Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دہلی میں حج کی قرعہ اندازی میں تکنیکی خرابی، رینڈم ڈجیٹل انتخاب میں 23 ریاستوں کی فہرست جاری

Published

on

haj

نئی دہلی: عازمین حج کے لئے قرعہ اندازی کا عمل آج رینڈم ڈیجیٹل انداز میں کیا گیا کیا مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور کی طرف سے پہلی بار کی جارہی قرعہ اندازی میں تکنیکی خرابی آگئی جس کی وجہ سے محض 23 ریاستوں کے عازمین کا انتخاب ہی ہو سکا۔ شام پانچ بجے تک 23 ریاستوں کی لسٹ جاری ہوچکی تھی، لیکن دیر رات تک جموں کشمیر اتر پردیش، مدھیہ پردیش تمل ناڈو جیسی بڑی ریاستوں کے عازمین کی لسٹ جاری نہیں ہو سکی۔ تو وہی اس پورے معاملے پر وزارت اقلیتی امور پورے طور سے خاموش ہے۔ رابطے کے باوجود وزارت کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی اطلاع دی گئی۔ عجیب بات یہ بھی رہی کہ اس پورے عمل سے میڈیا کو دور رکھا گیا۔

اس سے قبل حج 2023 کے مدنظر آج عازمین کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے قومی دارالحکومت دہلی کے نیشنل انفارمیٹک سینٹر میں دوپہر 3 بجے سے شروع ہوا۔ رواں برس قرعہ اندازی رینڈم ڈیجیٹل سلیکشن کے ذریعے کی گئی، جس میں منتخب عازمین کی فہرست کو حج کمیٹی آف انڈیا کی سائٹ پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ اب تک جن 15 ریاستوں / اور 7 یونین ٹریٹریز سے متعلق تفصیلات حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پر اپ ڈیٹ کی گئی ہے ان میں ،آسام آندھرا پردیش، انڈمان اینڈ نیکوبار آئ لینڈ، بہار، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، دمن اینڈ دیو دادر اینڈ ناگر ،حویلی، گوا، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، لکشدیپ، منی پور، پانڈیچیری، پنجاب تریپورہ، مغربی بنگال لداخ، ہریانہ، مہاراشٹر، اڑیسہ اتراکھنڈ، کیرالا کا نام شامل ہے۔ وہیں دہلی، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، جموں کشمیر، راجستهان، گجرات، تلنگانہ، کرناٹک، تامل ناڈو وغیرہ ریاستوں سے متعلق تفصیلات ابھی تک حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پر اپڈیٹ نہیں کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ سہ پہر کے وقت دہلی کے عازمین کی تفصیلات بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پر آپ لوڈ کی گئی تھی لیکن کچھ دیر بعد ہی دہلی کی فہرست ویب سے ہٹا لی گئی۔ لسٹ حج کمیٹی آف انڈیا سے ہٹائے جانے کے بعد عجیب صورت حال پیدا ہو گئی اور طرح کی طرح کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی۔ جس کے بعد وزارت کے ذریعے کی جا رہی ہے قرعہ اندازی کے عمل پر بھی سوالات اٹھائے جانے لگے۔

اس دوران دہلی کے عازمین کی فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی تبھی حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر یعقوب شیخا کی طرف سے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کو ایک ای میل کیا گیا اور یہ بات واضح کی گئی کہ حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے جو دہلی کے عازمین کی فہرست جاری کی گئی ہے وہ درست نہیں ہے۔ حج کمیٹی آف انڈیا کچھ دیر بعد دہلی کے عازمین کی مکمل فہرست حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ پر جاری کر دی جائے گی تاہم خبر لکھے جانے تک دہلی کے عازمین کی فہرست حج کمیٹی آف انڈیا پر اپلوڈ نہیں کی گئی تھی۔

غور طلب ہے کہ پہلی بار وزارت اقلیتی امور کی طرف سے خود براہ راست قراندازی کا عمل کیا گیا، ریاستی حج کمیٹی اور مرکزی حج کمیٹی کو بھی اس پورے عمل سے دور رکھا گیا ، یاد رہے کہ گزشتہ سالوں میں ریاستی حج کمیٹیاں اپنے طور پر قرعہ اندازی کا عمل انجام دیتی تھیں لیکن اس بار وزارت نے اس عمل کو اپنے ہاتھ میں لے لیا۔

(جنرل (عام

پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو کی پرواز 6ای 5009 پرندے سے ٹکرا گئی، طیارے میں 169 مسافر سوار تھے، واقعے کے فوری بعد طیارے کو لینڈ کر دیا گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی پرواز (6ای 5009) بدھ کی صبح ٹیک آف کے فوراً بعد ایک پرندے سے ٹکرا گئی۔ پرواز میں سوار 169 مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طیارے کی جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ پٹنہ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کرشنا موہن نہرو نے کہا، ‘فلائٹ میں سوار تمام مسافر محفوظ ہیں اور جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد پرندہ ٹکرانے کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گیا۔’ یہ طیارہ صبح 8:42 بجے پٹنہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرا تو ایک پرندہ اس سے ٹکرا گیا اور اسے واپس لوٹنا پڑا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طیارے کو فی الحال پٹنہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا ہے, جبکہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پٹنہ ہوائی اڈے کے قریب پھولواری شریف کے علاقے میں مذبح خانے چلتے ہیں، جو پرندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کئی بار ریاستی حکومت کو ہوائی اڈے کے قریب مذبح خانوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، بہار حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیر الضابطہ ٹیم بھیجے۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے اس معاملے میں جون میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے سکریٹری کو خط لکھا تھا۔

Continue Reading

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com