Connect with us
Wednesday,10-September-2025
تازہ خبریں

جرم

پانچ میونسپل اسکولوں سے اساتذہ غیر حاضر پائے گئے، اسکول رجسٹر ضبط

Published

on

(نامہ نگار)
3 مارچ : آج بروز منگل 2020 صبح میں 10 بجے کارپوریشن کے میونسپل کمشنر کشور بروڈے، نائب کمشنر نتن کاپڑنیس، نائب کمشنر تشار آہیرے اور اکاؤنٹ آفیسر قمر الدین شیخ کے علاوہ اسکول بورڈ کے کرن سینگر عرف (کرن انا) کے سمیت کمشنر کے پی اے سچن مہالے، سٹی انجینئر کیلاش راجہ رام بچھاؤ نے اچانک میونسپل اسکول نمبر 69کی ہنگامی وزٹ کی۔ اس موقع پر کمشنر اور میونسپل انتظامیہ نے اسکول ہذا کے رجسٹر کو چیک کیا۔ اس میں عمبرین پروین محمدعثمان، شاہ شگفتہ پروین محمد شفیع شاہ نامی دونوں میونسپل ٹیچر اسکول سے غیر حاضر پائے گئے اس کے بعد میونسپل انتظامیہ آناً فاناً ناندیڑی اسکول (مولانا طاہر خان کیمپس) میں اسکول نمنر 88 کی آفس میں وزٹ کی تو آصفہ صغیر احمد، سعدیہ فرحت عبد الخالق بھی غیر حاضر پائے گئے اس اسکول کا بھی رجسٹر ضبط کر لیا گیا اس کے بعد قافلہ میونسپل اسکول نمبر 67 کی آفس کا رجسٹر چیک کیا گیا تو اس موقع پر اسکول کے ہیڈ ماسٹر جنید احمد سعید الظفر، تڑوی جاوید یعقوب، تڑوی نثار رباب، تڑوی رمضان خان, شاہ نہال احمد عبد الرؤف اسکول سے غیر حاصل پائے گئے۔ اس کے بعد مذکورہ قافلہ اسکول نمبر 15 میں وزٹ کیا تو شہادت حسین ناصر، انصاری عبد العرفان محمد ایوب، خلیل عمر محمد حنیف بھی اسکول سے غیرحاضر رہنے پر اسکول کا ماسٹر (رجسٹر ) کی ضبطی کر لی گئی اس کے ساتھ ہی فاروق احمد عبد الرحیم، تڑوی لقمان رشید بعد اذاں سید عمران سید یوسف, سید وسیم سید اسماعیل، محمد طارق شکیل احمد، حمدانی مصباح جمیل انیس احمد وغیرہ میونسپل ٹیچرس اسکولوں سے غائب رہنے پر میونسپل انتظامیہ نے تمام میونسپل اسکولوں کے رجسٹر کو ضبط کر کے اپنے قبضہ میں لے لیا۔ واضح رہے کہ میونسپل اسکول نمبر 88 میں دو باہر کی لیڈیز ٹیچر 2 ہزار ماہانہ نقدی لیکر اسکولوں میں بچوں کی پڑھائی کا کام انجام دیتی تھیں۔ ان کا نام بھی کمشنر نے اندراج کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں اسکول بورڈ کے کلرک ( کرن انا ) نے بتایا کہ ان خاطی پائے گئے میونسپل ٹیچروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی جائیگی۔ امید ہیکہ خاطی پائے گئے میونسپل اساتذہ اکرام کو معطل (سسپنڈ ) یا ایک دن کی تنخواہ کٹے گی۔ اس پر تعلیمی حلقوں میں نظر لگی ہوئی ہے۔ کمشنر و انتظامیہ کو چاہیئے کہ وہ روزآنہ شہر کی مونسپل اسکولوں میں اچانک ہنگامی وزٹ کریں تب انہیں معلوم ہوگا کہ میونسپل اسکولوں میں بنیادی تعلیمی معیار کیسا ہے.

جرم

ممبئی نیوی رائفل چور دو بھائی گرفتار، رائف میگزین اور ۴۰ کارتوس برآمد

Published

on

Arrest-Brother

ممبئی : ممبئی قلابہ نیوی نگر سے رائفل میگزین اور 40 کارتوس چوری کرنے کی پاداش میں دو حقیقی بھائیوں کو گرفتار کرنے کا دعوی ممبئی کرائم برانچ نے کیا ہے۔ نیوی کے سپاہی آلوک کی رائفل ان دونوں نے چوری کی تھی اور اس کی شکایت 8 ستمبر کو درج کی گئی تھی. کف پریڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج ہونے کے بعد کرائم برانچ نے 9 ٹیمیں تشکیل دی تھی اور ان دونوں کا سراغ تلنگانہ آصف آباد نکسل زدہ علاقہ میں ملا. جس کے بعد کرائم برانچ کی ٹیم نے یہاں پہنچ کر دو بھائیوں راکی دوبولا 25 سالہ اور امیش دوبولا 22 سالہ کو گرفتار کیا ہے, ان سے کرائم برانچ نے تفتیش شروع کردی ہے۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ نیوی نگر سنٹری سے آلوک نامی سپاہی کا رائفل چوری کر کے فرار ہونے والے دونوں بھائیوں کو تلنگانہ نکسل متاثرہ علاقہ آصف آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے. ان دونوں نے 6 ستمبر کو نیوی کے سپاہی سے رائفل حاصل کی تھی. راکیش نے نیوی علاقہ میں داخلہ لیا تھا اور اس نے سپاہی کو یہ یقین دلایا کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوچکی ہے اور پھر اس کے پاس سے رائفل میگزین اور 40 کار آمد کارتوس حاصل کی. یہاں دیوار کے دوسری جانب اس نے ایک بیگ میں یہ تمام سامان ہتھیار اپنے بھائی امیش کیلئے پھینک دیا اور پھر بذریعہ ٹرین دونوں تلنگانہ فرار ہوگئے. اس معاملہ میں پولیس نے پہلے چوری کا کیس درج کیا تھا, لیکن اب اس معاملہ میں آرمس ایکٹ کا بھی اطلاق کیا ہے۔

راج تلک روشن نے بتایا کہ چونکہ یہ انتہائی حساس معاملہ تھا اس لئے کرائم برانچ اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے ساتھ یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ آیا اس معاملہ میں دونوں بھائی ہی ملوث ہے یا پھر مزید افراد اس میں شریک ہے. آلوک نے کیوں اسے رائفل دیا اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے. اس کے علاوہ راکیش نے پہلے نیوی میں خدمات انجام دی تھی اور بتایا جاتا ہے کہ وہ اگنی ویر کی حیثیت سے نیوی میں شامل تھا۔ دونوں بھائیوں نے کس کے اشارے پر یہ واردات انجام دی ہے اس کی بھی تفتیش شروع کردی ہے۔ راکیش نے پہلے کوچی میں ملازمت کی تھی اور پھر وہ ممبئی آیا تھا اس لئے اسے نیوی سے متعلق تفصیلات معلوم تھی۔ ممبئی کرائم برانچ یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ راکیش نے سنٹری کی وردی کیسے حاصل کی تھی اور اس کے پاس جو شناختی کارڈ تھا جس سے وہ نیوی میں داخلہ لیا تھا وہ فرضی تھا یا پھر اصل اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ اس معاملہ میں ماؤنوازی زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے, اگر اس معاملہ میں ماؤنوازی کا پہلو سامنے آتا ہے تو پھر اس میں مزید دفعات کا اطلاق ہوگا. ڈی سی پی نے اس معاملہ میں مزید گرفتاریوں سے بھی انکار نہیں کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ٹرانسفارمرز میں چھپا کر نیپال سے اسلحے کی اسمگلنگ، پاک بھارت سرحد پر اسلحے کی فیکٹری لگانے کا منصوبہ، دہلی پولیس نے پکڑ لیا

Published

on

Macoca-Act

نئی دہلی : دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے بدنام زمانہ اسلحہ اسمگلر سلیم احمد عرف ‘پستول’ کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ پستول پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر بھارت میں جعلی اسلحے کی فیکٹری لگانے جا رہا تھا۔ اس نے یہ کارخانہ پاکستان کی سرحد کے قریب کسی جگہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیکٹری میں ترک زیگانہ اور چائنیز سٹار جیسے پستول کے جعلی ورژن بنائے جانے تھے۔ یہ پستول دہلی، ہریانہ اور پنجاب کے غنڈوں کو فراہم کیے جانے تھے۔ پولیس کو یہ معلومات بدنام زمانہ اسمگلر پستول سے پوچھ گچھ کے دوران ملی۔ پولیس کے سپیشل سیل نے ملزم سلیم احمد عرف پستول پر مکوکا لگا دیا ہے۔ پستول کو گزشتہ ماہ نیپال کے پوکھرا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ شمالی ہندوستان کے تین غیر قانونی ہتھیار فراہم کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ اس کے کئی بڑے جرائم پیشہ گروہوں سے روابط ہیں۔ بدنام زمانہ اسلحے کا سمگلر سلیم احمد عرف پستول آئی ایس آئی کے حمایت یافتہ حواریوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی سرحد پر اسلحہ کی فیکٹری لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں پستول نے پاکستان سے بھارت کو ہتھیاروں کی سمگلنگ میں اضافہ کیا تھا۔ وہ ملک بھر میں جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ فراہم کرتا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے سدھو موسی والا قتل کیس کے ایک ملزم کو ہتھیار بھی فراہم کیے تھے۔ بابا صدیقی کے قتل میں بھی ان کا نام سامنے آیا۔ وہ لارنس بشنوئی اور ہاشم بابا جیسے بڑے غنڈوں کو بھی ہتھیار فراہم کرتا تھا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پستول کے پاکستان کی آئی ایس آئی اور ڈی کمپنی سنڈیکیٹ سے براہ راست روابط تھے۔ شمال مشرقی دہلی کے رہنے والے پستول نے اپنے مجرمانہ کیریئر کا آغاز گاڑیوں کی چوری اور مسلح ڈکیتیوں سے کیا۔ بعد میں وہ بڑے پیمانے پر اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث ہوگیا۔

ہتھیاروں کے اسمگلر پستول کو بھی 2018 میں دہلی سے گرفتار کیا گیا تھا، لیکن وہ ضمانت ملنے کے بعد ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ اس وقت پولیس نے اس کے قبضے سے 26 پستول، 19 کلپس اور 800 ممنوعہ 9 ایم ایم کارتوس برآمد کیے تھے۔ یہ پستول گلوک 17 کی کاپیاں تھیں جن پر ‘میڈ ان چائنا’ کا ٹیگ تھا۔ پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا کہ پستول انتہائی خفیہ طریقے سے اسلحہ اسمگل کرتا تھا۔ وہ ان ہتھیاروں کو ‘ٹرانسفارمرز’ میں چھپا کر نیپال بھیجنے کے لیے لاتا تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ٹرانسفارمر کے موٹے دھاتی فریم کی وجہ سے ہوائی اڈے پر سکینر سے ہتھیاروں کو پکڑنا مشکل تھا۔ گینگ کے کچھ لوگوں نے ایئرپورٹ کے عملے کے ساتھ سیٹنگ کر رکھی تھی جس کی وجہ سے سامان آسانی سے باہر لے جایا جاتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com