Connect with us
Wednesday,17-December-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ میں نربھیا معاملے میں مکیش کی عرضی مسترد

Published

on

سپریم کورٹ نے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کے قصوروار مکیش کی نئی عرضی بھی جمعرات کو مسترد کر دی۔ جسٹس آر بھانو متی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بینچ نے عرضی یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ قصوروار نے سارے قانونی متبادلوں کو استعمال کر لیا ہے۔ بینچ نے کہا’’ ہمیں اس مفاد عامہ کی عرضی کے تحت معاملے پر ازسرنو غور کرنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔‘‘ اس سے قبل مکیش کے وکیل ایم ایل شرما نے دلائل پیش کی کہ وہ یہاں پھانسی میں تاخیر کے لئے نہیں آئے۔ قصور وار قانونی نظام کے مطابق اپنی تقدیر کو تسلیم کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان دستاویزات پر غور کرانا چاہتے ہیں جو انہیں دستیاب نہیں کرائے گئے۔ کئی دستاویزات پولیس نے چھپائے تھے۔ عدالت نے کہا کہ دستاویزات ٹرائل کا موضوع ہے۔ ایک بار ٹرائل کا عمل ختم ہو جانے کے بعد، ان سب کو آگے نہیں لایا جاسکتا۔ مسٹر شرما نے کہا کہ مکیش سنگھ کی گرفتاری اور ریمانڈ سے متعلق کاغذات دو ریاستی حکومتوں کے درمیان ہیں۔ سترہ دسمبر کے اوائل میں وہ كرولي راجستھان میں تھا۔ عدالت نے کہا کہ اس پر غور کیا گیا ہے۔ وکیل نے واقعہ کے وقت قصوروار مکیش کی کال ڈٹیل، میڈیکل رپورٹ اور دیگر دستاویزات منگوا كر ان کی جانچ کسی آزاد ایجنسی سے کرانے کی فریاد لیکن عدالت نے اس کی دلائل کو بھی خارج کر دیا۔ ابھی کورٹ نے اکشے سنگھ ٹھاکر کی عرضی پر سماعت شروع کر دی۔

(جنرل (عام

سابق بھارتی کرکٹر سلیم درانی دوبارہ خبروں میں… کیا سلیم درانی کی اہلیہ ریکھا سریواستو ممبئی میں بھیک مانگ رہی ہیں؟ جانئے دعوے کی حقیقت

Published

on

salim-Durrani-wife

ممبئی : ممبئی کے بیلا پور میٹرو اسٹیشن کے باہر ایک شخص نے ایک بزرگ خاتون کو دیکھا, وہ بھیک مانگ رہی تھی۔ جب اس نے اس سے بات کی تو وہ اس کے انداز اور شکل سے حیران رہ گیا۔ عورت بہت اچھی انگریزی بولتی تھی۔ اس نے پولیس اور ایک تنظیم سے رابطہ کیا۔ بزرگ خاتون نے اپنی شناخت بتائی تو سب دنگ رہ گئے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ریکھا سریواستو اور سابق کرکٹر سلیم درانی کی اہلیہ ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ممبئی میں گزارا ہے، جس میں دبئی میں ایک مختصر قیام بھی شامل ہے، اور اس نے اپنی ایئر لائن بھی چلائی ہے۔ اسے ایک پناہ گاہ میں لے جایا گیا، جہاں اس نے بعد میں انکشاف کیا کہ اس کی شادی سلیم درانی سے ہوئی تھی، جن کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر ملک بھر میں کرکٹ کھیلتے اور اس کے بغیر کبھی سفر نہیں کرتے تھے۔ اس نے کہا، "میں نے مہاراجے اور وزراء سمیت کئی اہم لوگوں سے ملاقات کی ہے۔” جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کن مہاراجوں سے ملی ہیں تو اس نے گجرات کے ایک مہاراجہ کا ذکر کیا۔ اپنی زندگی کی کہانی سناتے ہوئے خاتون نے کہا کہ وہ ایک زمانے میں بیرون ملک عیش و عشرت کی زندگی گزارتی تھی لیکن حالات نے اسے بے گھر کر دیا۔ بزرگ خاتون نے بتایا کہ وہ پہلے دبئی میں رہتی تھی اور ایک ایئرلائن کمپنی چلاتی تھی۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس کی زندگی نے ایک المناک موڑ لیا، جس سے وہ مالی طور پر تباہ اور بے گھر ہوگئی۔ تاہم، جام نگر میں رہنے والے سلیم درانی کے خاندان کی جانب سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کسی قابل اعتماد کرکٹ ریکارڈ میں ریکھا سریواستو نام کی بیوی کا کوئی ذکر ہے۔

دسمبر 1934 میں کابل میں پیدا ہونے والے سلیم درانی تقسیم کے بعد جام نگر میں آباد ہو گئے۔ اس نے 1960 میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ارجن ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے ہندوستانی کرکٹر بنے۔ اگرچہ اس کے کیریئر کے اعداد وشمار معمولی تھے، لیکن اس کا اثر بہت زیادہ تھا، خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے خلاف 1971 میں بھارت کی مشہور سیریز جیتنے کے دوران, وہ اپنی مرضی سے چھکے مارنے کی صلاحیت کے باعث لوگوں کے پسندیدہ تھے، جس کے نتیجے میں بھرے اسٹیڈیم میں نعرے اور بینرز لہرائے گئے تھے۔ کرکٹ سے ہٹ کر ان کی کرشماتی شخصیت نے انہیں مختصر عرصے کے لیے سنیما کی دنیا میں بھی پہنچایا، جس کے بعد وہ عوامی زندگی سے کنارہ کش ہوگئے۔

سلیم درانی افغانستان میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے والد کو 1935 میں اس وقت کے جام صاحب ڈگ وجے سنگھ جی رنجیت سنگھ جی نے ملازمت کی پیشکش کی تھی۔ درانی خاندان بعد میں جام نگر، گجرات میں آباد ہو گیا۔ اس نے گجرات، سوراشٹرا اور راجستھان کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلی۔ رپورٹس کے مطابق درانی نے مختصر عرصے کے لیے ریکھا سریواستو نامی خاتون سے شادی کی تھی۔ تاہم، یہ معلوم نہیں ہے کہ آیا وہ وہی ریکھا ہے جسے ممبئی میں بچایا گیا تھا۔ سلیم درانی کا انتقال 2 اپریل 2023 کو ہوا۔ اس وقت وہ گجرات کے شہر جام نگر میں اپنے بھائی کے ساتھ مقیم تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم خاتون ڈاکٹر کے نقاب کو کھینچنا مذہبی آزادی پر حملہ ہے : الحاج محمد سعید نوری

Published

on

ممبئی : رضا اکیڈمی کے چیئرمین الحاج محمد سعید نوری نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچے جانے کے واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف ایک باوقار مسلم خاتون کی توہین ہے بلکہ مسلمانوں، بالخصوص مسلم خواتین کی مذہبی شناخت اور شخصی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

حضرت سعید نوری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد نتیش کمار اور ان کی حلیف جماعت بی جے پی کا رویہ جس تیزی سے مسلمانوں کے خلاف ہوتا جا رہا ہے، وہ نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ابھی ایک مسلم شخص کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معاملہ زیرِ بحث ہی تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھرے مجمع میں ایک برقعہ پوش مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ یہ غیر مہذب اور شرمناک حرکت سامنے آئی، جس نے نام نہاد سیکولرازم کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیج پر ڈگری دیتے وقت خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچنا نہ صرف آئینی اقدار اور خواتین کے وقار کے منافی ہے بلکہ یہ پورے مسلم طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز عمل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا وزیر اعلیٰ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں یا پھر اپنی حلیف جماعت کو خوش کرنے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی نتیش کمار کی جانب سے خواتین کے تعلق سے متنازع بیانات اور حرکات سامنے آتی رہی ہیں، لیکن اس مرتبہ مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے، اس نے مسلم کمیونٹی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ نتیش کمار اب حقیقی معنوں میں سیکولر نہیں رہے، بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔

آخر میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے وزیر اعلیٰ بہار کو سخت انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس شرمناک حرکت پر فوری طور پر اعلانیہ معافی مانگیں، بصورتِ دیگر رضا اکیڈمی ملک گیر سطح پر احتجاج درج کرانے پر مجبور ہوگی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹی20 ورلڈ کپ 2026 : 42 سالہ وین میڈسن اٹلی کی کپتانی کریں گے

Published

on

نئی دہلی : اطالوی کرکٹ فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ وین میڈسن 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی قیادت کریں گے، جس کی میزبانی بھارت اور سری لنکا مشترکہ طور پر کریں گے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں یہ اٹلی کی پہلی شرکت ہے۔ اطالوی کرکٹ فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا کہ وین میڈسن کو ورلڈ کپ میں اٹلی کی کپتانی کے لیے فیورٹ تصور کیا گیا ہے۔ میڈسن اگلے سال 2 جنوری کو 42 سال کے ہو جائیں گے۔ میڈسن اٹلی کے لیے اب تک چار ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں، انھوں نے ایک نصف سنچری کی مدد سے 95 رنز بنائے۔ تاہم، اٹلی نے برنز کی کپتانی میں 2026 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔ برنز نے جولائی 2025 میں نیدرلینڈز میں کوالیفائنگ مہم کے دوران قومی ٹیم کی کپتانی کی۔ فیڈریشن نے بحیثیت کھلاڑی اور کپتان اطالوی کرکٹ کے لیے برنز کا شکریہ ادا کیا۔ اٹلی 9 فروری کو کولکتہ میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مہم کا آغاز کرے گا۔ ٹیم گروپ سی میں انگلینڈ، ویسٹ انڈیز اور نیپال کے خلاف کھیلے گی، اٹلی ورلڈ کپ سے قبل آئرلینڈ کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلے گی۔ یہ سیریز اٹلی کے لیے ایک تاریخی ہے، جس نے آئی سی سی کے ایک مکمل رکن ملک کے خلاف اپنی پہلی تین میچوں کی دو طرفہ سیریز کو نشان زد کیا ہے۔ تمام میچز دبئی کے سیونز اسٹیڈیم میں 23 جنوری سے کھیلے جائیں گے۔ یہ سیریز دونوں ٹیموں کو بڑے ایونٹ سے قبل اپنے اسکواڈ کو بہتر کرنے کا ایک قیمتی موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ اطالوی ٹیم نے ابھی تک اگلے سال ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے اپنے کھلاڑیوں کی فہرست جمع نہیں کرائی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com