Connect with us
Friday,17-October-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے معاملہ جوں کا توں رکھنے کا دیا حکم، ممبئی میٹرو کاکام جاری رکھنے کا فیصلہ

Published

on

آرے کالونی میں درخت کاٹنے پر سپریم کورٹ کی روک کے بعد ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن نے بیان دیا ہے کہ ان کے پاس تو ۲۱۸۵؍درخت کاٹنے کی اجازت تھی
ممبئی :سپریم کورٹ نے پیر کے روز ممبئی کی آرے کالونی میں میٹرو پروجیکٹ کے لیے درخت کاٹنے پر روک لگا دی، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ آنے میں کافی تاخر ہو گئی، کیونکہ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن نے کہا ہے کہ وہ معاملہ عدالت میں پہنچنے تک 2141 درخت کاٹ چکا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ممبئی میٹرو کے ترجمان نے کہا کہ اب مستقبل میں مزید درخت نہیں کاٹے جائیں گے۔ حالانکہ کاٹے گئے درختوں کو ہٹا کر جگہ صاف کرنے اور دیگر تعمیری کام جاری رکھنے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ “ہم سپریم کورٹ کے حکم کی عزت کرتے ہیں اور اب آرے مِلک کالونی میں کار شیڈ سائٹ کے آس پاس کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گا۔اس سے قبل سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سالیسیٹر جنرل نے کہا تھا کہ میٹرو کو جتنے درخت کاٹنے تھے، اتنے کاٹ لیے گئے ہیں۔ اس پر عرضی دہندہ کے وکیل سنجے ہیگڑے نے عدالت کے سامنے اندیشہ ظاہر کیا کہ کٹے ہوئے درختوں کو ہٹانے کے نام پر مزید درخت کاٹے جا سکتے ہیں، اس پر عدالت نے جوں کا توں حالت برقرار رکھنے کا حکم دیا۔ لیکن میٹرو کے بیان سے لگتا ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ جوں کا توں حالت برقرار رکھنے کے حکم کو اس نے اہمیت نہیں دی ہے۔ اسی لیے میٹرو نے کہا ہے کہ نئے درخت کاٹے نہیں جائیں گے اور کٹے ہوئے درختوں کو ہٹانے کے ساتھ ہی شیڈ بنانے کا کام شروع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سوموار کو ممبئی کی آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی پر روک لگا دی تھی اور مہاراشٹر حکومت کو حکم دیا تھا کہ اگلی سماعت تک وہ اس معاملے میں موجودہ حالات کو بنائے رکھیں۔ معاملے کی اگلی سماعت 21 اکتوبر کو فاریسٹ بنچ کے سامنے ہوگی۔غور طلب ہے کہ قانون کے طالب علموں کے ایک گروپ کے ذریعے اس بارےمیں چیف جسٹس رنجن گگوئی کو لکھے گئے خط کے بعد یہ دو ججوں کی بنچ تشکیل کی گئی تھی۔ اس سے پہلے آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی پر روک لگانے کی مانگ کو لےکر بامبے ہائی کورٹ پہنچے لوگوں کی عرضی کو کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔سپریم کورٹ میں اس معاملے میں سینئر وکیل سنجےہیگڑے اور گوپال شنکرنارائنن نے درخواست گزاروں کی پیروی کی۔ انہوں نے کورٹ کو بتایا کہ آرے جنگل ہے یا نہیں، ابھی یہ معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے زیر التوا ہے۔ اس کے علاوہ این جی ٹی اس معاملے پر غور کر رہی ہے کہ آرے علاقہ ایکو۔سینسٹو ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لئے انتظامیہ کو فیصلہ آنے تک آرے کالونی کے درختوں کو نہیں کاٹنا چاہیے تھا۔
اس سے پہلے جمعہ کو بامبے ہائی کورٹ کے دو ججوں چیف جسٹس پردیپ نندراجوگ اور جسٹس بھارتی ڈانگرے کی بنچ نے درختوں کی کٹائی پر روک لگانے کے بارے میں این جی او اور ماہرِ ماحولیات کے ذریعے دائر کی گئی پانچ عرضیوں کو خارج کر دیا تھا۔گزشتہ جمعہ کو بامبے ہائی کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد رات کو نو بجے سے دو گھنٹے کے اندر ایم ایم آر سی ایل نے الیکٹرک مشین سے 450 درختوں کو کاٹ دیا تھا۔ حالانکہ مقامی لوگوں کے ذریعے مخالفت کے بعد کچھ دیر تک اس عمل کو روک دیا گیا تھا۔ لیکن بعد میں پولیس کی مدد سے سنیچر رات نو بجے تک آرے کالونی کے تقریباً 2134 درختوں کو کاٹ دیا گیا۔ممبئی پولیس نے آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی کو لےکر ہوئے مظاہرہ کے بیچ سنیچر کی صبح کالونی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی تھی، جس کے بعد 29 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا کہ اس معاملے کو لےکر گرفتار کئے گئے تمام مظاہرین کو رہا کیا جائے۔ اس پر بھروسہ دلاتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا، ‘ اگر کسی کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے تو ان کو فوراً رہا کیا جائے گا۔دریں اثناء آرے کالونی میں درختوں کی کٹائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، جس پر آج سماعت ہوگی ۔ سپریم کورٹ رجسٹری کی جانب سے جاری ایک نوٹس میں اس بات کی معلومات دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے قانو ن کے طالب علم رشبھ رنجن کے خط کو مفاد عامہ کی عرضی میں بدل کر اس کی آج سماعت کے لئے خصوصی بینچ تشکیل دی ہے ۔ بینچ صبح 10 بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی ۔ قانون طالب علم نے خط میں لکھا ہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے آرے کے درختوں کو جنگل کے زمرے میں رکھنے سے انکار کر دیا اور درختوں کی کٹائی سے متعلق عرضیاں مسترد کر دیں ۔ اس کا کہنا ہے کہ حکومت بہت جلد بازی میں یہ فیصلہ لے رہی ہے ۔ واضح ر ہے کہ آرے میں کل 2700 درخت کاٹے جانے کا منصوبہ ہے، جن میں سے 1،500 درختوں کو گرا دیا ہے ۔میٹرو شیڈ کے لئے آرے کالونی کے درختوں کی کٹائی کی مخالفت سماجی اور ماحولیاتی کارکنوں کے ساتھ کئی معروف شخصیات کر رہی ہیں ۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

*اسپائس جیٹ نے بھارتی زائرین کے لیے نَجَف کی نان اسٹاپ پروازوں کا آغاز کیا*

Published

on

ممبئی اور احمدآباد سے نان اسٹاپ خصوصی پروازیں 18 اکتوبر 2025 سے شروع ہوں گی

گڑگاؤں، 17 اکتوبر 2025:
بھارت کی معروف ایئرلائن اسپائس جیٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ممبئی اور احمدآباد سے عراق کے مقدس شہر نَجَف کے لیے خصوصی نان اسٹاپ پروازیں شروع کرنے جا رہی ہے۔
نَجَف دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک نہایت مقدس زیارت گاہ ہے۔

اس اعلان کے ساتھ، اسپائس جیٹ نَجَف کے لیے براہِ راست پروازیں چلانے والی واحد بھارتی ایئرلائن بن گئی ہے، جو بھارتی زائرین کو لمبے اسٹاپ اور کثیر پروازوں کی زحمت سے نجات دلا کر ایک تیز، آرام دہ اور آسان سفر فراہم کرے گی۔

پروازوں کا شیڈول

  • ممبئی سے نَجَف: 18 اکتوبر 2025 سے
  • احمدآباد سے نَجَف: 19 اکتوبر 2025 سے

یہ پروازیں بھارتی زائرین کے لیے نَجَف تک ایک براہِ راست اور ہموار سفر فراہم کریں گی تاکہ ان کی روحانی اور مذہبی سفر زیادہ آسان اور پرسکون ہو سکے۔

نَجَف – ایمان و روحانیت کا مرکز

نَجَف مسلمانوں کے لیے ایمان اور عقیدت کا ایک عظیم مرکز ہے۔ یہاں حضرت امام علیؑ کا روضہ مبارک واقع ہے جو اسلام کے سب سے زیادہ مقدس مقامات میں سے ایک ہے۔
ہر سال لاکھوں بھارتی زائرین یہاں حاضر ہوتے ہیں تاکہ عقیدت کا اظہار کریں، دعائیں مانگیں اور اپنی روحانی وابستگی کو مضبوط کریں۔

امام علیؑ کے روضہ کے علاوہ، نَجَف میں کئی تاریخی اور مذہبی مقامات بھی موجود ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • وادی السلام — دنیا کا سب سے بڑا قبرستان
  • مسجد کوفہ — اسلامی تاریخ کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک
  • جامعہ نجف (حوزہ علمیہ نجف) — شیعہ تعلیمات کا معروف علمی مرکز

نَجَف کی کربلا اور کوفہ سے قربت اس کے روحانی اور مذہبی تقدس کو مزید بڑھا دیتی ہے، جس کی وجہ سے یہ دنیا بھر کے زائرین کے لیے ایک مرکزی مقام بن گیا ہے۔

اسپائس جیٹ کی توسیعی حکمتِ عملی

یہ نئی سروس اسپائس جیٹ کی توسیعی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جس کے تحت ایئرلائن اپنے بیڑے میں اضافہ اور بین الاقوامی پروازوں کے دائرہ کار کو وسیع کر رہی ہے۔

کمپنی کا ہدف ہے کہ دسمبر 2025 تک اپنے آپریشنل بیڑے کو دوگنا اور دستیاب نشست کلومیٹر (ASKM) کو تین گنا بڑھایا جائے۔
اس منصوبے کے تحت اسپائس جیٹ نئی پروازوں کا آغاز کرے گی، موجودہ روٹس پر فریکوئنسی بڑھائے گی اور کئی نئے گھریلو و بین الاقوامی مقامات کو اپنے نیٹ ورک میں شامل کرے گی۔

اسپائس جیٹ کا بیان

اسپائس جیٹ کے چیف بزنس آفیسر جناب دیبوجوتی مہاپاترا نے کہا:

“لاکھوں عقیدت مند بھارتی مسلمانوں کے لیے نَجَف کا سفر زندگی کی سب سے اہم زیارتوں میں سے ایک ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ اسپائس جیٹ اس مقدس شہر کے لیے براہِ راست پرواز فراہم کرنے والی واحد بھارتی ایئرلائن ہے۔
ان نان اسٹاپ پروازوں کے ذریعے ہم صرف ایک سروس نہیں دے رہے، بلکہ ایک مقدس سفر کا احترام کر رہے ہیں — اسے زیادہ آسان، محفوظ اور آرام دہ بنا رہے ہیں۔”

مستقبل کا منصوبہ

ابتدائی طور پر یہ نَجَف کی پروازیں خصوصی خدمات کے طور پر شروع کی جا رہی ہیں،
تاہم اسپائس جیٹ مستقبل میں نَجَف کو ایک مستقل شیڈولڈ منزل کے طور پر شامل کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ سال بھر بڑھتی ہوئی زیارتی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔

اسپائس جیٹ کے بارے میں

اسپائس جیٹ لمیٹڈ بھارت کی سب سے بڑی کم لاگت والی ایئرلائنز میں سے ایک ہے جو اپنے وسیع ملکی و بین الاقوامی نیٹ ورک، مسافر دوست سروس اور کم کرایوں کے لیے مشہور ہے۔
ایئرلائن تیزی سے توسیع کر رہی ہے اور مذہبی، تفریحی اور کاروباری مقامات تک بہتر فضائی رابطہ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مارکیٹس کم کھلتی ہیں کیونکہ سرمایہ کار سوال2 کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ آئی ٹی اسٹاکس ڈریگ

Published

on

ممبئی، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹیں جمعہ کو کم کھلیں کیونکہ سرمایہ کاروں نے انفوسس، وپرو، اور ایٹرنل سمیت بڑی کمپنیوں کی دوسری سہ ماہی (سوال2) کی آمدنی پر ردعمل ظاہر کیا۔ ایشیائی منڈیوں کے کمزور اشارے اور امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ کی وجہ سے بھی سرمایہ کاروں کے جذبات متاثر ہوئے۔ اسی دوران، سونے کی قیمتیں ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئیں، جس سے مارکیٹ میں محتاط مزاج میں اضافہ ہوا۔ تاہم، خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی — برینٹ کروڈ تقریباً 60 ڈالر فی بیرل تک گرنے سے — ہندوستانی ایکوئٹی کے نقصانات کو محدود کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ صبح 9:20 بجے، سینسیکس 103 پوائنٹس یا 0.12 فیصد نیچے، 83,365 پر ٹریڈ کر رہا تھا، جبکہ نفٹی 33 پوائنٹس یا 0.13 فیصد گر کر 25,552 پر آگیا۔“ نفٹی اپنے فائدہ کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا اور دن کی بلند ترین سطح، 5 کلو 50 کے ساتھ اوپر ختم ہوا۔ یہ مثبت رفتار مستقبل قریب میں مسلسل مضبوطی کی نشاندہی کرتی ہے، “تجزیہ کاروں نے کہا۔ مارکیٹ کے ماہرین نے مزید کہا کہ “نیچے کی طرف، فوری حمایت 25,500 پر رکھی گئی ہے، اس کے بعد 25,400، جبکہ اوپر کی طرف، مزاحمت 25,700 اور 25,800 کی سطح پر دیکھی گئی ہے،” مارکیٹ ماہرین نے مزید کہا۔

ایٹرنل، ایچ سی ایل ٹیک، انفوسس، ٹیک مہندرا، پاور گرڈ، کوٹک مہندرا بینک، ٹرینٹ، ٹاٹا اسٹیل، الٹراٹیک سیمنٹ، اور آئی سی آئی سی آئی بینک بڑے خسارے میں تھے، جو 3.5 فیصد تک گر گئے۔ دوسری طرف، ایشین پینٹس، ٹاٹا موٹرز، آئی ٹی سی، بھارتی ایئرٹیل، مہندرا اینڈ ایم پی؛ میں فائدہ مہندرا، اور ماروتی سوزوکی نے کچھ نقصانات کو کم کرنے میں مدد کی۔ یہ اسٹاک 0.3 فیصد اور 3 فیصد کے درمیان بڑھے۔ وسیع تر بازار میں، نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.28 فیصد گرا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا۔ سیکٹرل انڈیکس میں، آئی ٹی سب سے بڑا ڈریگ تھا، جس میں نفٹی آئی ٹی انڈیکس 1.13 فیصد گر گیا۔ نفٹی فارما اور پی ایس یو بینک انڈیکس میں بھی 0.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ “مارکیٹ لچکدار اور تکنیکی طور پر مضبوط ہے۔ سرکردہ اسٹاکس میں قیمت کا عمل شارٹ کورنگ کی نشاندہی کرتا ہے۔ اب بھی سسٹم میں بڑے شارٹس ہیں اور مارکیٹ میں مضبوطی شاید ریچھ کو بیک فٹ پر رکھ سکتی ہے، اور شارٹ کورنگ میں مزید سہولت فراہم کرتی ہے،” مارکیٹ ماہرین نے کہا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اگر دہیسر ٹول کو منتقل نہیں کیا گیا تو کیا یہ مستقل طور پر بند ہو جائے گا؟ معاملہ سی ایم فڑنویس تک پہنچا، مقامی تاجروں کے احتجاج نے کام روک دیا۔

Published

on

ممبئی : حکومت نے حال ہی میں ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں میرا بھائیندر میں واقع ٹول پلازہ کو دہیسر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے خود اس کا اعلان کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ٹول پلازہ کو اب ویسٹرن ہوٹل اور گھوڈبندر کے درمیان منتقل کیا جائے گا۔ حکومت نے یہ فیصلہ ممبئی-احمد آباد ہائی وے پر شدید ٹریفک جام کی روشنی میں کیا، لیکن اب دہیسر ٹول پلازہ کو مستقل طور پر بند کرنے کا مطالبہ تیز ہو گیا ہے۔ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ریاستی جنرل سکریٹری اور سابق کونسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کو ایک درخواست پیش کی۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ایم ایس آر ڈی سی اور ممبئی میونسپل کارپوریشن کمشنر کو تحقیقات کرنے اور ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ڈاکٹر شیخ نے کہا کہ یہ ٹول بھاری ٹریفک جام اور روزانہ ہزاروں گاڑی چلانے والوں کو تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ ریاستی حکومت نے پہلے میرا-بھائیندر سرحد سے باہر ٹول کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن عوامی مخالفت کی وجہ سے یہ منصوبہ فی الحال روک دیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 1,500 کروڑ میں دہیسر چیک پوسٹ کمپلیکس میں ہوٹل، مال اور ٹرانسپورٹ ہب تیار کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیا ہے۔ شیخ نے زور دیا کہ ٹول کا مسئلہ حل ہونے تک پراجیکٹ کو ملتوی کیا جائے۔

جہاں یہ شفٹ ان لوگوں کو خاصی راحت فراہم کرے گا جو روزانہ ٹریفک جام سے کشیمیرا سے دہیسر تک جدوجہد کر رہے ہیں، وہیں اس سے میرا-بھائیندر کے تاجروں کے مسائل بھی بڑھ جائیں گے۔ جہاں میرا-بھائیندر سے ممبئی جانے والی تجارتی گاڑیاں (ٹرک، ٹیمپو وغیرہ) ٹول فری ہوں گی، وہیں تھانے، بھیونڈی، ویرار اور گجرات سے دودھ، اناج، چینی اور سبزیاں لے جانے والی ہزاروں گاڑیاں ٹول کے تابع ہوں گی۔ مقامی تاجروں کا خیال ہے کہ اس سے ان پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑے گا اور اشیاء کی قیمتوں پر اثر پڑے گا۔ داہیسر ٹول اسٹیشن میرا-بھائیندر کی سرحد پر واقع ہے۔ اسے دو کلومیٹر شمال کی طرف ورسووا پل کی طرف منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com