Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

جرم

گھاٹ کوپر ہورڈنگ کیس میں سٹرکچرل انجینئر گرفتار، ممبئی کرائم برانچ کارروائی میں

Published

on

ghatkopar hoarding collapse

ممبئی: ممبئی کرائم برانچ نے گھاٹ کوپر ہورڈنگ معاملے میں دوسری گرفتاری کی ہے۔ پولیس کے مطابق، دوسرے ملزم کا نام منوج رام کرشن سنگھو (47) ہے، جو بی ایم سی کی طرف سے نامزد کردہ انجینئروں کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ الزام ہے کہ سنگھو نے خود ساختی استحکام سرٹیفکیٹ کو 24 اپریل 2023 کو منظور کیا تھا۔ سنگھو کو ملنڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ سنگھو کی رہائش یہاں ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے پولیس نے ملزم بھاویش بھنڈے کو راجستھان کے ادے پور کے ایک ریزورٹ سے 16 مئی کو گرفتار کیا تھا۔ وہ 13 مئی کو ہورڈنگ گرنے کے واقعہ کے بعد سے فرار ہو گیا تھا۔ جمعرات کو پولیس ریمانڈ ختم ہونے کے بعد، بھنڈے کو 14 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ بھنڈے ای جی او میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر ہیں۔ بھنڈے کو ریمانڈ پر لیا گیا اور پولیس نے دو بار پوچھ گچھ کی۔ ان کے علاوہ ایک تیسری ملزم جھانوی مراٹھے کو بھی ملزم بنایا گیا ہے، جو ای جی او میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کی شروعات سے ہی ڈائریکٹر ہیں۔ مراٹھے نے سیشن کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دی ہے جس کی کرائم برانچ نے مخالفت کی ہے۔

13 مئی کو پنت نگر پولیس کے تحت مٹی کے طوفان اور غیر موسمی بارش کے دوران ایک پٹرول پمپ پر ایک بہت بڑا ذخیرہ گر گیا، جس سے 17 افراد ہلاک اور 74 زخمی ہوئے۔

الزام لگایا گیا ہے کہ اس ہورڈنگ کو لگانے کا ٹھیکہ جی آر پی نے ایگو میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو دیا تھا۔ بھنڈے اس کمپنی کے ڈائریکٹر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ابتدائی طور پر 80×80 فٹ کے ہورڈنگز لگانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن مذکورہ کمپنی نے قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے 120×120 فٹ کے ہورڈنگز لگائے جس کی بنیاد بہت کمزور تھی۔ کرائم برانچ کے مطابق اس معاملے میں درج آئی پی سی سیکشنز میں آئی پی سی کی ایک اور دفعہ 120 بی کا اضافہ کیا گیا ہے۔ چونکہ، سٹرکچرل آڈٹ میں ذکر کردہ ذخیرہ اندوزی کا سائز بی ایم سی کے قوانین کے مطابق نہیں پایا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ آڈیٹرز نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے۔ چونکہ بنیاد ہی کمزور تھی اس لیے ذخیرہ اندوزی گر گئی تھی۔ تفتیشی افسران نے بتایا کہ اسی وجہ سے دیگر ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پنت نگر پولیس پہلے اس معاملے کی تحقیقات کر رہی تھی۔ بعد میں معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ اس ٹیم میں کل چھ افسران کا تقرر کیا گیا تھا۔ یونٹ 7 کے انچارج انسپکٹر مہیش تاوڑے ڈی سی پی، کرائم برانچ وشال ٹھاکر کی نگرانی میں ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ اسی ٹیم نے گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے پولیس انسپکٹر شاہجی نکم کا بیان ریکارڈ کیا ہے، جو جی آر پی کے اے سی پی ایڈمن کا چارج بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔ نکم کا بیان مسلسل دو دن تک ریکارڈ کیا گیا۔ اس دوران انہوں نے ایس آئی ٹی کو بتایا کہ وہ صرف اپنے سینئر اور سابق جی آر پی کمشنر قیصر خالد کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔

ابتدائی تحقیقات میں، ایس آئی ٹی نے پایا کہ ایگو میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کو ہورڈنگ لگانے کی اجازت دینے میں بہت سی بے ضابطگیاں اور قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ پہلی خلاف ورزی یہ ہوئی کہ جس زمین پر ذخیرہ اندوزی کی گئی وہ ریلوے کی نہیں تھی۔ دوسری بات یہ کہ ملزم بھاویش بھنڈے کی ای جی او کمپنی کو دیا گیا ٹھیکہ بھی ٹینڈر کے عمل سے باہر تھا۔ مزید یہ کہ ایگو کمپنی کی چوتھی ہورڈنگ جو گر گئی ہے، کی حتمی منظوری سابق سی پی قیصر خالد نے بغیر کسی ٹینڈر کے حاصل کی تھی۔ اسے خالد کے آخری کام کے دن 19 دسمبر 2022 کو بھنڈے کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواست کی بنیاد پر منظور کیا گیا تھا۔ یہ الزام ہے کہ قیصر خالد نے اپنے تبادلے کے احکامات موصول ہونے اور اگلے کمشنر ڈاکٹر رویندرا شیسوے کو چارج سونپنے سے پہلے معاہدہ سے متعلق کاغذات پر دستخط کیے تھے۔ ذرائع کے مطابق ایس آئی ٹی ان الزامات پر وضاحت دینے کے لیے قیصر خالد کو اپنے دفتر میں بلا سکتی ہے۔ ان کا بیان ریکارڈ کرا سکتے ہیں۔ تاہم خبر ہے کہ خالد کو ابھی تک نوٹس نہیں بھیجا گیا ہے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com