Connect with us
Friday,19-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممبئی میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہریوں پر کڑی نظر، ایک ہفتے میں ممبئی، نئی ممبئی اور تھانے سے 25 بنگلہ دیشی گرفتار۔

Published

on

Arrest

ممبئی : ان دنوں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہریوں کی گرفتاری شروع ہوگئی ہے۔ ممبئی، نوی ممبئی اور تھانے اضلاع میں ایک ہفتے میں 25 بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ پکڑے جانے والے زیادہ تر بنگلہ دیشی شہری ایک دہائی سے زائد عرصے سے ممبئی میں رہ رہے ہیں۔ ان کے پاس یہاں رہنے کے لیے ضروری کاغذات بھی ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم کئی افراد بھی انتخابات میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ اس کی تازہ مثال کف پریڈ میں دیکھنے کو ملی۔ بنگلہ دیشی معین شیخ، جو گزشتہ ہفتے یہاں پکڑا گیا تھا، 34 سال سے ممبئی میں رہ رہا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بھی ووٹ دیا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنے سالوں سے یہاں رہنے والے بنگلہ دیشی کیسے پکڑے جا رہے ہیں؟ اس کے پیچھے وجہ یہ ہے کہ ممبئی پولیس کا انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ جس کی ‘I’ برانچ مشکوک افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کرتی رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے اب یہ سب باتیں سامنے آنے لگی ہیں۔

حکام کے مطابق بھارت میں عدالتی عمل میں بنگلہ دیشی شہریوں کو مجرم ٹھہرانے اور سزا مکمل ہونے کے بعد ڈی پورٹ کرنے میں کم از کم ایک دہائی لگتی ہے۔ اس طویل عمل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کئی سالوں سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں اور جعلی دستاویزات بالخصوص آدھار کارڈ کے ذریعے سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس ممبئی پولیس کے ساتھ مل کر فعال طور پر مقدمات درج کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ جعلی سرکاری دستاویزات جیسے لائسنس، راشن کارڈ اور جعلی کاغذات کے ذریعے حاصل کردہ دیگر سبسڈی کو منسوخ کر دیا جائے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مہاراشٹر اے ٹی ایس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ان کے لائسنس، راشن کارڈ اور پین کارڈ منسوخ کیے جا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے لیے ہندوستان میں رہنا مشکل ہو جائے گا۔

ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل (ایس اے ٹی پی) کے مطابق بنگلہ دیش میں اس وقت پانچ دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں۔ ان میں حزب التحریر، حزب التوحید، اللہ دل اور القاعدہ (اے کیو آئی ایس) کے نام شامل ہیں۔ حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں کم از کم نو دہشت گرد تنظیمیں کالعدم ہیں جن میں انصار اللہ بنگلہ ٹیم بھی شامل ہے۔ اے بی ٹی ممبران کو مہاراشٹر اے ٹی ایس نے 2018 میں پونے کے حساس مقامات پر پکڑا تھا۔ بعد میں یہ کیس این آئی اے کے حوالے کر دیا گیا جس نے حال ہی میں اے بی ٹی سے منسلک پانچ غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بنگلہ دیش میں بغاوت کے بعد سے بنگلہ دیش کی دہشت گرد تنظیمیں ہندوستان میں گھسنے والے شہریوں کو سلیپر سیل کے طور پر استعمال کرسکتی ہیں۔

گزشتہ تین سالوں میں، ممبئی پولیس نے تقریباً 715 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا ہے لیکن عدالتی عمل میں تاخیر کی وجہ سے صرف 222 کو ملک بدر کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ آئی برانچ کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال ممبئی میں تقریباً 200 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 133 کو ملک بدر کر دیا گیا۔ 2023 میں، پولیس نے 368 بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا لیکن صرف 68 کو ملک بدر کیا، جب کہ 2022 میں، 147 گرفتاریوں کے نتیجے میں صرف 21 کو ملک بدر کیا گیا۔ ممبئی پولیس کے ایک اہلکار نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن عدالتی نظام میں تاخیر کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور مقدمات کا اندراج بعض اوقات نادانستہ طور پر ہندوستان میں ان کے قیام کو طول دے دیتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ نئی حکمت عملی اپنائیں، جیسا کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے کرنا شروع کر دیا ہے، تاکہ ایسے لوگوں کا ملک میں رہنا مشکل ہو جائے۔

سیاست

“چلو دہلی” کا نعرہ دیا منوج جارنگے پاٹل نے… مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جانیں کیا تیاریاں ہیں؟

Published

on

Manoj-Jarange

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں گزشتہ دو سالوں سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ پچھلے مہینے جارنگے پاٹل نے ممبئی تک مارچ کر کے فڑنویس حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ ریاستی حکومت کو حیدرآباد گزٹ کو قبول کرنے پر راضی کرنے کے بعد، جارنگ حکومت سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ او بی سی لیڈر چھگن بھجبل اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان منوج جارنگے پاٹل نے ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی طرح وہ بھی ریاست چھوڑ دیں گے۔ پاٹل نے ‘دہلی چلو’ کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے۔

منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھواڑہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں ملک بھر سے مراٹھا برادری کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ حیدرآباد گزٹ اور ستارہ گزٹ کے نفاذ کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جارنگ نے بدھ کو دھاراشیو میں حیدرآباد گزٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اسی میٹنگ کے دوران جرنگے پاٹل نے یہ بڑا اعلان کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ہمارے مراٹھا بھائی کئی ریاستوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک زمانے میں چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہمارے لیے سوراج بنائی تھی۔ اس لیے اب تمام بھائیوں کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا چاہیے۔

اگر جارنگ دہلی میں کانفرنس منعقد کرتے ہیں تو یہ مہاراشٹر سے باہر ان کا پہلا پروگرام ہوگا۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیے جارنگے اب تک سات بار انشن کر چکے ہیں۔ ممبئی پہنچنے کے بعد انہوں نے آزاد میدان میں اپنی آخری بھوک ہڑتال کی۔ ریزرویشن کے وعدے پر جارنگ نے انشن توڑ دیا۔ جارنگ کو آزاد میدان میں مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنا ہی نہیں، فڑنویس حکومت کے کئی وزرا بھی بات چیت کے لیے پہنچے۔ منوج جارنگے پاٹل تمام مراٹھوں کو کنبی قرار دے کر او بی سی زمرے میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر ان کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں۔ اس سے او بی سی برادری پریشان ہے۔ چھگن بھجبل نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (‎میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے ‎پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا بی ایم سی انتخابات کو پارٹی کے لیے اگنی پریکشا دیا قرار، تمام 227 وارڈوں میں مکمل تیاری کرنے پر زور۔

Published

on

Uddhav.

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات کو اپنی پارٹی کے لیے اگنی پریکشا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے بلکہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی طاقت اور وجود کا امتحان بھی ہے۔ ٹھاکرے نے اپنی شاخوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں واضح ہدایات دیں کہ تمام کارکنان اور قائدین 227 وارڈوں میں پوری طاقت کے ساتھ تیاری کریں اور کسی بھی وارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان سابق کونسلروں کو ٹکٹ دینے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے جو شندے پارٹی میں چلے گئے تھے اور اب واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفاد کو مدنظر رکھ کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی اور ذاتی عزائم کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔

کیا ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ہوگا؟
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وقت آنے پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم این ایس تقریباً 90 سے 95 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس تعداد کو سیٹ بائے سیٹ بات چیت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے نے سب کو تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے اس انتخاب کو لٹمس ٹیسٹ قرار دیا اور کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے میئر کو کسی بھی حالت میں بی ایم سی میں بیٹھنا چاہئے۔ وقت آنے پر اتحاد کا اعلان کیا جائے گا لیکن ہر وارڈ میں تیاریاں شروع ہونی چاہئیں۔

بی ایم سی کے کئی سابق کونسلر، جنہوں نے پہلے شندے پارٹی کی حمایت کی تھی، اب ادھو ٹھاکرے کیمپ میں واپس آنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کا کوئی وعدہ نہیں کیا جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سابق کونسلر سریش پاٹل نے کہا کہ مراٹھی لوگ شیو سینا اور ایم این ایس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ ہم نے ادھو جی سے یہ درخواست کی ہے۔ اب وہ حتمی فیصلہ کرے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com