Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

بجلی سبسڈی کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی سخت شرائط سے بنکروں کو پریشانی

Published

on

مالیگاؤں(خیال اثر) مہاراشٹر حکومت کی وزارت ٹیکسٹائل نے ریاست کے سبھی پاور لوم مراکز کے بنکروں کی سبسڈی جاری رکھنے کیلئے آن لائن رجسٹریشن طلب کیا ہے جس کیلئے ویب سائٹ بھی متعارف کروائی گئی ہے جوکہ فی الحال سرور جام کی زد میں ہے۔ دوسری طرف بجلی سبسڈی حاصل کرنے کیلئے آن لائن طریقہ کار اور طلب کردہ معلومات فراہم کرنا انتہائی دشوار ثابت ہو رہا ہے جس کی روشنی میں رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ سے ملاقات کی اور اس رجسٹریشن کے پریشان کن طریقہ کار کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاور لوم بنکر ہر ماہ باقاعدگی کے ساتھ بجلی بل سبسڈی کے ساتھ ادا کرتا ہے۔ سبسڈی حاصل کرنے کیلئے بجلی بلوں کی ادائیگی اور بجلی بل میں سبسڈی سے متعلق اس سے بڑا ثبوت کیا ہوسکتا ہے ؟ آن لائن رجسٹریشن سے متعلق حکومت کی کیا نیت ہے ہمیں نہیں پتہ لیکن رجسٹریشن میں جس طرح کی معلومات طلب کی جا رہی ہے اس سے مالیگاؤں اور بھیونڈی کے بنکروں کو پریشانی ہو رہی ہے کیونکہ آن لائن رجسٹریشن میں بجلی سبسڈی حاصل کرنے کیلئے پاور لوم کارخانے کا پلاٹ مالک ، پاور لوم پرمٹ اور بجلی کنکشن ایک ہی آدمی کے نام پر ہونے کی شرط لگائی گئی ہے جبکہ مالیگاؤں اور بھیونڈی میں پاور لوم بنکروں کی اکثریت اس طرح کی صورت حال سے نبرد آزما ہے کہ یہاں کئی کئی پاور لوم پرمٹ بہنوں اور بھائیوں کے نام پر ہیں پلاٹ کسی اور کے نام پر ہے جہاں کارخانہ جاری ہے وہیں بجلی کنکشن برسوں سے کسی اور کے نام پر ہے اور بجلی بل اسی کے نام پر آتا ہے اور بنکر باقاعدگی سے بجلی بل ادا کرتا ہے۔اس طرح کی صورت حال کے بعد ریاستی حکومت نے آن لائن رجسٹریشن میں جو معلومات طلب کی ہیں اس کی وجہ سے بے چینیاں بڑھ رہی ہیں۔ بھیونڈی اور مالیگاؤں میں یہ تمام چیزیں ایک شخص کے پاس نہیں ہے ایسے میں کیا ان کو سبسڈی نہیں مل سکتی؟

مفتی محمد اسماعیل قاسمی صاحب نے وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ کو مزید کہا کہ مالیگاؤں اور بھیونڈی میں بجلی کنکشن کسی اور کے نام پر ہے، پاور لوم پرمٹ کسی اور کے نام پر، جگہ کسی اور کے نام پر بعض مرتبہ کارخانہ کسی اور کے نام پر ہے اور دوسرا بنکر کرائے سے لیکر کاروبار جاری رکھے ہوئے ہے ایسے حالات میں اس طرح کی شرائط پر عمل درآمد کیسے ہوسکتا ہے؟ اور جو دشواریاں حاوی ہیں اس سے بنکروں کی پریشانیاں واضح ہیں لہذا ماضی سے لیکر ابتک ریاستی حکومت جس طرح بجلی بلوں پر سبسڈی دیتی آئی ہے وہی طریقہ کار استعمال کیا جائے یا پھر ایک سادے طریقہ کار کا استعمال کرکے بجلی سبسڈی کا فارم پُر کروایا جائے ، لوم کا پرمٹ ، پلاٹ بجلی کنکشن کس کے نام پر ہے اس کی ضرورت نہیں ، تمام گفتگو کے بعد مفتی صاحب نے وزیر موصوف سے کہا کہ بنکروں کا وفد آپ سے ملاقات کرنا چاہتا ہے۔ اس پر وزیر اسلم شیخ نے بتایا کہ ریاستی حکومت کے کئی وزراء کورونا پازیٹیو ہوچکے ہیں ہم احتیاطی تدابیر کے مرحلے سے گزر رہے ہیں گزشتہ آٹھ دس دنوں سے وفود ملاقات کا سلسلہ بند ہے اس کے باوجود اگر دو چار نمائندہ بنکر ملاقات کیلئے آتے ہیں تو بروز جمعرات دوپہر ایک بجے سے دو بجے کے درمیان اس معاملے پر گفتگو ہوسکتی ہے اور آن لائن رجسٹریشن میں بجلی سبسڈی حاصل کرنے سے متعلق کوئی نا کوئی سہولت ضرور نکل آئےگی ایسے میں مفتی صاحب نے یہ بھی بتایا کہ بروز جمعرات کو مالیگاؤں اور بھیونڈی کے مشترکہ وفد کی وزیر ٹیکسٹائل اسلم شیخ سے ملاقات ہوگی اور اس مسئلے پر گفتگو کرکے کوئی نا کوئی راستہ نکالا جائے گا۔اس مفصل ملاقات پر اسلم شیخ نے معاملے کی یکسوئی کا مثبت تیقن دیا۔

واضح رہے مذکورہ آن لائن رجسٹریشن کا مسئلہ 2018 کا ہے مگر بنکر دوستی کا دم بھرنے والے اس وقت کے ایم ایل اے ( جو اب سابق ہوچکے ہیں ) خاموش رہے جس سے ایک بار پھر اُن کی صنعت دشمنی اجاگر ہوتی ہے اور اُن کے والد پاور لوم صنعت کو بہرے پن کی وجہ بتا کر شہر کی لائف لائن پاور لوم صنعت کو شہر سے باہر کرنے کی بات بھی کرچکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com