Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اسلام کے نام پر خوفناک شکل اختیار کرتے کٹرپن کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں:مسلم راشٹریہ منچ

Published

on

اس استدلال کے ساتھ کہ اسلام کے نام پر کچھ بنیاد پرست مسلمانوں کا کٹر پن پورے ملک اور دنیا میں بظاہرایک خوفناک شکل اختیار کرتا جا رہا ہے، مسلم راشٹریہ منچ نے ایک ہنگامی ویڈیو اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کر کے اس طرح کے تمام واقعات کی انتہائی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومتی ذمہ داراں سے اس طرح کے بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کے لئے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس میں جس کی صدارت منچ کے قومی کنوینر محمد افضل نے کی، کہا گیا کہ فرانس میں ایک مدرس پر حملہ کرکے اس کی گردن کاٹنا، ہریانہ میں نکیتا نامی ہندو لڑکی کو مذہب تبدیل کرکے ایک مسلم نوجوان سے شادی کرنے سے انکار کرنے پر قتل کرنا، متھرا میں نند بابا کے مندر میں پوجا کے نام پر داخل ہوکر نماز ادا کرنا، کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ذریعہ ترنگے کی توہین، فاروق عبد اللہ کا چین کی مدد سے کشمیر کو آزاد کرنے کی بات کہنا، کشمیر میں بی جے پی کارکنوں پر دہشت گردانہ حملے اوراپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ مسلم ووٹ بینک کی سیاست کے نام پر مسلم کٹر پن کو بڑھاوا دینا امن و امان تباہ کرنے کے تشویشناک واقعات ہیں۔
مسلم راشٹریہ منچ نے ملک کے سچے اور اچھے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس شیطانی تشدد کے خلاف آواز بلند کریں اورمعاشرے میں امن، سلامتی، بھائی چارے اور خوشحالی کے اسلام کے پیغام کو عام کریں اور معاشرتی ہم آہنگی اور امن برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔
اس طرح کے واقعات سے پیدا صورت حال پر تبادلہ خیال کے لئے مسلم راشٹریہ منچ کے کشمیر سے کنیا کماری تک اور گوا گجرات سے آسام منی پور تک ملک کے ممتاز عہدیداروں کا ہنگامی ویڈیو اجلاس کی صدارت منچ کے قومی کنوینر محمد افضل نے کی۔ اس اجلاس میں ، فورم کے تمام قومی کنوینروں اور اکائیوں کے اہم عہدیداروں نے تمام واقعات پر تبادلہ خیال کے بعد محسوس کیا کہ اس طرح کے تمام واقعات کٹر پن کا زہریلا ، شیطانی اور غیر انسانی چہرہ پیش کرتے ہیں اور یہ انسانیت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہیں۔ .
منچ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اسلام کے نام پر بنیاد پرست قوتوں کے پتلے جلائے جائیں۔
مسلم راشٹریہ منچ دنیا کے ممالک اور ہندستان کی تمام سیاسی جماعتوں ، ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت سے درخواست اور مطالبہ کرتا ہے کہ ایسے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لئے سخت کارروائی کی جائے اور قوانین بھی بنائے جائیں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کو روکا جاسکے۔
اجلاس کے شرکا کے نام حسب ذیل ہیں: محمد افضل ، ڈاکٹر شاہد اختر ، ابوبکر نقوی ، ایس کے مدین ، ​​ڈاکٹر طاہر ، عرفان علی پیرزادے ، اسلام عباس ، سید رضا رضوی ، ریشمہ حسین ، شاہین پرویز ، سراج قریشی ، محمد فیض خان ، بلال الرحمن ، فاروق احمد خان ، محمد مظاہر خان ، ڈاکٹر لطیف مخدوم ، ڈاکٹر ماجد علی تالکوٹی ، مولانا کوکب مجتبیٰ ، مولانا صہیب قاسمی ، مولانا عرفان ، فاطمہ ، شبیر شاہ ، نازنین انصاری ، نجمہ پروین ، سید فیاض الدین ، ​​ایم اے۔ ستار ، فاروق خان ، ٹھاکر راجہ رئیس ، صبوحی خان ، آصفہ ، نذیر میر ، خورشید راجکا ، ڈاکٹر عمران چودھری ، رفیق ، ہدایت اللہ ، بدرالدین ہلنی ، ظہیر قریشی ، سلیم خان پٹھان ، ڈاکٹر عقیل احمد ، پروفیسر ارتضیٰ کریم ، پروفیسر عین الحسن ، پروفیسر فضل الرحمن ، تنویر عباس ، ڈاکٹر شمیم ​​انصاری ، ڈاکٹر احرار حسین ، ڈاکٹر ارشاد اقبال اورعلی دارو والا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com