Connect with us
Wednesday,08-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں یکم مارچ سے ہوگی آوارہ کتوں کی نس بندی

Published

on

(وفا ناہید)
پورے شہر میں کتوں نے دھماچوکڑی مچا رکھی ہے. گذشتہ ہفتے بھر میں 80 سے زائد افراد جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں کتوں سے کاٹنے سے زخمی ہوچکے ہیں. جس کی وجہ سے شہریوں میں ان خونخوار کتوں کی وجہ سے خوف وہراس پایا جا رہا ہیں. ہمیشہ کی طرح کارپوریشن عوام کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے. ایک ہفتے میں 80 افراد خونخوار کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے سے پورے شہر میں ہاہاکار مچا ہوا ہے. جس کے بعد مالیگاؤں کارپوریشن خواب خرگوش سے بیدار ہوئی اور کارپوریشن کے نائب کمشنر نتن کاپڑنیس اور امیش ڈی سونونے نے بتایا کہ کارپوریشن کی حدود میں آوارہ کتوں کی دھماچوکڑی سے چونکہ شہریان کافی پریشان ہیں۔ اس تناظر میں کارپوریشن اسٹینڈنگ کمیٹی کے ٹھہراؤ پر کتوں کی نس بندی کروانے کے لئے پونہ کی کمپنی کرشنا سوسائٹی اور نتن کمار بھگونت کامڑے کو 94 لاکھ 60 ہزار کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ یہ کمپنی اپنا کام کاج یکم مارچ 2020 سے شروع کریگی۔ واضح رہے کہ یہ مذکورہ ٹھیکہ 3 برسوں کے لئے ہوگا. جب کہ کارپوریشن 29 فروری کو اپنی مکمل تیاری کر کے باقی کام کمپنی کو سونپ دیگی۔ مذکورہ معاملے میں کارپوریشن کمپنی کو ٹھیکہ اور دیگر ساز وسامان کے ساتھ ڈمپنگ گراؤنڈ میں سینٹر کی بات کہی ہے. مگر اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان خونخوار کتوں کی نس بندی کرکے انہیں واپس چھوڑ دیا جائے گا تب پھر وہی کہانی شروع ہو جائے گی. کارپوریشن 94 لاکھ 60 ہزار روپیوں کا ٹھیکہ تو دے رہی ہیں، مگر صرف نس بندی کے لیے کتوں کی جو فطرت ہے کاٹنا وہ تو نس بندی کے بعد بھی موجود رہے گی. صرف ان کی آبادی نہیں بڑھے گی. اور تو اور عوام کو آنے والے 20 دن ان خونخوار کتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا جائے گا. اس درمیان اگر کوئی بڑا حادثہ رونما ہوتا ہے تو اس کا ذمے دار کون ہوگا؟ کیونکہ کارپوریشن کی نااہلی کی وجہ سے آج شہر میں 80 سے زائد افراد ان کتوں کا شکار بن چکے ہیں. اس کے باوجود آنے والے 20 دن شہریان کے لئے کسی قیامت سے کم نہیں ہوگے. جب نمائندے نے اس ضمن میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر خالد پرویز سے بات کی تو ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ مینکا گاندھی کے جانوروں سے پیار کی وجہ سے ان کتوں کو مار نہیں سکتے. لہذا صرف نس بندی پر اکتفا کیا جا رہا ہے. ان 20 – 22 دنوں میں ان کتوں کو شیڈ میں بند کردیا جائے گا. اس کے بعد ان کی نس بندی ہوگی. پہلے جب مالدہ کالونی نہیں بنی تھی تب ان کتوں کو ڈاگ وہن میں گاؤں کے باہر چھوڑ دیا جاتا تھا. اب وہاں بھی آبادی ہونے کی وجہ سے انہیں نہیں چھوڑ سکتے. تب ایک سوال کیا عوام کی جان اتنی سستی ہے کہ یہ آوارہ کتے انہیں نوچتے رہے اور ہماری 450 سو کروڑ سالانہ بجٹ رکھنے والی مالیگاؤں کارپوریشن لاچار ومجبور ہو؟ سوال تو بہت ہیں مگر جواب دے گا کون؟؟؟

(Tech) ٹیک

ممبئی ون ایپ آج لانچ ہوئی؛جانیں کہ یہ ایم ایم آر میں ممبئی والوں کے لیے نقل و حمل کو کس طرح آسان بنائے گا۔

Published

on

mumbai-one-card

ممبئی : جیسے ہی وزیر اعظم مودی ممبئی کا دورہ کریں گے، وہ ممبئی ون ایپ کی نقاب کشائی کریں گے، ایک مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو پورے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) میں سفر کو ہموار اور زیادہ موثر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ایپ فی الحال 11 پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو جوڑ رہی ہے، بشمول ممبئی میٹرو لائنز 1، 2اے، 3، اور 7، ممبئی میٹرو، ممبئی، بی ای ایس ٹی، ممبئی مونورا، بی ای ایس ٹی، ممبئی اور دیگر ریلوے لائنز۔ تھانے، میرا-بھائیندر، کلیان-ڈومبیولی، اور نوی ممبئی سے میونسپل ٹرانسپورٹ سسٹم۔

اس انضمام کے ذریعے، ممبئی ون مسافروں کو صرف ایک ڈیجیٹل کیو آر ٹکٹ کا استعمال کرتے ہوئے سفر کی منصوبہ بندی کرنے، ٹکٹ خریدنے اور ٹرانسپورٹ کے مختلف طریقوں، میٹرو، ٹرین، مونوریل، یا بس کے درمیان سوئچ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر کی پریس ریلیز کے مطابق، ایپ تاخیر، متبادل راستوں اور متوقع آمد کے اوقات کے بارے میں ریئل ٹائم اپ ڈیٹ فراہم کرتی ہے۔ اس میں نقشہ پر مبنی نیویگیشن، قریبی اسٹیشن کی تفصیلات، سیاحوں کی توجہ اور مسافروں کی حفاظت کے لیے ایک ایس او ایس فیچر بھی شامل ہے۔ جبکہ نیشنل کامن موبلٹی کارڈ (این سی ایم سی) قومی سطح پر روپے کے ذریعے کام کرتا ہے، لیکن یہ ممبئی کے مضافاتی ریل نیٹ ورک کو مکمل طور پر کور نہیں کرتا ہے۔ ممبئی ون ایپ ممبئی کے مربوط ٹرانسپورٹ ماحولیاتی نظام پر پوری توجہ مرکوز کرکے اس فرق کو پورا کرتی ہے۔

این ایم آئی اے، میٹرو لائن 3، اور ممبئی ون ایپ کے ایک ساتھ شروع ہونے کے ساتھ، آج ممبئی والوں کے سفر کے طریقے کو تبدیل کرنے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ تیز، ہوشیار، اور زیادہ مربوط ہے۔ ممبئی ون ایپ کا استعمال تمام مسافروں کے لیے آسان اور آسان ہے۔ سب سے پہلے گوگل پلے اسٹور یا ایپل ایپ اسٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور آپ کو بھیجے گئے او ٹی پی کا استعمال کرکے اپنے موبائل نمبر کی تصدیق کریں۔ لاگ ان ہونے کے بعد، اپنا ماخذ اور منزل کے اسٹیشن درج کریں، ایپ خود بخود آپ کے قریب ترین اسٹیشن کا بھی پتہ لگا سکتی ہے۔ آپ ایک لین دین میں چار ٹکٹ تک بک کر سکتے ہیں۔ اپنا راستہ منتخب کرنے کے بعد،یو پی آئی، ڈیبٹ کارڈ، یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرکے ڈیجیٹل طور پر ادائیگی کریں۔ جیسے ہی ادائیگی مکمل ہو جائے گی، آپ کے فون پر فوری طور پر ایک کیو آرکوڈ تیار ہو جائے گا۔ قطاروں میں انتظار کیے بغیر اپنا سفر شروع کرنے کے لیے میٹرو اسٹیشن کے آٹومیٹڈ فیر کلیکشن (اے ایف سی) گیٹس پر بس اس کیو آر کوڈ کو اسکین کریں۔ 8 اکتوبر کو، ممبئی وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ تین اہم بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے افتتاح کا مشاہدہ کرے گا: ممبئی میٹرو لائن 3 کا آخری مرحلہ، ممبئی ون ایپ، اور نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این ایم آئی اے)۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بنگال کے مرشد آباد میں ایک شخص نے بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی

Published

on

crimeee

کولکتہ، 8 اکتوبر، ایک چونکا دینے والے واقعے میں، مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں ایک شخص نے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد پھانسی لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے بدھ کو بتایا۔ تینوں متوفی سنجیت ہلدر (40)، اس کی بیوی موسمی ہلدر (28) اور اس کے نابالغ بیٹے ریان ہلدر (7) کی لاشیں بدھ کی صبح سنجیت کی ماں کو ملی تھیں۔ ماں کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق، اس نے بدھ کی صبح سب سے پہلے اپنے بیٹے کی لاش اپنے بیڈ روم کی چھت سے لٹکتی ہوئی دیکھی۔ وہ گھبرا کر چیخنے لگی۔ پڑوسیوں نے موقع پر پہنچ کر بیڈ روم کا دروازہ توڑ کر دیکھا تو موسومی ہلدر اور ریان ہلدر کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں جن کے گلے کٹے ہوئے تھے۔ فوری طور پر مقامی تھانے کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیں۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ سنجیت نے منگل کی رات پہلے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کا گلا کاٹ کر قتل کیا اور پھر پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

سنجیت کی والدہ نے میڈیا پرسن کو بتایا کہ کسی وجہ سے ان کے بیٹے اور بہو کے درمیان کافی عرصے سے تناؤ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک وقت میں تناؤ کافی شدید ہوگیا اور میرا بیٹا بھی گھر سے چلا گیا تاہم بعد میں ہم سب نے اسے واپس آنے پر راضی کرلیا۔ غالباً اس تناؤ نے سنگین شکل اختیار کرلی جس نے میرے بیٹے کو ایسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا۔‘‘ سنجیت کی بہن شیبانی مونڈل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ان کا بھائی اپنی بیوی کا بہت خیال رکھتا تھا۔ شیبانی نے کہا، “جب بھی ان کی بیوی اور ہمارے درمیان کوئی اندرونی اختلاف ہوا، میرے بھائی نے ہمیشہ اپنی بیوی کا ساتھ دیا۔ اس لیے ان کی طرف سے ایسا اقدام واقعی ناقابل تصور تھا۔” پڑوسیوں نے بتایا کہ سنجیت دوسری صورت میں محلے میں ایک نرم گو اور خوش اخلاق شخص کے طور پر جانا جاتا تھا۔ “وہ بنیادی طور پر اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے ٹھیکے پر کام کرتا تھا۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں، اسے کوئی لت نہیں تھی، اسے کبھی کسی سے جھگڑتے ہوئے نہیں دیکھا گیا، ہم نے سنا ہے کہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تناؤ چل رہا تھا، لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس جیسا شخص اتنا بڑا قدم اٹھا سکتا ہے۔”

Continue Reading

(Tech) ٹیک

میڈ ان انڈیا 4جی اسٹیک برآمد کے لیے تیار ہے، عالمی ٹیک لیڈر شپ کی نمائش کرتا ہے : پی ایم مودی

Published

on

modi

source: ians

وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز کہا کہ ‘میڈ ان انڈیا 4جی اسٹیک اب برآمد کے لیے تیار ہے’، عالمی ٹیکنالوجی مارکیٹوں میں ملک کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو اجاگر کرتے ہوئے انڈیا موبائل کانگریس 2025 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ یہ ترقی ’آتمنیر بھر بھارت وژن‘ کی طاقت اور گزشتہ دہائی میں ٹیلی کام کے شعبے میں ہندوستان کی ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ جی کنیکٹیویٹی اب ملک کے تقریباً ہر ضلع تک پہنچ چکی ہے، جو کہ ان دنوں سے ایک اہم سنگ میل ہے جب ہندوستان 2جی نیٹ ورکس کے ساتھ جدوجہد کر رہا تھا۔ “ملک نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ آج، ہمارے پاس ہر کونے میں 5جی کوریج ہے،” پی ایم مودی نے ہندوستان کی ڈیجیٹل ترقی کی حمایت میں جدید انفراسٹرکچر کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا۔ پی ایم مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک لاکھ ٹاوروں کی تنصیب نے عالمی توجہ مبذول کرائی ہے، جو بڑے پیمانے پر ٹیلی کام انفراسٹرکچر کی تعمیر میں ہندوستان کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ “نئے جی اسٹیک سے تیز تر انٹرنیٹ کی رفتار، زیادہ قابل اعتماد خدمات، اور ہموار کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی توقع ہے، جس سے ہندوستان کے تکنیکی کنارے کو مزید تقویت ملے گی۔” پی ایم مودی نے الیکٹرانکس اور موبائل مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کی نمایاں کامیابیوں کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 2014 سے پیداوار میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے، جب کہ موبائل مینوفیکچرنگ میں 28 گنا اضافہ ہوا ہے، اور برآمدات میں 127 گنا اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اس کامیابی کو آگے بڑھانے میں سٹارٹ اپس اور اختراع کے کردار پر زور دیا۔ “ڈیجیٹل انوویشن اسکوائر’ اور ‘ٹیلی کام ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ’ جیسی اسکیمیں نئے آئیڈیاز کو پروان چڑھانے کے لیے فنڈنگ ​​اور مدد فراہم کر رہی ہیں، وزیر اعظم نے کہا۔ “انڈیا موبائل کانگریس اب ایشیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ٹیکنالوجی فورم بن گیا ہے، جو عالمی سطح پر ملک کی صلاحیتوں اور اختراعات کو ظاہر کرتا ہے،” پی ایم مودی نے کہا۔ پی ایم مودی کے تیز رفتار قانونی فریم کی عکاسی کرتے ہوئے، پی ایم مودی کے قانونی فریم کے جدید سفر کی عکاسی کرتا ہے۔ تکنیکی تبدیلی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ملک کا ڈیجیٹل مستقبل قابل ہاتھوں میں رہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com