Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سری نگر: لاک ڈاؤن میں نرمی، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی واپسی

Published

on

کورونا کیسز میں اضافہ درج ہونے کے پیش نظر سر نو نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پیر کے روز سری نگر میں پچاس فیصد دکانیں کھل گئیں نیز سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ زائد از پانچ ماہ بعد جزوی طور پر بحال ہوا یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ سری نگر کے احکامات پر بازاروں میں پچاس فیصد دکانیں کھلی تھیں اور لوگ بھی مختلف چیزوں کی خریداری میں مصروف تھے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ جزوی طور پر بحال ہونے سے بازاروں میں لوگوں کا اچھا خاصا رش دیکھا گیا۔
موصوف نے بتایا کہ بیشتر دکانداروں اور خریداروں نے گائیڈ لائنز کا خیال رکھا ہوا تھا اور خریداری کے دوران ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں دکانداروں کے چہروں پر خوشی ومسرت کے آثار نمایاں تھے وہیں خریدار بھی خوش نظر آرہے تھے۔
موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ بعض علاقوں میں پولیس کی گاڑیاں بازاروں کا لگاتار چکر لگا رہی تھیں اور لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تاکید کی جارہی تھی۔
بتادیں کہ ضلع مجسٹریٹ سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری نے پیر کے روز سے لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ روٹیشنل بنیادوں پر صرف پچاس فیصد دکانیں کھلیں گی اور پبلک ٹرانسپورٹ کو پچاس فیصد سواریوں کے ساتھ چلنے کی اجازت دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ تیسری مرتبہ ہے جب سری نگر میں رواں برس مارچ کے تیسرے ہفتے میں نافذ کئے جانے والے لاک ڈائون میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ قبل ازیں 13 جون اور 29 جولائی کو لاک ڈائون میں نرمی کے کچھ دن بعد ہی دوبارہ لاک ڈائون نافذ کیا گیا تھا۔
دریں اثنا وادی کے دیگر کچھ اضلاع میں بھی محدود پیمانے پر تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم کچھ اضلاع ایسے ہیں جہاں متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں نے لاک ڈائون جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
جموں و کشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے زائد از 28 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ قریب ساڑھے پانچ سو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com