بین الاقوامی خبریں
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں اب تک 12 ہندوستانی شہری ہلاک ہوچکے ہیں، لیکن ہندوستانی ‘موت کے کنویں’ میں کیوں جا رہے ہیں؟

نئی دہلی : روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہوئے تقریباً تین سال ہو گئے ہیں لیکن قتل عام ابھی تک نہیں رکا ہے۔ اس سب کے درمیان، ایک دن پہلے، ہندوستانی حکومت نے تصدیق کی کہ روسی فوج میں خدمات انجام دینے والے 12 ہندوستانی مارے گئے ہیں جب کہ 16 ‘لاپتہ’ ہیں۔ ہندوستانی شہری ایسے ملک کی فوج میں بھرتی ہونے کے لیے کیوں رضامند ہیں جہاں ہر وقت جان کا خطرہ رہتا ہے؟ آپ کے ذہن میں ایک سوال اٹھ سکتا ہے کہ اگر آپ کو فوج میں بھرتی ہونا ہے تو ہندوستانی فوج میں کیوں نہیں؟ نامعلوم ملک میں جا کر فوج میں کیوں بھرتی ہو؟ روس کیا پیشکش کر رہا ہے کہ صرف بھارت ہی نہیں بلکہ کئی دوسرے ممالک کے شہری اس کی طرف سے جنگ کی آگ میں جھونکنے کے لیے تیار ہیں؟ درحقیقت ایسا نہیں ہے کہ یہ ہندوستانی، نیپالی، بنگلہ دیشی، پاکستانی یا کسی دوسرے ملک کے لوگ جو روسی فوج میں شامل ہو رہے ہیں یوکرین کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔ درحقیقت وہ ‘فریب کے جال’ میں الجھے ہوئے ہیں اور جب تک وہ سمجھیں گے، بہت دیر ہو چکی ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق 17 جنوری 2025 تک ایسے 126 معاملے سامنے آئے ہیں۔ تاہم، 96 ہندوستان واپس آچکے ہیں۔ لیکن 18 ہندوستانی اب بھی یوکرین میں روسی فوج کی جانب سے لڑ رہے ہیں۔ اب تک 12 ہندوستانی مارے جا چکے ہیں۔ باقی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ حال ہی میں کیرالہ کا ایک شہری بنل بابو روس کی جانب سے لڑتے ہوئے مارا گیا تھا۔ ہندوستانی سفارت خانہ ان کی لاش واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم روسی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے اپریل 2024 کے بعد اپنی فوج میں ہندوستانیوں کی بھرتی پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ پہلے سے فوج میں ہیں ان کے کنٹریکٹ میں توسیع کر دی گئی ہے۔ اس کے باوجود ہندوستانیوں کی موت کی خبریں آرہی ہیں۔ بھارتی حکومت اس طرح کی بھرتیوں کو روکنے کے لیے مسلسل سخت اقدامات کر رہی ہے۔ بھارت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ روسی فوج میں بھرتی ایجنٹوں کے ذریعے فراڈ کیا جاتا ہے اور کسی کو اس میں نہیں پھنسنا چاہیے۔ گزشتہ سال سی بی آئی نے ایسی 19 ایجنسیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جو روسی فوج میں ہندوستانیوں کو بھرتی کرنے میں کردار ادا کر رہی تھیں۔ کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
روسی فوج میں نہ صرف ہندوستانی بلکہ کئی ممالک کے شہری بھی شامل ہیں۔ اگر ہم ایشیا کی بات کریں تو سری لنکا، پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال سمیت کئی ممالک کے شہری اس وقت روسی فوج میں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 2019 تک روس کی فوج میں 17 ہزار سے زائد غیر ملکی شہری تھے۔ 2022 میں یوکرین کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد اس بھرتی کے عمل میں سیلاب آ گیا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق روس کی فوج میں 15 ہزار سے زائد نیپالی ہیں۔ روس ایک عرصے سے اپنی فوج میں غیر ملکیوں کو بھرتی کرنے کی اسکیم پر عمل پیرا ہے۔ غیر ملکی شہری کسی بھی درجہ میں روس جا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک قانون 28 مارچ 1998 کو پیش کیا گیا اور اسے 1999 میں صدر کی منظوری مل گئی۔ اس سے روسی فوج میں غیر ملکیوں کی بھرتی کا راستہ کھل گیا۔ اس کے لیے کچھ اصول بنائے گئے۔
- اٹھارہ سے تیس سال کی عمر کے درمیان کوئی بھی غیر ملکی روسی فوج میں شامل ہو سکتا ہے۔
2. اس کے لیے پانچ سال کا معاہدہ کرنا ضروری تھا۔
3. شرط صرف یہ تھی کہ وہ روسی زبان بولنا، لکھنا اور سمجھنا جانتا ہو۔
4. 2022 میں جب روسی فوج یوکرین میں داخل ہوئی تو ان قوانین میں مزید نرمی کی گئی۔
5. پانچ سال کا معاہدہ کم کر کے صرف ایک سال کر دیا گیا۔
روسی فوج میں شامل ہونے والے غیر ملکیوں کو ماہانہ 2,000 سے 2,100 ڈالر دیے جاتے ہیں۔ یعنی تقریباً 1.75 لاکھ روپے۔ تاہم، ایجنٹ بعض اوقات دھوکہ بھی دیتے ہیں۔ ان سے کہا جاتا ہے کہ آپ کو زیادہ پیسے ملیں گے۔ لیکن روس پہنچنے کے بعد تصویر مختلف ہے۔ ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے ایک شخص کو ہر ماہ 2,300 ڈالر دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ایک الگ بونس بھی دیا جائے گا۔ لیکن روس پہنچ کر اسے صرف 2000 ڈالر ملے اور دباؤ ڈال کر اسے معاہدہ پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
کیا ہندوستانی صرف 1.5-2 لاکھ روپے میں ‘کرائے کے فوجی’ بننے کو تیار ہیں؟ نہیں، ایسا نہیں ہے، اس کے پیچھے مکمل وہم ہے۔ دراصل ان لوگوں کو یقین دلایا جاتا ہے کہ فوج میں صرف ایک سال خدمات انجام دینے کے بعد آپ کا اور آپ کے پورے خاندان کا مستقبل سنور جائے گا۔ دراصل، روسی قانون کے مطابق، اگر آپ فوج میں کام کرتے ہیں، تو آپ کو روسی شہریت مل جائے گی۔ اس سے قبل یہ شرط تھی کہ کسی بھی غیر ملکی شہری کو 5 سال تک فوج میں خدمات انجام دینا ہوں گی۔ اس کے بعد اسے روسی شہریت مل جائے گی۔ لیکن 27 فروری 2023 کو اسے کم کر کے ایک سال کر دیا گیا۔ 4 جنوری 2024 کو پوتن نے ایک اور حکم جاری کیا۔ اس کے مطابق اگر کوئی غیر ملکی شہری 1 سال تک فوج میں خدمات انجام دیتا ہے تو اس کے پورے خاندان کو شہریت دی جائے گی۔ شہریت کے حصول کا عمل بھی آسان کر دیا گیا۔ روس میں غربت سے بچنے اور بہتر زندگی کی تلاش میں ہندوستانیوں سمیت کئی غیر ملکی موت کے کنویں میں کود رہے ہیں۔
روسی فوج میں زیادہ تر غیر ملکی یہاں آنے سے پہلے بے خبر تھے کہ وہ میدان جنگ میں داخل ہو رہے ہیں۔ سری لنکا کے ایک شہری نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے اپنی آزمائش بیان کی۔ اس کے مطابق سری لنکا میں حالات خراب ہوتے جا رہے تھے۔ وہ نوکری کی تلاش میں تھا۔ اس نے ملازمت کی جگہ کا تعین کرنے والی ایجنسی کے ذریعے رابطہ کیا۔ ایک سال تک اس نے روس میں گوشت کٹر کے طور پر کام کیا۔ جب اس کا ورک ویزا ختم ہوا تو اس نے ایک ریسٹورنٹ میں چھپ کر کام کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں قید یا جلاوطنی کے خوف سے وہ روسی فوج میں شامل ہو گئے۔ اسے بتایا گیا کہ اسے جنگ میں نہیں بھیجا جائے گا۔ لیکن اسے یوکرین کے ڈونیٹسک بھیج دیا گیا۔ جب اس نے انکار کیا تو اسے 15 سال قید کی دھمکی دی گئی۔ بہت سے غیر ملکی شہریوں کی ایسی ہی کہانیاں ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
فرانس نے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر کیا زوردار مطالبہ، یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی

نیو یارک : روس کے بعد دوست فرانس نے بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی ہے۔ ایک دن پہلے روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے لیے نئی دہلی کی بولی کی حمایت کی تھی اور اب فرانس نے بھی کہا ہے کہ ہندوستان، جرمنی، برازیل اور جاپان کو یو این ایس سی کی مستقل رکنیت حاصل کرنی چاہیے۔ فرانس کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بھیجے گئے ای میل میں فرانس نے کہا کہ ہم برازیل، بھارت، جرمنی اور جاپان کے ساتھ افریقی ممالک کے لیے دو مستقل رکنیت کی نشستوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فرانس نے کہا کہ ہم افریقی ممالک کی مضبوط نمائندگی کے ساتھ ساتھ لاطینی امریکی اور ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک سمیت دیگر ممالک کی مضبوط شرکت دیکھنا چاہتے ہیں۔
فرانس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کی جانی چاہیے اور اسے مضبوط کرنے کے لیے ممالک کی زیادہ سے زیادہ شرکت ہونی چاہیے۔ فرانس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات کے لیے اس کے کم از کم 25 ارکان ہونے چاہئیں اور جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر ممالک کو اس میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ایسا کرنے سے اقوام متحدہ کے فیصلے مضبوط اور قابل قبول ہوں گے۔
اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے جرمنی، جاپان، برازیل اور دو افریقی ممالک کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکن کے طور پر ہندوستان کی شمولیت کی بھرپور حمایت کی تھی۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں عام بحث سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ “جرمنی، جاپان، بھارت اور برازیل کو مستقل رکن ہونا چاہیے، اس کے ساتھ ساتھ دو ایسے ممالک جنہیں افریقہ اس کی نمائندگی کے لیے نامزد کرے گا۔ نو منتخب اراکین کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔” اس دوران فرانسیسی صدر نے اقوام متحدہ کے اندر اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ اسے مزید موثر اور نمائندہ بنایا جا سکے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ فرانس، امریکہ، برطانیہ اور روس نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی مسلسل حمایت کی ہے لیکن چین کی مخالفت کی وجہ سے ہندوستان کو مستقل رکنیت نہیں مل سکی ہے۔ چین کسی بھی حالت میں ہندوستان کی مستقل رکنیت نہیں چاہتا اور اس میں رکاوٹیں پیدا کرتا رہا ہے۔ گزشتہ سال چلی کے صدر گیبریل بورک فونٹ نے بھی یو این ایس سی میں ہندوستان کی شمولیت کی وکالت کی تھی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لیے ایک ٹائم لائن کی تجویز پیش کی تاکہ اسے اقوام متحدہ کی 80ویں سالگرہ تک جدید جغرافیائی سیاسی حقائق کے مطابق بنایا جا سکے۔ روس بھی مستقل نشست کے لیے ہندوستان کی خواہش کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ترقی پذیر ممالک کی زیادہ نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا۔
(جنرل (عام
سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔
بین الاقوامی خبریں
حماس اسرائیل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا، غزہ میں جنگ بندی کی تجویز مسترد، نیتن یاہو نے بھی کمر کس لی

تل ابیب : اب غزہ جنگ کے جلد ختم ہونے کی امید کم دکھائی دیتی ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں غزہ کے تمام مسلح گروپوں کو ہتھیار ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ حماس نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے اور 18 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کا بھی الزام لگایا۔ حماس کے عہدیدار سامی ابو زہری نے پیر کو کہا کہ ان کا گروپ لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے تمام تجاویز پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ لیکن اسرائیل نے جو تازہ ترین تجویز پیش کی ہے اور فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے کہا ہے وہ ‘ہتھیار ڈالنے’ کے لیے ہے۔ ادھر امریکہ نے بھی اسرائیل کو کروڑوں ڈالر مالیت کے نئے ہتھیار بھیجے ہیں اور اسرائیل بڑی فوجی کارروائی کرنے جا رہا ہے۔
ابو زہری نے کہا، ‘نیتن یاہو جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ناممکن حالات قائم کر رہے ہیں۔’ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی تازہ تجویز میں یہ وعدہ نہیں کر رہا کہ وہ حملے مکمل طور پر روک دے گا۔ اسرائیل صرف یرغمالیوں کی واپسی چاہتا ہے۔ ہم تمام یرغمالیوں کو، مردہ اور زندہ رہا کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ تبھی ہو گا جب جنگ ختم ہو جائے گی اور اسرائیلی افواج غزہ سے نکل جائیں گی۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ ہتھیار ڈالنا تحریک حماس کے لیے کوئی آپشن نہیں ہے اور ہم عوام کی مرضی کو توڑنا قبول نہیں کریں گے۔ حماس ہتھیار نہیں ڈالے گی، ہم ہار نہیں مانیں گے اور حملہ آور قوت کے خلاف دباؤ کے تمام ذرائع استعمال کریں گے۔ اسرائیل کی تازہ ترین تجویز میں 45 دن کے امن کی بات کی گئی ہے۔ اس میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کا کہا گیا ہے۔ اس کے بدلے میں اسرائیل خوراک اور امداد کو غزہ تک پہنچانے کی اجازت دے گا۔ دریں اثناء اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے حکومت سے غزہ کی پٹی میں جنگ فوری طور پر ختم کرنے کی اپیل کی۔ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان ٹی وی کی خبر کے مطابق سابق اہلکاروں نے حکومت کو ایک خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق دستخط کرنے والوں میں موساد کے تین سابق سربراہان – ڈینی یاٹوم، افریم ہیلیوی اور تامیر پارڈو کے ساتھ ساتھ درجنوں دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔
موساد کے سابق ارکان نے کہا: ‘مسلسل لڑائی یرغمالیوں اور ہمارے فوجیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ کسی ایسے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے جس سے اس مصائب کا خاتمہ ہو۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات مندانہ فیصلہ لے اور ملک کی سلامتی کے لیے ذمہ داری سے کام کرے۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق انہوں نے سینکڑوں فوجی اہلکاروں کی حمایت کا اظہار کیا، چاہے وہ ریزرو میں ہوں یا ریٹائرڈ ہوں، جنہوں نے اسی طرح کے خط پر دستخط کیے تھے۔ خط میں جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی واپسی کی اپیل کی گئی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا