سیاست
اسمرتی ایرانی مغربی خطے کے زونل میٹنگ صدارت کی کریں گی

خواتین اور اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی منگل کو ممبئی میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں اور مغربی خطوں کے متعلقین کی زونل کانفرنس کی صدارت کریں گی۔ مہاراشٹر، راجستھان، گوا، گجرات، مدھیہ پردیش، دادرہ اور حویلی اور دمن اینڈ دیو کی ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے اس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ حال ہی میں شروع کئے گئے تین مشن -پوشن 2.0، وتسلیہ اور شکتی کے زیادہ سے زیادہ اثرکو یقینی بنانے کے لئے خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے ملک کے ہر علاقے میں ریاستی حکومتوں اور فریقوں کے ساتھ سلسلہ وار زونل مشاورت شروع کیا ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میں یہ چوتھی زونل میٹنگ ہے۔ اس طرح کی پہلی میٹنگ 2 اپریل کو چنڈی گڑھ میں، 4 اپریل کو بینگلورو اور تیسری میٹنگ 10 اپریل 2022 کو گواہاٹی میں منعقد ہو چکی ہے۔
خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانا اور ان کا تحفظ جو ہندوستان کی آبادی کا 67.7 فیصد ہیں، اور محفوظ ماحول میں ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانا ملک کی پائیدار اور مساوی ترقی کے لئے بہت اہم ہیں، اسی طرح تبدیلی والی اقتصادی اور سماجی تغیرات کے لئے بھی بہت اہم ہیں۔
اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے حال ہی میں وزارت کی 3 اہم امبریلا اسکیموں کو منظوری دی ہے جن کو مشن موڈ میں لاگو کیا جائے گا، یعنی مشن پوشن 2.0، مشن شکتی اور مشن وتسلیہ۔ یہ 3 مشن 15ویں مالیاتی کمیشن کی مدت، 2021-22 سے 2025-26 کے دوران نافذ کیے جائیں گے۔ امبریلا مشن کے تحت چلنے والی اسکیمیں مرکزی طور پر سپانسر شدہ اسکیمیں ہیں، جو لاگت کی تقسیم کے اصولوں کے مطابق لاگت کی تقسیم کی بنیاد پر ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعہ لاگو کی جاتی ہیں۔ اسکیم کے رہنما خطوط کا اشتراک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔
خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت کا بنیادی مقصد خواتین اور بچوں کے لیے ریاستی کارروائی میں موجود خلاء کو دور کرنا اور صنفی مساوات اور بچوں پر مبنی قانون سازی، پالیسیاں اور پروگرام بنانے کے لیے بین وزارتی اور بین شعبہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے، اور خواتین اور بچوں کو ایسا ماحول مہیا کرانا ہے، جو قابل رسائی، سستی قابل اعتماد اور ہر طرح کے امتیاز اور تشدد سے مبّرا ہو۔ اس جانب وزارت کی اسکیموں کے تحت مقاصد کے حصول کے لئے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی انتظامیہ جو کہ زمین پر ان اسکیموں کے نفاذ کے لئے ذمہ دار ہیں، کی سپورٹ حاصل کی جاتی ہے۔
زونل کانفرنسوں کا مقصد ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو وزارت کے 3 امبریلا مشن پر حساس بنانا ہے، تاکہ کوآپریٹو فیڈرلزم کی حقیقی روح کے ساتھ اگلے 5 سالوں میں اسکیموں کے مناسب نفاذ میں سہولت فراہم کی جاسکے، تاکہ مش کے تحت تصورکئے گئے سماجی تبدیلی کو ملک کی خواتین اور بچوں کے فائدے کی تکمیل کے لئے یقینی بنایا جاسکے۔
مشن پوشن 2.0 ایک مربوط غذائیت سپورٹ پروگرام ہے۔ یہ بچوں، نوعمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں نقص تغذیہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غذائیت کے مواد اور ترسیل میں حکمت عملی کی تبدیلی کے ذریعے اور ایک متغیر ایکو سسٹم کی تشکیل کے ذریعے صحت، تندرستی اور قوت مدافعت کو فروغ دینے والے طریقوں کو ترقی دینے اور فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ پوشن 2.0 سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام کے تحت خوراک کے معیار اور ترسیل کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گا۔
مشن شکتی کا تصور ہے کہ خواتین کے لیے مربوط نگہداشت، حفاظت، تحفظ، باز آبادکاری اور تفویض اختیارات کے ذریعہ ایک مربوط شہری مرتکز لائف سائیکل سپورٹ مہیا کیا جائے تاکہ عورت کی زنجیروں کو توڑا جائے اوروہ اپنی زندگی کے مختلف مراحل میں آگے بڑھ سکیں۔
مشن شکتی کی دو ذیلی اسکیمیں ‘سنبل’ اور ‘سمارتھیا’ ہیں۔ جب کہ “سمبل” ذیلی اسکیم خواتین کی حفاظت اور سلامتی کے لیے ہے، وہیں “سمارتھیا” ذیلی اسکیم خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہے۔
مشن وتسلیہ کا مقصد ملک کے ہر بچے کے لیے ایک صحت مند اور خوشگوار بچپن کو محفوظ بنانا ہے۔ بچوں کی نشوونما کے لیے ایک حساس، معاون اور مطابقت پذیر ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا، جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 کے مینڈیٹ کی فراہمی میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنا ہے، تاکہ وہ ایس ڈی جی اہداف کو حاصل کریں۔ مشن وتسلیہ کے تحت اجزاء میں قانونی ادارے، سروس ڈلیوری اسٹراکچر، ادارہ جاتی نگہداشت /خدمات، غیرادارہ جاتی کمیونٹی پرمبنی نگہداشت، ایمرجنسی آؤٹ ریچ سروسیز اور تربیت اورصلاحیت کی تعمیر شامل ہیں ۔
بین الاقوامی خبریں
میں دنیا کے سامنے تنہا کھڑا ہوں… امریکا میں اسرائیلی کارکنوں کے قتل پر وزیر اعظم نیتن یاہو برہم، اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز تقریر تشدد میں اضافہ کر رہی ہے۔

واشنگٹن : اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکا کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے دو ملازمین کی ہلاکت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس حملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلیوں کے خلاف مسلسل اشتعال انگیز بیانات اس حملے کے ذمہ دار ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ میں دہشت گردی کے خلاف دنیا کے سامنے تنہا ہوں لیکن مضبوطی سے کھڑا ہوں۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔ نیتن یاہو نے ایک بار پھر فلسطینی گروپ حماس کو ختم کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ دونوں ملازمین کو کیپیٹل جیوش میوزیم کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ آن لائن یہود مخالف تقریر بیرون ملک اسرائیلیوں کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔ اس حملے کے بعد نیتن یاہو نے تمام اسرائیلی سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں فوری طور پر سکیورٹی بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے دیگر ممالک سے کہا ہے کہ وہ اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
بنجمن نیتن یاہو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت واشنگٹن ڈی سی میں اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مجرموں کو ہر قیمت پر سزا دی جائے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے بھی اس واقعے کو ‘یہود مخالف دہشت گردی کی نفرت انگیز کارروائی’ قرار دیا۔ واشنگٹن میں کیپیٹل جیوش میوزیم کے باہر اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کو گولی مار دی گئی ہے۔ یہ میوزیم ملک کے دارالحکومت میں ایف بی آئی کے فیلڈ آفس سے تھوڑے فاصلے پر واقع ہے۔ امریکی پولیس نے ابھی تک فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے تفصیلی معلومات نہیں دی ہیں۔ امریکی ایجنسی ایف بی آئی نے کہا ہے کہ اس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے تصدیق کی ہے کہ اس واقعے میں ایک مرد اور ایک خاتون کو گولی ماری گئی ہے۔ کیپیٹل جیوش میوزیم سے باہر آتے ہی ان دونوں پر حملہ کیا گیا۔ نعیم نے کہا، “ہم اس واقعے کی سرگرمی سے تحقیقات کر رہے ہیں اور معلومات اکٹھا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔” ہم مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ اور روس یوکرین میں جنگ بندی پر بات چیت کر رہے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں نے روس کے جوہری ہتھیاروں میں توسیع کا انکشاف کیا ہے۔

ماسکو : امریکا اور روس یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر بات کر رہے ہیں۔ روس کی طرف سے ولادیمیر پوٹن اور امریکہ کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کی ذمہ داری لی ہے۔ دونوں رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کی بات چیت اچھی جا رہی ہے اور توقع ہے کہ مزید آگے بڑھیں گے۔ ادھر امریکی خفیہ اداروں نے روس کے بارے میں ایسا انکشاف کر دیا ہے جس سے ٹرمپ کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ درحقیقت، امریکی انٹیلی جنس کے ایک غیر اعلانیہ جائزے کے مطابق، روس اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کو بڑھا رہا ہے اور جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل تعینات کر رہا ہے۔
یہ تشخیص مہینوں بعد سامنے آیا ہے جب روس نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی حد کو کم کرنے کے لیے اپنے جوہری نظریے پر نظر ثانی کی تھی۔ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں روسی رہنما اکثر یوکرین اور اس کے اتحادیوں کو جوہری حملوں کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔ امریکی دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی اے) کے جائزے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس بیلاروسی فوجیوں کو ملک میں تعینات جوہری ہتھیاروں کو سنبھالنے کی تربیت دے رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ روس نے 2023 میں اپنی نام نہاد سیٹلائٹ ریاست بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کی تھی۔
سرد جنگ کے بعد سے امریکہ اور روس کے پاس فضا سے فضا میں مار کرنے والے ایٹمی میزائل نہیں ہیں۔ لیکن اب یہ بدل گیا ہے کیونکہ روس نے جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل تعینات کر دیا ہے۔ امریکی انٹیلی جنس اسسمنٹ کا کہنا ہے کہ “روس اپنی جوہری قوتوں کو بڑھا رہا ہے، جس میں جوہری فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور نئے جوہری نظام شامل ہیں۔” اگرچہ تشخیص میں میزائل کا نام نہیں بتایا گیا، جنگ زون نے اطلاع دی کہ یہ ممکنہ طور پر آر-37 ایم میزائل کا جوہری وار ہیڈ سے لیس ورژن ہے، جسے اس نے ہوا سے فضا میں بہت طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے طور پر بیان کیا ہے۔ نیٹو کی اصطلاح میں اس میزائل کو اےاے-13 ایکس ہیڈ کہا جاتا ہے۔ جوہری وار ہیڈز سے لیس فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک میں کافی عام ہیں لیکن سرد جنگ کے بعد سے فضا سے فضا میں مار کرنے والے ایسے میزائل استعمال نہیں کیے گئے۔
امریکہ کے پاس بھی ایسا ہی ایک میزائل تھا جسے جی اے آر 11 کہا جاتا ہے۔ اسے 1950 کی دہائی میں تیار کیا گیا تھا لیکن اسے 1970 کی دہائی میں بند کر دیا گیا تھا۔ ٹی ڈبلیو زیڈکے مطابق، جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائلوں کو اصل میں سرد جنگ کے عروج پر بمباروں کی ساخت کو بے اثر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ چونکہ اس طرح کے بمبار آج کام نہیں کر رہے ہیں، اس لیے یہ واضح نہیں ہے کہ کس چیز نے روس کو جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل تیار کرنے اور تعینات کرنے پر مجبور کیا۔
سیاست
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے بعد راج اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے کی بات ہو رہی، ادھو کے قریبی لیڈر نے بڑا بیان دیا ہے۔

ممبئی : کہا جاتا ہے کہ 20 سال قبل جب راج ٹھاکرے نے شیوسینا چھوڑی تھی، اس وقت ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ اس کے بعد راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) بنائی۔ ان کی پارٹی پہلے الیکشن میں 13 اور پھر اگلے الیکشن میں 1 رہ گئی۔ 2024 کے انتخابات میں یہ صفر پر آگیا۔ ادھر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے تک پہنچنے والے ادھو ٹھاکرے بھی اب بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان مہاراشٹر میں سب سے بڑے سیاسی کھیل کو لے کر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ‘ٹھاکرے برادران’ سال 2025 کے ممبئی بی ایم سی انتخابات کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اب ادھو ٹھاکرے کے ایک انتہائی قابل اعتماد ساتھی نے راج ٹھاکرے کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی پہل کی ہے، جس نے مہاراشٹر کے لیے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کی بات کی تھی۔ اس کے بعد مہاراشٹر میں ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی ہے کہ کیا راج ٹھاکرے ایک بار پھر ماتوشری کی سیڑھی چڑھنے کو تیار ہیں؟
ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی کے ترجمان اور ایم ایل اے انیل پرب نے بڑا بیان دیا ہے۔ پرب نے کہا ہے کہ ادھو ماضی کے تمام تنازعات کو بھلانے کے لیے تیار ہیں، لیکن راج کو یو بی ٹی کے ساتھ ایم این ایس کے اتحاد پر فیصلہ لینا ہے۔ ایڈوکیٹ پرب نے کہا کہ ہم مثبت ہیں کہ دونوں ٹھاکرے مراٹھی لوگوں کی خواہش کے مطابق اکٹھے ہوں گے۔ ہم نے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے۔ دونوں اعلیٰ رہنما ملاقات کریں گے، بات چیت کریں گے اور فیصلہ کریں گے۔ پراب کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ شندے کی قیادت والی شیو سینا مسلسل ادھو دھڑے کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کے مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے کئی بار نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مراٹھی ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کو خاص طور پر اسمبلی انتخابات 2024 میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ اس سے سبق سیکھتے ہوئے یو بی ٹی نے بلدیاتی انتخابات سے قبل ایم این ایس کے ساتھ مل کر ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ انیل پراب سے پہلے سنجے راوت بھی کئی بار بیان دے چکے ہیں، حالانکہ انیل پراب کے بیان کو بڑا اشارہ مانا جا رہا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ دونوں ٹھاکرے بھائی الگ ہونے کے باوجود ان کے کئی مشترکہ دوست ہیں۔ جو انہیں قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی بیوی رشمی ٹھاکرے راج ٹھاکرے سے بات کر رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت کم بولنے والے پراب کے بیان نے اب مہاراشٹر کی سیاست کا درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر دونوں بھائی متحد نہیں ہوتے ہیں تب بھی شیوسینا اور ایم این ایس اتحاد بن سکتے ہیں۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا