Connect with us
Wednesday,08-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

شیوسینا کا بائیکاٹ ،مراٹھا کرانتی مورچہ کا فیصلہ

Published

on

اسمبلی انتخابات کے عین وقت پرمراٹھا کرانتی مورچہ نے فیصلہ لیا ہےکہ شیوسینا کو مراٹھا سماج ووٹ نہیں دیں گے۔
ممبئی:مراٹھا کرانتی مورچہ کے ذریعہ خاموش احتجاج لاکھوں کی تعداد مین درج کرایا گیا تھاتاکہ مراٹھا سماج کے مسائل حل ہوسکے ،انہیں تعلیم اور روزگار میں ریزرویشن مل سکے۔مراٹھا سماج کی تعداد دیکھ کر تمام سیاسی پارٹیوں نے مراٹھا مسائل کو حل کرنے کا دم بھرنے لگے ۔ بیک وقت ریاست کی تمام پارٹیوں نے مراٹھا سماج کی حمایت میں مبالغہ آرائی سے کام لیا۔ لاکھوں کی تعداد میں خاموش مظاہر ہ کرنے والوں کے قائد نظر نہیں آئے مراٹھا مورچہ کو سماجی مورچہ کی شکل میں نکالاگیا جس میں کسی شخص کو سیاسی شہرت بٹورنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔ مراٹھا مورچہ کے چھپے ہوئے قائدین تمام مثبت ،منفی پہلوں پر باریکی سے مطالعہ کرنے کے بعد کچھ نتائج پر عمل کرنے کے لیے صحیح وقت کا انتظار کررہے تھے وہ وقت اب آچکا ہے۔انہوں نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایک بہت ہی بڑا جھٹکا دینے والا فیصلہ سنایا ہے۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے ذمہ داران نے کہا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں مراٹھا سماج شیوسینا کو ووٹ نہیں کریں گا۔ اس کی وجوہات انہوں نے بیان کی ہے کہ مراٹھا کرانتی مورچہ ریاست بھر میں مختلف اضلاع میں نکالاگیا لیکن ادھو ٹھاکرے کسی ایک مورچہ میں شریک نہیں ہوئے تھے۔شیوسینا کا مراٹھی روزنامہ میں مراٹھا کرانتی مورچہ کی ہنسی اڑائی گئی تھی خاموش احتجاج کو مکا مورچہ کہہ کر مراٹھا سماج کے لوگوں کی دل آزاری کی گئی تھی۔ اورنگ آباد کے شیوسینا کے لیڈر امباداس دانوے مراٹھا کرانتی مورچہ میں بدنظمی پھیلاتے ہوئے نوجوان کارکنوں کو زودکوب کرنے کا کام کیا تھا۔
مراٹھا ریزرویشن کے خلاف شیوسینا نے پہلے ہی دن سے مخالفت کرنا شروع کردی تھی۔ شیوسینا بھون پر بالاصاحب ٹھاکرے کا فوٹو اوپر کی جانب جبکہ شیواجی مہاراج کا فوٹو نیچے لگا کر مراٹھا سماج کے جذبات کو مجروع کیا گیا تھا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ نے جب ممبئی میں مورچہ کے تعلق سے پروگرام کا انعقاد کیا تو بی ایم سی پر قابض شیوسینا حکومت نے مراٹھا مورچے کو سہولت دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے روپئے جمع کرواؤ پھر سہولت کی بات کرو۔
شیوسینا کے قد آور لیڈر سنجے راؤت نے ٹی وی نائن پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے نذدیک مراٹھا ریزرویشن سے اہم مسئلہ رام مندر کی تعمیر کا ہے۔ مراٹھا سماج نے ۱۹؍ فروری کو شیواجی کے جنم دن کا جشن منایا تو شیو جینتی کے موقع پر شیوسینکوں نے مراٹھا سماج میں آپسی دراڑ پیدا کرنے کا کام کیا۔اتنی بڑی غلطیاں کرنے کے بعد کون سا سماج متحد ہوکر اپنے ووٹ کا غلط استعمال کرسکتا ہے؟اگر بات صرف سیاسی پلیٹ فار م پر ایک غلط جملہ کہنے کی ہو تو قابل معافی ہوتی ہے اور معافی کے بعد انہیں دوبارہ موقع دے دیا جاتا ہے۔ مراٹھا ریزرویشن کے معاملہ میں شیوسینا نے اتنی زیادتی کی ہے تو سماج حساب کتاب برابر کرنے کی تیاری تو ضرور کریں گا۔ مراٹھا سماج میں مسلم سماج سے زیادہ تعلیم یافتہ اور سیاسی شعور والے افراد موجود ہیں جو ایک غلطی کرنے والوں کو بھی سبق سکھائے بنا خاموش نہیںرہتے ہیں۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ خبر ۲۸؍ ستمبر تھی لیکن چینلوں پر اسے بتانے میں تاخیر کی گئی اور فارم کی آخری تاریخ کے وقت منظر عام پر لائی جارہی ہے تاکہ شیوسینا پارٹی کو اس موضوع پر سیاست کرنے کا یا صفائی پیش کرنے کا موقع ہی نہیں دیا جائے۔ اس ضمن میں ایسا تو نہیں کہ بی جے پی کو پہلے ہی کچھ خبر معلوم ہوچکی تھی اس لیے اتحاد کرنے میں شش و پنج میں مبتلا تھی ؟ یا مراٹھا ووٹ شیوسینا کو نہ مل کر بی جے پی کو مل جائے تو زیادہ سیٹیں ملنے کے بعد ۵؍سال تک بی جے پی پارٹی کا ہی وزیر اعلیٰ ریاست میں برقرار رہے گا اور مراٹھا سماج کے کاموں کو اولیت دینے کا کام کریں گا۔ بہر حال سیاست نے دوسرا رخ اختیار کرلیا ہے ۲۴؍ تاریخ کو نتائج ظاہر ہونے کے بعد تمام سچائی سامنے آجائے گی۔

سیاست

آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

گوونڈی شیواجی نگر میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مہاراشٹر ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا پولس کمشنر دیوین بھارتی سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے شیواجی نگر حلقہ میں ایک نیا پولس اسٹیشن قیام کا مطالبہ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی سے کیا ہے انہوں نےکہا کہ پرانا پولس اسٹیشن کو مہاڈا میں منتقل کیا گیا ہے جس سے ایس ایم ایس کمپنی کے علاقے سے پولس اسٹیشن پہنچنے میں کافی دشواری ہوتی ہے اور نصف گھنٹہ اور ایک گھنٹہ درکار ہوتا ہے ایسے میں شیواجی نگر حلقہ میں نیا پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے شیواجی نگر اور گوونڈی علاقہ میں نشہ ، جرائم اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی یہاں کی آبادی میں بھی اضافہ ہوا ہے آبادی کے تناسب سے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے پولس اسٹیشن اور اہلکاروں کی موجودگی ندارد ہے انہوں نے کہا کہ پولس کمشنر دیوین بھارتی نے بتایا ہے کہ پولس بھرتی کے بعد پولس اسٹیشن کا قیام اور پولس اسٹیشنوں میں افرادی قوت کی تعیناتی ہوگی اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے پولس اسٹیشن کے قیام کےساتھ مقامی انتظامیہ کے فنڈتقسیم پر بھی بھیدبھاؤ کا الزام عائد کیا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی کارپوریشن اور بی ایم سی کا الیکشن منتخب نہیں ہوا ہے یہاں سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹرس ہے لیکن انہیں فنڈ کی فراہمی نہیں کی جارہی ہے لیکن جو شندے گروپ میں شامل ہوتا ہے اسے فنڈ فراہم کیا جاتا ہے یہ سراسر ناانصافی ہے اوراس لئے فنڈ مساوی تقسیم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو جھوپڑپٹی علاقہ سے کوئی سروکار نہیں ہے پولس کی موجودگی والکشور اور ملبارہل اور کف پریڈ میں رہے گی لیکن جھوپڑپٹی علاقوں میں پولس کی موجودگی نہیں ہوتی ہے اور ان کی کمی ہے اس لئے جو بیٹ چوکی گوونڈی میں ہم نے اپنے فنڈ سے تعمیر کروائی ہے وہ بھی خالی ہے اس میں پولس اہلکار ندارد ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com