سیاست
شمال مغربی ممبئی سے شندے سینا کے امیدوار رویندر وائیکر نے کہا کہ انہیں ایک غلط کیس میں پھنسایا گیا ہے، اس بیان نے ہلچل مچا دی ہے۔

ممبئی : لوک سبھا انتخابات کے دوران شمال مغربی ممبئی سے شیوسینا کے امیدوار رویندر وائیکر کا بیان سامنے آیا ہے۔ ان کے اس بیان نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے کہ اس سال کے شروع میں ای ڈی اور ای ڈبلیو کے زیر اثر آنے کے بعد ان کے پاس یا تو جیل جانے یا کسی اور پارٹی سے رابطہ کرنے اور اپنا موقف واضح کرنے کا آپشن تھا۔ وائیکر، ادھو ٹھاکرے کے قریبی ساتھی، سی ایم شندے کے ساتھ مارچ میں شامل ہوئے اور انہیں امیدوار بنایا گیا۔ وائکر نے کہا کہ جب انہیں ایجنسیوں نے بلایا تو انہوں نے ٹھاکرے سے تین بار مدد مانگی لیکن انہیں ادھو ٹھاکرے سے کوئی تعاون نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کو میرا ساتھ دینا چاہئے تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ رویندر وائیکر نے کہا، ‘میں نے انہیں مشورہ دیا کہ شاید ہم وزیر اعظم مودی سمیت اعلیٰ حکام سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ہم انہیں بتا سکتے ہیں کہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ ناانصافی ہے۔ تاہم، ادھو نے مداخلت کرنے سے معذوری ظاہر کی۔
شندے سینا کے امیدوار نے کہا، ‘میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے، اب مجھے خود اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔’ انہوں نے کہا، ‘لیکن میں پہلے ہی ایجنسیوں کا سامنا کر رہا تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ میری پارٹی کے سربراہ کو میری حمایت کرنی چاہیے تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
500 کروڑ کی منی لانڈرنگ کا الزام
جنوری میں رویندر وائیکر کو ای ڈی کا نوٹس ملا تھا۔ اسے جوگیشوری میں ایک اعلیٰ درجے کے ہوٹل کی تعمیر سے متعلق 500 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ ای ڈی کا گھیرا تنگ کیا۔ ان پر بی ایم سی کے ساتھ اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
‘بیوی کا نام آیا تو دل بھاری ہو گیا’:
مہاراشٹر ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے رویندر وائیکر نے کہا، ‘جھوٹا الزام لگنے کے بعد، میرے پاس صرف دو ہی راستے رہ گئے تھے، یا تو جیل جانا یا پارٹی بدلنا… بھاری دل کے ساتھ میں نے رخ بدل لیا… جب میرا بیوی کا نام بھی شامل تھا (اس کیس میں) اس لیے میرے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔
‘ایکناتھ شندے نے مدد کی’:
وائیکر نے شندے سے رابطہ کیا، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ شندے نے ان کے خدشات کو غور سے سنا اور ایجنسیوں کی کارروائیوں پر سوالات اٹھائے۔ وائیکر نے کہا، ‘اس نے متعلقہ حکام کو فون کیا اور پوچھا کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ شندے نے اس کا ساتھ دینے کے بعد، میرا سارا تناؤ اور افسردگی دور ہو گیا۔
وائکر نے کہا کہ جہاں تک شندے کے ساتھ ان کے تعلقات کا تعلق ہے، ان کے ساتھ ہر چیز ہمیشہ ہموار نہیں تھی، لیکن کئی ملاقاتوں اور اپنے ایجنڈے کے بارے میں نتیجہ خیز بات چیت کے بعد، وہ اپنے اختلافات کو دور کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ وائیکر نے کہا، ہم دونوں کی اپنی اپنی ترجیحات تھیں، جن میں سے بہت سی اہم تھیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بزنس
وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔
پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا