Connect with us
Thursday,13-November-2025

(جنرل (عام

شیخ آصف : سکول ڈراپ آؤٹ سے آئی ٹی آئیکون بن جانے تک

Published

on

Sheikh-Asif

وادی کشمیری سے تعلق رکھنے والے ایک کم تعلیم یافتہ نوجوان نے یہ بات ایک بار پھر ثابت کر دی کہ کچھ غیر معمولی کرنے کا جوش و جذبہ ہو تو کسی بھی کٹھن ترین رکاوٹ کو بھی سر کر کے نہ صرف کامیابی کا جھنڈا گاڑا جا سکتا ہے، بلکہ زندگی کے کسی بھی مشکل ترین شعبے میں بھی ایک فقید المثال کارنامہ انجام دیا جا سکتا ہے۔

سری نگر کے بٹہ مالو علاقے سے تعلق رکھنے والا شیخ آصف، جنہیں اقتصادی طور نا خوشگوار گھریلو حالات سے مجبور ہو کر آٹھویں جماعت میں ہی تعلیم کو خیر باد کہنا پڑا ہے، آج ایک معروف برطانیہ نیشن انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کمپنی کے مالک ہیں، اور طلباء کو ویب ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے آن لائن کلاسز دے رہے۔انہوں نے اپنے اس پسندیدہ شعبے کے مختلف موضوعات پر تین کتابیں بھی تصنیف کیں ہیں۔

جموں وکشمیر کے زیادہ سے زیادہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کا آئی ٹی کے شعبے سے جڑ کر اپنا اور اپنے وطن کا نام روشن کرنا ان کا خواب ہے، جس کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے وہ برسر جدو جہد میں ہیں۔

شیخ آصف کو اسکول ڈراپ آؤٹ سے بین الاقوامی سطح کا ایک آئی ٹی آئیکون بن جانے تک کے اس سفر کے دوران گوناگوں دشوار گذار مرحلوں کو طے کرنا پڑا ہے۔

انہوں نے اس کٹھن مگر کامیاب سفر کے بارے میں اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے گھریلو حالات نے آٹھویں جماعت میں ہی تعلیم کو خیر باد کہہ دینے پر مجبور کر دیا، اور پھر کئی مشکل ترین راستوں کو طے کرنے کے بعد میں یہاں تک پہنچ گیا۔

انہوں نے کہا : ’میرے گھر والے آٹھویں جماعت میں ہی تعلیم چھوڑنے کے میرے فیصلے کے مخالف تھے، لیکن والد کی ناز ساز طبیعت کے باعث میں سال 2008 میں تعلیم سے دستکش ہو گیا۔‘

ان کا کہنا تھا : ’سال 2009 میں میرے والد نے میرے لئے کچھ کرکے ایک کمپیوٹر خرید لیا اور میں نے اس کے بارے میں بنیادی چیزیں سیکھنا شروع کیں کیونکہ اس میں مجھے کافی دلچسپی تھی، اور میں اسی میں اپنے کیرئر کو بنانے کا آرزو مند بھی تھا۔‘

شیخ آصف نے کہا کہ ان دنوں یہاں ’ٹیلی‘ کا کافی رجحان تھا، جس کو سیکھنے کے لئے میں ایک انسٹی ٹیوٹ میں گیا، لیکن وہاں مجھے یہ کہہ کر مایوس کر دیا گیا کہ ’یہ کام آپ کی سمجھ سے باہر ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد میں نے ایک ٹور اینڈ ٹراولز ایجنسی میں ایک گرفک ڈیزائنر کی حیثیت سے کام کرنا شروع کیا، جہاں 15 سو روپیے میری ماہانہ تنخواہ تھی، جس سے کسی حد تک گذارہ چل رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا: ’اس دوران میں کمپیوٹر کے باقی شعبوں جیسے ’ایکسل‘ وغیرہ سیکھتا گیا۔‘

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مجھے ’ٹاٹا سکائی‘ میں کام مل گیا، جہاں مجھے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے اور بروئے کار لانے کا کافی موقع نصیب ہوا، اور میں نے آئی ٹی کے کئی شعبوں میں مہارت حاصل کر لی۔

شیخ آصف نے کہا کہ سال 2014 میں کوئی اپنا کام ہی شروع کرنے کا خواب ابھی دیکھا ہی رہا تھا کہ اس سال کے قیامت خیز سیلاب نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیا، اور مجھے ایک بار پھر کسی دوسرے کے دفتر میں ہی کام کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا : ’لیکن اس بار جس دفتر میں مجھے کام مل گیا، وہ میرے لئے کشمیر سے باہر جانے کا باعث بن گیا، اور میں اس دفتر کے کام کے سلسلے میں سال 2016 میں پہلے دلی اور پھر برطانیہ کی دارلحکومت لندن پہنچ گیا۔‘

موصوف نوجوان نے کہا کہ لندن میں بھی پہلے پہل مجھے کافی کشمکش کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا : ’لندن میں کام کم ہونے کی وجہ سے میں کچھ مایوس ہی تھا کہ اچانک ایک دن میری ملاقات ایک کشمیری سے ہوئی، جنہوں نے مجھے اپنے ساتھ لیا، اور بات چیت کے دوران میں نے اپنی داستان بیان کی۔‘

ان کا کہنا تھا : ’جس کشمیری سے میری ملاقات ہوئی وہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کا رہنا والا تھا، اور لندن میں ہی کافی عرصے سے رہائش پذیر تھا، جہاں ان کا ایک ریستوران بھی تھا۔‘

آصف نے کہا : ’انہوں نے مجھے اپنے پاس رکھا، اور اپنا کام شروع کرنے میں کافی مدد کی۔‘

انہوں نے کہا : ’لندن میں میرا اپنا ’تھامس انفو ٹیک‘ کا سفر شروع ہوا۔ میرے کام کو دیکھ کر کئی لوگ میرے پاس گریفک ڈیزائننگ کا کام کرانے کے لئے آئے اور ان میں سے ایک کو ویب سائٹ تیار کرنی تھی۔‘

ان کا کہنا تھا : ’جب میں نے اس شخص کی ویب سائیٹ تیار کی تو وہ بہت خوش ہوا، اور مجھے لاکھوں روپیے معاوضہ دیا، اور پھر میں نے ویب سائیٹ ڈیزائننگ میں مزید مہارت حاصل کر لی۔‘

شیخ آصف نے کہا کہ اس کے بعد میںنے حمزہ سلیم نامی ایک سابق گوگل ملازم کے ساتھ اپنا ویب سائیٹ ڈیزائننگ کا کام شروع کیا۔

انہوں نے کہا : ’اس سیٹ اپ کا نام ہم نے لندن کے ایک مشہور دریا ’تھامس انفو ٹیک‘ پر رکھا، اور اس کے بعد حمزہ سلیم سال 2018 میں منچسٹر منتقل ہوا، اور میں اپنے آبائی وطن کشمیر لوٹ آیا۔‘

ان کا کہنا ہے : ’میں قریب 9 سو طلباء کو آئن لائن ویب ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ وغیرہ جیسے شعبوں میں آن لائن کلاسز دیتا ہوں، لیکن ان میں سے صرف 40 طلباء کا تعلق جموں وکشمیر سے ہے، جن میں سے 35 لڑکیاں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ میں نے اس شعبے کے مختلف موضوعات پر تین کتابیں بھی تصنیف کی ہیں۔ شیخ آصف کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کا آئی ٹی سیکٹر کے ساتھ جڑ جانا میرا خواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے نوجوان مسابقتی امتحانوں میں حصہ لے کر آئی اے ایس افسر، ڈاکٹر، انجینئر وغیرہ بن جاتے ہیں، اسی طرح انہیں آئی ٹی سیکٹر میں بھی اپنی قسمت آزمائی کرنی چاہئے۔

ان کا ماننا ہے کہ اس شعبے میں کافی وسعت ہے، اور کشمیری نوجوان اس کے ساتھ جڑ کر بین لاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں اور ذہانت و ذکاوت کا لوہا منوا سکتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

آئی پی ایل 2026 : شیرفین رتھر فورڈ نے گجرات ٹائٹنز سے ممبئی انڈینز کے ساتھ تجارت کی۔

Published

on

نئی دہلی، 13 نومبر ویسٹ انڈیز کے بیٹنگ آل راؤنڈر شیرفین رتھر فورڈ کو آئی پی ایل 2026 برقرار رکھنے کی آخری تاریخ سے دو دن پہلے گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) سے ممبئی انڈینز (ایم آئی) کے ساتھ تجارت کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے، ایم آئی نے لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) سے ہندوستان کے سیم باؤلنگ آل راؤنڈر شاردول ٹھاکر کو روپے 2 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ آئی پی ایل نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا، "ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر شیرفین ردرفورڈ گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) سے کامیاب تجارت کے بعد آئی پی ایل 2026 کے سیزن میں ممبئی انڈینز (ایم آئی) کی نمائندگی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 27 سالہ ردرفورڈ نے ویسٹ انڈیز کے لیے 44 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں اور پرتھ میں آسٹریلیا کے خلاف بڑے مارے جانے والے آندرے رسل کے ساتھ 139 رنز کی شراکت کے ذریعے مختصر ترین فارمیٹ میں چھٹی وکٹ کی سب سے زیادہ شراکت کا ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔ آئی پی ایل کے لحاظ سے، رتھر فورڈ نے اس سے قبل 2019 میں دہلی کیپٹلز اور 2022 میں رائل چیلنجرز بنگلورو کی نمائندگی کی تھی۔ وہ 2020 کے ٹائٹل جیتنے والے سیزن میں ایم آئی اسکواڈ کا حصہ تھے اور 2024 میں جیتنے والے کولکتہ نائٹ رائڈرز کا حصہ تھے، لیکن ان سیزن کے دوران پلیئنگ الیون میں شامل نہیں ہوئے۔ ردرفورڈ 2021 میں متبادل کھلاڑی کے طور پر سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھ تھے، لیکن دوبارہ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ "ردر فورڈ کا دھماکہ خیز بلے بازی کا انداز اور دائیں ہاتھ کے فاسٹ میڈیم باؤلر کے طور پر اس کی استعداد کے ساتھ ساتھ اہم فوری فائر کیمیوز کا حصہ ڈالنے کی صلاحیت اسے اسکواڈ میں توازن اور فائر پاور کے لیے ایک قابل قدر آپشن بناتی ہے۔ رتھر فورڈ کا دھماکہ خیز بلے بازی کا انداز اور اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت اس کے تیز-فائر میڈیم باؤلر کے ساتھ ایک تیز رفتار گیند باز جوڑے کے طور پر اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وہ اسکواڈ میں توازن اور فائر پاور کے لیے ایک قیمتی آپشن ہے،” ایم آئی نے ایک سرکاری بیان میں کہا۔ آئی پی ایل 2025 میں، رتھر فورڈ نے آخر کار دس ٹیموں کے مقابلے میں 13 گیمز میں 32.33 کی اوسط اور 157.30 کے اسٹرائیک ریٹ سے 291 رنز بنا کر بریک آؤٹ سیزن کا آغاز کیا – جہاں ان کا کردار کپتان شبمن گل، بی سائی سدھارسن اور جو کے بعد چوتھے نمبر پر بلے کے ساتھ شراکت دار کا تھا۔ آئی پی ایل 2025 میں ان کی ایک قابل ذکر اننگز 34 گیندوں پر 43 رنز بنا رہی تھی، جب جی ٹی نے ڈی سی کے خلاف 204 رنز کا کامیابی سے تعاقب کیا، یہ مقابلہ کی تاریخ میں پہلی بار 200 سے زیادہ کے ہدف کو حاصل کرنے کا پہلا واقعہ ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com