Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے، جنہیں ریاست میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، حقیقی فاتح بن کر ابھرے ہیں۔

Published

on

Sharad Pawar & Uddhav Thackeray

ممبئی : چھترپتی شیواجی کی سرزمین مہاراشٹرا میں بی جے پی کی زیر قیادت مہاوتی (عظیم اتحاد) کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی چھوڑنے اور اسے چھیننے کے بعد نئے نام اور نئے نشان کے ساتھ لوگوں کے درمیان جانے والے شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے جنگجو بن کر ابھرے ہیں۔ جب لوک سبھا انتخابات کا اعلان ہوا تو ان دونوں کے لیے اپنی زمین بچانا بہت مشکل چیلنج سمجھا جا رہا تھا۔ مہاراشٹر کی 48 سیٹوں کے انتخابی نتائج میں شرد پوار کی قیادت والی این سی پی نے 8 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی پارٹی نے صرف 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی شیو سینا یو بی ٹی نے کل 21 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس نے 9 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کی سیٹوں کی تعداد بی جے پی کے برابر ہے۔ سمجھیں کہ دونوں رہنما کیسے جنگجو بن کر ابھرے۔

اپنی سفارتی سمجھ بوجھ اور بہتر حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے ساتھ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سپریمو شرد پوار نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ انہیں موجودہ ہندوستانی سیاست کا ‘چانکیہ’ بلاوجہ نہیں کہا جاتا ہے۔ پوار کی جینے کی خواہش اور ان کی لڑنے کی ہمت نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ شرد پوار ٹوٹ کر دوبارہ کھڑے ہونے کا نام ہے۔ مہاراشٹر کے انتخابات کے دوران ان کے خلاف ای ڈی کا معاملہ ہو یا بھتیجے اجیت پوار کی پارٹی میں پھوٹ۔ اپنی کمزور صحت اور عمر کے باوجود انہوں نے ہر طرح سے تمام چیلنجز کا سامنا کیا۔ اس کے علاوہ انڈیا الائنس بنانے والوں میں پوار سب سے اہم چہرہ ہیں۔ وہ انڈیا الائنس اور اپوزیشن پارٹی کے لیے کام کرتے رہے۔ اپوزیشن کی ہچکچاہٹ کے بعد اپوزیشن بھی حکومت سازی کے امکانات تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پوار منگل کو بھی اس سمت میں مسلسل مصروف نظر آئے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کی کارکردگی پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا جس میں سے اس نے آٹھ سیٹیں جیتی ہیں۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے لیے یہ انتخاب نہ صرف پارٹی کی بہتر کارکردگی کا مسئلہ تھا بلکہ ان کے والد کی سیاسی وراثت، ان کے والد کی پارٹی اور اس کے نام اور برانڈ کے لیے بھی لڑائی تھی۔ صرف دو سال پہلے، ادھو ٹھاکرے، اپنے ساتھیوں کی دھوکہ دہی اور پارٹی ٹوٹنے کا شکار ہوئے، نہ صرف اپنی کرسی کھو بیٹھے بلکہ اپنے پارٹی کیڈر سے بھی سب کچھ کھو بیٹھے۔ اس کے باوجود اس نے ہمت نہیں ہاری۔ وہ اپنے کارکنوں، کیڈر اور عوام کو متحد کرنے کی مسلسل کوشش کر رہے تھے۔ ایک طرف انہوں نے اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے کے لیے جانفشانی سے کام کیا تو دوسری طرف وہ مسلسل مراٹھی لوگوں میں یہ بیانیہ دینے کی کوشش کرتے نظر آئے کہ یہ الیکشن اصلی اور جعلی کے درمیان لڑائی ہے۔ شیو سینا۔ وہ اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے بعد لوگوں کے درمیان چلا گیا۔ انہوں نے پوری طاقت سے بی جے پی اور ایکناتھ شندے پر حملہ کیا۔ ٹھاکرے شیوسینا کی یہ کارکردگی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مضبوط بنیاد کے طور پر کام کر سکتی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com