Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

جرم

مہاراشٹر کے مختلف کوویڈ سینٹروں پر 12 خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور 2 کی عصمت ریزی سے انسانیت شرمسار!!

Published

on

rape

خیال اثر مالیگانوی
مہاراشٹر میں کورونا متاثرین کے علاج و معالجہ کے لئے بنائے گئے انتہائی نگہداشت والے کوویڈ سینٹروں میں خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور آبروریزی کے واقعات میں روز بروز اضافے کی خبریں منظر عام پر آرہی ہیں. مذکورہ واقعات میں کوویڈ سینٹروں میں تعینات ملازمین ہی سامنے آرہے ہیں. 12 پازیٹو خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور 2 پازیٹو مریضہ کی عصمت ریزی نے حفاظتی دستے پر بہت سے سوال اٹھا دیئے ہیں.
مانخورد, پنویل, نیو ممبئی, کولہا پور, پونہ سمیت دیگر شہروں میں کوویڈ سینٹروں میں زیر علاج خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور عصمت دری کے واقعات روشنی میں آنے سے خواتین میں خوف و دہشت کا ماحول ہے. ایک معاملہ پنویل کے کوویڈ سینٹر میں پیش آیا جہاں 40 سالہ پازیٹو مریضہ کی عصمت وہاں کے صفائی ملازم نے تار تار کر دی. صفائی ملازم جانچ کے لئے نقلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر مریضہ کے پاس پہنچا. مریضہ نے جب بدن میں درد کی شکایت کی شکایت کی تو اس جعلی ڈاکٹر نے مریضہ کو یہ کہہ کر کپڑے اتارنے کے لئے کہا کہ بدن کا مساج کرنا ضروری ہے اور پھر اس نے مریضہ کا منہ دبا کر عصمت ریزی کی . یہ واقعہ کوویڈ سینٹر کے پانچویں منزلے پر پیش آیا تھا. پولیس نے ملزم کے خلاف 376,354 کے تحت معاملہ درج کیا ہے. اسی طرح کا ایک واقعہ کولہا پور کے شیوا جی ودھیا پیٹھ انسی ٹیوٹ میں بنے کوویڈ سینٹر کے 13ویں منزلے پر رونما ہوا جہاں پر نابالغ مریضہ کو اپنی درندگی کا شکار بنایا گیا. متاثرہ کے شور و غل مچانے پر عیادت کے لئے آنے والے افراد نے ملزم کو زد و کوب کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کیا.
اسی طرح مانخورد پولیس نے کوویڈ سینٹر میں زیر علاج 17 سالہ لڑکی سے دست درازی کے الزام میں 20 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے. پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی مذکورہ سینٹر میں داخل ہے اور ملزم دیپیش سالوی شب میں 3 بجے کے قریب بلڈنگ کی 13ویں منزل پر واقع کمرے میں پہنچا اور روم صاف کرنے کا جھانسہ دے اندر داخل ہوگیا. روم میں داخل ہوتے ہی ملزم نے متاثرہ لڑکی سے دست درازی کی. متاثرہ کے شور مچانے پر ملزم بھاگ نکلا. پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا. پولیس نے ملزم کے خلاف پوسکو ایکٹ کے تحت کاروائی کی ہے. تھانے کے گلوبل کوویڈ سینٹر کے پانچویں منزلے پر خواتین کی بیت الخلاء کے پاس ایک مشتبہ کی جم کر پٹائی کی گئی. میرا روڑ کے واقع مہا نگر پالیکا کے کے کوویڈ سینٹر میں 20سالہ شادی شدہ مریضہ کی حفاظتی دستے کے ایک رکن نے کئ بار عصمت دری کی اور مسلسل دھمکی دیتا رہا. یہ معاملہ اس وقت بے نقاب ہوا جب متاثر خاتون دو ماہ کی حاملہ ہو گئی.
کورونا سے متاثر خاتون مریضوں کے ساتھ دست درازی اور ان عصمت ریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ سماج و معاشرہ کس درجہ تنزلی کا شکار ہوتا جارہا ہے. کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین پہلے ہی اس خطرناک وبائی بیماری سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن انسان نما درندے اپنی حوانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی درندگی کا ثبوت دے رہے ہیں. انھیں یہ بھی خوف نہیں ہے کہ کورونا سے متاثر خواتین کے ساتھ غلط برتاؤ کرنے کی وجہ سے وہ خود اور ان کے اہل خانہ بھی کورونا کا شکار ہو سکتے ہیں یا پھر کورونا کا عذاب ان پر بھی مسلط ہو سکتا ہے. بہرحال ایک بات یہ طے ہے کہ قانون قدرت ایسے خاطی افراد کے خلاف ضرور اپنا جلوہ دکھائے گی اور ایسی حرکت کرنے والے افراد ضرور بہ ضرور عذاب الہی کا شکار ہو جائیں گے. ارباب حکومت اور محمکہ پولیس کو چاہیے کہ اس طرح کی غلط حرکات کا ارتکاب کرنے والے خاطی افراد کو گرفتار کرتے ہوئے سخت سے سخت دفعات کا نفاذ کرکے عدالت کے کٹہروں میں کھڑا کرنے کی کوشش کریں تاکہ اس طرح کی نازیبا حرکتوں پر قدغن لگ سکے. اس کے لئے ارباب حکومت اور محمکہ پولیس کو تمام کوویڈ سینٹروں پر سی سی ٹی وی کیمرے اور رات دن کے پہرے داروں کا تقرر کرتے ہوئے انتہائی نگہداشت کے مذکورہ مقامات کی فعالیت کے ساتھ نگرانی کرے تاکہ ایسے واقعات پر روک لگنے میں معاونت ہو اور خواتین کی عزت و آبرو محفوظ رہے ورنہ روز بروز ہونے والے ان واقعات سے کوویڈ سینٹروں کے علاوہ حکومت اور محمکہ پولیس بھی بدنامی اور شک کے گھیرے میں آ جائے گی.
آج ضرورت ہے کہ بلا تفریق غیرے تمام کوویڈ سینٹروں پر اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے خواتین کی عزت و ناموس کی حفاظت کا معقول انتظام کرکے اپنے ذمہ دارانہ فرائض کی انجام دہی میں نمایاں کردار ادا کریں یہی خواتین کے حق میں بہتر ثابت ہوگا اور خواتین بھی تمام کوویڈ سینٹروں پر علاج و معالجہ سے صحت یاب ہو کر پھر سے سماج و معاشرہ میں سرگرم عمل ہو جائیں گی.

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com