Connect with us
Wednesday,26-November-2025

جرم

مہاراشٹر کے مختلف کوویڈ سینٹروں پر 12 خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور 2 کی عصمت ریزی سے انسانیت شرمسار!!

Published

on

rape

خیال اثر مالیگانوی
مہاراشٹر میں کورونا متاثرین کے علاج و معالجہ کے لئے بنائے گئے انتہائی نگہداشت والے کوویڈ سینٹروں میں خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور آبروریزی کے واقعات میں روز بروز اضافے کی خبریں منظر عام پر آرہی ہیں. مذکورہ واقعات میں کوویڈ سینٹروں میں تعینات ملازمین ہی سامنے آرہے ہیں. 12 پازیٹو خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور 2 پازیٹو مریضہ کی عصمت ریزی نے حفاظتی دستے پر بہت سے سوال اٹھا دیئے ہیں.
مانخورد, پنویل, نیو ممبئی, کولہا پور, پونہ سمیت دیگر شہروں میں کوویڈ سینٹروں میں زیر علاج خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور عصمت دری کے واقعات روشنی میں آنے سے خواتین میں خوف و دہشت کا ماحول ہے. ایک معاملہ پنویل کے کوویڈ سینٹر میں پیش آیا جہاں 40 سالہ پازیٹو مریضہ کی عصمت وہاں کے صفائی ملازم نے تار تار کر دی. صفائی ملازم جانچ کے لئے نقلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر مریضہ کے پاس پہنچا. مریضہ نے جب بدن میں درد کی شکایت کی شکایت کی تو اس جعلی ڈاکٹر نے مریضہ کو یہ کہہ کر کپڑے اتارنے کے لئے کہا کہ بدن کا مساج کرنا ضروری ہے اور پھر اس نے مریضہ کا منہ دبا کر عصمت ریزی کی . یہ واقعہ کوویڈ سینٹر کے پانچویں منزلے پر پیش آیا تھا. پولیس نے ملزم کے خلاف 376,354 کے تحت معاملہ درج کیا ہے. اسی طرح کا ایک واقعہ کولہا پور کے شیوا جی ودھیا پیٹھ انسی ٹیوٹ میں بنے کوویڈ سینٹر کے 13ویں منزلے پر رونما ہوا جہاں پر نابالغ مریضہ کو اپنی درندگی کا شکار بنایا گیا. متاثرہ کے شور و غل مچانے پر عیادت کے لئے آنے والے افراد نے ملزم کو زد و کوب کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کیا.
اسی طرح مانخورد پولیس نے کوویڈ سینٹر میں زیر علاج 17 سالہ لڑکی سے دست درازی کے الزام میں 20 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے. پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی مذکورہ سینٹر میں داخل ہے اور ملزم دیپیش سالوی شب میں 3 بجے کے قریب بلڈنگ کی 13ویں منزل پر واقع کمرے میں پہنچا اور روم صاف کرنے کا جھانسہ دے اندر داخل ہوگیا. روم میں داخل ہوتے ہی ملزم نے متاثرہ لڑکی سے دست درازی کی. متاثرہ کے شور مچانے پر ملزم بھاگ نکلا. پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا. پولیس نے ملزم کے خلاف پوسکو ایکٹ کے تحت کاروائی کی ہے. تھانے کے گلوبل کوویڈ سینٹر کے پانچویں منزلے پر خواتین کی بیت الخلاء کے پاس ایک مشتبہ کی جم کر پٹائی کی گئی. میرا روڑ کے واقع مہا نگر پالیکا کے کے کوویڈ سینٹر میں 20سالہ شادی شدہ مریضہ کی حفاظتی دستے کے ایک رکن نے کئ بار عصمت دری کی اور مسلسل دھمکی دیتا رہا. یہ معاملہ اس وقت بے نقاب ہوا جب متاثر خاتون دو ماہ کی حاملہ ہو گئی.
کورونا سے متاثر خاتون مریضوں کے ساتھ دست درازی اور ان عصمت ریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ سماج و معاشرہ کس درجہ تنزلی کا شکار ہوتا جارہا ہے. کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین پہلے ہی اس خطرناک وبائی بیماری سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن انسان نما درندے اپنی حوانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی درندگی کا ثبوت دے رہے ہیں. انھیں یہ بھی خوف نہیں ہے کہ کورونا سے متاثر خواتین کے ساتھ غلط برتاؤ کرنے کی وجہ سے وہ خود اور ان کے اہل خانہ بھی کورونا کا شکار ہو سکتے ہیں یا پھر کورونا کا عذاب ان پر بھی مسلط ہو سکتا ہے. بہرحال ایک بات یہ طے ہے کہ قانون قدرت ایسے خاطی افراد کے خلاف ضرور اپنا جلوہ دکھائے گی اور ایسی حرکت کرنے والے افراد ضرور بہ ضرور عذاب الہی کا شکار ہو جائیں گے. ارباب حکومت اور محمکہ پولیس کو چاہیے کہ اس طرح کی غلط حرکات کا ارتکاب کرنے والے خاطی افراد کو گرفتار کرتے ہوئے سخت سے سخت دفعات کا نفاذ کرکے عدالت کے کٹہروں میں کھڑا کرنے کی کوشش کریں تاکہ اس طرح کی نازیبا حرکتوں پر قدغن لگ سکے. اس کے لئے ارباب حکومت اور محمکہ پولیس کو تمام کوویڈ سینٹروں پر سی سی ٹی وی کیمرے اور رات دن کے پہرے داروں کا تقرر کرتے ہوئے انتہائی نگہداشت کے مذکورہ مقامات کی فعالیت کے ساتھ نگرانی کرے تاکہ ایسے واقعات پر روک لگنے میں معاونت ہو اور خواتین کی عزت و آبرو محفوظ رہے ورنہ روز بروز ہونے والے ان واقعات سے کوویڈ سینٹروں کے علاوہ حکومت اور محمکہ پولیس بھی بدنامی اور شک کے گھیرے میں آ جائے گی.
آج ضرورت ہے کہ بلا تفریق غیرے تمام کوویڈ سینٹروں پر اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے خواتین کی عزت و ناموس کی حفاظت کا معقول انتظام کرکے اپنے ذمہ دارانہ فرائض کی انجام دہی میں نمایاں کردار ادا کریں یہی خواتین کے حق میں بہتر ثابت ہوگا اور خواتین بھی تمام کوویڈ سینٹروں پر علاج و معالجہ سے صحت یاب ہو کر پھر سے سماج و معاشرہ میں سرگرم عمل ہو جائیں گی.

جرم

کلیان کالج نماز تنازع خاطیوں کے خلاف کارروائی کا ایس آئی او کا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی کلیان کالج میں نماز ادا کرنے پر بجرنگ دل اور وشوہندوپریشد کی غنڈہ گردی کے خلاف ایس آئی او نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے یہاں ریاستی سکریٹری ایس آئی او عزیز احمد نے کہا کہ
‎کلیان کے آئیڈیل کالج آف فارمیسی اینڈ ریسرچ میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے، جہاں بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے غنڈے کالج کیمپس میں داخل ہوئے، نماز ادا کرنے پر مسلم طلباء کو دھمکایا، ہراساں کیا اور یہاں تک کہ انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے سامنے ڈنڈ بیٹھک کروانے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ مذہبی آزادی اور تعلیمی کیمپس کے تقدس پر براہِ راست حملہ ہے۔

‎ایس آئی او اس واقعہ کی سخت مذمت کرتی ہے اور متاثرہ طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ ہم حکومتِ مہاراشٹر اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمین کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے، کالج انتظامیہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

‎ہم تمام طلباء برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور ایسے فرقہ وارانہ رویّوں کے خلاف متحد رہیں اور مضبوط یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : یو ایل آر فریٹ ڈائریکٹرز کو مبینہ طور پر 5.74 کروڑ روپے کی یونیزین لاجسٹکس کو دھوکہ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : ساکیناکا پولیس نے کولکتہ میں واقع یو ایل آر فریٹ سروسز کمپنی کے دو ڈائریکٹروں کے خلاف شہر میں واقع ایک لاجسٹک فرم کو 5.74 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، شکایت کنندہ، 52 سالہ راجیش پلائی، ساکیناکا میں یونزین لاجسٹکس کے ڈائریکٹر ہیں۔ کمپنی ایوی ایشن اور جہاز کارگو ٹرانسپورٹ میں شامل ہے۔ ستمبر 2024 میں، یو ایل آر فریٹ سروسز کے ڈائریکٹر عمران جان نے یونزین لاجسٹک کو ای میل کیا جس میں فریٹ فارورڈنگ کاروبار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس نے یونزین کو فی کھیپ کی رقم کا 50% دینے پر اتفاق کیا، اور باقی رقم 30 دنوں کے اندر ادا کر دی جائے گی۔ ترسیل شروع ہونے کے بعد، یو ایل آر نے ابتدائی طور پر باقاعدہ ادائیگیاں کیں۔ تاہم، اکتوبر 2024 میں، اس نے نوراتری کا حوالہ دیتے ہوئے ادائیگی میں تاخیر کی۔ ملزم نے بعد میں دو چیک جاری کیے جو دونوں باؤنس ہوگئے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پلائی اور اس کے ساتھیوں نے اس کے بعد کولکتہ کا سفر کیا اور ملزم نے چھوٹی قسطوں میں رقم کلیئر کرنے کا وعدہ کیا، لیکن ناکام رہے۔

Continue Reading

جرم

واکولہ پانچ سالہ مغویہ بچی بازیاب ، پانچ گرفتار ، پنول میں بچی کو ماموں نے یرغمال بنایا تھا

Published

on

ممبئی پولس نے پانچ سالہ بچی کواغواکرنے کے الزام میں ماموں مومانی سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گروہ نے بچی کو اغوا کر فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا واکولہ پولس اسٹیشن کی حدود میں۲۲ نومبر کو نابالغ بچی کے اغوا کا کیس درج کیا گیا اس پر زون ٨ اور۷ میں متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی اس دوران تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ایک مشتبہ رکشہ پنول جاکر واپس لوٹی ہے اس رکشہ میں رات ۲ سے تین بجے کے دوران ایک مرد عورت رکشہ ڈرائیو ر اور بچی موجود تھی اغواکاروں کی شناخت ہوئی اور بچی کے ماموں لارنس نیکونیلس فرنانڈیز ۴۲ سالہ اور ان کی اہلیہ مومانی منگل ڈگری کے طور پر ہوئی ہے یہ دونوں ہی رکشہ سے پنول کی جانب گئے تھے اور یہ مغوی بچی کو فروخت کرنے والے تھے ان کے شناسا سنس کے قبضے سے مغویہ بچی برآمد کر لی گئی مطلوب ملزمین سے متعلق سنس نے تفتیش میں تفصیلات بتائی جس کے بعد نیو پنول رائے گڑھ سے وندرا دنیش چوان ۶۰ سالہ اور انجلی اجیت کورگاؤکر ۵۷ سالہ کو گرفتار کیا یہ مغویہ بچی کو 1,80,000/ میں فروخت کیا تھا اور ورندا چوان کو اس کے گھر سے زیر حراست لیا گیا اور بچی کو بحفاظت واکولہ لایا گیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے یہ کارروائی انجام دی اور بچی کو صحیح سلامت بازیافت کروایا گیا ۔ اس کیس میں پولس نے رکشہ ڈرائیور لطیف عبدالمجید شیخ ۵۲ سالہ سانتا کروز ساکن ، لارنس نیکلنس فرنانڈیز ۴۲ سالہ مزدور رائے گڑھ ، منگل ڈگرا جادھو ۳۸ سالہ رائے گڑھ ، کرن ماروتی سنس ۳۸ سالہ پنول ، ورندا ونیش چوان ۶۰ سالہ رائے گڑھ کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com