سیاست
اے آئی ایم آئی ایم بھیونڈی شہر کارگزار صدر کے عہدے پر کی گئی شاداب عثمانی تقرری
بھیونڈی: (نامہ نگار )
اے آئی ایم آئی ایم بھیونڈی شہر کے ضلع صدر شیخ خالد گڈو کئی مجرمانہ معاملات میں ملوث ہونے کے سبب عدالتی تحویل میں ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ طویل عرصے سے شہر ضلع صدر کا عہدہ خالی پڑا تھا۔ جسے مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ دنوں ریاستی کارگزار صدر ڈاکٹر غفار قادری کی صدارت میں کلیان روڈ واقع اشوکا ہوٹل میں کارکنان کی رہنمائی اور کارگزار صدر کے انتخاب کے لئے ایک خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں نئے مقرر کردہ کارگزار صدر کو ہر ایک وارڈ میں ایگزیکٹیو کمیٹی تشکیل دے کر اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں AIMIM کا اقتدار قائم کرنا شامل ہے۔ مذکورہ اجلاس کے دوران شیخ خالد گڈو کے حمایتیوں اورکارکنوں نے جم کر نعرے بازی کی تھی۔
واضح ہو کہ شہر بھیونڈی پاورلوم صنعت کا شہر ہے اس شہر میں پارٹی مضبوط ہوکر ابھر سکتی ہے جسے مدنظر رکھتے ہوئے بیرسٹر اسدالدین اویسی کے حکم کے مطابق ریاست مہاراشٹر کے کارگزار صدر ڈاکٹر غفار قادری نے بھیونڈی شہر کے سابق شہر ضلع صدر شاداب عثمانی پر دوبارہ اعتماد کرتے ہوئے انہیں بھیونڈی کی ذمہ داری سونپتے ہوئے انہیں بھیونڈی شہر کا کارگزار صدر مقرر کیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اے آئی ایم آئی ایم کے کارکنان میں خصوصاً شاداب عثمانی کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
"باندرہ مندر میں مہاجر ووٹرز کے آخری لمحوں میں اندراج کا الزام ریاستی وزیر آشیش شیلار اور ایم ایل اے سندیپ دیش پانڈے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا دعویٰ”

ممبئی : ممبئی رنگشاردا آڈیٹوریم کے قریب ایک گنیش مندر ہے۔ مندر میں بھگوان بستے ہیں کیا بوگس ووٹروں کو وہاں بسایا جاسکتا ہے جہاں بھگوان بستے ہیں ؟ اب وہاں مندر کا پتہ پرپانچ نام ووٹر لسٹ میں مندرج کیے گئے ہیں۔ کیا بی جے پی زیادہ سے زیادہ مہاجروں کے نام ووٹرلسٹ میں شامل کر رہی ہے تاکہ مہاجر تارکین وطن ممبئی کا مئیر بن جائے۔
وزیر آشیش شیلار کی رہائش گاہ سے متصلہ عمارت میں ووٹر لسٹ میں ایسا گڑبڑی کا انکشاف ہوا جس میں مندر کو ہی رہائش گاہ بنایا گیا ہے یہ سنسنی خیز انکشاف ایم این ایس لیڈر ہے
مہاراشٹر نو نرمان سینا نے باندرہ ویسٹ کے رکن وزیر آشیش شیلار کے ساتھ والی عمارت میں ووٹر لسٹ میں ایسا گڑبڑی کا انکشاف ایم این ایس نے کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر سندیپ دیش پانڈے نے آج ایک پریس کانفرنس میں کچھ چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ سندیپ دیشپانڈے نے کہا، "آشیش شیلار دوسروں کے حلقوں کے لئے فکر مند ہے اور ووٹ لسٹ میں گڑبڑی تلاش کررہے ہیں لیکن ان کے حلقے میں ہی ووٹرس لسٹ میں گڑبڑی ہے ۔ آشیش شیلار کو اپنے حلقے کو چھپانے اور دوسروں کے انتخابی حلقوں کو اجاگر کرنے کی عادت ہے۔ ان کے حلقے کی تلاش کے بعد ووٹر لسٹ میں گھپلے سامنے آئے۔ ہم ان میں سے تین چار گڑابڑی پیش کر رہے ہیں۔ ہم ریٹرننگ آفیسر کے پاس باضابطہ شکایت کریں گے۔
”آشیش شیلا کی رہائش گاہ میں رنگ ترنگ بلڈنگ ہے۔ اس سارنگ ترنگ بلڈنگ میں نمبر 1 سے 28 تک فلیٹس ہیں۔ جہاں مکان نمبر 1 سے 28 ہے، اس عمارت میں دو نام پائے گئے، یہ باسو کالکو نامی خاتون ہونی چاہیے، اس کے شوہر کا نام باسو کالکو ہونا چاہیے۔ مکان نمبر 455۔ جہاں فلیٹ 8 سے 28 تک ہیں، جہاں فلیٹ 2 سے 28 تک ہیں۔ کیا ، جہاں فلیٹ نمبر 455 آیا ہے؟ ہمارا محکمہ وہاں رہتا ہے۔ وہاں کوئی مکان نمبر 455 نہیں ہے۔ ہم نے سوسائٹی کے سکریٹری سے بات کی۔ کیا کوئی ایسا شخص کرایہ پر وہاں مقیم تھا؟ اس نے کہا نہیں۔ معاشرے میں ان کا ایک اور نام ، انیتراج ریتیشور ہے۔ اس کے شوہر کا نام رتیشور راجاسیکارن شیورج ہے ، ہاؤس نمبر 12/33۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ کون سا نمبر ہے۔ اس سارنگ ترنگ سوسائٹی میں اس نام کاکوئی مقیم نہیں ہے 15-30 سال تو اس کا نام ووٹر لسٹ میں کیسے شامل ہوا ؟ یہ بات سندیپ دیشپانڈے نے کہی۔
”کنارا بلڈنگ میں 1 سے 14 فلیٹس ہیں، شیلار صاحب کے گھر سے یہ 2 سے 3 منٹ کی دوری پر ہے، وہاں نام فہد غلام محمد پٹھان ملا، اس کا گھر نمبر 77 ہے، اس کنارہ بلڈنگ میں 1 سے 14 فلیٹس ہیں، پھر گھر نمبر 77 کہاں سے آیا؟ یہ کیسے رجسٹرڈ تھا؟ کیا آشیش شیلار نیند میں تھے۔
(جنرل (عام
راجستھان ایس آئی آر : باڑمیر، چتور گڑھ ووٹروں کی گنتی کے فارم کی تقسیم میں آگے

جے پور، راجستھان بھر میں ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر ) تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، صرف چھ دنوں میں ووٹر گنتی کے فارموں کی تقسیم 21.8 ملین سے تجاوز کر گئی، جس میں ریاست کے تقریباً 40 فیصد ووٹرز شامل ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نوین مہاجن کے مطابق، باڑمیر اور چتوڑ گڑھ اضلاع سب سے زیادہ کارکردگی دکھانے والے کے طور پر ابھرے ہیں، جن میں سے ہر ایک کی تقسیم 50 فیصد سے زیادہ ہے، جب کہ جودھ پور، ہنومان گڑھ، بیکانیر، اور سروہی 35 فیصد سے کم کے ساتھ پیچھے ہیں۔ سی ای او مہاجن نے کم کارکردگی والے اضلاع کو سخت ہدایات جاری کی ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پروگرام مقررہ وقت پر ہے اور اسے بلا تاخیر مکمل کیا جانا چاہیے۔ اسمبلی حلقوں میں ویر 66.5 فیصد تقسیم کے ساتھ آگے ہے، جبکہ گنگا نگر 25 فیصد کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل شرکت پر روشنی ڈالتے ہوئے، مہاجن نے کہا کہ ووٹر اب الیکشن کمیشن کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے گنتی کے فارم آن لائن بھر سکتے ہیں اور جمع کر سکتے ہیں۔ ضلعی الیکشن افسران کو الیکٹورل لٹریسی کلب (ای ایل سیز) اور مقامی تنظیموں کے ذریعے آگاہی پھیلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آن لائن عمل کے ذریعے ووٹرز کی رہنمائی کے لیے الیکشن ڈیپارٹمنٹ کے سوشل میڈیا چینلز پر ویڈیو ٹیوٹوریل اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔ اپنے فارم آن لائن جمع کرانے والے ووٹرز کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا نام 2025 کی ووٹر لسٹ سے میل کھاتا ہے اور آدھار سے منسلک ای-دستخط والا آلہ استعمال کرنا چاہیے۔ اگر آن لائن عمل کامیابی سے مکمل ہو جاتا ہے تو انہیں فزیکل فارم جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مہاجن نے یہ بھی بتایا کہ راجستھان نقشہ سازی کی پیشرفت میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے، باڑمیر، سلومبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، اور پھلودی 75 فیصد تکمیل کے ساتھ۔ تاہم جے پور، کوٹا، جودھ پور، سری گنگا نگر اور اجمیر کو اپنی کوششیں تیز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر مہاجن نے بتایا کہ راجستھان ایس آئی آر کے عمل سے متعلق نقشہ سازی میں سب سے آگے ہے۔ باڑمیر، سالمبر، بلوترا، ناگور، دوسہ، پھلودی اضلاع اس نقشہ سازی کے کام میں 75 فیصد سے زیادہ نقشہ سازی کے ساتھ سرفہرست ہیں، لیکن جن اضلاع میں ابھی بھی یہ کام زیادہ چوکسی اور تیزی کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے وہ ہیں جے پور، کوٹا، جودھپور، سری گنگا نگر اور اجمیر۔ نقشہ سازی کا عمل توثیق کو آسان بنائے گا، جس سے پہلے دیگر ریاستوں میں درج ووٹروں کو دستاویز کی دوبارہ جمع کرانے کو چھوڑنے کی اجازت ملے گی۔ دریں اثنا، بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) نے نئے فعال بی ایل او ایپ کے ذریعے مکمل شدہ فارموں کو آف لائن اور آن لائن اپ لوڈ کرنا شروع کر دیا ہے۔
بزنس
مثبت عالمی اشارے کے درمیان سینسیکس، نفٹی سبز رنگ میں کھلا۔

ممبئی، ہندوستانی بینچ مارک انڈیکس پیر کے روز گرین زون میں کھلے، مثبت عالمی اشارے اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) اسٹاک میں نقصان کی وجہ سے ایف آئی آئی کے ہندوستان واپس آنے کے سرمایہ کاروں کی امیدوں کے درمیان۔ صبح 9.25 بجے تک، سینسیکس 115 پوائنٹس، یا 0.14 فیصد بڑھ کر 83،331 پر تھا اور نفٹی 35 پوائنٹس، یا 0.14 فیصد بڑھ کر 25،521 پر تھا۔ نفٹی مڈ کیپ 100 اوپر یا 0.37 فیصد، اور نفٹی سمال کیپ 100 میں 0.27 فیصد اضافہ کے ساتھ براڈ کیپ انڈیکس نے فائدہ کے لحاظ سے بینچ مارکس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایشین پینٹس، ایل اینڈ ٹی اور ہندالکو نفٹی پیک میں بڑے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے، جبکہ خسارے میں ٹرینٹ، اپولو ہسپتال، میکس ہیلتھ کیئر، ماروتی سوزوکی اور ڈاکٹر ریڈی لیبز شامل تھے۔ نفٹی آئی ٹی، میٹل اور فارما سب سے بڑے سیکٹرل فائنرز میں شامل تھے، جس میں 0.56 سے 0.79 فیصد اضافہ ہوا۔ نفٹی میڈیا کے علاوہ تمام سیکٹرل انڈیکس سبز رنگ میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایف آئی آئی، خاص طور پر ہیج فنڈز، جو بھارت میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں اور اے آئی تجارت کو کھیلنے کے لیے رقم نکال رہے ہیں، اب امکان ہے کہ بھارت جیسے ممالک میں اے آئی تجارت کو غیراے آئی تجارت کے حق میں روک دیں اور آہستہ آہستہ پلٹ دیں۔ "امریکہ میں مضبوط آمدنی میں اضافہ ایک بنیادی سہارا رہا ہے جس نے اے آئی اسٹاک کی قدروں کو اونچی قیمتوں کی طرف دھکیل دیا۔ اے آئی کے فاتح سمجھے جانے والے ممالک جیسے کہ چین، جنوبی کوریا اور تائیوان نے بھی اس اے آئی ریلی سے فائدہ اٹھایا ہے،” مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں نے کہا۔ تجزیہ کاروں نے نوٹ کیا کہ اس اے آئی تجارت کے بھاپ کھونے کے آثار ہیں جیسا کہ نیس ڈیک میں گزشتہ ہفتے 3 فیصد کی کمی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ صحت مند رجحان بلند اتار چڑھاؤ کے بغیر برقرار رہتا ہے، تو یہ امریکی مارکیٹ کو مضبوط بنائے گا، بلبلے کی تشکیل اور اس کے حتمی پھٹنے سے پہلے۔ مزید، وال سٹریٹ کے سٹاک میں اضافہ ہوا کیونکہ رپورٹوں کے مطابق امریکی وفاقی حکومت کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہو سکتا ہے۔ امریکی منڈیوں کا اختتام آخری تجارتی سیشن میں گرین زون میں ہوا، جیسا کہ نیس ڈیک میں 0.22 فیصد کمی ہوئی، ایس اینڈ پی 500 میں 0.13 فیصد اضافہ ہوا، اور ڈاؤ میں 0.16 فیصد اضافہ ہوا۔ صبح کے سیشن کے دوران بیشتر ایشیائی بازار سبز رنگ میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ جبکہ چین کے شنگھائی انڈیکس میں 0.03 فیصد اور شینزین میں 0.59 فیصد کی کمی ہوئی، جاپان کے نکیئی میں 1.04 فیصد جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 0.57 فیصد کا اضافہ ہوا۔ جنوبی کوریا کا کوسپی 3.04 فیصد بڑھ گیا۔ جمعہ کو، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیs) نے 4,889 کروڑ روپے کی ایکوئٹی فروخت کی، جبکہ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار (ڈی آئی آئیز) 1,787 کروڑ روپے کی ایکوئٹی کے خالص خریدار تھے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
