(جنرل (عام
وقف ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی عرضیاں، کیرالہ کے ٹرسٹ کی درخواست بھی شامل، اس سے مسلم کمیونٹی کے وجود کو خطرہ۔

نئی دہلی : وقف ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی عرضیوں کی سماعت جاری ہے۔ ان میں سے بہت سی درخواستیں مسلم تنظیموں سے جڑی ہوئی ہیں، جب کہ کچھ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی دائر کی ہیں۔ تقریباً تمام درخواستوں میں وقف ترمیمی ایکٹ کو آئین کی خلاف ورزی اور مسلمانوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے ابھی تک اس بنیاد پر اس ایکٹ پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔ اسی دوران ایک ہندو تنظیم کا نام بھی سامنے آیا ہے, جس نے سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی ایکٹ کو ہندوستانی مسلمانوں کے وجود کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کرنے کی اپیل کی ہے۔ کیرالہ کی اس ہندو تنظیم کا نام سری نارائن منوا دھرم ٹرسٹ ہے جو کہ فلسفی اور سماجی مصلح سری نارائن گرو کی تعلیمات اور فلسفے پر مبنی ہے۔
بار اور بنچ کی رپورٹ کے مطابق، سری نارائن مناو دھرم ٹرسٹ کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے، “سری نارائن گرو نے سکھایا کہ ہر انسان اور کمیونٹی کی بھلائی ایک دوسرے پر منحصر ہے، اس لیے ‘شری نارائن مناو دھرم ٹرسٹ’ خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔ ٹرسٹ ایک مسلم کمیونٹی پر اثر انداز ہونے والے قانون کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ہندوستان اور سماجی انصاف ٹرسٹ کے مطابق، ‘یہ قانون وقف کو ایک غیر مذہبی ادارہ سمجھتا ہے… اس قانون نے وقف سے متعلق اسلامی قوانین کو ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ ٹرسٹ اس سے متفق نہیں ہے۔
ٹرسٹ کا استدلال ہے کہ ‘یہ قانون غلط ہے۔ اسے “الٹرا وائرس” کہا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کے پاس اسے بنانے کا اختیار نہیں تھا۔ پارلیمنٹ کسی گروہ پر ایسا اصول نہیں لگا سکتی۔ اس لیے یہ آئین کے ساتھ غداری ہے۔ اسے حکومت نے بنایا ہے اور حکومت خود اس پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ اس سے مسلم کمیونٹی کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ مسلم کمیونٹی کو آئین کے آرٹیکل 21، 25، 26 اور 29 (1) کے تحت کچھ حقوق حاصل ہیں۔ یہ اسکیم ان حقوق کو چھین لیتی ہے۔ اس لیے یہ غلط ہے۔’
درخواست گزار کا موقف ہے کہ یہ قانون ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کے وجود کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ مسلم کمیونٹی صدیوں سے وقف نظام پر منحصر ہے۔ وقف نظام اسلام کے نفاذ اور بقا کے لیے معاشی اور مالی وسائل کا سب سے اہم ذریعہ رہا ہے۔’ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘یہ قانون مسلم کمیونٹی کی معاشی اور مالی بنیادوں کو تباہ کر دے گا۔ وقف ایک قسم کی امانت ہے، جس کے ذریعے مسلم کمیونٹی کے مذہبی اور سماجی کام کیے جاتے ہیں۔ اگر حکومت اسے اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہے تو یہ کمیونٹی کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔’ سری نارائن منوا دھرم ٹرسٹ کیرالہ میں واقع ایک ہندو تنظیم ہے۔ اس کا قیام سری نارائن گرو کے افکار، تعلیمات اور اقدار کا مطالعہ اور پھیلانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ یہ 2023 میں ہی تشکیل دی گئی تھی۔ وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے یہ اچانک سرخیوں میں آگئی ہے۔
کیرالہ کی سیاحت کی ویب سائٹ کے مطابق، سری نارائن گرو 22 اگست 1856 کو ترواننت پورم کے قریب چیمپازانتھی گاؤں کے ایک چھوٹے سے گھر میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام مدن آسن تھا جو ایک کسان تھے۔ ان کی والدہ کا نام کٹی اماں تھا۔ اپنی ابتدائی تعلیم کے بعد، 21 سال کی عمر میں وہ رمن پلائی آسن کے شاگرد بن گئے۔ رامن پلئی آسن سنسکرت کے ایک عظیم اسکالر تھے۔ وارناپلی میں انہیں سنسکرت، شاعری، ڈرامہ، ادبی تنقید اور منطق سکھائی گئی۔ اس نے ویدوں اور اپنشدوں کا بھی مطالعہ کیا۔ بعد ازاں اس نے فطرت کے حسن کے درمیان ایک جنگل میں شیولنگ کی بنیاد رکھی اور لوگ باقاعدہ پوجا کے لیے اس مندر میں آنے لگے۔ لوگ وہاں روحانیت اور صحت کے علاج کے لیے بھی آتے تھے۔ ان کی تعلیم ذات پات اور مذہب کی تفریق سے بالاتر ہو کر مساوات پر مبنی تھی اور اسی وجہ سے انہوں نے خود کو ایک عظیم سماجی مصلح کے طور پر قائم کیا۔
دریں اثنا، چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ نے 5 مئی کو نئے وقف ایکٹ کیس کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا ہے اور اب جسٹس بھوشن آر گاوائی (اگلے سی جے آئی) کی سربراہی والی بنچ 15 مئی کو اس کی سماعت کرے گی۔ مرکزی حکومت نے نئے وقف قانون کا دفاع کرتے ہوئے ایک حلف نامہ داخل کیا ہے۔ سی جے آئی 13 مئی کو ریٹائر ہونے والے ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ کوئی عبوری حکم پاس نہیں کرنا چاہتے۔ اس معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں 1,332 صفحات کا حلف نامہ داخل کر کے اس کے خلاف دائر درخواستوں کو خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون کی کچھ دفعات کے بارے میں ‘شرارتی جھوٹی کہانیاں’ پھیلائی جا رہی ہیں۔
سیاست
مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔
میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔
سیاست
واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔
اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا