Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

جرم

قینچی کی طرح زبان چلانے والی بیوی کا “قینچی” سے بہیمانہ قتل سے سنسنی!!!

Published

on

murder

خیال اثر مالیگانوی
کورونا نامی خطرناک وباء کے پھیلنے اور لاک ڈاؤں کی صعوبتوں نے ہر ہندوستانی کو بے دست و پا بنا کر رکھ دیا ہے. اس خطرناک بیماری اور لاک ڈاؤن نے ملکی معیشت کو سسک سسک کر دم توڑنے پر مجبور کردیا ہے. لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر کاروبار خسارے ہو سودا ہوتا جارہا ہے تو مزدور پیشہ افراد پر بے روزگاری اور بھکمری کے سائے منڈلا رہے ہیں اور اس کا راست اثر غریب اور مزدور پیشہ افراد پر اس شدت سے سر ابھار رہا ہے کہ ان کی ازدواجی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے. مرد اور خاتون خانہ سبھی حیران و پریشان ہیں. بے روزگاری کے بڑھتے سائے نے سب سے زیادہ اثر بچوں پر ڈالا ہے. بچوں کو فاقہ کشی پر مجبور ہوتا دیکھ کر بے بس و لاچار مائیں اپنے روز گار شوہروں سے دست غریباں ہوتے جارہی ہیں. ایک تو بےروزگاری کا عذاب اور بچوں کا بھوک سے تڑپنا, بلبلانا, دیکھنا اور سہنا پھر اس کے بعد بیوی کے طعنے سن سن کر مجبور و بے کس شوہر کا خون کھول اٹھتا ہے اور جب بھی ایسا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو اس کا خمیازہ خواتین اور بچوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے. جودھ پور کا ایسا ہی واقعہ خبروں کی زینت بنا ہوا ہے. تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز ایک 35 سالہ بےروزگار شخص نے مبینہ طور پر اپنی بیوی کا گلا کاٹ کر قتل کردیا۔ مہا مندر پولیس اسٹیشن کےاسٹیشن ہاؤس آفیسر(SHO)کیلاش دان نے بتایا کہ قریب ایک بجے بی جے ایس کالونی میں رہنے والے ملزم وکرم سنگھ نے پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ اس نے کچھ تنازعہ پر اپنی بیوی کو قتل کردیا ہے۔ جیسے ہی ہمیں اطلاع موصول ہوئی ہم جائے حادثہ پر پہنچے اور خاتون کی لاش دیکھی اس کا گلا کٹا ہوا تھا۔ پولیس نے فورینسک ٹیم کو جائے حادثہ پر بلایا اور متاثرہ کے اہل خانہ کو حادثہ کی اطلاع دی۔ لاش کو مردہ خانہ میں روانہ کیا گیا اور ملزم کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
ایک مجبور و بےکس اور روزگار شخص جو بےروزگاری کے ستم سہنے کے ساتھ ساتھ اپنی بیوی کے طعنے سہہ سہہ کر اوب گیا تھا. روزگار سے محروم اس شخص کا ایک مکان کرائے پر دیا ہوا تھا جس کے کرائے سے ہی اس کا گھر خرچ عمل میں آ رہا تھا. کرایہ سے ملنے والی رقم بھی ان کی کفالت کے لئے انتہائی نا کافی ثابت ہونے لگی تھی اسی کے حوالے سے ایک دن دونوں میاں بیوی میں جب تکرار شروع ہوئی تو ختم ہونے کا نام ہی نہ لی. ان کے دو کم عمر بچے بھی حیران و پریشان ماں باپ کی اس جوتم پیراز کو حیرت سے دیکھ رہے تھے. جب بیوی کی زبان قینچی کی طرح چلتی گئی تو شوہر نے انتہائی طیش کے عالم میں قینچی سے بیوی کی گردن اور جسم کے دیگر اعضاء پر یکے بعد دیگرے وار کرتے ہوئے قینچی کی طرح چلنے والی زبان کو نہ صرف بند کردیا بلکہ ہمشیہ کے لئے اس کی سانس کی ڈور بھی قینچی سے کاٹ دی. اتنے پر ہی بس نہ کرتے ہوئے اس شوہر نامدار نے پولیس اسٹیشن فون کرتے ہوئے اپنے کارہائے نمایاں بیان کر دیئے جسے سن کر پولیس عملہ فورأ ہی جائے وقوع پر پہنچ گیا. پولیس نے بچشم خود اس دلدوز اور خونی مناظر کو دیکھا. شوہر کے ہاتھوں بیوی کی کٹی پھٹی لاش دیکھ کر پولیس کے بھی رونگھٹے کھڑے ہوگئے. پولیس نے جب قاتل شوہر سے باز پرس کی تو قاتل شوہر نے بتایا کہ بیوی کے روز روز طعنے اور گلے شکوے جب اس کی برداشت سے باہر ہوگئے تو اس نے انتہائی طیش کے عالم میں یہ قدم اٹھایا ہے.
۔پولیس کے مطابق ملزم اور مقتولہ کے دو بچے ہیں، ایک 8 سالہ بیٹی اور 5 سالہ بیٹا شامل ہیں۔جو فی الحال جودھپور میں اپنے دادا دادی کے پاس ہیں۔
تعجب خیز امر یہ ہے کہ شب و روز ساتھ ساتھ زندگی گزارنے والے ایک دوسرے کے سکھ دکھ میں شریک رہنے والے اور ساتھ جینے ساتھ مرنے کی قسمیں کھانے والے حالات حاضرہ کی لپیٹ میں آ کر حالات کی بے رحمی کا شکار ہو گئے. ایک ناری جو اپنے شوہر کو بھگوان سمان مان کر اس کے چرنوں کو روز چھوتے ہوئے اپنی مانگ میں سندور کی طرح سجاتی تھی اسی کے ہاتھوں اس بے رحمی سے قتل ہو گئی کہ دیکھنے اور سننے والے بھی دانتوں تلے انگلی دبانے پر مجبور ہو گئے . اس خونی واقعہ کے بعد قاتل شوہر تو جیل کی سلاخوں کے پچھے پہنچ گیا اور بیوی قتل کے بعد انتم سنسکار کے لئے امر دھام پہنچ کر خاک ہوگئی اور رہے بچے تو وہ والدین سے محرومی کا کرب جھیلتے ہوئے اپنے دادا دادی کے پاس شب و روز روتے ہوئے گھٹ گھٹ کر اپنا بچپن گزارنے پر مجبور ہیں. شوہر کے ہاتھوں بیوی کے قتل کا یہ خونی واقعہ بے روزگاری کا ساخشانہ بتایا جارہا ہے جو کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لا تعداد ہندوستانیوں کا نصیب بنا دیا گیا ہے. قتل کا حالیہ واقعہ آج ہر عام ہندوستانی کو سوچنے پر مجبور کررہا ہے کہ کیا انھیں بے روزگاری یہ عذاب برسوں بھگتنا پڑے گا ؟کیا آنے والے وقتوں میں بھی روز بروز ایسے ہی خونی واقعات گھر گھر میں رونما ہوتے رہیں گے کیونکہ دم توڑتی ہوئی معیشت اور روزگاری کا عفریت ہر گھر پر دستک دینے کے لئے تیار بیٹھا ہے اور ظاہر ہے کہ اس عفریت کا شکار صرف اور صرف خاتون خانہ اور معصوم بچے ہی ہوں گے. بے روزگاری کے اس عفریت اور خود کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لئے ہر خاتون خانہ کو چاہیے کہ ایسے نا مسائد حالات میں اپنے بے روزگار شوہروں کو طعنہ نہ دیتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ قدم در قدم چلتے ہوئے ان کا ساتھ دیں نہ کہ روز مرہ کے خرچ کے لئے باہم دست غریباں رہتے ہوئے ان کا جینا حرام کردیں. بلا وجہ انھیں طیش نہ دلائیں اور خود باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے گھریلو اخراجات پر قابو رکھتے ہوئے فضول خرچی سے پرہز کریں اسی میں ان کی آنے والی زندگی کے اسرار و رموز پوشیدہ ہیں.

بین الاقوامی خبریں

اسرائیلی فوج کا غزہ میں بڑا فوجی آپریشن، آئی ڈی ایف کے حملے میں 50 فلسطینی ہلاک، نیتن یاہو نے بتایا موراگ راہداری منصوبے کے بارے میں

Published

on

Netanyahu-orders-army

تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل غزہ میں ایک طویل اور وسیع مہم کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج دو متوازی کارروائیاں شروع کرنے جا رہی ہے۔ ایک شمالی غزہ میں اور دوسرا وسطی غزہ میں۔ اس تازہ ترین مہم کا مقصد پورے غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔ ایک ایسا علاقہ جہاں حماس کا اثر کم ہے۔ دوسرا علاقہ وہ ہے جہاں حماس کے دہشت گردوں کا اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔ اس کے ذریعے اسرائیلی فوج غزہ پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے جا رہی ہے۔

دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایک نیا سکیورٹی کوریڈور قائم کر رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے اسے موراگ کوریڈور کا نام دیا۔ راہداری کا نام رفح اور خان یونس کے درمیان واقع یہودی بستی کے نام پر رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوریڈور دونوں جنوبی شہروں کے درمیان تعمیر کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں “بڑے علاقوں” پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اپنے فوجی آپریشن کو بڑھا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

اسرائیل غزہ کی پٹی میں ‘بڑے علاقوں’ پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھا رہا ہے۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ دریں اثنا، غزہ کی پٹی میں حکام نے بتایا کہ منگل کی رات اور بدھ کی صبح سویرے اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریباً ایک درجن بچوں سمیت کم از کم 50 فلسطینی مارے گئے۔ کاٹز نے بدھ کے روز ایک تحریری بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنے فوجی آپریشن کو “عسکریت پسندوں اور انتہا پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو کچلنے” اور “فلسطینی سرزمین کے بڑے حصوں کو ضم کرنے اور انہیں اسرائیل کے سیکیورٹی علاقوں سے جوڑنے کے لیے بڑھا رہا ہے۔”

اسرائیلی حکومت نے فلسطینی علاقوں کے ساتھ سرحد پر اپنی حفاظتی باڑ کے پار غزہ میں ایک “بفر زون” کو طویل عرصے سے برقرار رکھا ہوا ہے اور 2023 میں حماس کے ساتھ جنگ ​​شروع ہونے کے بعد سے اس میں وسیع پیمانے پر توسیع کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بفر زون اس کی سلامتی کے لیے ضروری ہے، جب کہ فلسطینی اسے زمینی الحاق کی مشق کے طور پر دیکھتے ہیں جس سے چھوٹے خطے کو مزید سکڑنا پڑے گا۔ غزہ کی پٹی کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے۔ کاٹز نے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ فوجی آپریشن میں توسیع کے دوران غزہ کے کن کن علاقوں پر قبضہ کیا جائے گا۔ ان کا یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جنوبی شہر رفح اور اطراف کے علاقوں کو مکمل طور پر خالی کرنے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ کاٹز نے غزہ کی پٹی کے رہائشیوں سے ‘حماس کو نکالنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے’ کا مطالبہ کیا۔ اس نے کہا، ‘جنگ ختم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔’ اطلاعات کے مطابق حماس کے پاس اب بھی 59 اسرائیلی یرغمال ہیں جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا اندازہ ہے۔ شدت پسند گروپ نے جنگ بندی معاہدے اور دیگر معاہدوں کے تحت متعدد اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رہا کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

پونے : لڑکی میوری ڈانگڈے نے اپنے دولہے ساگر جے سنگھ کدم پر حملہ کیا، شادی سے پہلے دولہے کو مارنے کا دیا ٹھیکہ

Published

on

Ahlianagar-Issue

پونے : اہلیہ نگر کی ایک لڑکی کی شادی 12 مارچ کو طے ہے۔ دونوں کی ملاقات ہوئی۔ لڑکے کے گھر والوں نے اسے روک دیا۔ پھر دونوں کی منگنی ہوگئی اور پری ویڈنگ شوٹ بھی خوبصورت جگہوں پر ہوا۔ اب شادی کی تیاریاں زوروں پر ہونے لگیں۔ اس دوران دولہا پر جان سے مارنے کے ارادے سے حملہ کیا گیا۔ اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ معاملہ پولیس تک پہنچا اور جو انکشاف ہوا سب کو چونکا دیا۔ ہونے والے دولہے پر اس کی ہونے والی دلہن نے حملہ کیا۔ اس نے نوجوان کو مارنے کے لیے حملے کا حکم دیا تھا۔ لیکن خوش قسمتی سے وہ بچ گیا۔ اس سازش میں لڑکی کا 40 سالہ بوائے فرینڈ بھی شامل تھا۔

پولیس نے بتایا کہ دلہن کا نام میوری ڈانگڈے (20) ہے۔ اس کی شادی ساگر جے سنگھ کدم کے ساتھ طے ہوئی تھی۔ وہ بنیر میں ایک فاسٹ فوڈ کی دکان میں باورچی کے طور پر کام کرتا ہے۔ 27 فروری کو ساگر نے لڑکی کو کھمگاؤں گاؤں کے قریب اس کے رشتہ دار کے گھر چھوڑ دیا۔ ساگر پر اسی راستے سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ آوروں نے ساگر کو بری طرح مارا۔ اسے شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ساگر کدم نے یکم مارچ کو یاوت پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اپنی شکایت میں اس نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک نے دوسرے لوگوں سے اس کی ٹانگیں توڑنے کو کہا تاکہ وہ شادی میں شرکت نہ کرسکے۔ ساگر نے یہ بھی کہا کہ انہیں 21 اور 22 فروری کو ایک نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیز کالیں موصول ہوئیں۔

پولیس نے ابتدائی طور پر تعزیرات ہند (بی این ایس) کی دفعہ 118 (جان بوجھ کر شدید چوٹ پہنچانا)، 351 (مجرمانہ دھمکی) اور 352 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا اور تحقیقات شروع کی۔ یاوتمال پولیس کی ایک ٹیم نے 28 مارچ کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور تکنیکی جانچ کی مدد سے حملہ آوروں میں سے ایک کا سراغ لگایا۔ یاوت پولیس کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر مہیش مانے نے بتایا کہ گرفتار نوجوان (19 سال) لڑکی کا کزن ہے۔ اس نے ساری سازش بتائی اور چار اور لوگوں کے نام بتائے۔ جس میں لڑکی کا عاشق (40 سال) بھی شامل ہے، جو اہلیہ نگر کے شری گونڈہ میں ایک گیراج کا مالک ہے۔ اسے دو دن کے اندر حراست میں لے لیا گیا۔ خاتون (23 سال) ابھی تک مفرور ہے۔

مانے نے کہا کہ لڑکی اور قدم نے 21 فروری کو ساسواڑ کے قریب شادی سے پہلے کا فوٹو شوٹ کروایا تھا۔ لڑکی نے قدم سے کہا کہ وہ اپنے گھر والوں کو بتائے کہ وہ شادی کے لیے تیار نہیں ہے۔ لیکن کدم نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اس نے اور اس کے عاشق نے قدم کو ختم کرنے کی سازش رچی۔ اہلکار نے بتایا کہ قدم کی منگیتر نے 27 فروری کو ان سے رابطہ کیا اور پونے میں فلم دیکھنے کے لیے اس کے ساتھ جانے کو کہا۔ نوجوان نے موٹر سائیکل پر یاوت کے قریب کھامگاؤں میں اپنے رشتہ دار کے گھر اٹھایا اور پونے میں فلم دیکھی۔ اس نے اسے شام 7.30 بجے کے قریب کھامگاؤں میں واپس چھوڑ دیا۔

جب قدم پونے واپس آ رہے تھے تو ایک کار میں سوار چار آدمیوں نے اسے زبردستی روکا۔ انہوں نے اسے لاٹھیوں سے مارا اور پھر دھمکی دی کہ اگر اس نے عورت سے شادی کی تو وہ اسے جان سے مار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ خاتون اور اس کے عاشق نے ضلع اہلیانگر کے تین مردوں کو نوکری پر رکھا تھا۔ خاتون کا کزن بھی ساتھ تھا۔ خاتون اور اس کے عاشق نے اسے 1.25 لاکھ روپے ایڈوانس دیے تھے۔

Continue Reading

جرم

بابا صدیق قتل کیس : این سی پی لیڈر بابا صدیق کی اہلیہ شہزین نے خصوصی مکوکا عدالت سے رجوع کیا

Published

on

baba siddiqi

 ممبئی : مرحوم این سی پی لیڈر بابا صدیق کی اہلیہ شہزین نے خصوصی مکوکا عدالت سے رجوع کیا ہے، اور التجا کی ہے کہ انہیں اپنے شوہر کے قتل کا مقدمہ چلانے کے لیے استغاثہ میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے، کیونکہ اس کا خاندان ملزم کے فعل کا حتمی شکار ہے۔ چونکہ عدالت نے ابھی مقدمے کی سماعت شروع کرنا ہے، بابا کی اہلیہ شہزین نے جمعہ کو اپنے وکیل تروین کمار کرنانی کے ذریعے ایک درخواست جمع کرائی ہے، جس میں اسے مقدمے کی سماعت کے لیے استغاثہ میں شامل ہونے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس نے استدعا کی کہ ملزمان نے مقتول کا پہلے سے منصوبہ بند اور سوچے سمجھے طریقے سے سرد خون، بہیمانہ قتل کیا ہے۔ شہزین نے اپنی درخواست میں کہا، “اسے ایک ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، اور یہ کہ مداخلت کرنے والے کے لیے سچے اور درست حقائق کو ریکارڈ پر رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاکہ اس عدالت کو معاملے میں آزادانہ اور منصفانہ نتیجے پر پہنچنے میں مدد ملے،” شہزین نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ کئی اہم پہلو ہیں جن کے لیے مناسب وزن کی ضرورت ہے۔

درخواست میں متاثرہ کے سننے کے حق پر زور دیا گیا ہے جیسا کہ سپریم کورٹ نے متعدد درخواستوں میں رکھا ہے۔ “یہ خیال کیا گیا ہے کہ متاثرہ فرد جرم کا حقیقی طور پر شکار ہوا ہے۔ جرم کی روک تھام اور سزا دینے کے لئے فوجداری انصاف کی فراہمی کے اخلاق کو شکار کی طرف سے منہ نہیں موڑنا چاہئے۔ متاثرین کے سننے اور مجرمانہ کارروائی میں حصہ لینے کے حقوق کے حوالے سے فقہ مثبت طور پر تیار ہونا شروع ہوئی ہے”۔66 سالہ صدیق کو 12 اکتوبر 2014 کو باندرہ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے قریب قتل کر دیا گیا تھا۔ بشنوئی کے گینگ کے مبینہ طور پر تین حملہ آوروں نے اس کار پر فائرنگ کی جہاں بابا دفتر سے نکلنے کے لیے بیٹھا تھا۔ جیسے ہی وہ کار میں آیا، ملزم نے اس پر گولی چلا دی، جس سے اس کے گارڈز کو رد عمل کا اظہار کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملی۔ تاہم حملہ آور فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے۔

پولیس اب تک قتل کے الزام میں 26 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ ممبئی پولیس نے دسمبر میں این سی پی لیڈر کے قتل میں ملوث 26 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ قتل کا حکم بشنوئی نے دیا تھا، جو اس گروہ کا سربراہ ہے۔اپنی چارج شیٹ میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ گینگ کے ارکان بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف نفرت رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ، صدیق اداکار کے بہت قریب تھا، اور اس کے علاوہ، گینگ دہشت گردی اور بالادستی قائم کرنا چاہتا تھا. صدیق کے قتل کی سازش کے پیچھے یہی بنیادی محرکات تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com