Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کانگریس کے سینئر لیڈرسابق مرکزی وزیرجئے پال ریڈی چل بسے

Published

on

سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئر لیڈر جئے پال ریڈی علاج کے دوران اتوار کی شب حیدرآباد کے ایک اسپتال میں چل بسے۔ان کی عمر77 برس تھی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ریڈی کو شدید بخار پر20جولائی کو ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹروانٹرولوجی میں داخل کروایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران وہ چل بسے۔ایس جئے پال ریڈی کی پیدائش 16 جنوری 1942 کو تلنگانہ کے ضلع نلگنڈہ کے چندورمنڈل کے نرمیٹا گاوں میں ہوئی تھی تاہم ان کا اصل تعلق محبوب نگر ضلع کے مادُگلا سے ہے۔ان کی شادی 7 مئی 1960 کو لکشمی سے ہوئی تھی۔ریڈی 18 ماہ کی عمر سے ہی پولیو کا شکار تھے اور ان کو چلنے میں دشواری ہوتی تھی۔انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا۔سابق مرکزی وزیر ایک زراعت کے ماہر تھے اور وہ اپنا فاضل وقت مطالعہ میں صرف کرتے تھے۔انہوں نے کئی ممالک کا دورہ بھی کیاتھا۔وہ 15ویں لوک سبھا کے رکن اور سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر بھی تھے۔انہوں نے تلنگانہ کے حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کی نمائندگی کی تھی۔انہوں نے 1998 میں مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات کے طورپر آئی کے گجرال کی حکومت میں خدمات انجام دی تھی۔1999 میں 21 سال بعد وہ کانگریس میں واپس ہوئے۔2004 میں وہ مریال گوڑہ حلقہ سے 14ویں لوک سبھا کے لئے منتخبہوئے اور ان کو وزیراطلاعات و نشریات اور وزیر شہری ترقی یو پی اے Iمیں بنایاگیا تھا۔2009 میں وہ 15ویں لوک سبھا کے لئے چیوڑلہ حلقہ سے منتخب ہوئے اور وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس کے طورپر خدمات انجام دیں۔ریڈی نے 29اکتوبر 2012 سے 18 مئی 2014 تک وزیرارضی سائنس و سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر کے طورپر خدمات انجام دیں۔اپنے سیاسی کیرئیر کے دوران ریڈی پانچ مرتبہ لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے، دو مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن بنائے گئے اور چار مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ان کی موت پر کانگریس پارٹی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا”ہمیں جئے پال ریڈی کے چل بسنے پر صدمہ پہنچا ہے۔وہ کانگریس کے ایک سینئر رہنما، انہوں نے پانچ مرتبہ لوک سبھا کے رکن، دو مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن اور چارمرتبہ ایم ایل اے کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ہمیں امید ہے کہ ان کے خاندان اور دوست، دکھ کی اس گھڑی میں اس صدمہ کو برداشت کرنے کی ہمت پائیں گے“۔تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کما رریڈی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا”تلنگانہ کے عظیم فرزند جئے پال ریڈی کی موت پر گہرا دکھ اور صدمہ پہنچا۔ان کی موت میرے لئے اور انڈین نیشنل کانگریس کے لئے ایک دھکہ ہے۔ہم ان کی کمی کو محسوس کریں گے“۔تلنگانہ کی حکمران جماعت ٹی آرایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راو جو وزیراعلی کے چندرشیکھر راو کے فرزند بھی ہیں نے کہا ”سینئر لیڈرو سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی کے ارکان خاندان اور دوستوں سے میری تعزیت۔جئے پال ریڈی آج صبح کی اولین ساعتوں میں چل بسے“۔یو پی اے 2حکومت کی کابینہ میں 28اکتوبر 2012 کو ہوئی ردوبدل کے بعد ریڈی پٹرولیم و قدرتی گیس کے وزیر سے سائنس وٹکنالوجی کے وزیر بنائے گئے تھے۔وزارت تیل نے سی اے جی رپورٹ 2011 کے مطابق گیس کی پیداوار میں کمی پر مکیش امبانی کی کمپنی کو 7000 کروڑ روپئے کاجرمانہ عائد کیا تھا۔ساتھ ہی وزارت تیل نے بھارت پٹرولیم میں ان کی کمپنی کی 7.2 بلین کے شراکت کو بھی منظوری نہیں دی تھی۔اپوزیشن جماعتوں بشمول بی جے پی، ایس پی اور عاپ نے کہا تھا کہ کارپوریٹ گھرانوں بالخصوص ریلائنس گروپ آف انڈسٹریز کے دباو میں آکر ہی ان کو اس وزارت سے ہٹایاگیا ہے تاہم انہوں نے ان دعووں کی تردید کی تھی اور کہا تھاکہ وہ نئے قلمدان کو سمجھنا چاہتے ہیں۔جئے پال ریڈی 1969 سے 1984 تک کلواکرتی اسمبلی حلقہ سے متحدہ اے پی کی اسمبلی کے رکن تھے تاہم انہوں نے ایمرجنسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی تھی اور 1977 میں جنتاپارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ریڈی نے اندراگاندھی کے خلاف 1980 میں حلقہ لوک سبھا میدک سے ناکام مقابلہ کیاتھا۔وہ 1985 سے 1988 تک جنتا پارٹی کے جنرل سکریٹری بنائے گئے تھے۔وہ پانچ مرتبہ لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے۔1984 میں تلگودیشم سے اتحاد کے ذریعہ وہ 8ویں لوک سبھامیں منتخب ہوئے تھے۔1988 میں تلگودیشم کے خلاف لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔2004 میں مریال گوڑہ اورپھر 2009 میں بھی اسی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر وہ لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئے تھے۔وہ 1990 تا1996اور1997 تا1998 دو مرتبہ راجیہ سبھا کے رکن رہے۔سابق مرکزی وزیر نے 1991 سے 1992 تک راجیہ سبھامیں اپوزیشن رہنما کی ذمہ داری بھی ادا کی تھی۔1999 تا2000 کے درمیان ان کو مراعات کمیٹی کا صدرنشین مقرر کیاگیا تھا۔انہوں نے 1997 تا 1998 میں آئی کے گجرال اور 2004 سے منموہن سنگھ کی کابینہ میں خدمات انجام دی تھیں۔1998 میں بہترین پارلیمنٹرین کا ایوارڈ بھی ان کوملا تھا۔ان کا تعلق جنوبی ہند سے ہے اور وہ کم عمر سیاستداں تھے جن کو یہ ایوارڈ ملا تھا۔ان کی لاش کو حیدرآباد کے جوبلی ہلزمیں واقع ان کی قیام گاہ منتقل کیاگیا۔کانگریس کے ایم پی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کانگریس کی طرف سے ان کی قیام گاہ پہنچ کر ان کو خراج پیش کرنے والی پہلی اہم شخصیت تھے۔کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ان کی لاش کو دیکھ کر روپڑے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سڑک کے کنکریٹ کام میں لاپرواہی برتنے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی، اگلے 2 سال کے لیے ٹینڈر میں حصہ لینے پر پابندی، جرمانہ بھی عائد

Published

on

Road

بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے دائرہ کار میں سڑکوں کو گڑھوں سے پاک بنانے کے مقصد سے تیزی سے سیمنٹ کنکریٹ سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔ بی ایم سی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے پر زور دے رہا ہے کہ یہ کام اعلیٰ ترین معیار کے مطابق ہو۔ کم معیار یا لاپرواہی برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

اسی سلسلے میں، آرے کالونی کے علاقے میں سڑک کے کنکریٹ کے کام میں ناقابل قبول تاخیر کرنے والے ٹھیکیدار کو اگلے 2 سال کے لیے بی ایم سی کے تمام محکموں کی ٹینڈر کارروائی میں شرکت سے روکا گیا ہے، اور 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اسی طرح، 2 ریڈی مکس کنکریٹ (آر ایم سی) پلانٹس کی رجسٹریشن منسوخ* کر دی گئی ہے اور انہیں 6 ماہ کے لیے کسی بھی بی ایم سی پروجیکٹ کے لیے کنکریٹ مکس کی فراہمی سے منع کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، 2 سڑک کنٹریکٹرز پر 20-20 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ یہ تمام کارروائیاں بی ایم سی کمشنر جناب بھوشن گگرانی کی ہدایت پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ سڑکوں کے کنکریٹ کام میں کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا خامی برداشت نہیں کی جائے گی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مخصوص واقعات :

  1. آرے کالونی – دنکر راؤ دیسائی روڈ :
  • ایڈیشنل کمشنر (پروجیکٹس) جناب ابھیجیت بانگر کے معائنے میں کام کا معیار خراب پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار کو نوٹس جاری کی گئی، 5 لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا اور فوری اصلاح کی ہدایت دی گئی۔
  • مرمت میں بھی تاخیر پر، 2 سال کے لیے ٹینڈر میں شرکت پر پابندی لگا دی گئی۔
  1. ڈاکٹر نیتو مانڈکے روڈ، ایم-ایسٹ وارڈ – 20 مارچ 2025 :
  • اچانک معائنے کے دوران، سلمپ ٹیسٹ میں فرق پایا گیا (پلانٹ پر 160ایم ایم، سائٹ پر 170ایم ایم)۔
  • کنکریٹ لوڈ مسترد کر دیا گیا، گاڑی واپس بھیجی گئی، آر ایم سی پلانٹ پر 20 لاکھ کا جرمانہ لگا اور 6 ماہ کی پابندی عائد ہوئی۔
  1. کاراگروہ روڈ، بی وارڈ – 1 اپریل 2025 :
  • پلانٹ پر سلمپ 65ایم ایم جبکہ سائٹ پر 180ایم ایم پایا گیا۔
  • ٹھیکیدار اور آر ایم سی پلانٹ کو نوٹس دی گئی، غلطی تسلیم کرنے کے باوجود 20 لاکھ روپے کا جرمانہ اور 6 ماہ کی سپلائی پابندی لگائی گئی۔

سلمپ ٹیسٹ کی اہمیت :
سلمپ ٹیسٹ کنکریٹ کی “ورک ایبلیٹی” یعنی کام کرنے کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس سے سیمنٹ اور پانی کے تناسب کا پتہ چلتا ہے۔ اگر پانی زیادہ ہو جائے تو معیار پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اسی لیے بی ایم سی نے ریڈی مکس پلانٹس اور سائٹس – دونوں جگہوں پر سلمپ ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

ایڈیشنل کمشنر جناب ابھیجیت بانگر نے کہا کہ بی ایم سی افسران خود کام کا معائنہ کر رہے ہیں، اور اگر کوئی خامی پائی گئی تو ذمہ دار فرد یا ادارے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تمام کنٹریکٹرز کو ہوشیار رہنا ہوگا، کیونکہ معیار کے ساتھ کوئی سمجھوتہ قبول نہیں ہوگا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اورنگ زیب کے مقبرے کا تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، مغل حکمران کی اولاد نے انتونیو گوٹیرس کو لکھا خط، مقبرے کی حفاظت کا کر دیا مطالبہ

Published

on

Antonio Guterres

ممبئی : مغل حکمران اورنگزیب کے مقبرے کے تنازع پر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے بیان کے بعد بھی معاملہ ٹھنڈا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے پر تنازعہ ہے۔ مقبرے کے تحفظ کا معاملہ اب اقوام متحدہ (یو این) تک پہنچ گیا ہے۔ مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی اولاد یعقوب حبیب الدین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو خط لکھ کر اورنگ زیب کے مقبرے کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ تنازعہ مہاراشٹر میں ہندو تنظیموں کی جانب سے مقبرے کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔ اب اس تنازعہ میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔

مہاراشٹر کے ناگپور میں اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے پر تشدد پھوٹ پڑا۔ اس وقف املاک کے متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھیجے گئے ایک خط میں لکھا ہے کہ اورنگ زیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے اور اسے قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ 1958 کے تحت محفوظ کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی قانون کی دفعات کے تحت اورنگزیب کے اس مقبرے کو قومی ورثہ قرار دیا گیا ہے۔ یا کوئی اور سرگرمی محفوظ یادگار کے ارد گرد کی جا سکتی ہے۔ یعقوب نے گٹیرس کی قبر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں متولی (نگران) شہزادہ یعقوب نے 1972 میں عالمی ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے یونیسکو کنونشن پر دستخط کرنے کا بھی ذکر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایسی یادگاروں کے ساتھ کسی قسم کی توڑ پھوڑ یا لاپرواہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔ اورنگ زیب کا یہ مقبرہ اورنگ آباد ضلع کے خلد آباد میں واقع ہے۔ ہندو تنظیموں کے مطالبے اور مارچ کے بعد اس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ انتونیو گوٹیرس ایک پرتگالی سیاست دان اور سفارت کار ہے۔ گوٹیرس 1995 سے 2000 تک پرتگال کے وزیر اعظم رہے۔ گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کی تنظیم میں بھی دس سال کام کیا۔ گوٹیرس اقوام متحدہ کے نویں سیکرٹری جنرل ہیں۔ وہ اس سے قبل بھارت کا دورہ کر چکے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com