Connect with us
Wednesday,10-September-2025

بزنس

سعودی کے فیصلے سے ہندوستان میں بگڑے گا تیل کا کھیل؟ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے سربراہ نے کی پیش گوئی

Published

on

Windfall-tax-on-crude-oil

بین الاقوامی توانائی ایجنسی (IEA) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فتح بیرول نے پیش گوئی کی ہے کہ سعودی عرب، روس اور پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی دیگر تنظیم (OPEC) کے فیصلے کے بعد سال کی دوسری ششماہی میں ہندوستان کا تیل درآمدی بل دوگنا ہو جائے گا۔ تیل کی پیداوار میں کمی کا امکان ہے۔ بیرول نے کہا کہ “سعودی عرب، روس اور دیگر اوپیک پلس پروڈیوسروں نے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ جب ہم بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے تجزیے اور تیل کی منڈیوں کو دیکھنے والے تقریباً ہر سنجیدہ ادارے کے تجزیے پر نظر ڈالتے ہیں تو اس سال کے دوسرے نصف حصے میں بازار بہت تنگ ہوں گے۔”

آئی ای اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ ہندوستان ایک توانائی درآمد کرنے والا ملک ہے اور اپنی استعمال کی ضروریات کے لیے زیادہ تر تیل درآمد کرتا ہے۔ اس لیے تیل کی پیداوار میں کمی کے بڑے پروڈیوسروں کے فیصلے کا براہ راست بوجھ ہندوستانی معیشت اور اس کے صارفین پر پڑے گا۔ بیرول نے کہا کہ تیل کی قیمتوں پر دباؤ اور سپلائی کے تحفظ کے خدشات آنے والے سالوں میں کم ہو جائیں گے، کیونکہ اب مزید ممالک اپنی قدرتی گیس پیدا کر رہے ہیں اور برآمد کر رہے ہیں، اس طرح مارکیٹ میں مائع قدرتی گیس (LPG) کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔ روس-یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے ہندوستان تیل کی عالمی منڈی میں ایک اہم کھلاڑی بن گیا ہے، یورپی یونین نے تیل سمیت روسی مصنوعات سے گریز کیا ہے۔

دوسری جانب ہندوستان نے روس سے رعایتی دروں پر خام تیل کی درآمدات بڑھا دی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیزل اور جیٹ فیول جیسے ریفائنڈ تیل نے پچھلے دروازے سے یورپی ممالک میں اپنے داخلے کو قابل بنایا ہے۔ جنوری میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی تیل کی درآمدات میں ایک سال پہلے کے مقابلے 33 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس پر آئی ای اے کے اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ یہ ایک درست قدم ہے۔ فتح بیرول نے کہا کہ ہندوستان تجارتی اور مالیاتی قواعد کے معاملے میں بین الاقوامی اصول و ضوابط پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہندوستان یہ کام شفاف طریقے سے کر رہا ہے اور دوسروں کے مقابلے کم رعایتی قیمت پر خام تیل درآمد کر کے منافع کما رہا ہے۔ یہ یقینی طور پر ایک درست قدم ہے۔

بزنس

دہیسر ٹول ناکا منتقل کیا جائے گا، میرا-بھائیندر کے باشندوں کو بڑی راحت

Published

on

Dahisar Toll

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے دھیسر ٹول ناکہ کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کے لیے راحت کا باعث بنے گا، خاص طور پر میرا-بھائیندر کے رہائشیوں کے لیے جو طویل عرصے سے اس ٹول کے مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔

کئی برسوں سے دھیسر ٹول پلازہ مسافروں کے لیے پریشانی کا سبب بنا ہوا تھا۔ رش کے اوقات میں لمبی قطاریں اور وقت کا ضیاع کے ساتھ ساتھ مقامی رہائشیوں پر مالی بوجھ بھی بڑھ رہا تھا۔ میرا-بھائیندر کے شہری بار بار یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ قلیل فاصلے کا سفر کرنے والوں پر اضافی ٹول کا بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہیے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ اب ٹول ناکہ ہائی وے پر مزید آگے منتقل کیا جائے گا، جس سے مقامی مسافروں کو مختصر فاصلے کی آمد و رفت پر ٹول فیس سے چھوٹ ملے گی۔ یہ تبدیلی نہ صرف ٹریفک کو بہتر بنائے گی بلکہ شہریوں کے روزمرہ کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔

مقامی شہری تنظیموں اور نمائندوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایک رہائشی نے کہا، “یہ ایک پرانی مانگ تھی جسے اب پورا کیا گیا ہے۔ اب ہمیں چھوٹے سفر پر اضافی ٹول ادا نہیں کرنا پڑے گا۔”

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) جلد ہی ٹول ناکے کی نئی جگہ طے کرے گا اور آنے والے ہفتوں میں کام شروع ہونے کی توقع ہے۔

دھیسر ٹول ناکے کی منتقلی شہری آمدورفت کو آسان بنانے اور مضافاتی رہائشیوں کے مسائل کو حل کرنے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ میں ایک اہم پیش رفت، پہلے پری اسٹریسڈ کنکریٹ باکس گرڈر کو مہاراشٹر میں کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا

Published

on

Mumbai-Bullet-Train

ممبئی : ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین منصوبے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ این ایچ ایس آر سی ایل نے مہاراشٹر میں بلٹ ٹرین کوریڈور پر پہلے 40 میٹر طویل پری سٹریسڈ کنکریٹ (پی ایس سی) باکس گرڈر کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے۔ یہ کام ڈہانو کے ساکھرے گاؤں میں ہوا۔ یہ گرڈر فل اسپین لانچنگ گینٹری (ایف ایس ایل جی) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا تھا۔ یہ بلٹ ٹرین منصوبہ ہندوستان کے لیے بہت اہم ہے اور اس کے 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ این ایچ ایس آر سی ایل کے ایک بیان کے مطابق شیلفٹا اور گجرات-مہاراشٹرا سرحد کے درمیان 13 کاسٹنگ یارڈ بنائے جائیں گے۔ ان میں سے 5 فی الحال کام کر رہے ہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو بلٹ ٹرین پروجیکٹ میں اپریل 2021 سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ گجرات میں 319 کلومیٹر طویل وایاڈکٹ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ ہر 40 میٹر لمبا پی ایس سی باکس گرڈر تقریباً 970 میٹرک ٹن وزنی ہے۔ یہ ہندوستان کی تعمیراتی صنعت میں سب سے بھاری ہے۔ یہ گرڈر ایک ہی یونٹ میں بنائے جاتے ہیں۔ اس میں کوئی جوڑ نہیں ہے۔ ان کی تعمیر میں 390 کیوبک میٹر کنکریٹ اور 42 میٹرک ٹن سٹیل استعمال کیا جاتا ہے۔ بلٹ ٹرین پراجیکٹ کے لیے فل اسپین گرڈرز بہتر ہیں کیونکہ انہیں سیگمنٹل گرڈرز سے 10 گنا زیادہ تیزی سے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔

فل اسپین پری کاسٹ باکس گرڈر لانچ کرنے کے لیے خصوصی مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان میں اسٹریڈل کیریئر، برج لانچنگ گینٹری، گرڈر ٹرانسپورٹر اور لانچنگ گینٹری شامل ہیں۔ گرڈرز کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ سے بچنے کے لیے، انہیں پہلے ہی بنا کر کاسٹنگ یارڈ میں محفوظ کیا جا رہا ہے۔ 5 ستمبر تک، مہاراشٹر میں بلٹ ٹرین پروجیکٹ کا کام تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ تینوں ایلیویٹڈ اسٹیشنوں – تھانے، ویرار اور بوئسر پر کام تیز رفتاری سے جاری ہے۔ پہلا سلیب ویرار اور بوئیسر اسٹیشنوں کے لیے ڈالا گیا ہے۔ کئی جگہوں پر پیئر فاؤنڈیشن اور پیئر کا کام جاری ہے۔ اب تک تقریباً 48 کلومیٹر کے گھاٹ بنائے جا چکے ہیں۔

ڈہانو کے علاقے میں فل اسپین باکس گرڈر لانچنگ کے ذریعے وایاڈکٹس کی تعمیر شروع ہو گئی ہے۔ پالگھر ضلع میں 7 پہاڑی سرنگوں کی کھدائی جاری ہے۔ 6 کلومیٹر سرنگ میں سے 2.1 کلومیٹر کی کھدائی ہو چکی ہے۔ ویترنا، الہاس اور جگنی ندیوں پر پلوں کی تعمیر شروع ہو چکی ہے۔ بھارت کی پہلی 21 کلومیٹر لمبی زیر زمین/ زیرِ سمندر سرنگ ممبئی میں باندرہ-کرلا کمپلیکس اور شلفاٹا کے درمیان بنائی جا رہی ہے۔ 21 کلومیٹر سرنگ میں سے 16 کلومیٹر ٹنل بورنگ مشین کے ذریعے بنائی جائے گی اور بقیہ 5 کلومیٹر نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (این اے ٹی ایم) ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی جائے گی۔ اس میں تھانے کریک میں 7 کلومیٹر زیر سمندر سرنگ بھی شامل ہے۔

نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (این اے ٹی ایم) کا استعمال کرتے ہوئے شلفاٹا سے 4.65 کلومیٹر طویل سرنگ کھودی گئی ہے۔ ویکھرولی (56 میٹر کی گہرائی میں) اور ساولی شافٹ (39 میٹر کی گہرائی میں) میں بیس سلیب کی کاسٹنگ مکمل کی گئی ہے۔ شافٹ کے مقام پر سلج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ مہاپے ٹنل لائننگ کاسٹنگ یارڈ میں ٹنل لائننگ سیگمنٹ بنائے جا رہے ہیں۔ باندرہ کرلا کمپلیکس میں بنائے جانے والے ممبئی بلٹ ٹرین اسٹیشن کی کھدائی کا 83 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ اسٹیشن سائٹ کے دونوں سروں پر زمین سے 100 فٹ نیچے بیس سلیب کی کاسٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے مارچ میں کہا تھا کہ بلٹ ٹرین پروجیکٹ 2026 تک تیار ہو جائے گا۔ ابتدائی طور پر سورت اور بلیمورہ کے درمیان خدمات شروع ہوں گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور اس وقت کے جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے نے 14 ستمبر 2017 کو احمد آباد میں اس پروجیکٹ کا آغاز کیا تھا۔ نیشنل ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ ایس آر سی ایل) کو کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت 12 فروری 2016 کو ہندوستان میں مالی اعانت، تعمیر، انتظام اور اعلیٰ انتظامی انتظامات کے لیے شامل کیا گیا تھا۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر حکومت نے مختلف شعبوں کی 17 کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کیے، ریاست میں 34,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

Published

on

Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے مختلف شعبوں کی 17 کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس سے ریاست میں 34,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ تقریباً 33000 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس جنہوں نے اس معاہدے کو دیکھا، نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر سرمایہ کاری کے معاملے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے کہ جن کمپنیوں کے ساتھ آج معاہدہ ہوا ہے انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

جمعہ کو الیکٹرانکس، سٹیل، سولر انرجی، الیکٹرک بسوں اور ٹرکوں، دفاع اور مختلف متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ یہ سرمایہ کاری شمالی مہاراشٹر، پونے، ودربھ، کونکن میں ہوگی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ فڑنویس نے میتری پورٹل کے ون اسٹاپ تصور کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔ حکومت جلد از جلد صنعتوں کے لیے زمین، پرمٹ اور دیگر منظوری دے رہی ہے۔

توانائی سے متعلق فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے، فڑنویس نے کہا کہ حال ہی میں ریاست میں 5 سالہ کثیر سالہ ٹیرف کو منظوری دی گئی ہے۔ بجلی کے نرخ سال بہ سال کم کیے جائیں گے۔ پہلے بجلی کے نرخ ہر سال 9 فیصد بڑھتے تھے لیکن اب بجلی کے نرخ کم کیے جائیں گے جو صنعتوں کے لیے بڑا ریلیف ہوگا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار، صنعت کے سکریٹری ڈاکٹر پی انبلگن، مہاراشٹرا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سی ای او پی ویلراسو، ترقیاتی کمشنر دیویندر سنگھ کشواہا اور مختلف کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com