Connect with us
Thursday,16-January-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سعودی عرب نے حج کے دوران گرمی سے نمٹنے کے لیے تیاریاں شروع کر دیں، اس سال حج کے دوران مکہ میں درجہ حرارت 50 ڈگری سے اوپر جانے کا امکان ہے۔

Published

on

Hajj

ریاض : سعودی عرب نے رواں سال یعنی 2025 میں ہونے والے حج کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ دنیا بھر سے عازمین حج مئی جون میں سعودی عرب پہنچیں گے لیکن ابھی سے تیاریاں شروع کرنے کی وجہ موسم ہے۔ سعودی عرب میں مئی جون کے مہینوں میں شدید گرمی پڑتی ہے۔ گزشتہ سال مکہ میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب پہنچنے کے باعث 1300 عازمین حج گرمی کی وجہ سے جاں بحق ہوئے تھے۔ اتنی ہلاکتوں کے بعد سعودی عرب کی حکومت پر اس کی تیاریوں پر سوالات اٹھنے لگے۔ ایسے میں مکہ انتظامیہ اس سال جون میں ہونے والے حج کے دوران گرمی سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کے لیے کچھ اصول بدل بھی سکتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہجوم کا انتظام اور غیر قانونی حاجیوں کی تعداد کو کم کرنا موسم گرما کے دوران سہولت کو برقرار رکھنے کے لیے سب سے اہم اقدامات ہیں۔ گزشتہ سال جون میں 18 لاکھ لوگوں نے حج میں شرکت کیے تھے۔ اس دوران مکہ شہر میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ شدید گرمی اور ہیٹ ویو زائرین کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔ سعودی حکام نے کہا تھا کہ ریکارڈ کی گئی 1301 اموات میں سے 83 فیصد کے پاس سرکاری حج اجازت نامے نہیں تھا۔ اس لیے انہیں گرمی سے بچانے کے لیے بنائے گئے ایئرکنڈیشنڈ خیموں جیسی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں تھی۔

ریاض نے اس سال حج کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائی ہیں کیونکہ ابھی پانچ ماہ باقی ہیں۔ سعودی عرب کے کنگ عبداللہ انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ سینٹر کے عبدالرزاق بوچامہ کا کہنا ہے کہ حکام اس بار غیر قانونی حجاج کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے گزشتہ سال کے حالات سے سبق سیکھا ہے اور وہ اسے دہرانا پسند نہیں کرے گا۔ تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ کس قسم کے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ بوچامہ نے مزید کہا کہ لوگوں کو غیر قانونی طور پر حج میں شرکت سے روکنے کے علاوہ، گرمی کو کم خطرناک بنانے کے لیے دیگر اقدامات، جیسے پہننے کے قابل سینسر متعارف کرانا، جو گرمی کے دباؤ کا فوری پتہ لگانے کے لیے کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ طویل المدتی منصوبے ہیں جو جون تک شروع نہیں کیے جا سکتے۔ بوچاما نے حجاج کے لیے موبائل کولنگ یونٹس کی تعیناتی کی بھی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال جون میں حج سے قبل ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند سالوں تک اس پر خصوصی توجہ دینے اور قواعد میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے تمام اضلاع میں غیر قانونی لاؤڈ اسپیکرز کے خلاف کی گئی کارروائی کی مکمل تفصیلات مانگی، اب کارروائی کی جائے گی۔

Published

on

loudspeakers-&-m.-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے ریاست بھر میں مختلف مذہبی اور دیگر اداروں میں نصب غیر قانونی لاؤڈ اسپیکروں کے خلاف کی گئی تعزیری کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ عدالت نے ریاست کے محکمہ داخلہ اور ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو کی گئی کارروائی کی تفصیلات دینے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس امیت بورکر کی بنچ نے 6 ہفتے کے اندر اس معاملے پر معلومات پیش کرنے کو کہا ہے۔ بنچ اتھارٹی نے غیر قانونی لاؤڈ سپیکر کے خلاف ضلع وار کارروائی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ منگل کو، بنچ نے درخواست گزار کو ہدایت دی کہ وہ ریاستی محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (اے سی ایس ہوم) اور ڈی جی پی کو درخواست میں فریق بنائے۔ انہیں بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

بنچ نے اے سی ایس ہوم اور ڈی جی پی سے کہا ہے کہ وہ عرضی گزار کی طرف سے دائر کی گئی آر ٹی آئی کے جواب میں 2,940 غیر قانونی لاؤڈ اسپیکرز کے سلسلے میں کی گئی کارروائی کا انکشاف کریں۔ عدالت میں توہین عدالت سے متعلق درخواست پر سماعت جاری ہے۔ درخواست میں 2016 میں مذہبی مقامات پر نصب غیر قانونی لاؤڈ سپیکر کے خلاف کارروائی کے حوالے سے عدالت کی طرف سے دی گئی ہدایات کی تعمیل نہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ عرضی سنتوش پچلاگ نے دائر کی ہے۔ پچلاگ نے اس سے قبل 2014 میں ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں نئی ​​ممبئی میں عبادت گاہوں پر نصب غیر قانونی لاؤڈ اسپیکروں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت مانگی گئی تھی۔ اگست 2016 میں ہائی کورٹ کی ایک بنچ نے کہا تھا کہ کوئی بھی مذہب یا فرقہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ لاؤڈ سپیکر یا پبلک ایڈریس سسٹم کا استعمال آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت بنیادی حق ہے۔

عدالت کے 2016 کے احکامات کی عدم تعمیل سے ناراض پچلاگ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔ انہیں آر ٹی ای کے جواب میں غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اطلاع ملی تھی۔ پٹیشن میں پچلاگ نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر قانونی لاؤڈ اسپیکرز کی موجودگی اگست 2016 کے حکم کی صریح خلاف ورزی ہے۔ جس کی وجہ سے بزرگوں، مریضوں، بچوں، طلباء اور پرندوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بنچ نے اب درخواست پر اگلی سماعت 8 ہفتوں کے بعد مقرر کی ہے۔ اتھارٹی کے جواب کے بعد درخواست گزاروں کو حلف نامہ داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

یو پی ایس سی امتحان میں دھوکہ دہی کے کیس میں مہاراشٹر کی معطل ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کو سپریم کورٹ سے راحت، گرفتاری پر 14 فروری تک روک

Published

on

puja khedkar

ممبئی : مہاراشٹر کی مشہور معطل سابق ٹرینی آئی اے ایس آفیسر پوجا کھیڈکر کو بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے پوجا کھیڈکر کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔ پوجا کھیڈکر نے ہائی کورٹ سے ضمانت نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ گزشتہ سال یو پی ایس سی نے پوجا کھیڈکر کی امیدواری کو منسوخ کر دیا تھا، سپریم کورٹ نے سابق آئی اے ایس پروبیشنر پوجا کھیڈکر کی گرفتاری پر 14 فروری تک روک لگا دی۔ کھیڈکر پر دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور معذوری کوٹہ کے فوائد غلط طریقے سے حاصل کرنے کے لیے سول سروسز امتحان میں دھوکہ دہی کا الزام ہے۔

جسٹس بی. جسٹس وی ناگارتھنا اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے پوجا کھیڈکر کی پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی حکومت اور یو پی ایس سی کو نوٹس جاری کیا۔ کیس کی اگلی سماعت 14 فروری کو مقرر کی گئی ہے۔ پوجا کھیڈکر پر الزام ہے کہ انہوں نے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان 2022 کے لیے اپلائی کرتے وقت غلط معلومات فراہم کیں، جس کی وجہ سے انہیں ریزرویشن کا فائدہ ملا۔ تاہم کھیڈکر نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

15 رکنی کمیٹی کی تشکیل… سبھی سیکولر جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا و ڈاکٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر فرقہ پرستوں کا مقابلہ کرنے کا عزم

Published

on

مالیگاٶں (14 جنوری) : پارلمنٹ الیکشن میں بی جے پی کے امیدوار کی شکشت کے بعد شہر مالیگاٶں مسلسل فرقہ پرستوں کے نشانے پر ہے۔ لینڈ جہاد، ووٹ جہاد کے بعد مالیگاٶں میں بنگلہ دیشی اور روہنگیاٸی کے بوگس جنم داخلے بنانے جیسے جھوٹے الزامات لگاکر شہر کو بدنام کیا جارہا ہے۔ ایوان اسمبلی میں مذکورہ معامالات پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مالیگاٶں کے معاملے کی جانچ کے لیۓ اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانے کا اعلان کردیا جس سے شہر کے سنجیدہ اور باشعور افراد تشویش اور اندیشوں میں مبتلا ہیں۔

شہریان میں پھیلی بے چینی و مفاد پرستانہ خاموشی کو محسوس کرتے ہوٸے تشویشناک اور ناگفتہ بہ حالات میں شہر عزیز کے سابق ایم ایل اے خادم قوم ملت آصف شیخ رشید صاحب شہر قوم و ملت کی عزت و ناموس کی بقا کے لیۓ میدان عمل میں نکلتے ہوٸے ایک پندرہ رکنی کمیٹی کی تشکیل دی جن کا کام شہر کی تمام سیکولر سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا ڈاکٹرز اور ٹیچروں سے مل کر بنا کسی جھنڈے اور ڈنڈے کے خالص قوم و ملت و شہر کی حفاظت کی غرض سے ایک پلیٹ فارم پہ لاکر فرقہ پرستوں کی ان حرکتوں کا جمہوری طرز پہ مقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔

جس کی پہلی کڑی کے طور پر مذکورہ کمیٹی نے سب سے پہلے سماجوادی پارٹی کے ذمہ داران سے مل کر تمام حالات کو بیان کرکے ان سے ساتھ دینے کی گذارش کی۔ صابر گوہر، اعجاز عمر، ایڈوکیٹ ھدایت اللہ، شیخ جاوید و سلیم انور صاحبان نے مفصل گفگتو کی۔ جس پر سماجوادی پارٹی کی صدر محترمہ شان ھند صاحبہ، سیکریٹری مستقیم ڈگنیٹی صاحب نے شیخ آصف صاحب کے اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوٸے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور ساتھ کچھ قیمتی مشوروں سے بھی نوازا ساتھ ہی اندرون چند یوم ایک کمیٹی بناکر ایک مشترکہ میٹنگ کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس ملاقات میں شان ھند و مستقیم ڈگنیٹی کے علاوہ رضوان سر، عبدالباقی راشن، سہیل عبدالکریم، ناصر کرانہ والے، توصیف وکیل، مولانا زاھد ندوی ابولیث بھاٸی اور دیگر معاونین موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com