سیاست
کنگنا رناوت کو چندی گڑھ ہوائی اڈے پرخاتون سی آئی ایس ایف کانسٹیبل کے ذریعہ تھپڑ مارے جانے پر سنجے راوت کا ردعمل

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے جمعہ کو اداکار سے سیاستداں بنی کنگنا رناوت کو چندی گڑھ ہوائی اڈے پر ایک خاتون سی آئی ایس ایف کانسٹیبل کے ذریعہ تھپڑ مارے جانے پر ردعمل ظاہر کیا۔ “کچھ لوگ ووٹ دیتے ہیں اور کچھ تھپڑ دیتے ہیں۔ پتا نہیں اصل میں کیا ہوا… اگر کانسٹیبل نے کہا ہے کہ اس کی ماں بھی بیٹھی تھی تو یہ سچ ہے۔ اگر اس کی ماں کسانوں کے احتجاج میں موجود تھی اور کوئی اس کے خلاف کچھ کہتا ہے، تو یہ غصہ پیدا کرے گا،” راوت نے ایک بریفنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا۔
“لیکن اگر پی ایم مودی کہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، تو اسے ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے… کسانوں کے احتجاج میں شامل لوگ ہندوستان کے بیٹے اور بیٹیاں تھے۔ اگر کوئی بھارت ماتا کی توہین کرتا ہے اور کوئی اس سے ناراض ہوتا ہے تو یہ سوچنے کی بات ہے۔ مجھے کنگنا سے ہمدردی ہے۔ وہ اب ایم پی ہیں۔ ایک رکن پارلیمنٹ پر حملہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ کسانوں کا بھی احترام کیا جانا چاہئے،” راوت نے مزید کہا۔
جمعرات کو، ہماچل پردیش کے منڈی سے بی جے پی کے منتخب رکن اسمبلی رناوت کو سیکورٹی چیک کے دوران سی آئی ایس ایف کانسٹیبل کلوندر کور نے تھپڑ مارا۔ “میں محفوظ ہوں۔ میں بالکل ٹھیک ہوں۔ واقعہ سیکیورٹی چیکنگ کے دوران پیش آیا۔ سیکورٹی چیک کرنے کے بعد، سی آئی ایس ایف کی ایک خاتون کانسٹیبل نے کیبن سے گزرنے کے لیے میرا انتظار کیا۔ بعد میں، وہ طرف سے آئی، میرے چہرے پر مارا اور مجھے گالی دینا شروع کر دیا،” رناوت نے سوشل پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا۔
سی آئی ایس ایف کانسٹیبل نے کہا کہ اس کی ماں فارم قوانین کے خلاف دھرنا دینے والے کسانوں میں شامل تھی، جسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ “اس نے بتایا کہ کسان وہاں 100 روپے میں بیٹھے ہیں۔ کیا وہ وہاں جا کر بیٹھیں گی؟ میری ماں وہیں بیٹھی تھی اور احتجاج کر رہی تھی جب اس نے یہ بیان دیا تھا…” اس واقعے کے بعد ایک وائرل ویڈیو میں اسے یہ کہتے ہوئے سنا گیا۔ سی آئی ایس ایف حرکت میں آگئی اور کانسٹیبل کو معطل کردیا اور کہا کہ تحقیقات جاری ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دیونار ڈپو کے قریب جیل کے لیے مختص 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج کے قیام کا مطالبہ : ابوعاصم اعظمی

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر کو ایک خط لکھ کر دیونار ڈپو کے قریب بی ایس این ایل کی 65 ایکڑ اراضی پر آرٹس، کامرس، سائنس اور انجینئرنگ کالج قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فی الحال یہ زمین جیل کے لیے مختص ہے، لیکن اعظمیٰ نے اسے تعلیمی مقاصد کے لیے دستیاب کرانے کی درخواست کی ہے۔
اعظمی نے خط میں بتایا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں بڑی تعداد میں کچی آبادی اور مسلم آبادی ہے اور یہاں کے طلبہ کے لیے اعلیٰ تعلیم کے مواقع بہت محدود ہیں انہوں نے بتایاکہ اس مسئلہ پر کئی بار ایوان ودھان سبھا میں محکمہ میں کالج کی قیام کے لیے آواز اٹھائی ہے، لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ جیل اور ارد گرد کے علاقوں میں تجارتی ترقی کی وجہ سے تعلیمی اداروں کے لیے زمین دستیاب نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی طلبہ کو تعلیم کے لیے دور دراز کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
اعظمی نے کہا، اس کالج کے قیام سے علاقے کے نوجوانوں بالخصوص لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا، یہ کالج مقامی بچوں کو مختلف شعبوں (جیسے انجینئرنگ، طب، آرٹس، کامرس، سائنس) میں پیشہ ورانہ تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔
اعظمی نے درخواست کی ہے کہ اس اراضی کو جیل کے لیے مختص کرنے پر دوبارہ غور کیا جائے اور اسے تعلیمی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے، تاکہ علاقے کی ہر شعبہ جات میں ترقی ہو۔
سیاست
مہاراشٹر حکومت پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بل لانے جا رہی ہے، بل کا مسودہ تیار

ممبئی : حکومت مہاراشٹر میں پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ ریاست میں قانون بنایا جائے گا۔ دیویندر فڑنویس حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کو اس کی اطلاع دی۔ حکومت نے کہا کہ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کے ریگولیشن کے لیے ایک مسودہ بل تیار کیا گیا ہے۔ اسے جلد اسمبلی میں پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ حالانکہ اس سے قبل بھی حکومت نے پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے قانون بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔ سرکاری وکیل پورنیما کنتھریا نے عدالت کو یہ جانکاری دی ہے۔ فورم فار فیئرنس ان ایجوکیشن نے اس معاملے پر عدالت میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ کوچنگ سینٹرز چلانے کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نہیں ہے۔
سرکاری وکیل نے بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک ارادے کی بنچ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے 16 جنوری 2024 کو ایک خط بھیجا ہے۔ خط میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے مناسب قانونی ڈھانچہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے ریاستی تعلیمی کمشنر سے کہا کہ وہ اس معاملے سے متعلق رہنما خطوط کا مطالعہ کریں۔ مزید، عدالت کو بتایا گیا کہ مہاراشٹر پرائیویٹ ٹیوشن کلاسز ریگولیشن کا مسودہ سال 2018 میں تیار کیا گیا تھا تاکہ پرائیویٹ کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کیا جا سکے۔ تاہم یہ بل اسمبلی کے گزشتہ مانسون اجلاس میں منظور نہیں ہو سکا تھا۔
سیاست
اب دوبارہ نہیں ہوگی غلطی…، ہندی-مراٹھی تنازعہ کے درمیان گاہک کے ساتھ بدسلوکی پر ایم این ایس برہم، ملازم سے معافی کا مطالبہ

ممبئی : ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازع پر گورگاؤں میں ایم این ایس کے جارحانہ کارکنوں نے ہنگامہ کیا۔ گورے گاؤں میں مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جہاں گورے گاؤں ایسٹ میں بجاج فائنانس کے دفتر کے ایک ملازم نے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ بحث کرتے ہوئے ایک مراٹھی گاہک کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کیا۔ الزام لگایا گیا کہ ملازم نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف بھی توہین آمیز ریمارکس کیے۔ ایم این ایس کارکنوں کے ہنگامے کے درمیان، ملازم نے معافی مانگی اور کہا کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔ اس کے بعد ایم این ایس کے کارکنان شامل ہو گئے۔ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔
گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو چودھری کی قیادت میں ایم این ایس کارکنوں نے ایک مراٹھی گاہک کے ساتھ برا سلوک کرنے کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر حملہ کیا۔ ایم این ایس کے کارکن پیر کو بجاج فائنانس کے دفتر پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے دفتر میں تمام کام ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ جادھو نے واضح الفاظ میں کہا کہ جب تک متعلقہ ملازم خود سامنے نہیں آتا، ہم اس دفتر کو کھولنے نہیں دیں گے۔ ملازم نے سرعام معافی مانگ لی۔ اس کے بعد سارا معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔ اس دوران ایم این ایس کے تمام کارکنان اور لیڈران موجود تھے۔
ایم این ایس کے لیڈروں اور کارکنوں نے پرائیویٹ کمپنی کے دفتر کا بھی معائنہ کیا تاکہ وہاں پر نازیبا زبان استعمال کرنے والے ملازم کی شناخت کی جا سکے۔ اس کے بعد معافی مانگی گئی۔ ایم این ایس کارکنوں کے بجاج فائنانس کے دفتر جانے کی اطلاع ملتے ہی ونرائی پولیس بھی موقع پر پہنچی اور حالات کو قابو میں کیا۔ گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کی اور متعلقہ ملازم کو براہ راست پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ یہی نہیں متعلقہ ملازم وریندر جادھو نے معافی مانگ لی۔ اس نے کہا کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔ ممبئی میں ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا