سیاست
اسمبلی الیکشن میں ادھو کی پارٹی سے لڑنے والے سالوی اب شندے کی پارٹی میں، یہ آپریشن ٹائیگر کا ٹیزر ہے، ٹریلر اور تصویر ابھی ریلیز ہونا باقی ہے۔

ممبئی : مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر بڑے ہلچل کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ ایسی بات ہے کہ سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی ایک بار پھر ٹوٹ سکتی ہے۔ کونکن علاقے سے سابق ایم ایل اے راجن سالوی کے ایکناتھ شندے کے گروپ میں داخلے کو ‘آپریشن ٹائیگر’ کا ٹیزر سمجھا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مہاشیو راتری کے بعد جیسے جیسے ممبئی اور مہاراشٹر میں پارہ بڑھتا ہے سیاسی گرما گرمی بڑھ سکتی ہے۔ ایسے میں ٹریلر اور تصویر ابھی باقی ہے۔ ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اور اس وقت کے مرکزی وزیر پرتاپ جادھو کی دہلی میں ڈنر پارٹی میں ادھو کے ممبران پارلیمنٹ کی موجودگی نے شیوسینا یو بی ٹی کے ٹوٹنے کے بارے میں سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔ شیوسینا یو بی ٹی کی طرف سے ممبران پارلیمنٹ کو ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ یہ اس میں گیا ہے، اس سے زیادہ ان سے ملو۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کتنے ارکان اسمبلی اس پر عمل درآمد کرتے ہیں۔
راجن سالوی شیوسینا کے طاقتور لیڈر رہے ہیں۔ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کی پارٹی سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا لیکن جیت نہیں پائے تھے۔ ایسے میں راجن سالوی نے شنڈے گروپ کا رخ کیا۔ امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا یو بی ٹی کو کچھ اور بڑے جھٹکے لگ سکتے ہیں۔ آدتیہ ٹھاکرے کے دورہ دہلی کو پارٹی میں ممکنہ تقسیم کو روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ شیو سینا یو بی ٹی کے چار ممبران پارلیمنٹ کے شری کانت شندے کے عشائیے میں شرکت کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ان میں ناگیش پاٹل اشتیکر، سنجے جادھو، بھاؤ صاحب واگھچورے اور سنجے دینا پاٹل کے نام لیے جا رہے ہیں۔ ان ارکان پارلیمنٹ کو ممکنہ ہدف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے لوک سبھا میں 9 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ راجن سالوی جب شندے کے پاس گئے تو انہوں نے بھی ان پر طنز کیا اور کہا کہ ان کا (ادھو ٹھاکرے کا) حال ‘شولے فلم کے ڈائیلاگ، انگریز دور کا جیلر’ جیسا ہو گیا ہے۔
مہاراشٹر کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار دیانند نینے کا کہنا ہے کہ آگ لگنے پر ہی دھواں نکلتا ہے۔ نینے کہتے ہیں کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مہاراشٹر میں جس طرح کی سیاست ہوئی ہے۔ اس میں آپریشن ٹائیگر کی بحث بے بنیاد نہیں ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں الگ ہونے والی دونوں جماعتیں غلبہ حاصل کرنے اور اپنی طاقت بڑھانے کے لیے مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آپریشن ٹائیگر اسی کا ایک حصہ ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے بعد، پارٹی کے پاس اس وقت لوک سبھا میں 9 ایم پی، راجیہ سبھا میں دو ایم پی، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں 20 ایم ایل اے اور قانون ساز کونسل میں سات ایم ایل سی ہیں۔
مہاراشٹر میں ‘آپریشن ٹائیگر’ کب ہوگا؟ اس سوال کا جواب اس ماہ کے آخر میں مل سکتا ہے۔ کیونکہ سیاسی حلقوں میں کہا جا رہا ہے کہ یہ کھیل ممبئی میں بی ایم سی اور دیگر میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے کھیلا گیا ہو گا۔ ممبئی میں بی ایم سی انتخابات اور دیگر بلدیاتی انتخابات کب ہوں گے؟ یہ اس مہینے کی 28 تاریخ کو واضح ہو جائے گا، کیونکہ سپریم کورٹ ان انتخابات میں او بی سی ریزرویشن اور ڈی لیمیٹیشن کے معاملے کی سماعت کرنے جا رہی ہے۔ ایسے میں توقع ہے کہ اگر سپریم کورٹ کوئی فیصلہ دیتی ہے تو ریاست میں بڑھتی گرمی کے ساتھ سیاسی درجہ حرارت بھی بڑھے گا۔ ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ ادھو ٹھاکرے لڑتے ہیں یا ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہوتے ہیں۔
سیاست
ممبئی دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی پر غور، نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے بیان کے بعد قیاس آرائی شروع

ممبئی : ممبئی این سی پی سربراہ اور مہایوتی سرکار میں نائب وزیر اجیت پوار کے اس بیان سے اب ایک مرتبہ پھر دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی کی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے۔ اپوزیشن یہ الزام عائد کررہا ہے کہ دھننجے منڈے کو وزارت میں شمولیت کی اتنی عجلت کیا ہے۔ اجیت پوار نے دھننجے منڈے کو لے کر ایک بیان دیا تھا, اس میں کہا تھا کہ جس وقت دھننجے منڈے وزیر زراعت تھے, ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور ہائیکورٹ میں بھی یہ الزام ثابت نہیں ہوئے اور پولس اس معاملہ کی انکوائری کر رہی ہے, جبکہ پولس رپورٹ میں بھی ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں, اگر رپورٹ مثبت رہی تو ہی ان کی واپسی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے کلین چٹ دیدی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کو کلین چٹ دی گئی ہے تو اسے دوبارہ کابینہ میں شمولیت میں حرج کیا ہے۔ بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس میں والمکی کراڈ کا نام سامنے آنے بعد دھننجے منڈے نے بیماری کا عذر پیش کرکے اپنا استعفی دے دیا تھا اس وقت بھی اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا, کیونکہ والمکی کراڈ دھننجے منڈے کا قریبی تھا ایسے میں منڈے نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہایوتی سرکار میں اب کئی متنازع وزرا کو وزارت سے محروم کرنے کی تیاری ہے۔ ایسے میں اب اجیت پوار گروپ سے دوبارہ وزیر زراعت کے طور پر دھننجے منڈے کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فی الوقت وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے ہیں اور ان کی کرسی خطرے میں ہے جبکہ سرشاٹ کا بھی پتہ کٹ سکتا ہے۔
سیاست
ممبئی ایس ایس برانچ کی اصل مقصد پر واپسی پر برانچ بند کرنے کا فیصلہ، خواتین واطفال کے جرائم سے متعلق تحقیقات کرے گا نیا محکمہ، نئے ڈی سی پی کی تعیناتی

ممبئی : ممبئی پولس کمشنر نے سوشل سروس برانچ (ایس ایس) کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سوشل سروس برانچ اب خواتین بچوں سے متعلق جرائم کی تحقیقات میں اہم رول ادا کرے گا, اس میں ان معاملات کی تحقیقات کے لئے خصوصی یونٹ کا قیام ہوگا۔ اس یونٹ میں ایک خصوصی ڈپٹی کمشنر ڈی سی پی کی تقرری ہو گی۔
کے لئے عمل میں آیا تھا, لیکن اس برانچ پر بدعنوانی رشوت ستانی سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ سوشل سروس برانچ کا قیام خواتین اطفال اور سماجی مسائل کے ازالہ اور ان مسائل کو حل کے لئے عمل میں لایا گیا تھا, لیکن اس کے دائرہ کار میں توسیع ہوئی اور اس برانچ نے ہوٹلوں، ڈانس باروں اور جوا اڈہ کے خلاف بھی چھاپہ مار کارروائی اور کریک ڈاؤن شروع کررکھا تھا۔ نئے محکمہ کے قیام سے متعلق پیش قدمی شروع ہو چکی ہے, لیکن ریاستی سرکار اس کا باضابطہ اعلان کرے گی اور اس متعلق نوٹیفیکیشن اور سرکلر بھی جاری ہوگا۔ ممبئی پولس کا یہ فیصلہ امن وامان کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے, جبکہ اب ایس ایس برانچ صرف خواتین اطفال کے مسائل گھریلو تنازعات کا حل کرے گی۔ ایس ایس برانچ اب سماجی برائیوں کے خلاف ہی کارروائی کرے گی, جس میں جسم فروشی کے کاروبار سمیت نابالغ بچوں سے بچہ مزدوری کروانے پر کارروائی کے عمل میں شدت پیدا ہوگی۔ ممبئی پولس کمشنر نے ممبئی کرائم برانچ میں بھی ایڈیشنل کمشنر کرائم کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہے اور ان کی گرفت کرائم برانچ پر کافی مستحکم بھی ہے۔ کافی مطالعہ کے بعد کمشنر نے ایس ایس برانچ کو اپنے اصل مقصد پر گامزن کیا ہے۔
سیاست
بہار اسمبلی انتخابات کے ساتھ آسام اور بنگال میں بھی انتخابات کو لے کر جوش و خروش ہے، کانگریس بمقابلہ بی جے پی… او بی سی کی لڑائی میں کیا ہے حکمت عملی؟

نئی دہلی : بہار اسمبلی انتخابات کو لے کر پٹنہ سے دہلی تک سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ بہار کے بعد نئے سال میں آسام اور مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی اور کانگریس او بی سی ووٹ بینک کو اپنے حق میں کرنے میں مصروف ہیں۔ او بی سی ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے دونوں پارٹیوں کے درمیان مقابلہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جہاں کانگریس ذات کے سروے اور ریزرویشن جیسے سماجی انصاف کے مسائل پر زور دے رہی ہے، وہیں بی جے پی ہندوتوا، ترقی اور مائیکرو مینجمنٹ کے مرکب سے او بی سی ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایسے میں ایک بات طے ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کا نتیجہ جو بھی ہو، مقابلہ دلچسپ ہونے والا ہے۔
دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) ووٹروں نے ہمیشہ ملک کی سیاست میں فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ ان کی بڑی آبادی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر ہندی بیلٹ کی ریاستوں میں۔ ، خاص طور پر بہار اور دیگر ریاستوں میں 2025 کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں او بی سی ووٹروں کا کردار اور بھی اہم ہونے والا ہے۔ بہار میں او بی سی اور انتہائی پسماندہ طبقات (ای بی سی) کی آبادی تقریباً 60 فیصد ہے۔ یہاں بی جے پی نے نتیش کمار کی جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ساتھ اتحاد کر کے او بی سی ووٹوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی سے ہاتھ ملایا ہے۔ اپنی عددی طاقت کی وجہ سے او بی سی ووٹر یہاں کنگ میکر کی پوزیشن میں ہیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی ذات پات کی مردم شماری پر مسلسل زور دے رہے ہیں۔ کانگریس کی طرف سے او بی سی کو راغب کرنے کے لیے شراکتی انصاف کی تحریک چلائی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر میں 75 فیصد او بی سی ریزرویشن کی تجویز کو پاس کیا ہے۔ بہار انتخابات کو لے کر کانگریس کے اس اقدام کو کافی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی مدھیہ پردیش، راجستھان سے لے کر بہار تک او بی سی لیڈروں کو ترجیح دے رہی ہے۔ کانگریس نے انڈیا الائنس کے تحت سماج وادی پارٹی اور آر جے ڈی سے ہاتھ ملایا ہے۔ اس کے پیچھے کانگریس کی حکمت عملی او بی سی ووٹوں کو متحد رکھنا ہے۔ حال ہی میں، راہول گاندھی نے بھاگیداری نیا آندولن کی میٹنگ میں، قومی ذات کی مردم شماری کرانے، تحفظات پر 50 فیصد کی حد کو ہٹانے، اور نجی تعلیمی اداروں میں کوٹہ کے قوانین کو لاگو کرنے کے کانگریس کے عزم کو دہرایا۔ گاندھی نے الزام لگایا کہ او بی سی کو ان کی تاریخ جاننے کا موقع نہیں دیا گیا کیونکہ وہ آر ایس ایس اور اس کی “منووادی” سیاست سے مظلوم تھے۔
بی جے پی اتر پردیش اور بہار جیسی ریاستوں میں غیر یادو اور غیر بااثر او بی سی ذاتوں پر شرط لگا رہی ہے۔ ان میں راج بھر اور کرمی جیسی ذاتوں کے لوگ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی نے روہنی کمیشن کو آئینی درجہ دیا ہے۔ اس سے او بی سی کی ذیلی درجہ بندی کو جنم دیا۔ اس سے چھوٹی او بی سی ذاتوں کو فائدہ ہوا۔ یہی نہیں بہار کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اپنے تین چوتھائی سے زیادہ امیدوار او بی سی، ای بی سی، ایس سی اور مہادلیت سے اتارے گی۔ رپورٹ کے مطابق یہ اس وقت ہو رہا ہے جب این ڈی اے نے انتخابی ریاست بہار کی ذات پات کی نقشہ سازی کی ہے۔ اس کے ساتھ ذاتوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس سے ریاست کی 243 اسمبلی سیٹوں کے لیے ہر ایک امیدوار کو میدان میں اتارا جائے گا۔ کئی مہینوں تک جاری رہنے والی ایک زبردست مشق میں، بی جے پی نے اپنی اندرونی ایجنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے، اپنے قومی لیڈروں کی نگرانی میں تمام اسمبلی سیٹوں کا سروے کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی نے اپنے حلیفوں کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ہر سیٹ الاٹمنٹ سے ذاتوں کو حتمی شکل دی جائے گی اور امیدواروں کو بعد میں حتمی شکل دی جائے گی۔
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے مرکزی یونیورسٹیوں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے خالی ریزرو اسامیوں پر راہل گاندھی کے ریمارکس پر حملہ کیا۔ پردھان نے الزام لگایا کہ کانگریس قائدین ہمیشہ ’’جھوٹ کی سیاست‘‘ کرتے رہے ہیں۔ اس سے پہلے راہل گاندھی نے مرکزی یونیورسٹیوں میں خالی ریزرو اسامیوں پر مودی حکومت پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے اسے صرف غفلت ہی نہیں بلکہ ’’بہوجنوں‘‘ کو تعلیم، تحقیق اور پالیسیوں سے دور رکھنے کی ’’منصوبہ بند سازش‘‘ قرار دیا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے تمام خالی عہدوں کو فوری طور پر بھرا جائے اور ‘بہوجنوں’ کو ان کے حقوق دیے جائیں نہ کہ ‘منووادی بائیکاٹ’۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عام لوگوں اور غریبوں کے خلاف سیاست کرنے والوں کے دل زہر سے بھرے ہوئے ہیں۔ جن کے دلوں میں زہر ہے وہ زہر پورے ملک میں دیکھیں گے۔ خدا کانگریس کو عقل دے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا