Connect with us
Tuesday,20-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں شہر میں چوریاں، غنڈہ گردی، لوٹ مار، قتل و غارتگری عروج پر مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کی معنی خیز خاموشی پر صابر گوہر کی تنقید

Published

on

mufti and sabir

(پریس ریلیز)
سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے ذریعہ اسمبلی الیکشن کے بعد نو مہینے کے عرصہ میں مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کی ووٹرلسٹ میں تقریباً 30,ہزار نئے ووٹرس کے اضافہ پر تشویش کا اظہار اور مقامی پرانت آفیسر سے لیکر الیکشن کمشنر تک شکایتی مکتوب نے مقامی مجلسی ایم۔ایل۔اے کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے۔ مجلسی ایم ایل اے نے پریس کانفرنس کے علاوہ اپنی نجی محفلوں میں بھی بارہا اس موضوع کو این آر سی سے جوڑ کر اپنا دامن بچانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ اس طویل تمہید کیساتھ کانگریس پارٹی کے مقامی ترجمان صابر گوہر نے بتلایا کہ این آر سی کیلئے اگر ووٹر لسٹ میں نام ہونا ضروری ہے تو صرف ایک ووٹرلسٹ میں ایک نام ہی کافی ہے۔ ایک سے زائد ووٹرلسٹ میں دودو تین تین اور چار چار نام سے کسی کو دوہری شہریت نہیں حاصل ہوسکتی اسلئے مجلسی ایم ایل اے عوام کو گمراہ نہ کریں۔ صابر گوہر نے کہا کہ مجلسی ایم ایل کو اس بات کا خوف ہیکہ سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے ذریعہ ہائی کورٹ میں الیکشن پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ اور بوگس ووٹر لسٹ کا معاملہ طشت از بام ہونے اور ہزاروں کی تعداد میں بوگس اور ڈبل ٹریپل ووٹوں کا انکشاف ہونے پر گہرا اثر پڑسکتا ہے اسلئے اس معاملہ کو این آر سی اور شہریت سے جوڑ کر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست میں ایک فعال اور تعمیری جذبہ رکھنے والے، بیک وقت مالیگاوں سمیت ریاست بھر کے مسلمانوں کی نمائندگی کا حق ادا کرنے والے اور فرقہ پرستوں کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر اپنے مطالبات منوانے کے علاوہ اپنی حکمت عملی سے یکے بعد دیگرے تعمیری کاموں کی منظوری حاصل کرتے ہوئے زمین پر کام کرنے والے دمدار آمدار کو شکست دینے پر دراصل اپنی جیت کو ہضم نہیں کرپارہے ہیں۔ اسلئے اپنے حواری مواریوں کو لگا کر سوشل میڈیا پر”کیسا ہرائے”کے اسٹیکر بنواکر کانگریس اور حزب اختلاف کو چڑانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ جیت کے بعد ہرے گلال سے کھیل کر مذہبی روایات کی دھجیاں اڑانا، اور ایک لاکھ سترہ ہزار ووٹ حاصل ہونے پر خود ہی اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے اپنے آپ کو لکھپتی آمدار کہلوانا، دراصل اپنی جیت کو ہضم نہ کرسکنے کی علامت ہے۔ صابر گوہر نے کہا کہ اگر کیسا ہرائے، کیسا ہرائے کا بخار اور جیت کا خمار اتر گیا ہوتو ایک نظر اپنے الیکشنی منشور پر بھی ڈال لیں اور شہر کو کچھ بنیادی اور تعمیری کام دے کر اپنی شناخت پیدا کریں، ورنہ فی الحال مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کی شناخت شہر میں پھیلی ہوئی غنڈہ گردی، فائرنگ کے واقعات، لوٹ مار، قتل و غارتگری،جوئے سٹہ اور کتاگولی و نشیلی ادویات کی خرید وفروخت اور ان سب سے بڑھ کر راشن کے اناج کی کالا بازاری اور بدعنوانی اور ان بدعنوانیوں میں سب سے بڑا حصہ کورونا مہاماری کے ایام میں ایم۔ایل۔اے۔ فنڈ سے دیئے گئے پچاس لاکھ کا جھول ہے جو کاغذ پر تو ضلع کلیکٹر کو دیتے ہوئے دکھائی دیتا ہے لیکن ان پچاس لاکھ روپیوں کے فنڈ سے کورونا مہاماری کے ایام میں کورونا متاثرین کو کیا راحت پہونچائی گئی اس کا خلاصہ لاکھ دعوؤں کے باوجود مجلسی ایم۔ایل۔اے۔دینے سے قاصر نظر آئے۔
مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ کی جیت کو تقریباً دس مہینے مکمل ہورہے ہیں لیکن شہر میں ایک بھی تعمیری اور بنیادی کام کا نہ ہونا انہیں ایک مرتبہ یھر بانجھ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔ البتہ سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے کئے گئے کاموں کو اپنا بتلانے کی کوشش ضرور دکھائی دی جس پر برموقع تبصرہ کیا جائیگا۔ لیکن موجودہ حالات و واقعات کی روشنی میں شہر میں پھیلی غنڈہ گردی، چوری، لوٹ مار، نشیلی ادویات اور کتا گولی کی خریدوفروخت اور افراتفری پر روک لگانے اور عملی اقدام اٹھانے پر زور دینا انتہائی ہے جس میں مجلسی آمدار نے تیری بھی چپ میری بھی چپ کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے جو مالیگاوں جیسے بیدار سیاسی شعور رکھنے والی عوام کیساتھ سراسر دھوکہ ہے۔ جس پر اہلیان شہر کو غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے ان تحریری جملوں کیساتھ کانگریس ترجمان صابر گوہر نے مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ پر طنزیہ حملہ کیا ہے۔

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسم باراں کے لئے بی ایم سی تیار، بی ایم سی ایجنسیوں اور محکمہ کو الرٹ رہنے کے احکامات جاری

Published

on

BMC-Chunav

‎ممبئی ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ مانسون جون کی پہلے ہفتے میں ممبئی آمد ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں مانسون سے پہلے کے کاموں کی تیاریوں کے مطابق، تمام ایجنسیوں کو ضرورت کے مطابق جائزہ اجلاس، مشترکہ دورے اور فوری سروے کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، ممبئی مضافاتی ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مغربی مضافات)، ڈاکٹروپن شرما نے ہدایت کی ہے کہ نظام کو تیار رکھا جائے تاکہ ممبئی کے شہریوں کو مانسون کے موسم میں کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ اپیل بھی کی کہ تمام ایجنسیاں اپنے تجربات اور اچھی ہم آہنگی کے ساتھ اجتماعی طور پر اپنا حصہ ڈالیں تاکہ آئندہ مانسون کے موسم میں شہریوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

‎اس سال مانسون کے پیش نظر، ایڈیشنل میونسپل کمشنر ڈاکٹر وپن شرما نے آج (20 مئی 2025) کو میونسپل کارپوریشن ہیڈ کوارٹر میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی میٹنگ منعقد کی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مشرقی مضافات) ڈاکٹر امیت سینی، ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹڈ)نے شرکت کی۔ میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر (جنرل ایڈمنسٹریشن) ابھیجیت بنگر۔ کشور گاندھی کے ساتھ ڈپٹی کمشنرس، اسسٹنٹ کمشنرس، مختلف محکموں کے اکاونٹ ہیڈس اور ساتوں حلقوں کے متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔

‎اس میٹنگ کے دوران،ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ایمرجنسی مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹرمہیش نارویکر نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق جاری سرگرمیوں کے بارے میں کمپیوٹر پریزنٹیشن کے ذریعے معلومات فراہم کیں۔ میٹنگ میں میونسپل کارپوریشن کے مختلف محکموں کے سربراہان اور مرکزی اور مغربی ریلوے، ہندوستانی محکمہ موسمیات، ہندوستانی کوسٹ گارڈ، بحریہ، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، ممبئی ٹریفک پولیس، مہاراشٹر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہا ڈا)، سلم ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی (ایس آر اے)، ممبئی کے محکمہ پبلک ورکس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈبلیو ڈی) سمیت مختلف اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے)، ممبئی بجلی کی فراہمی اور ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ (بی ای ایس ٹی)، ٹاٹا پاور، اڈانی انرجی وغیرہ۔

‎میونسپل حدود میں کسی بھی واقعے سے نمٹنے کے لیے ‘نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیم’ کا ایک دستہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ مشرقی اور مغربی مضافاتی علاقوں میں بھی تعینات کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر شرما نے یہ بھی ہدایت کی کہ ٹریفک پولیس اس ٹیم کے لیے ایک خصوصی لین (گرین کوریڈور) تیار کرے تاکہ کسی آفت کی صورت میں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ سکے۔ شرما نے متعلقہ ایجنسیوں کو ضروری احکامات بھی جاری کئے ۔ شہر، مشرقی اور مغربی مضافاتی علاقوں میں تعینات یونٹوں کے ساتھ، یہ یونٹ کسی واقعے کی جگہ پر فوری امدادی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تیار رہیں تاکہ جائے وقوعہ پر شہریوں کو راحت فراہم کرنا ممکن ہو سکے۔

‎اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مانسون کے دوران پانی جمع ہونے کے واقعات کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر رین واٹر ڈرینج ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر پمپس اور ڈیزل جنریٹر سیٹس کی تنصیب کا منصوبہ بنائیں۔ اس کے علاوہ، اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ مین ہول کے ڈھکن کھلے نہ رہ جائیں۔ ڈاکٹر نے یہ بھی ہدایت کی کہ ریلوے اور بارش کے پانی کی نکاسی کا محکمہ مشترکہ طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں کہ ریلوے کے علاقے میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے مضافاتی مقامی ٹریفک میں خلل نہ پڑے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے درختوں کی شاخوں کو تراشنے کا عمل جاری ہے۔ اس کے علاوہ، ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں مختلف حکام کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں اشتہاری بورڈ موجود ہیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ساختی استحکام کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ بل بورڈز اچھی حالت میں ہیں۔ ڈاکٹر شرما نے ہدایت کی ہے کہ جن بورڈز کا سٹرکچرل سٹیبلٹی سرٹیفکیٹ حاصل نہیں ہے ان کے لائسنس منسوخ کر دیے جائیں۔ اسی طرح انہوں نے متعلقہ کمپنیوں کو موبائل ٹاورز کے سلسلے میں اسٹرکچرل سٹیبلٹی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے یہ بھی حکم دیا کہ متعلقہ ادارے مشترکہ مع…

Continue Reading

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہ نے پاکستان کو خبردار کر دیا، بھارتی فوج پاکستان میں کہیں بھی حملہ کر سکتی ہے، آرمی آفیسر کی سخت وارننگ

Published

on

نئی دہلی : آرمی ایئر ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہا نے پاکستان کو سخت وارننگ دی ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارتی فوج پاکستان میں کہیں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کونہ نے یہ بات ‘آپریشن سندور’ کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان اپنا آرمی ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی سے خیبر پختونخواہ (کے پی کے) منتقل کر دے تو بھی وہ ہماری حملہ آور صلاحیت سے نہیں بچ سکے گا۔ بھارت نے آپریشن سندور میں پاکستانی ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ اس آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈی کونہا نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ایک ہزار ڈرون حملے ناکام بنائے۔ فوج، بحریہ اور فضائیہ نے مل کر ان حملوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہتھیار لے جانے والے ڈرون کو مار گرایا گیا اور اس میں کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا۔

لیفٹیننٹ جنرل سمر ایوان ڈی کنہا نے نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر گہرائی میں حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے ‘آپریشن سندور’ کی مثال دی۔ پورا پاکستان ہماری حدود میں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بھارت کے پاس ایسے ہتھیار ہیں جن سے وہ پاکستان کے کسی بھی حصے پر حملہ کر سکتا ہے۔ اگر پاکستان اپنا آرمی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی سے کے پی کے جیسی جگہوں پر منتقل کرتا ہے تو بھی اسے گہرا سوراخ تلاش کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کو چھپنے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ملے گی۔ آپریشن سندور میں بھارت نے پاکستان کے خصوصی ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ بھارت نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈی کنہا نے انٹرویو میں کہا کہ میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ بھارت کے پاس پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے کافی ہتھیار ہیں۔ اس کا پورا حصہ ہماری حدود میں ہے۔ اس آپریشن میں بھارت کی اپنی تیار کردہ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون اور گائیڈڈ ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com