Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں شہر میں چوریاں، غنڈہ گردی، لوٹ مار، قتل و غارتگری عروج پر مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کی معنی خیز خاموشی پر صابر گوہر کی تنقید

Published

on

mufti and sabir

(پریس ریلیز)
سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے ذریعہ اسمبلی الیکشن کے بعد نو مہینے کے عرصہ میں مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کی ووٹرلسٹ میں تقریباً 30,ہزار نئے ووٹرس کے اضافہ پر تشویش کا اظہار اور مقامی پرانت آفیسر سے لیکر الیکشن کمشنر تک شکایتی مکتوب نے مقامی مجلسی ایم۔ایل۔اے کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے۔ مجلسی ایم ایل اے نے پریس کانفرنس کے علاوہ اپنی نجی محفلوں میں بھی بارہا اس موضوع کو این آر سی سے جوڑ کر اپنا دامن بچانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ اس طویل تمہید کیساتھ کانگریس پارٹی کے مقامی ترجمان صابر گوہر نے بتلایا کہ این آر سی کیلئے اگر ووٹر لسٹ میں نام ہونا ضروری ہے تو صرف ایک ووٹرلسٹ میں ایک نام ہی کافی ہے۔ ایک سے زائد ووٹرلسٹ میں دودو تین تین اور چار چار نام سے کسی کو دوہری شہریت نہیں حاصل ہوسکتی اسلئے مجلسی ایم ایل اے عوام کو گمراہ نہ کریں۔ صابر گوہر نے کہا کہ مجلسی ایم ایل کو اس بات کا خوف ہیکہ سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے ذریعہ ہائی کورٹ میں الیکشن پٹیشن دائر کی گئی ہے۔ اور بوگس ووٹر لسٹ کا معاملہ طشت از بام ہونے اور ہزاروں کی تعداد میں بوگس اور ڈبل ٹریپل ووٹوں کا انکشاف ہونے پر گہرا اثر پڑسکتا ہے اسلئے اس معاملہ کو این آر سی اور شہریت سے جوڑ کر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مقامی سیاست میں ایک فعال اور تعمیری جذبہ رکھنے والے، بیک وقت مالیگاوں سمیت ریاست بھر کے مسلمانوں کی نمائندگی کا حق ادا کرنے والے اور فرقہ پرستوں کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر اپنے مطالبات منوانے کے علاوہ اپنی حکمت عملی سے یکے بعد دیگرے تعمیری کاموں کی منظوری حاصل کرتے ہوئے زمین پر کام کرنے والے دمدار آمدار کو شکست دینے پر دراصل اپنی جیت کو ہضم نہیں کرپارہے ہیں۔ اسلئے اپنے حواری مواریوں کو لگا کر سوشل میڈیا پر”کیسا ہرائے”کے اسٹیکر بنواکر کانگریس اور حزب اختلاف کو چڑانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ جیت کے بعد ہرے گلال سے کھیل کر مذہبی روایات کی دھجیاں اڑانا، اور ایک لاکھ سترہ ہزار ووٹ حاصل ہونے پر خود ہی اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے اپنے آپ کو لکھپتی آمدار کہلوانا، دراصل اپنی جیت کو ہضم نہ کرسکنے کی علامت ہے۔ صابر گوہر نے کہا کہ اگر کیسا ہرائے، کیسا ہرائے کا بخار اور جیت کا خمار اتر گیا ہوتو ایک نظر اپنے الیکشنی منشور پر بھی ڈال لیں اور شہر کو کچھ بنیادی اور تعمیری کام دے کر اپنی شناخت پیدا کریں، ورنہ فی الحال مجلسی ایم۔ایل۔اے۔کی شناخت شہر میں پھیلی ہوئی غنڈہ گردی، فائرنگ کے واقعات، لوٹ مار، قتل و غارتگری،جوئے سٹہ اور کتاگولی و نشیلی ادویات کی خرید وفروخت اور ان سب سے بڑھ کر راشن کے اناج کی کالا بازاری اور بدعنوانی اور ان بدعنوانیوں میں سب سے بڑا حصہ کورونا مہاماری کے ایام میں ایم۔ایل۔اے۔ فنڈ سے دیئے گئے پچاس لاکھ کا جھول ہے جو کاغذ پر تو ضلع کلیکٹر کو دیتے ہوئے دکھائی دیتا ہے لیکن ان پچاس لاکھ روپیوں کے فنڈ سے کورونا مہاماری کے ایام میں کورونا متاثرین کو کیا راحت پہونچائی گئی اس کا خلاصہ لاکھ دعوؤں کے باوجود مجلسی ایم۔ایل۔اے۔دینے سے قاصر نظر آئے۔
مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ کی جیت کو تقریباً دس مہینے مکمل ہورہے ہیں لیکن شہر میں ایک بھی تعمیری اور بنیادی کام کا نہ ہونا انہیں ایک مرتبہ یھر بانجھ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے۔ البتہ سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کے کئے گئے کاموں کو اپنا بتلانے کی کوشش ضرور دکھائی دی جس پر برموقع تبصرہ کیا جائیگا۔ لیکن موجودہ حالات و واقعات کی روشنی میں شہر میں پھیلی غنڈہ گردی، چوری، لوٹ مار، نشیلی ادویات اور کتا گولی کی خریدوفروخت اور افراتفری پر روک لگانے اور عملی اقدام اٹھانے پر زور دینا انتہائی ہے جس میں مجلسی آمدار نے تیری بھی چپ میری بھی چپ کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے جو مالیگاوں جیسے بیدار سیاسی شعور رکھنے والی عوام کیساتھ سراسر دھوکہ ہے۔ جس پر اہلیان شہر کو غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے ان تحریری جملوں کیساتھ کانگریس ترجمان صابر گوہر نے مجلسی ایم۔ایل۔اے۔ پر طنزیہ حملہ کیا ہے۔

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

سیاست

کیا بہار پولیس میں استعفوں کا دور آ گیا ہے؟ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد شیودیپ لانڈے نے استعفیٰ دے دیا۔

Published

on

Kamya-Mishra-&-Shivdeep-Lande

پٹنہ : ایسا لگتا ہے کہ بہار کے کچھ سپر پولیس اب اپنے ‘مستقبل کے منصوبے’ پر کام کر رہے ہیں۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ وامن راؤ لانڈے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ شیودیپ لانڈے کو حال ہی میں پورنیا رینج کا آئی جی بنایا گیا تھا۔ انہوں نے خود ہی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اپنے استعفیٰ کی اطلاع دی ہے۔ آئی پی ایس لانڈے نے اپنے 18 سال کے دور میں بہار کی خدمت کی ہے اور اب نئے شعبوں میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ آئی پی ایس کامیا مشرا کے بعد آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کے استعفیٰ کی خبر نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس سے قبل آئی پی ایس کامیا مشرا نے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جسے ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔ اس صورتحال میں محکمہ پولیس کا رویہ کیا ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ لیکن، کسی نے ابھی تک ان کے مستقبل کے منصوبوں کا انکشاف نہیں کیا۔ لیکن، کچھ لوگ یہ قیاس کر رہے ہیں کہ جان سورج 2 اکتوبر کو شروع ہونے والی پرشانت کشور کی پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

شیودیپ لانڈے نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ‘میرے پیارے بہار، گزشتہ 18 سالوں سے ایک سرکاری عہدے پر رہنے کے بعد آج میں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان تمام سالوں میں میں نے بہار کو اپنے اور اپنے خاندان سے اوپر سمجھا ہے۔ سرکاری ملازم کے طور پر میرے دور میں اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں۔ آج میں نے انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) سے استعفیٰ دے دیا ہے لیکن میں بہار میں ہی رہوں گا اور مستقبل میں بھی بہار ہی میرے کام کی جگہ رہے گا۔

2006 بیچ کے آئی پی ایس شیودیپ لانڈے کا تعلق اصل میں اکولا، مہاراشٹر سے ہے۔ ایک کسان خاندان سے تعلق رکھنے والے شیودیپ نے اسکالرشپ کی مدد سے تعلیم حاصل کی۔ بعد میں انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے یو پی ایس سی کا امتحان پاس کیا اور آئی پی ایس آفیسر بن گئے۔ شیودیپ لانڈے اگرچہ بہار کیڈر کے افسر تھے لیکن انہوں نے کچھ عرصہ مہاراشٹر میں بھی کام کیا۔ جب وہ بہار میں ایس ٹی ایف کے ایس پی تھے تو ان کا تبادلہ مہاراشٹرا کیڈر میں کر دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر میں، اس نے اے ٹی ایس میں ڈی آئی جی کے عہدے تک کام کیا۔ اس کے بعد وہ بہار واپس آگئے۔

Continue Reading

سیاست

بہار حکومت نے کئی آئی اے ایس افسران کے محکمے تبدیل کر کے انہیں نئے محکموں میں تعینات کیا۔

Published

on

IAS-Officers-Transfer

پٹنہ : بہار حکومت نے ایک بار پھر کئی آئی اے ایس افسران کا تبادلہ کیا ہے۔ ان افسران کو نئے محکموں میں تعینات کیا گیا ہے۔ کچھ کو اضافی چارجز بھی تفویض کیے گئے ہیں۔ تبادلے کا یہ حکم نامہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے جاری کیا ہے۔ 1993 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور پنچایتی راج محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مہیر کمار سنگھ کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں چیف انویسٹی گیشن کمشنر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ سنجے کمار اگروال، 2002 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ زراعت کے سکریٹری، محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری کا اضافی چارج برقرار رکھیں گے۔

بہار میں آئی اے ایس کی ٹرانسفر پوسٹنگ
1993 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور پنچایتی راج محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری مہیر کمار سنگھ کو چیف انویسٹی گیشن کمشنر، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
سنجے کمار اگروال، 2002 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ زراعت کے سکریٹری، محکمہ ٹرانسپورٹ کے سکریٹری کا اضافی چارج برقرار رکھیں گے۔ محکمہ خزانہ کے سکریٹری دیپک آنند، جو 2007 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں، کا تبادلہ کر دیا گیا۔ محکمہ محنت وسائل کا سیکرٹری بنایا۔
ڈاکٹر آشیما جین، 2008 بیچ کی آئی اے ایس آفیسر اور محکمہ بلدیات اور ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کی سکریٹری کو اب محکمہ خزانہ کا نیا سکریٹری بنایا گیا ہے۔
آشیما جین کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔
2008 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر بی۔ کارتیکیا دھنجی جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج سنبھالیں گے۔
2008 بیچ کے آئی اے ایس اور محکمہ داخلہ کے سکریٹری پرنب کمار کو اگلے احکامات تک انویسٹی گیشن کمشنر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔
لکشمن تیواری، جو 2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں اور محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمز میں خصوصی ڈیوٹی پر مامور افسر ہیں، کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
لکشمن تیواری کو چھپرا صدر کے سب ڈویژنل آفیسر کی پوسٹنگ دی گئی۔

بہار میں انتظامی ردوبدل میں 2008 بیچ کی آئی اے ایس افسر ڈاکٹر آشیما جین کا محکمہ شہری ترقی سے تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ انہیں اب محکمہ خزانہ کی کمان سونپی گئی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر آشیما جین اس سے قبل محکمہ بلدیات اور ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کی سکریٹری تھیں۔ اب ان کی جگہ کون لے گا اس بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اس ردوبدل میں 2008 بیچ کے ایک اور آئی اے ایس افسر بی۔ کارتیکیا دھنجی کو جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے تفتیشی کمشنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ کارتیکیا دھنجی اس وقت اسٹیٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ ایک اور اہم تبدیلی میں 2008 بیچ کے آئی اے ایس افسر اور محکمہ داخلہ کے سکریٹری پرنب کمار کو اگلے احکامات تک انویسٹی گیشن کمشنر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 2021 بیچ کے آئی اے ایس افسر لکشمن تیواری اور ریونیو اور لینڈ ریفارمز ڈپارٹمنٹ کے اسپیشل ڈیوٹی کے افسر کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ انہیں چھپرا صدر کا نیا سب ڈویژنل آفیسر بنایا گیا ہے۔ لکشمن تیواری کو ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کا اختیار اور دفعہ 163 میں موجود اختیارات بھی دیے گئے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com