Connect with us
Sunday,09-November-2025

(جنرل (عام

موجودہ عہد میں مذہبی ، ملی اور سماجی تنظیموں کی اہمیت

Published

on

Lucknow 2

موجودہ عہد میں مذہبی، ملّی اور سماجی تنظیموں کی اہمیت بڑی حد تک تبدیل ہوئی ہے باالخصوص جب ہم اقلیتی طبقوں کے تناظر میں اس کا جائزہ لیتے ہیں تو حالات خاصے تبدیل نظر آتے ہیں اور مذہبی و ملی تنظیموں کے حوالے سے تو منظر نامہ منفی نظر آتا ہے۔ بات چاہے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہو، شیعہ پرسنل لا بورڈ کی، آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لا بورڈ کی یا پھر مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کی سب ہی بورڈوں کی اہمیت پر سوالیہ نشان لگے ہیں۔

اقلیتی طبقے کے دانشور مانتے ہیں کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اہمیت بہت کم ہو گئی ہے اور دیگر بورڈوں کے وجود پر بھی سوالیہ نشان لگے ہیں اب یہ تنظیمیں یا ادارے صرف کاغذوں پر بھرم ضرور بنائے ہوئے ہیں لیکن حقیقت میں کوئی خاص اہمیت نہیں قاری محمد یوسف کہتے ہیں کہ ہم نے مسلم پرسنل لا بورڈ آف انڈیا کا قیام اس لیے کیا تھا کہ آل انڈیا مسلم پرسنلُ لا بورڈ کسی بھی محاذ پر کامیاب نہیں تھا۔ حتیٰ کہ بابری مسجد کے تحفظ اور تین طلاق جیسے اہم معاملوں میں بھی بورڈ کو ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا تھا ، سابق ضلع جج بدر الدجیٰ نقوی کہتے ہیں کہ اگر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنی ہٹ دھرمی ضرورت سے زیادہ سخت گیری اور حد بندی کو ختم کرکے کام کیا ہوتا تو آج مسائل بالکل مختلف ہوتے۔

سبھی بورڈوں کا مقصد صرف میٹنگوں اور اجلاس کے قیام اور طعام تک محدود ہوکر رہ گیا جسکا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے، کسی پرسنل لا بورڈ کا کوئی ایک کام بھی تو ایسا نہیں جسکی بنیاد پر ملت اسلامیہ ان پر مزید بھروسہ کرسکے۔ یہی وجہ ہے کہ سبھی بورڈ اور بیشتر مذہبی و ملی تنظیمیں بے معنی ہو کر رہ گئی ہیں ،معروف سماجی کارکن طاہرہ حسن کہتی ہیں کہ کچھ پرانی سوچ رکھنے والے دقیانوسی علماء کرام نے ہندوستان کے مسلمانوں خاص طور پر اتر پردیش میں آباد مسلمانوں کے مسائل کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ مذہبی اور شرعی مسائل تو حل کر نہیں سکے ساتھ ہی سیاست میں غیر ضروری دلچسپی لے کر معاشرے کی مذہبی تقسیم کی راہیں ہموار کر دی گئیں۔

ڈاکٹر سلمان خالد کہتے ہیں کہ جمعیۃ العلما کے علاوہ کوئی بھی ایسی تنظیم نہیں جسنے عملی طور پر لوگوں کو مختلف حوالوں سے راحت مہیا کرائی ہو، ساتھ ہی ڈاکٹر سلمان خالد یہ بھی کہتے ہیں کہ آر ایس ایس اور بی جے پی پر تنقید کرنے والے لوگوں کو یہ جائزہ لینا چاہئے کہ آر ایس ایس کی موجودہ کامیابی کے پی جے کتنی دہائیوں کی محنت ہے اس کے بر عکس اس محاسبے کی بھی ضرورت ہے کہ گزشتہ نصف صدی کے دوران کتنی تنظیمیں یا کتنے اشخاص ایسے سامنے آئے ہیں جن پر ملت اسلامیہ یقین اور فخر کر سکتی ہے جب کسی قوم کے بے صلاحیت لوگوں کو سردار بننے کے مواقع ملنے لگیں تو سمجھ لیجئے زوال طے ہے۔ اس تنزل اور تباہی کے پس منظر میں اپنی خامیاں جگ ظاہر ہیں جنکا اعتراف اب سب سے بڑی اقلیت کو کر لینا چاہئے اور اسی تناظر میں اپنے مستقبل کی حکمت عملی وضع کرکے معنی خیز پیش رفت کرنی چاہئے وگرنہ تو “ تمہاری داستاں تک بھی نہ ہوگی داستانوں میں “ جیسے حالات بن جائیں گے۔

آج مسلم طبقہ اپنے مذہبی سماجی معاشی اور دستوری حقوق کا تحفظ بھی نہیں کر پارہا ہے کچھ متعصب ذہنوں اور جماعتوں نے حالات کو تشویش ناک بنادیا ہے۔ اس کے باوجود بھی مسلکی نظریاتی اور ذات پات کے مسائل برابر سر اٹھائے ہوئے ہیں ایک کے بعد ایک چار پرسنل لا بورڈوں کا قیام اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان بورڈوں کا وجود بے معنی ہوکر رہ گیا ہے اور بر سر اقتدار لوگوں کو بھی یہ بخوبی اندازہ ہو چکا ہے کہ مسلمانوں کا داخلی انتشار ہی ان کی تباہی کے لئے کافی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس کی منوج جارنگے پاٹل کو نوٹس۱۰ نومبر کو حاضر ہونے کا حکم

Published

on

ممبئی مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل کو ممبئی پولس نے نوٹس ارسال کر کے ۱۰ نومبر کو آزاد میدان پولس اسٹیشن میں حاضر رہنے کا حکم دیا ہے این سی پی لیڈر دھننجے منڈے پر اپنے قتل کی سپاری کا سنسنی خیز سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ممبئی پولس کی نوٹس جارنگے کو اس کے گھر دی گئی ہے ممبئی میں ۲ ستمبر کو آزاد میدان میں جارنگے نے بھوک ہڑتال کی تھی اسی مناسبت سے یہ نوٹس بھیجی گئی جس میں ان کا بیان بھی قلمبند کیا جائے یہ نوٹس جارنگے کو تفتیش کےلیے طلب کرنے لئے ارسال کی گئی ہے ممبئی آزاد میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران احتجاج نے شدت اختیار کر لیا تھا اور حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے لیکن پولس نے نظم و نسق برقرار رکھا رھا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گوونڈی بدل رہا ہے بچوں کی فنکارانہ صلاحیتوں سے لبریز کامیاب ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹول

Published

on

‎گوونڈی : منشیات کی لت اور جرائم کے لیے بدنام گوونڈی کی منفی تصویر کو بدلنے اور یہاں کے بچوں کا تابناک مستقبل کے مقصد سے مقامی ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں ابو عاصم اعظمی فاؤنڈیشن نے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فاؤنڈیشن نے حال ہی میں کامیابی کے ساتھ "ٹیلنٹ آف گوونڈی فیسٹیول” کا انعقاد کیا، جو گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھا۔
‎اس فیسٹیول میں تعلیمی، کھیل، ہنر اور ہنر سے متعلق مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا۔ گوونڈی، مانخورد، اور شیواجی نگر کے ہزاروں بچوں نے جوش و خروش سے 17 سے زائد مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں گانے، رقص، ڈرائنگ، تقریر، مہندی، تلاوت، نعت، دستکاری، رنگولی، کیرم، باکسنگ، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن، کراٹے اور شاعری شامل ہیں۔ بچوں نے اپنی صلاحیتوں اور محنت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔گوونڈی کی نئی اور پوشیدہ صلاحیتوں کو نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی متعارف کیا۔ اس موقع پر ان آئی اے ایس افسران کو بھی اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے گوونڈی کی شان میں اضافہ کیا۔ ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی، موٹیویشنل اسپیکر سر اودھ اوجھا اور ثنا خان، اور سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے فیضو سمیت دیگر معززین اس تقریب میں موجود تھے۔ سب نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں انعامات سے نوازا۔ اس فیسٹیول کا بنیادی مقصد بچوں کو منشیات سے دور رہنے اور بہتر زندگی کا انتخاب کرنے اور اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی ترغیب دینا تھا جس کے ذریعے گوونڈی کے بچوں کی صلاحیتوں کو پوری دنیا کے سامنے متعارف کرایا گیا ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدھیہ پردیش قتل میں مطلوب ملزم پائیدھونی سے ۷ سال بعدگرفتار

Published

on

‎ممبئی پائیدھونی پولیس اسٹیشن نے مدھیہ پردیش میں قتل کیس میں 7 سال سے مفرور ملزم کا سراغ لگا کر اسے مدھیہ پردیش پولیس کے حوالے کے سپرد کردیا۔ ۶ نومبر
‎ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کٹنی سے، بارہی پولیس اسٹیشن کے پولیس سب انسپکٹر رشبھ سنگھ بگھیل ،دلیپ کول نے پائیدھونی پولس کو مطلع کیا کہ بارہی پولیس اسٹیشن، ضلع کٹنی، ریاست مدھیہ پردیش میں تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 294، 323، 324، 506، 147، 148 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اس کیس میں ملزم گزشتہ ۷ برس سے مطلوب ہے اور تاحال ممبئی کے پائیدھونی
‎پولیس اسٹیشن کی حدود میں روپوش ہے ، اسکا سراغ لگانے کےلئے پولس سے مدد طلب کی ۔ اس کی اطلاع محترم کو دی گئی۔ جس کے بعد اعلی افسران کو اس متعلق باخبر کیا گیا اور مذکورہ بالا مطلوب ملزم کی تلاش کی گئی اور اسے بالگی ہوٹل، پی ڈی میلو روڈ، مسجد بندر ایسٹ، ممبئی کے قریب فٹ پاتھ سے حراست میں لیا گیا بعدازاں پائیدھونی پولس اسٹیشن لایا گیا جرم سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ چونکہ اس کے جرم میں ملوث ہونے کا ثبوت موجود تھا، اس لیے مذکورہ ملزم کو مذکورہ بالا پولیس اسٹیشن، ضلع میں پولیس ٹیم کے حوالے کیا گیا۔ کٹنی اور وہ اسے بارہی پولیس اسٹیشن لے گئے۔ جہاں مزید تفتیش جاری ہے ملزم کی شناخت راجہ رام راما دھر تیواری ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے ممبئی پولس کے تعاون سے مدھیہ پردیش پولیس نے اس کیس کو حل کر لیا اور قتل کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com