Connect with us
Saturday,12-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ریلائنس فاونڈیشن کا ممبئی کے پسماندہ طبقات کو مفت ٹیکے لگانے کا ہدف

Published

on

Reliance-Foundation

ریلائنس فاونڈیشن ممبئی میں رہنے والے مالی اور سماجی طور سے پسماندہ طبقات کو 3 لاکھ ٹیکے مفت لگائے گا۔ ممبئی کے 50 سے زیادہ مقامات پر ’میونسپل کارپوریشن آف گریٹر ممبئی‘ (ایم سی جی ایم) کے اشتراک سے، سر ایچ این ریلائنس فاونڈیشن اسپتال یہ فری ٹیکے لگائے گا۔ اس فری ویکسی نیشن مہم کا فائدہ دھاراوی، ورلی، وڈالا، کولابا، پرتیکشا نگر، کماٹھی پورہ، مان خورد، چیمبور، گوونڈی اور بھانڈوپ کے دبے کچلے اور کمزور لوگوں کو ملے گا۔

اس سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ریلائنس فاونڈیشن کی بانی اور چیئرپرسن شریمتی نیتا ایم امبانی نے کہا ”ریلائنس فاونڈیشن کووڈ-19 وباء کے خلاف اس لڑائی میں، ہر قدم پر ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔ لوگوں کو وائرس سے بچانے کیلئے مجموعی ٹیکہ کاری واحد اور سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ہر ہندوستانی کو جلد سے جلد ٹیکہ کاری کی سہولت ملے، یہ یقینی بنانے کیلئے ہم ہر ممکن کوشش کرنے کیلئے پابند عہد ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ساتھ مل کر اس چنوتی بھرے وقت کا سامنا کر سکیں گے۔“ ممبئی اور ملک بھر میں مالی اورسماجی طور سے کمزور کمیونٹی کیلئے اس مشن کا توسیع، ریلائنس فاونڈیشن کا عزم اور اس کے ’وی کیئر‘ کے وعدے کو واضح کرتا ہے۔

سر ایچ این ریلائنس فاونڈیشن اسپتال ممبئی کے چنندہ مقامات پر ٹیکہ کاری مہم کیلئے جدید موبائل وہیکل یونٹ تعینات کرے گا۔ جبکہ ایم سی جی ایم اور بیسٹ اس مہم کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور لاجسٹک سپورٹ دیں گے۔ یہ پہل ممبئی سے سر ایچ این ریلائنس فاونڈیشن اسپتال کی ریگولر ہیلتھ آوٹ ریچ پروگرام پر مبنی ہے، جو موبائل میڈیکل وین اور میڈیکل یونٹس کے ذریعہ مالی اور سماجی طور سے کمزور آبادی کی ابتدائی طبی ضروریات کو پوری کرتی ہیں۔ یہ ٹیکہ کاری پروگرام ریلائنس فاونڈیشن کے مشن ’ویکسن۔ سُرکشا‘ پہل کا حصہ ہے اور اگلے تین مہینوں تک اسے چلایا جائے گا۔ آنے والے کچھ مہینوں میں ملک بھر کے محروم طبقوں کیلئے بھی اس پہل کے تحت ٹیکے لگائے جائیں گے۔

اس وباء کی شروعا ت سے ہی ریلائنس فاونڈیشن کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔ پچھلے 16 مہینوں میں ریلائنس فاونڈیشن نے شریمتی نیتا ایم امبانی کی قیادت میں بہت سے مہم چلائی ہیں۔ جس میں ٹسٹنگ سے لیکر ہیلتھ سروس، آکسیجن سے لیکر مفت بھوجن اور کمزور برادریوں کیلئے ماسک بانٹنے جیسی پہل شامل ہیں۔ ان پہلوں اور مہمات کے تحت کئے گئے کاموں کی لمبی لسٹ میں سے کچھ خاص کام ہیں : روزانہ ایک لاکھ مریضوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے آکسیجن مفت دستیاب کرانا۔ پورے ملک میں 2000+ سے زیادہ کووڈ۔ کیئر بیڈز کو چلانے میں مدد، وباء سے متاثر کمزور کمیونٹی کو 7.5 کروڑ سے زیادہ بھوجن دستیاب کرانا۔ تحفظ کیلئے ایک کروڑ سے زیادہ ماسک کی تقسیم اور بیداری پیغامات کو عوام تک پہنچانا۔ مشن ویکسین۔ سُرکشا کے تحت ریلائنس کے ملازمین، ان کے خاندان کے ممبروں اور منحصرین کو 10 لاکھ سے زیادہ کوڈ-19 ویکسن دی گئی ہے۔ اب تک سبھی اہل ملازمین میں سے 98 فی صد سے زیادہ کو کووڈ-19 ویکسین کی کم سے کم ایک ڈوز لگ چکی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولیس زون 12 کے سات پولیس اسٹیشنوں کو سروس معیارات میں بہترین کارکردگی کے لیے آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن سے نوازا گیا

Published

on

Mumbai Police

ممبئی، 12 اپریل : ممبئی پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ میں، زون 12 کے تحت تمام سات پولیس اسٹیشنوں کو غیر معمولی خدمات کے معیار اور موثر کام کے عمل کے لیے ان کی وابستگی کو تسلیم کرتے ہوئے، باوقار آئی ایس او 9001:2015 کوالٹی مینجمنٹ سسٹم سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے۔ جن پولیس اسٹیشنوں کو سرٹیفیکیشن ملا ہے ان میں ونرائی، آرے، دندوشی، کرار، سمتا نگر، کستوربا مارگ اور دہیسر شامل ہیں۔ ان اسٹیشنوں نے تصدیق کے لیے درکار سخت معیار پر پورا اترتے ہوئے، معائنہ کے تینوں مراحل کامیابی کے ساتھ پاس کیے ہیں۔ یہ کامیابی ممبئی پولیس زون 12 کی آپریشنل کارکردگی، شفافیت، اور شہری مرکوز پولیسنگ کو بڑھانے کے لیے سرگرم کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔ آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن کوالٹی مینجمنٹ کے بین الاقوامی معیارات کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ افسران اور عملے کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہے۔

یہ قابل ستائش کامیابی ممبئی کمشنر آف پولیس وویک پھانسالکر، اسپیشل سی پی دیویندر بھارتی، اے سی پی ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل سی پی ابھیشیک تریموکھے، اور ڈی سی پی (زون 12) سمیتا پاٹل کی حکمت عملی کی قیادت میں ممکن ہوئی۔ اس کامیابی پر بات کرتے ہوئے، حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سنگ میل فورس کے اپنے نقطہ نظر کو جدید بنانے، بہترین طریقوں کو اپنانے، اور مسلسل خدمات کی فراہمی کے ذریعے عوامی اعتماد کو یقینی بنانے کے جاری مشن کی عکاسی کرتا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس شناخت سے دیگر پولیس زونز کو بھی اسی طرح کے معیاری اقدامات کو اپنانے کی ترغیب ملے گی، جس سے ممبئی پولیس کی فضیلت اور عوامی اطمینان کے عزم کو تقویت ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گورنر کے اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ… محفوظ شدہ بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر سننا ہوگا۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : گورنر کے معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جمعہ کو آن لائن اپ لوڈ کیا گیا۔ اس فیصلے میں، پہلی بار، سپریم کورٹ نے یہ شرط رکھی ہے کہ صدر کو اپنے زیر غور بلوں پر گورنر کی جانب سے ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے تمام گورنروں کے لیے 10 بلوں کو اپنی منظوری دینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی تھی جو تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کے ذریعہ صدر کے زیر غور اور ریاستی مقننہ کے ذریعہ منظور کیے گئے بلوں پر کارروائی کے لیے روکے گئے تھے۔ فیصلہ سنائے جانے کے چار دن بعد 415 صفحات پر مشتمل فیصلہ جمعہ کی رات 10.54 بجے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا۔

عدالت عظمیٰ نے کہا، ’’ہم وزارت داخلہ کی طرف سے مقرر کردہ وقت کی حد کو اپنانا مناسب سمجھتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ صدر کو گورنر کی جانب سے ان کے زیر غور بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر اندر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ عدالت عظمیٰ نے کہا۔ اس مدت سے زیادہ تاخیر کی صورت میں، مناسب وجوہات درج کرنی ہوں گی اور متعلقہ ریاست کو مطلع کرنا ہوگا۔ ریاستوں کو بھی تعاون کرنا چاہئے اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی تجاویز پر فوری طور پر غور کرنے والے سوالات کا جواب دے کر تعاون کرنا چاہئے۔

8 اپریل کو جسٹس جے بی پاردیوالا اور آر مہادیون کی بنچ نے صدر کے غور کے لیے دوسرے مرحلے میں 10 بلوں کو محفوظ رکھنے کے فیصلے کو غیر قانونی اور قانونی طور پر ناقص قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا تھا کہ جہاں گورنر کسی بل کو صدر کے زیر غور رکھنے کے لیے محفوظ رکھتا ہے اور صدر اس پر اپنی منظوری نہیں دیتے ہیں، ریاستی حکومت کے لیے اس عدالت کے سامنے اس طرح کی کارروائی کرنا کھلا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 200 گورنر کو اپنی منظوری دینے، منظوری روکنے یا صدر کے سامنے پیش کیے گئے بلوں پر غور کے لیے محفوظ رکھنے کا اختیار دیتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com