Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(Monsoon) مانسون

بارش سے فصل برباد، مراٹھ واڑہ میں ۱۰؍کسانوں نے خودکشی کی

Published

on

KISSAN.jpg

مہاراشٹر کے مراٹھ واڑہ علاقے میں گزشتہ 4 دنوں کے دوران کسانوں کے ذریعے خودکشی کے کم سے کم 10 معاملے سامنے آئے ہیں۔یہاں بے موسم بارش کی وجہ سے فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ان سبھی معاملوں میں خودکشی کی وجہ ابھی تک پتہ نہیں چلی ہے۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ناندیڑ ضلع میں ایک نومبر سے اب تک کسان کی خودکشی کے 3 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ بیڈ ضلع میں گزشتہ 3 دنوں میں دو کسانوں نے خودکشی کی ہے۔انھوں نے بتایا ،’ہم اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے ہیں کہ یہ موت بارش سے فصل برباد ہونے یا قرض میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہے یا نہیں۔’ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ لاتور ضلع میں کسان کی خودکشی کے تین واقعات درج کیے گئے۔ ایسا اندیشہ ظاہر کیا جا رہاہے کہ بے موسم بارش سے فصل برباد ہونے اور قرض میں ڈوبنے کی وجہ سے ان کسانوں نے خودکشی کی ہے۔افسروں نے بتایا کہ عثمان آباد اور پربھنی ضلع میں دو کسانوں نے خودکشی کی ہے حالانکہ اس کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو پائی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ہنگولی ضلع کے رہنے والے رام داس کرالے(40)نے مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی، حالانکہ وہ بچ گئے اور ان کا علاج چل رہا ہے۔اورنگ آباد ضلع کے دھنورا نے رہنے والے کرشن ایکناتھ کاکڑے(38)کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ ان کی تیار فصل بارش کی وجہ سے برباد ہو گئی تھی۔ان کی فیملی نے بتایا کہ ان پر قرض کا بوجھ تھا اور وہ بیٹی کی شادی کو لے کر فکر مند تھےجو اگلے مہینے ہونی تھی۔ اسی طرح کئی دیگر کسانوں کودل کا دورہ پڑنے سے موت ہو جانے کی خبر ہے،جن کی تیار فصل بے موسم بارش سے برباد ہو گئی تھی۔بزنس لائن کی رپورٹ کے مطابق،ریاست کے شروعاتی اندازے کے حساب سے بے موسم بارش کی وجہ سے 54 لاکھ ہیکٹر سے زیادی فصل برباد ہو گئی۔ سوکھا متاثر اورنگ آباد میں 22 لاکھ ہیکٹر فصل برباد ہوئی۔غور طلب ہے کہ مہاراشٹر میں 2015 سے 2018 کے دوران 12021کسانوں نے خودکشی کی۔ 2019 کے شروعاتی 4 مہینوں میں ہی 808کسانوں نے خودکشی کر لی۔اس لحاظ سے 4 کسان روزانہ خودکشی کر رہے ہیں۔

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر : مراٹھواڑہ میں مسلسل بارش سے 12 لوگوں کی موت، 1454 گاؤں میں فصلوں کو نقصان

Published

on

RAIN.

ممبئی : مراٹھواڑہ میں شدید بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ اس کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 5,08,068 ہیکٹر پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پربھنی، ہنگولی اور ناندیڑ اضلاع میں گزشتہ دو دنوں سے جاری بارش نے کافی نقصان پہنچایا ہے۔ سیلابی پانی کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی ہے جس کی وجہ سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع اور فصلیں زیر آب آگئی ہیں۔ بیڈ، ناندیڑ، پربھنی اور لاتور اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث کئی مقامات پر مکانات گر گئے اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

بارش سے متعلقہ واقعات میں اب تک 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک موت چھترپتی سمبھاج نگر ضلع، ایک جالنا، ایک ہنگولی، ایک بیڈ اور ایک لاتور سے ہوئی ہے۔ مزید کئی افراد کے لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔ دور دراز علاقوں سے اطلاعات موصول ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ناندیڑ ضلع میں 36 گھنٹے سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کو آبی ذخائر سے پانی چھوڑنا پڑا۔ ناندیڑ کے ضلع مجسٹریٹ ابھیجیت راوت نے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو ندیوں، ڈیموں اور آبی ذخائر کے قریب رہتے ہیں۔

پانی کی مسلسل آمد کے باعث آبی ذخائر میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انتظامیہ کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے فلڈ گیٹ کھولنے پڑے۔ انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں، زراعت کے افسران اور پولیس ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ موسلادھار بارش کے باعث علاقے میں 21 مکانات گر گئے ہیں۔ مسلسل بارش کے باعث مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔ اگر بارشیں جاری رہیں تو آبی ذخائر سے مزید پانی چھوڑا جا سکتا ہے۔

بارش سے مراٹھواڑہ میں چھ لاکھ سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔ کئی کسانوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ انہیں اب کوئی امید نظر نہیں آتی۔ 4,96,392 ہیکٹر پر پھیلی ہوئی خشک زمین کی فصلوں اور 11,497 ہیکٹر سیراب شدہ زمین کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

مراٹھواڑہ کے 1454 گاؤں میں سیلاب کا اثر دیکھا گیا ہے۔ 169 جانور مر چکے ہیں اور 621 زخمی یا متاثر ہوئے ہیں۔ تاریخی طور پر خشک سالی کا سامنا کرنے والا مراٹھواڑہ خطہ اب شدید بارشوں سے لڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انتظامیہ اور مکین دونوں کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ مون سون ابھی ختم نہیں ہوا۔ ایسی صورت حال میں مزید جان و مال کے نقصان کا خدشہ ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں سیزن کی 90 فیصد بارش دو ماہ کے اندر، مانسون اگست میں زیادہ فعال ہوگا۔

Published

on

Rain.

ممبئی : شہر میں مانسون کو آئے دو مہینے بھی نہیں گزرے ہیں اور سیزن کی 90 فیصد سے زیادہ بارش ہو چکی ہے۔ اب بارش کے دو مہینے باقی ہیں، جس میں کافی مقدار میں بارش ہوئی، اس لیے اس بار ممبئی میں معمول سے زیادہ بارش ہوگی۔ موسمی ماہرین کے مطابق ممبئی میں اس ہفتے کے آخر میں اچھی بارش ہونے کے امکانات ہیں۔ ممبئی میں مانسون کا آغاز بہت سست رہا ہے۔ علاقائی محکمہ موسمیات کے مطابق جون میں شہر میں 542.3 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 537.1 ملی میٹر معمول کی بارش ہونی چاہیے لیکن شہر میں 507 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 346.9 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جون میں عام بارش کا کوٹہ بھی پورا نہیں ہوسکا، لیکن جولائی کے مہینے میں مانسون نے کوئی کسر نہیں چھوڑی اور ممبئی میں زبردست بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مانسون کے موسم میں ممبئی شہر میں عام طور پر 2094 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 2318 ملی میٹر بارش ہونی چاہیے۔ مانسون کے اس موسم میں جون سے منگل کی صبح 8.30 بجے تک شہر میں 2014 ملی میٹر اور مضافاتی علاقوں میں 2196 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ یعنی شہر میں 95 فیصد اور مضافاتی علاقوں میں 94 فیصد بارش ہوئی ہے۔

اگست کے مہینے میں مون سون کے دوبارہ کمزور ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر 10 سے 12 اگست کے درمیان سسٹم تیار ہوتا ہے تو بارش کے امکانات ہیں۔ ماہر موسمیات رشیکیش آگرے نے کہا کہ مانسون اب کمزور ہو گیا ہے۔ ممبئی میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، لیکن فی الحال اچھی بارش کے امکانات کم ہیں۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

پونے میں موسلادھار بارش، کھڈکوسال ڈیم سے پانی چھوڑا گیا، ایک بار پھر سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

Published

on

heavy-rainfall

پونے/ممبئی : موسلادھار بارش اور مہاراشٹر کے پونے میں کھڈکوسال ڈیم سے پانی چھوڑے جانے کے بعد شہر کے پانی بھرے رہائشی علاقوں میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حکام نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ پونے خطہ میں کھڑکواسلا، ملشی، پاونا اور دیگر ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے پیش نظر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حکام سے چوکس رہنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ضرورت پڑنے پر نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) اور فوج کی مدد سے خطرناک علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

شنڈے نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پونے شہر اور ضلع کے دیگر علاقوں میں شدید بارش کی وارننگ جاری کی ہے اور آج موسلادھار بارش دیکھی گئی۔ انتظامیہ کو وارننگ کے پیش نظر الرٹ رہنا چاہیے۔ دریاؤں اور ڈیموں کے قریب خطرے والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ چیف منسٹر کے دفتر نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر این ڈی آر ایف، ایس آر ایف اور فوج سے مدد لی جائے اور متاثرہ لوگوں کے لیے رہائش، خوراک، کپڑے، ادویات اور صحت کی سہولیات کا انتظام کیا جائے۔

پونے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اور ضلع مجسٹریٹ کو بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پونے خطہ میں کھڑکواسلا، ملشی، پونا اور دیگر ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد، ممکنہ طور پر خطرے والے علاقوں اور ڈیموں اور ندیوں کی سیلابی لکیر کے اندر رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جانا چاہیے۔ چیف منسٹر نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ پونے کے نشیبی علاقوں بشمول ایکتا نگر، دتاواڑی، پاٹل اسٹیٹ، یرواڈا، شیواجی نگر، کورٹ کمپلیکس، کامگار پٹلا علاقہ، ہیرس برج اور دپوڈی میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کے انتظامات کریں۔

دیگر نشیبی علاقوں پر بھی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور پناہ گاہوں پر ضروری سہولیات فراہم کرنے کے دوران عہدیداروں میں تال میل پیدا کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ڈی کی ہدایات پر نظر رکھی جائے اور لوگوں کو اس بارے میں حقیقی وقت میں آگاہ کیا جائے۔ حکام نے بتایا کہ کھڑکواسلا ڈیم سے اضافی پانی چھوڑنے کے بعد ایکتا نگر میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ فائر ڈپارٹمنٹ نے ایکتا نگر علاقہ کی ایک سوسائٹی کے کچھ لوگوں کو بھی پانی بھری جگہوں سے نکالا۔

کھڑکواسلا ڈیم سے 35,000 کیوسک پانی چھوڑا گیا محکمہ آبپاشی کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ پندرہ دن میں پانی ذخیرہ کرنے والے علاقوں میں شدید بارش کے بعد اتوار کو پونے ضلع کے کھڑکواسلا ڈیم سے 35,000 کیوسک (کیوبک فٹ فی سیکنڈ) پانی چھوڑا گیا۔ وزارت دفاع نے ایک ریلیز میں کہا کہ کھڑکواسلا ڈیم سے پانی چھوڑنے کے پیش نظر، پونے کے ضلع مجسٹریٹ نے ایکتا نگر میں تعیناتی کے لیے فوج کا دستہ بھیجنے کی درخواست کی۔ فوج کی نفری بھیجی جا رہی ہے۔ سنگھ گڑھ روڈ (ایکتا نگر علاقہ) پر واقع دوارکا سوسائٹی میں فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے، جہاں پانی بھرا ہوا ہے۔ پونے ضلع کے گھاٹ علاقے میں گزشتہ دو دنوں میں شدید بارش ہوئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com