Connect with us
Sunday,11-May-2025
تازہ خبریں

جرم

پنجاب: موگا میں پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان مقابلہ، شیوسینا رہنما منگت رائے کے قتل کے تین ملزمان گرفتار

Published

on

police-and-criminals

موگا: پنجاب کے موگا میں سی آئی اے موگا اور سی آئی اے ملوٹ کی ٹیم نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شیوسینا رہنما منگت رائے کے قتل کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی پی ایس سٹی ساؤتھ، موگا میں درج ایف آئی آر نمبر 64/2025 کے تحت کی گئی، سیکشن 103(1)، 191(3)، 190 بی این ایس اور 25/27 آرمس ایکٹ کے تحت۔ آپریشن کے دوران پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے درمیان فائرنگ بھی ہوئی جس میں تینوں ملزمان زخمی ہوگئے۔ اسے علاج کے لیے سول اسپتال ملوٹ میں داخل کرایا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ منگت رائے کے قتل کے ملزمان موگا میں روپوش ہیں۔ اس کے بعد سی آئی اے کی ٹیم نے ارون عرف دیپو، ارون عرف سنگھا اور راجویر عرف لاڈو کو ان کے ٹھکانوں پر گھیر لیا۔ ارون عرف دیپو اور ارون عرف سنگھا انگد پورہ محلہ کے رہنے والے ہیں جبکہ راجویر عرف لاڈو ویدانتا نگر کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کر دی۔ اس نے 0.32 بور کے پستول سے دو گولیاں اور 0.30 بور کے پستول سے تین گولیاں چلائیں۔

پولیس نے مبینہ طور پر اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی اور 9 ایم ایم پستول سے تین اور 0.32 بور کے پستول سے ایک گولی چلائی۔ اس مقابلے میں ارون عرف دیپو کو بائیں ٹانگ میں اور ارون عرف سنگھا کو دائیں ٹانگ میں گولی لگی۔ اس دوران راجویر عرف لاڈو فرار ہونے کی کوشش میں زخمی ہو گیا۔ تینوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے ملوٹ کے سول ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور قتل کی وجہ معلوم کی جارہی ہے۔ انکاؤنٹر میں پولیس ٹیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ آپ کو بتا دیں کہ 14 مارچ کو شیوسینا کے ضلع صدر منگت رائے منگا کو پنجاب کے ضلع موگا میں تین موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی اور چھ ملزمان سکندر سنگھ، وریندر کمار، ساحل کمار، جگا سنگھ، شنکر اور ارون سنگلا کو نامزد کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جرم ذاتی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا تھا۔ اس کی مخالفت میں شیوسینا کے لیڈروں نے موگا شہر میں بند کا اعلان کیا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ بال کرشنا سنگلا نے میڈیا کو بتایا تھا، “تین حملہ آور بائک پر آئے اور شیو سینا کے رہنما منگت رائے منگا پر فائرنگ کر دی۔ اس کے علاوہ اس واقعے میں ایک 12 سالہ بچہ اور ایک سیلون کا مالک زخمی ہو گئے”۔

جرم

ولے پارلے اسٹیشن پر پاکستانی پرچم ہٹانا پڑا مہنگا، ‎خاتون سمیت پانچ پر کیس درج سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولس حرکت میں

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی کے ولے پارلے اسٹیشن کی سیڑھیوں پر پاکستان کا قومی پرچم ہٹانے والی ایک برقعہ پوش مسلم خاتون سمیت پانچ افراد کے خلاف ممبئی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پاکستانی پرچم ہٹانے کی پاداش میں پولیس نے ازخود ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر اس وقت درج کی گئی جب برقعہ پوش خاتون اور اس کی حمایت کرنے والے نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پہلگام حملہ کے خلاف بطور احتجاج سیڑھیوں پر پاکستان کا پرچم چسپاں کیا گیا تھا, لیکن خاتون نے اسے یہاں سے ہٹایا تو یہاں تنازع پیدا ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔ پولیس نے اس معاملہ میں پاکستانی پرچم کی حمایت کرنے والی خاتون اور 4 سے 5 نوجوانوں کے خلاف بی این ایس کی دفعات 189(9),190,352 کے تحت کیس درج کر لیا ہے۔ خاتون نے جب پرچم ہٹانا شروع کر دیا تو یہاں اس کی مخالفت شروع ہوگئی اسوقت خاتون اور اس کے ساتھیوں نے مجمع کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے گالی گلوج شروع کردی اس دوران حالات کشیدہ ہوگئے ولے پارلے مغرب میں اس واقعہ کے بعد پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس معاملہ میں بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے بھی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا, بالآخر خاتون اور اس کے حامیوں کو پاکستان کی حمایت کرنے کے ساتھ پاکستانی پرچم کی حفاظت کرنا مہنگا پڑا ہے۔ دشمن ملک کی ہندوستان میں حمایت قانون شکنی ہے, یہ جرم کے مترادف ہے اس لئے ایسی حرکت کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

Continue Reading

جرم

ڈیجیٹل رکشک نے ڈیجیٹل اریسٹ کے نام پر دھوکہ دہی کا شکار پانچ شکایت کنندہ کے پیسے محفوظ کئے

Published

on

Digital-Rakshak

‎ممبئی : ممبئی پولیس کے ڈیجیٹل رکشک (ڈیجیٹل محافظ ) کے معرفت سوشل میڈیا پر ڈیجیٹل اریسٹ گرفتاری کے نام پر دھوکہ دہی کا شکار پانچ شکایت کنندہ کو ڈیجیٹل رکشک نے محفوظ کیا ہے۔ ممبئی میں ڈیجیٹل اریسٹ کے نام پر سی بی آئی، ای ڈی اور پولیس افسران کے معرفت سوشل میڈیا اور وہاٹس اپ پر نوٹس ارسال کر کے تفتیش کے نام پر ویڈیو کالنگ اور تفتیش کے نام پر کیس سے محفوظ کرنے پر خطیر رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے ڈیجیٹل رکشک ایپ تیار کیا ہے, اس ہیلپ لائن پر پانچ متاثرہ شکایت کنندہ کی شکایت پر کارروائی کی گئی۔ ممبئی کے چمبور علاقہ میں سوشل میڈیا پر ایک بزرگ کو ڈیجیٹل ارسٹ کہہ کر ویڈیو کال کی گئی اور کہا گیا کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں خطیر رقم ہے, اور ان کے دستاویزات، آدھار کارڈ اور پین کارڈ کا استعمال غیر قانونی سر گرمی میں ہوئے ہیں۔ بزرگ کو کال پر مخاطب نے سی بی آئی افسر بتایا تھا اور ویڈیو کال منقطع نہ کرتے ہوئے پیسوں کا مطالبہ کیا تھا, اسی دوران متاثرہ کی صاحبزادی جب گھر میں داخل ہوئی تو اس نے اپنے والد کو خوفزدہ پایا اور پھر اس نے والد سے معلوم کیا کہ وہ خوفزدہ کیوں ہے, اس پر والد نے بتایا کہ سی بی آئی افسر کا کال تھا اور انہوں نے اس معاملہ میں رقم کی منتقل کی ہے۔ جس کے بعد ممبئی پولیس کی ڈیجیٹل رکشک ہیلپ لائن پر متاثرہ نے رابطہ کیا اور پھر یہ نوٹس پولیس کو بتایا اس کے بعد یہ تصدیق ہوئی کہ یہ نوٹس سی بی آئی اور ای ڈی کی فرضی نوٹس تیار کر کے وہاٹس اپ پر ارسال کی گئی ہے۔ پولیس نے ڈیجیٹل اریسٹ کے پانچ معاملات کو حل کئے ہیں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ کوئی بھی سیکورٹی ادارہ نہیں کرتا ہے اور نہ ہی وہاٹس اپ پر تفتیش کی جاتی ہے اس لئے ایسے عناصر سے ہوشیار رہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان کے بلوچستان میں فوجی قافلے پر حملہ، باغیوں کے حملے میں 6 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی

Published

on

pakistani-army

اسلام آباد : پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں فوجی قافلے پر حملے میں چھ فوجی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی اہلکار بھی شامل ہے۔ یہ حملہ بولان کے علاقے میں ہوا جہاں چند ماہ قبل باغیوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کر لیا تھا۔ پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ حملہ اس وقت ہوا جب فوجی قافلہ علاقے میں گشت کر رہا تھا۔ اس دوران گاڑی کو نشانہ بنا کر حملہ کیا گیا۔ حملہ اتنا زور دار تھا کہ گاڑی کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے اور اس میں سوار چھ فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں فوجی قافلے پر حملے میں چھ فوجی ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی اہلکار بھی شامل ہے۔ یہ حملہ بولان کے علاقے میں ہوا جہاں چند ماہ قبل باغیوں نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کر لیا تھا۔ پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ حملہ اس وقت ہوا جب فوجی قافلہ علاقے میں گشت کر رہا تھا۔ اس دوران گاڑی کو نشانہ بنا کر حملہ کیا گیا۔ حملہ اتنا زور دار تھا کہ گاڑی کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے اور اس میں سوار چھ فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

بولان کی پہاڑیاں بلوچستان کے باغی گروپوں کا گڑھ ہیں۔ بلوچستان لبریشن آرمی کی یہاں مضبوط موجودگی ہے۔ پہاڑی علاقے اور کئی مقامات پر قدرتی غاروں کی کثرت کی وجہ سے پاکستانی فوج کے لیے باغیوں کو تلاش کرنا آسان نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 11 مارچ 2025 کو جعفر ایکسپریس ٹرین ہائی جیکنگ کے دوران پاکستانی فوج کو مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا، اس ہائی جیکنگ کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن آرمی نے قبول کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com