سیاست
پنجاب کے انتخابی نتائج کافی دلچسپ تھے، خواتین نے بھگونت مان کے 1100 روپے کو مسترد کردیا، کانگریس پرمہربان رہی

چنڈی گڑھ : لوک سبھا انتخابات میں پنجاب کے نتائج نے عام آدمی پارٹی کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ آپ، جس نے اسمبلی میں زبردست جیت درج کی تھی، 3 سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی، جب کہ کانگریس 7 سیٹوں پر جیت گئی۔ دو نشستیں آزاد امیدواروں کے حصے میں آئیں۔ یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب کسانوں اور عام لوگوں کو مفت بجلی مل رہی ہے اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے خواتین کو 1000 روپے کی بجائے 1100 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ نتائج کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پنجاب کی خواتین ووٹرز، خاص طور پر دوآبہ اور ماجھا ریجن کی خواتین ووٹرز نے آپ کے وعدوں پر یقین نہیں کیا۔ اس کے علاوہ ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ آپ کے تین ممبران پارلیمنٹ اپنی شبیہ کی وجہ سے جیتنے میں کامیاب رہے۔
پنجاب کی 13 لوک سبھا سیٹوں پر 62.80 فیصد ووٹنگ ہوئی، جو کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے 3 فیصد کم ہے۔ ریاست کے 63.27 فیصد مرد اور 62.28 فیصد خواتین ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ سب سے زیادہ ووٹنگ ضلع بھٹنڈہ میں اور سب سے کم امرتسر میں ہوئی۔ اس الیکشن میں کانگریس نے سات اور شرومنی اکالی دل نے ایک سیٹ جیتی۔ فرید کوٹ اور کھڈور صاحب کی نشستیں آزاد امیدواروں کے کھاتے میں چلی گئیں۔ خاص بات یہ تھی کہ اس الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا۔ آپ، جس نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں 117 میں سے 92 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، لوک سبھا میں تین سیٹوں پر رہ گئی۔ اس کے امیدوار چار نشستوں پر دوسرے نمبر پر رہے۔ جبکہ اسمبلی کے نتائج کے مطابق پارٹی کو 7-8 سیٹیں ملنے کا امکان تھا۔
میدان ………… فاتح ……… فاتح پارٹی ………. رنر اپ ……… پارٹی
—————————————————————————
گورداسپور …. سکھوندر سنگھ رندھاوا …. کانگریس ……… دنیش سنگھ ببو … بی جے پی
امرتسر …… گرجیت سنگھ اوجلا ….. کانگریس …….. کلدیپ سنگھ دھالیوال …… آپ
جالندھر ……. چرنجیت سنگھ چنی ….. کانگریس …….. سشیل کمار رنکو .. بی جے پی
لدھیانہ …. امریندر سنگھ راجہ وڈنگ … کانگریس ……… رونیت سنگھ بٹو .. بی جے پی
فتح گڑھ صاحب ….. امر سنگھ ………. کانگریس ……… گرپریت سنگھ ……… آپ
فیروز پور …… شیر سنگھ گوبھیا …… کانگریس ……. جگدیپ سنگھ کاکا برار ….. آپ
ہوشیارپور …… راجکمار چھبروال ……. آپ ………… یامینی گومر …… کانگریس
آنند پور صاحب … مالویندر سنگھ کانگ ……. آپ ………. وجے اندر سنگلا …. کانگریس
سنگرور …… گرمیت سنگھ میٹ ہیر …… آپ ……… سکھ پال سنگھ کھیرا .. کانگریس
بھٹنڈہ ……. ہرسمرت کور بادل .. ش. اکالی دل …….. گرمیت سنگھ کھڈیاں …… آپ
کھڈور صاحب …… امرت پال سنگھ ……. آزاد ………. کلبیر سنگھ جیرا …. کانگریس
فرید کوٹ …… سربجیت سنگھ خالصہ ….. آزاد ……… کرم جیت سنگھ انمول ….. آپ
گورداسپور، جالندھر، کھڈور صاحب، آنند پور صاحب اور ہوشیار پور میں 37 اسمبلی سیٹیں تھیں، جہاں خواتین نے بڑی تعداد میں اپوزیشن جماعتوں کو ووٹ دیا۔ اگر ہم اسمبلی حلقہ کے حساب سے جائزہ لیں تو جالندھر کے نو اسمبلی حلقوں میں سے چھ میں خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے۔ یہ تمام سیٹیں کانگریس کے کھاتے میں گئیں۔ گورداسپور کی 9 اسمبلی سیٹوں میں سے 6 پر کانگریس اور 3 پر بی جے پی کو برتری حاصل ہے۔ کھڈور صاحب اور آنند پور میں خواتین نے آزاد امیدواروں کی حمایت میں ووٹ دیا۔ ہوشیار پور کی زیادہ تر سیٹوں پر خواتین نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات کے دوران بھی عام آدمی پارٹی نے خواتین کو ایک ہزار روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، جسے حکومت بنانے کے ڈھائی سال بعد بھی پورا نہیں کیا گیا۔ انتخابی میٹنگوں میں خواتین کو آپ امیدواروں سے یہ پوچھتے ہوئے دیکھا گیا کہ انہیں یہ رقم کب ملے گی کیونکہ وہ پہلے ہی حکومت کے 28,000 روپے کے مقروض ہیں۔
2024 کے انتخابات میں بی جے پی کو پنجاب میں ایک بھی سیٹ نہیں ملی، لیکن اس کا ووٹ فیصد 9.63 سے بڑھ کر 18.56 ہو گیا۔ بی جے پی نے ووٹ فیصد میں یہ بڑی چھلانگ اپنے طور پر حاصل کی ہے۔ 2014 کے انتخابات میں اکالی دل کے ساتھ الیکشن لڑنے کے باوجود اسے صرف 8.7 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اتحاد میں ہونے کی وجہ سے اس نے 2019 میں دو سیٹیں جیتیں۔ اس بار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔ آپ کو 26.02 فیصد اور کانگریس کو 26.30 فیصد ووٹ ملے۔ شرومنی اکالی دل کو 13.42 فیصد ووٹ ملے اور پارٹی کی امیدوار ہرسمرن کور بادل الیکشن جیتنے میں کامیاب رہیں۔
سیاست
بی جے پی کے سابق کونسلر ہریش کینی مہاراشٹر کانگریس میں شامل، دیویندر فڈنویس کو جھٹکا… پنویل میونسپل کارپوریشن انتخابات میں کیا ہوگا؟

ممبئی / پنویل : مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات سے قبل بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی چھوڑنے والے سابق کونسلر ہریش کینی مہاراشٹر کانگریس صدر کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔ انہیں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے اندر کئی پارٹیوں سے پیشکشیں موصول ہوئی تھیں، جس سے وہ کس پارٹی میں شامل ہوں گے اس بارے میں کافی بحث چھڑ گئی تھی۔ کینی نے آخر کار کانگریس پارٹی میں شامل ہو کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ پنویل پنچایت سمیتی کے سابق صدر اور شیکپ (شیٹکاری کامگار پکشا) کے ٹکٹ پر 2019 کے اسمبلی انتخابات لڑنے والے ہریش کینی نے چار کونسلروں کے ساتھ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ایم ایل اے پرشانت ٹھاکر کی قیادت سے غیر مطمئن ہریش کینی نے حال ہی میں بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ توقع تھی کہ چار کونسلرز کینی میں شامل ہوں گے۔ تاہم، سابق کونسلر ببن مکدم کے جانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان، ان کی اہلیہ پریا مکدم کو خواتین کی ضلع صدر کا عہدہ دیا گیا، جب کہ سابق کونسلر پاپا پٹیل نے ذاتی وجوہات کی بنا پر بی جے پی میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
اس صورتحال میں سابق کارپوریٹر شیتل کینی نے سابق کارپوریٹر جے شری مہاترے کے شوہر رویکانت مہاترے کے ساتھ کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ وارڈ 1، 2، اور 3 میں کینی کا ایک بڑا حمایتی مرکز ہے۔ اسی وارڈ کے ووٹروں نے 2024 کے اسمبلی انتخابات میں پرشانت ٹھاکر کو مسترد کر دیا۔ یہ ہریش کینی اور ان کے حامیوں کے لیے بڑا دھچکا تھا۔ پنویل میونسپل کارپوریشن انتخابات سے قبل کینی کے استعفیٰ کو بی جے پی کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔ ہریش کینی کے کانگریس میں شامل ہونے سے شیکاپ کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ جس وارڈ میں شیکاپ کا غلبہ ہے، اتحادی کانگریس کو امیدواری کا مضبوط دعویدار ملا ہے۔ کینی کے بی جے پی چھوڑنے کی افواہیں شروع ہونے کے بعد سے شیکاپ دھڑے میں بے چینی تھی۔ ابتدائی طور پر، کینی نے شیو سینا میں شامل ہونے پر غور کیا تھا، جس نے شیکاپ لیڈروں بشمول بی جے پی کی طرف سے خوشی کا اظہار کیا۔
دوسری طرف بہار میں ’ووٹر رائٹس یاترا‘ کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے حال ہی میں براہ راست گجرات کا سفر کیا۔ موقع تھا کانگریس کے پریانادھم ورکرز ٹریننگ کیمپ کا۔ راہول گاندھی نے واضح کیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں لوک سبھا میں کیے گئے اس عہد کو نہیں بھولیں گے کہ “کانگریس 2027 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے گی۔”
جرم
ڈومبیولی اور کلیان دیہی علاقوں میں جعلی دستاویزات کا استعمال… تعمیر کی گئی 65 غیر قانونی عمارتیں، معاملہ بامبے ہائی کورٹ پہنچا، منہدم کرنے کا حکم

ممبئی : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کلیان-ڈومبیولی میں 65 غیر مجاز عمارتوں کے رہائشیوں کو دھوکہ دینے میں ملوث بلڈروں اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) کو اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے پاس شکایت درج کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے ان 65 عمارتوں کو، جو کہ جعلی ریرا سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی گئی تھیں، کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں خاندانوں کو بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے۔
بہت سے رہائشیوں کا الزام ہے کہ ڈویلپرز نے مناسب اجازت کے بغیر فلیٹ بیچ کر ان سے دھوکہ کیا۔ عدالتی ہدایات کے بعد، نائب وزیر اعلیٰ شندے کی صدارت میں سہیادری گیسٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ ہوئی، جس میں متاثرہ رہائشیوں کے لیے ممکنہ امدادی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایکناتھ شندے نے غلطی کرنے والے ڈویلپرز کے خلاف کارروائی کو یقینی بناتے ہوئے رہائشیوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے قانونی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کو آگاہی مہم چلانے، ڈسپلے بورڈز اور مجاز عمارتوں کی تازہ ترین فہرست اپنی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ مستقبل میں دھوکہ دہی سے بچا جا سکے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
یہ عمارتیں جعلی دستاویزات پر تعمیر کی گئیں۔ وہ سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے۔ ان پراجیکٹس کی تفصیلات مہا ریرا پورٹل پر بھی اپ لوڈ کی گئی تھیں، جس سے خریداروں کو یہ یقین دلایا گیا کہ عمارتیں جائز ہیں۔ زیادہ تر خریدار متوسط طبقے کے گھرانے تھے جنہوں نے 1بی ایچ کے اور 2بی ایچ کے فلیٹس خریدنے کے لیے بینکوں سے قرض لیا جس کی قیمت ₹15 لاکھ اور ₹40 لاکھ کے درمیان تھی۔ 2022 میں، معمار سندیپ پاٹل نے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی، جس کے بعد ایس آئی ٹی کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد، کم از کم 15 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں کچھ بلڈرز اور وہ لوگ جنہوں نے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات تیار کی تھیں۔ کے ڈی ایم سی نے کچھ خالی عمارتوں کو گرا دیا، لیکن خاندانوں کو بے گھر ہونے سے روکنے کے لیے قبضہ شدہ عمارتوں کے خلاف کارروائی روک دی۔
2024 میں، ایک اور غیر قانونی عمارت کے مکینوں نے ایک اور درخواست دائر کی، جس میں بتایا گیا کہ ان کے ساتھ کس طرح دھوکہ کیا گیا تھا۔ تاہم، 19 نومبر 2024 کو، بمبئی ہائی کورٹ نے رہائشیوں کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے عمارتوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کو گرانے کا حکم دیا۔ بڑھتے ہوئے مظاہروں کے درمیان، ڈومبیولی کے بی جے پی ایم ایل اے، رویندر چوان نے مداخلت کی، جس کے بعد فروری میں چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے یقین دہانی کرائی کہ ریاستی حکومت حقیقی گھریلو خریداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ پچھلے ہفتے، کے ڈی ایم سی نے سمرتھ کمپلیکس کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کیا۔ انہدام کی کارروائی شروع کی گئی لیکن عوامی مخالفت کی وجہ سے روک دی گئی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کلیان ضلع کے سربراہ دپیش مہاترے بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔
سیاست
سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔
مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا