سیاست
بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب ملتوی ہونے پر عوامی نمائندوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا

بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری طور پر ہورہی تاخیر کو لے کر یہاں کے سیاسی حلقوں میں طرح طرح کی بحث کا بازار گرم ہے۔ شہر کے سیاسی گلیاروں میں اب یہ سوال زور پکڑنا شروع ہوگیا ہے کہ آخر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کروانے کے پیچھے حکومت کی منشا کیا ہے؟ مہاراشٹر حکومت کی ایماء سے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو لٹکا کر جنرل بورڈ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اختیارات کچھ دنوں تک گھما پھرا کر جنرل بورڈ میئر کے ہاتھوں میں رکھنے کی کہیں منحرف سیاسی چال تو نہیں ہے؟ جسے بھانپ کر اب اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران نے بھی چیئرمین کے عہدے کا انتخاب کرانے کے لئے اپنا احتجاج درج کرانے سمیت ہاتھ پیر مارنا شروع کردیا ہے۔
جس کے تحت اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے گزشتہ 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر اور 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو میمورنڈم پیش کرکے میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب بلا تاخیر کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی بڑی اہم کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کرانے کی وجہ سے شہر کے ترقیاتی کاموں سمیت تمام طرح کی اہم تجاویز اور میونسپل کارپوریشن کے کام متاثر ہورہے ہیں۔ جس کا براہ راست اثر شہر کے لوگوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ چیئرمین کے عہدے کے انتخاب میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی آئندہ کے چیئرمین کی میعاد بھی کم ہوجائے گی جو عملی طور پر غیر قانونی اور قانونی نقطہ نظر سے غیر منصفانہ ہے۔
غور طلب ہے کہ بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کی میعاد گزشتہ ستمبر کے مہینے میں ہی ختم ہوگئی تھی اور 25 ستمبر کو ہی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 8 نئے ممبران کے انتخاب کا اعلان میونسپل جنرل بورڈ میں کیا گیا تھا۔ اس طرح قائدے سے چیئرمین کا انتخاب ستمبر مہینے کے آخر میں یا اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہی ہوجانا چاہئے تھا۔ لیکن میونسپل انتظامیہ نے ستمبر کے بجائے 14 اکتوبر کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کے پاس چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کے لئے تجویز بھیجی تھی ۔ جس کے بعد 12 نومبر کو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کا انتخاب کرانے کے لئے مقرر کیا تھا۔ لیکن ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود جب پالگھر کے ضلع کلکٹر نے انتخابات نہیں کروائے تو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کے بدلے اس کام کے لئے تھانہ کے ضلع کلکٹر کو مقرر کردیا ہے۔جس کے بعد تھانہ کے ضلع کلکٹر نے 22 دسمبر کو چیئرمین کے انتخاب کی تاریخ طے کی تھی۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر طے شدہ تاریخ پر انتخاب نہ کروا کر تھانہ ضلع کلکٹر کے ذریعے آئندہ کی تاریخ دینے کا اعلان کردیا گیا تھا۔
لیکن مذکورہ اعلان کے باوجود چیئرمین کے عہدے کے لئے انتخاب کی تاریخ نہ دینے کی وجہ سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر سے براہ راست ملاقات کرنے کے علاوہ میمورنڈم پیش کرتے ہوئے چیئرمین کا انتخاب فوری طور پر کرانے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد تھانہ ضلع کلکٹر نے ارون راؤت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ بہت جلد انتخاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ لیکن ابھی تک انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے شبہ پیدا ہورہا ہے کہ کسی سیاسی دباؤ کی وجہ سے جان بوجھ کر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو ٹالا جارہا ہے؟ اس کے بعد ارون راؤت نے 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو بھی میمورنڈم دے کر مذکورہ صورتحال سے آگاہ کراتے ہوئے جلد سے جلد انتخاب کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری تاخیر ہونے کی وجہ سے عوامی کاموں میں مختلف رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کی تجویز کو منظور کرنے سمیت دیگر عوامی فلاح و بہبود اور ضروری کاموں کے لئے بھی دشواریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ ارون راؤت نے کوکن کمشنر کو دئیے گئے میمورنڈم میں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کا انتخاب فوری طور پر نہیں کیا جاتا ہے اور اسے ملتوی کیا جاتا ہے تو انصاف کے لئے قانونی یا عدالتی طریقہ کار اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
(جنرل (عام
عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔
امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔
(Monsoon) مانسون
ممبئی میں 24 مئی تک موسلا دھار بارش کا آئی ایم ڈی الرٹ، مہاراشٹر حکومت نے بحیرہ عرب سے آنے والے طوفان پر ایڈوائزری جاری کی

ممبئی : ممبئی میٹروپولیٹن علاقہ کے ساتھ مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں منگل کی شام شدید بارش ہوئی۔ صرف ایک گھنٹے کی بارش میں کئی اندھیری سب ویز اور دہیسر میں پانی بھر گیا۔ محکمہ موسمیات نے بدھ اور جمعرات کو شہر قائد میں تیز بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ ممبئی سمیت تھانے اور پالگھر میں اگلے تین دنوں کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ خراب موسم کے باعث ماہی گیروں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے۔ جوگیشوری میں 63 ملی میٹر، اندھیری میں 57 ملی میٹر، جوہو میں 24 ملی میٹر، سانتا کروز میں 23 ملی میٹر، ولے پارلے میں 21 ملی میٹر، کھر میں 19 ملی میٹر اور دندوشی میں 18 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جبکہ پوائی میں 38 ملی میٹر اور بھنڈوپ میں 29 ملی میٹر بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ مہاراشٹر کے کچھ علاقوں (بارش کا الرٹ ممبئی) میں 21 مئی سے 24 مئی تک بھاری بارش ہوسکتی ہے۔ آسمانی بجلی گرنے اور تیز ہوا چلنے کا بھی امکان ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق بحیرہ عرب میں موسمی نظام بن رہا ہے۔ ممبئی میٹرولوجیکل سینٹر نے کہا کہ کرناٹک کے ساحل سے دور وسطی مشرقی بحیرہ عرب میں ایک طوفانی گردش بننے کا امکان ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ کم دباؤ کا علاقہ 22 مئی کے آس پاس بن سکتا ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھے گا اور آہستہ آہستہ زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے اہلکار، شوبھانگی بھوٹے نے کہا کہ اس موسمی نظام کی وجہ سے مہاراشٹر میں بارش میں اضافہ ہونے کی امید ہے۔
جنوبی کونکن، جنوبی وسطی مہاراشٹر اور ممبئی جیسے علاقے بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ ہوا کی رفتار 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کی توقع ہے، اور الگ تھلگ جگہوں پر اس سے بھی زیادہ۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کے لیے وارننگ جاری کر دی۔ بحیرہ عرب میں آئندہ چند روز میں موسم خراب رہنے کا امکان ہے۔ 21 مئی سے مہاراشٹر اور گوا کے قریب سمندر میں کم دباؤ کا علاقہ بننے کا امکان ہے۔ یہ شمال کی طرف بڑھ سکتا ہے اور 24 مئی تک مضبوط ہو سکتا ہے۔ سی ایم او کے مطابق، ریاست کے ساحل کو کوئی براہ راست خطرہ نہیں ہے۔ لیکن 22 اور 24 مئی کے درمیان سمندر میں اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔ رائے گڑھ، رتناگیری، ممبئی اور پالگھر کے قریب سمندر خاص طور پر کھردرا ہوگا۔
سیاست
چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم، چچا بھتیجے کے ایک ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں، جانیں کتنے امکانات ہیں؟

ممبئی : مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کی قیادت والی حکومت میں چھگن بھجبل کے وزیر بننے کے بعد ریاست میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ راج بھون میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ساتھ دونوں نائب وزیر اعلیٰ موجود تھے۔ فڑنویس کے ساتھ، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار دونوں نے بھجبل کو گلدستہ دے کر وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ فڑنویس حکومت میں وزیر کے طور پر حلف لینے کے بعد بھجبل نے کہا، جو ہوا اسے جانے دو، آخر میں اچھے کے لیے ہوا ہے۔ اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے تمام محکموں کا چارج سنبھال لیا ہے۔ ایسے محکمے کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اس کا فیصلہ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم (اجیت پوار) کریں گے۔ بھجبل ایسے وقت میں فڑنویس کابینہ میں وزیر بنے ہیں جب این سی پی کے دونوں کیمپوں کے ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں عروج پر ہیں۔ یہاں بھجبل کے وزیر بننے کی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ناسک کا سرپرست وزیر کون ہوگا؟
مراٹھا کارکن اور ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جارنگ پاٹل کے خلاف محاذ کھولنے والے لکشمن ہاکے نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریا سولے، جینت پاٹل اور روہت پوار وزیر بنیں گے۔ ہاک کا کہنا ہے کہ سپریا مرکز جائیں گی اور باقی دو ریاست میں وزارتی عہدہ سنبھالیں گی۔ ان کا اشارہ این سی پی کے اتحاد کی طرف ہے۔ منگل کو چھگن بھجبل کے حلف لینے کے بعد، مہاراشٹر کے چیف ترجمان اتل لونڈے پاٹل نے انہیں نشانہ بنایا اور لکھا ‘واشنگ پاؤڈر بی جے پی’۔ انہوں نے چھگن بھجبل کو کابینہ میں لینے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ مہاراشٹر کی معروف سماجی کارکن انجلی دمانیہ نے چھگن بھجبل کے وزیر بننے پر سوالات اٹھائے تھے۔ اجیت پوار کی این سی پی کی طرف سے جواب آیا۔ پارٹی کے ترجمان آنند پرانجاپے نے کہا کہ چھگن بھجبل نیشنلسٹ کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور آج انہوں نے ایک بار پھر کابینہ میں حلف لیا ہے۔ ییولہ کے عوام نے انہیں بھاری ووٹوں کے فرق سے کامیاب بنایا ہے۔ عدلیہ نے انہیں مہاراشٹرا سدن کیس میں کلین چٹ دے دی ہے۔ ایسے میں دمانیہ کیا کہتی ہیں؟ ہم ان کے بیان کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔
ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے بھی چھگن بھجبل پر مہاراشٹر حکومت میں شامل ہونے اور وزیر بننے پر حملہ کیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا چانکیہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے فڑنویس اور پی ایم نریندر مودی کو بھی طنزیہ انداز میں ٹیگ کیا۔ یہ بحث ہے کہ بھجبل کی فڑنویس کابینہ میں واپسی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن شرد پوار کی وکالت کی بھی بات کی جارہی ہے۔ شرد پوار کو حال ہی میں فڑنویس کے ساتھ دو بیک ٹو بیک پروگراموں میں دیکھا گیا تھا، لیکن ماہرین اس سے متفق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھجبل کی واپسی کی وجہ دباؤ کی سیاست اور این سی پی کا او بی سی ووٹ کھونے کا خوف تھا۔ اسی لیے اجیت پوار وزیر بننے پر راضی ہو گئے۔ شرد پوار کا کردار کم ہے۔
شرد پوار کے دماغ میں کیا چل رہا ہے؟ اس کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے۔ این سی پی کے اکٹھے ہونے کے سوال پر سیاسی پنڈت بھی منقسم ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اجیت پوار اور شرد پوار کے درمیان فاصلے کم ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ مہاراشٹر میں کچھ ہوا ہوگا، لیکن مہاراشٹر کی سیاست پر نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار دیانند نینے اس سے اتفاق نہیں کرتے۔ وہ اتحاد کے امکان کو مسترد نہیں کرتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ پچھلے 40 سالوں سے شرد پوار کی سیاست بی جے پی مخالف رہی ہے۔ ایسے میں وہ اجیت کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔ کیا وہ یہ خطرہ مول لے گا؟ نینے کہتے ہیں تو پھر سپریا سولے کا کیا ہوگا؟ ان کی سیاست بالکل مختلف رہی ہے۔ ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ مرکز میں وزیر بنیں گی۔ یہ بہت جلد بازی ہوگی۔ نینے کا کہنا ہے کہ جو بھی قیاس آرائیاں ہوں، شرد پوار کے بی جے پی کے ساتھ جانے کا امکان بہت کم ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا