Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب ملتوی ہونے پر عوامی نمائندوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا

Published

on

bhiwandi-muncipal-s

بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری طور پر ہورہی تاخیر کو لے کر یہاں کے سیاسی حلقوں میں طرح طرح کی بحث کا بازار گرم ہے۔ شہر کے سیاسی گلیاروں میں اب یہ سوال زور پکڑنا شروع ہوگیا ہے کہ آخر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کروانے کے پیچھے حکومت کی منشا کیا ہے؟ مہاراشٹر حکومت کی ایماء سے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو لٹکا کر جنرل بورڈ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اختیارات کچھ دنوں تک گھما پھرا کر جنرل بورڈ میئر کے ہاتھوں میں رکھنے کی کہیں منحرف سیاسی چال تو نہیں ہے؟ جسے بھانپ کر اب اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران نے بھی چیئرمین کے عہدے کا انتخاب کرانے کے لئے اپنا احتجاج درج کرانے سمیت ہاتھ پیر مارنا شروع کردیا ہے۔

جس کے تحت اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے گزشتہ 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر اور 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو میمورنڈم پیش کرکے میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب بلا تاخیر کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی بڑی اہم کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کرانے کی وجہ سے شہر کے ترقیاتی کاموں سمیت تمام طرح کی اہم تجاویز اور میونسپل کارپوریشن کے کام متاثر ہورہے ہیں۔ جس کا براہ راست اثر شہر کے لوگوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ چیئرمین کے عہدے کے انتخاب میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی آئندہ کے چیئرمین کی میعاد بھی کم ہوجائے گی جو عملی طور پر غیر قانونی اور قانونی نقطہ نظر سے غیر منصفانہ ہے۔

غور طلب ہے کہ بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کی میعاد گزشتہ ستمبر کے مہینے میں ہی ختم ہوگئی تھی اور 25 ستمبر کو ہی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 8 نئے ممبران کے انتخاب کا اعلان میونسپل جنرل بورڈ میں کیا گیا تھا۔ اس طرح قائدے سے چیئرمین کا انتخاب ستمبر مہینے کے آخر میں یا اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہی ہوجانا چاہئے تھا۔ لیکن میونسپل انتظامیہ نے ستمبر کے بجائے 14 اکتوبر کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کے پاس چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کے لئے تجویز بھیجی تھی ۔ جس کے بعد 12 نومبر کو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کا انتخاب کرانے کے لئے مقرر کیا تھا۔ لیکن ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود جب پالگھر کے ضلع کلکٹر نے انتخابات نہیں کروائے تو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کے بدلے اس کام کے لئے تھانہ کے ضلع کلکٹر کو مقرر کردیا ہے۔جس کے بعد تھانہ کے ضلع کلکٹر نے 22 دسمبر کو چیئرمین کے انتخاب کی تاریخ طے کی تھی۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر طے شدہ تاریخ پر انتخاب نہ کروا کر تھانہ ضلع کلکٹر کے ذریعے آئندہ کی تاریخ دینے کا اعلان کردیا گیا تھا۔

لیکن مذکورہ اعلان کے باوجود چیئرمین کے عہدے کے لئے انتخاب کی تاریخ نہ دینے کی وجہ سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر سے براہ راست ملاقات کرنے کے علاوہ میمورنڈم پیش کرتے ہوئے چیئرمین کا انتخاب فوری طور پر کرانے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد تھانہ ضلع کلکٹر نے ارون راؤت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ بہت جلد انتخاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ لیکن ابھی تک انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے شبہ پیدا ہورہا ہے کہ کسی سیاسی دباؤ کی وجہ سے جان بوجھ کر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو ٹالا جارہا ہے؟ اس کے بعد ارون راؤت نے 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو بھی میمورنڈم دے کر مذکورہ صورتحال سے آگاہ کراتے ہوئے جلد سے جلد انتخاب کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری تاخیر ہونے کی وجہ سے عوامی کاموں میں مختلف رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کی تجویز کو منظور کرنے سمیت دیگر عوامی فلاح و بہبود اور ضروری کاموں کے لئے بھی دشواریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ ارون راؤت نے کوکن کمشنر کو دئیے گئے میمورنڈم میں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کا انتخاب فوری طور پر نہیں کیا جاتا ہے اور اسے ملتوی کیا جاتا ہے تو انصاف کے لئے قانونی یا عدالتی طریقہ کار اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی خبریں

پی ایم مودی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے، جس میں پاکستان کو روکنا اور معیشت کو آگے بڑھانا شامل، امریکہ کے ‘حکمرانی’ کے خاتمے کی تیاریاں

Published

on

Modi,-Trump,-Putin-&-Xi

نئی دہلی : حالیہ دنوں میں روس، چین اور امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کافی پیچیدہ ہو گئے ہیں۔ ایک طرف بھارت کو اکثر دوست کہنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 50 فیصد کا بھاری ٹیرف لگا دیا اور دوسری طرف مزید جرمانے عائد کرنے کی دھمکی دی۔ لیکن بھارت نے امریکہ جیسے بڑے ملک کو واضح طور پر سمجھا دیا ہے کہ وہ بھارت کی خودمختاری اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پی ایم نریندر مودی خود کہہ چکے ہیں کہ وہ بھارت کے ساتھ دوستی کی بڑی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کسی قیمت پر نہیں جھکے گا۔ ان پیچیدگیوں کے باوجود بھارت روس، چین اور امریکہ کے ساتھ توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے۔ اسی دوران پی ایم مودی تیانجن میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں، جہاں سے وہ تین ‘گول’ کرنے والے ہیں۔ بدھ کے بگ ٹکٹ میں، ہم ماہرین سے اس پوری ریاضی کو سمجھتے ہیں۔

دفاعی ماہر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) جے ایس سوڈھی کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی، جو ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین جائیں گے۔ 2024 کے آخر میں ایک سرحدی معاہدے تک پہنچنے کے بعد سے بھارت اور چین کے تعلقات میں بہتری آ رہی ہے۔ تاہم، اقتصادی اور سلامتی کے خدشات بتاتے ہیں کہ یہ مزید پائیدار بات چیت کے بغیر جاری نہیں رہ سکتا۔ حال ہی میں، چین نے مودی کے دورے سے قبل بھارت کو کھاد، نایاب زمین اور ادویات کے لیے خام مال جیسی چیزوں کی برآمد پر پابندی ہٹا دی ہے۔

انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جون 2020 میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر گلوان میں پرتشدد سرحدی جھڑپ کے بعد سے ہندوستان اور چین اپنے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گشت کے انتظامات پر ایک سیاسی طور پر قابل عمل معاہدے تک پہنچنے میں ہندوستان اور چین کو چار سال سے زیادہ کا وقت لگا۔ اس نے ایل اے سی کے ساتھ اسٹریٹجک پگھلنے کو متحرک کیا۔ یہ بامعنی سفارتی مصروفیات کے دوبارہ فعال ہونے کے ساتھ ہے۔ تاہم، جیسے جیسے دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے 75 سال کے قریب پہنچ رہے ہیں، تیزی سے مسابقتی تعلقات میں ساختی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

اسی وقت، اس تحقیق کے مصنف اور جنوبی ایشیا میں دفاعی اور تزویراتی امور کے ماہر اینٹونی لیوسکس کہتے ہیں کہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو دو طرفہ اور ہند-بحرالکاہل کے تناظر میں سنبھالنا مودی حکومت کے لیے خارجہ پالیسی کا بنیادی چیلنج ہے۔ جنوبی ایشیا، بحر ہند اور جنوب مشرقی ایشیا کے ایک دوسرے کے پڑوسی خطوں میں اثر و رسوخ کے لیے بھارت اور چین کا مقابلہ صفر کے حساب سے سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ 10 مئی 2025 کو، ڈوول نے وانگ کو پاک بھارت فوجی تنازع کے درمیان دہشت گردی کے بارے میں ہندوستان کے خدشات کے بارے میں بتایا۔ ڈوول نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردی چین کے اتحادی پاکستان سے جنم لیتی ہے۔ پی ایم مودی یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ دہشت گردی پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔

تحقیق کے مطابق، ہندوستان اور چین کے تعلقات میں سب سے زیادہ ممکنہ تغیر ان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں چین ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔ اس کے باوجود، 131.84 بلین امریکی ڈالر کی کل باہمی تجارت میں سے، ہندوستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 99.2 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔ چین پر یہ انحصار مختصر مدت میں کم ہونے کا امکان نہیں ہے، کیونکہ ہندوستان 2025 میں 6.5 فیصد اقتصادی ترقی حاصل کرنے اور 2027 تک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے اس پر انحصار کرتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

Published

on

Shashank-Rao-wins

‎ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ‎ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔

‎مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔

‎اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔

‎بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

Published

on

Mcoca-Case

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com