Connect with us
Monday,13-October-2025

سیاست

بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب ملتوی ہونے پر عوامی نمائندوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا

Published

on

bhiwandi-muncipal-s

بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری طور پر ہورہی تاخیر کو لے کر یہاں کے سیاسی حلقوں میں طرح طرح کی بحث کا بازار گرم ہے۔ شہر کے سیاسی گلیاروں میں اب یہ سوال زور پکڑنا شروع ہوگیا ہے کہ آخر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کروانے کے پیچھے حکومت کی منشا کیا ہے؟ مہاراشٹر حکومت کی ایماء سے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو لٹکا کر جنرل بورڈ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے اختیارات کچھ دنوں تک گھما پھرا کر جنرل بورڈ میئر کے ہاتھوں میں رکھنے کی کہیں منحرف سیاسی چال تو نہیں ہے؟ جسے بھانپ کر اب اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران نے بھی چیئرمین کے عہدے کا انتخاب کرانے کے لئے اپنا احتجاج درج کرانے سمیت ہاتھ پیر مارنا شروع کردیا ہے۔

جس کے تحت اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے گزشتہ 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر اور 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو میمورنڈم پیش کرکے میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب بلا تاخیر کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی بڑی اہم کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب نہ کرانے کی وجہ سے شہر کے ترقیاتی کاموں سمیت تمام طرح کی اہم تجاویز اور میونسپل کارپوریشن کے کام متاثر ہورہے ہیں۔ جس کا براہ راست اثر شہر کے لوگوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ چیئرمین کے عہدے کے انتخاب میں جتنی تاخیر ہوگی اتنی آئندہ کے چیئرمین کی میعاد بھی کم ہوجائے گی جو عملی طور پر غیر قانونی اور قانونی نقطہ نظر سے غیر منصفانہ ہے۔

غور طلب ہے کہ بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کی میعاد گزشتہ ستمبر کے مہینے میں ہی ختم ہوگئی تھی اور 25 ستمبر کو ہی اسٹینڈنگ کمیٹی کے 8 نئے ممبران کے انتخاب کا اعلان میونسپل جنرل بورڈ میں کیا گیا تھا۔ اس طرح قائدے سے چیئرمین کا انتخاب ستمبر مہینے کے آخر میں یا اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہی ہوجانا چاہئے تھا۔ لیکن میونسپل انتظامیہ نے ستمبر کے بجائے 14 اکتوبر کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کے پاس چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کے لئے تجویز بھیجی تھی ۔ جس کے بعد 12 نومبر کو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کا انتخاب کرانے کے لئے مقرر کیا تھا۔ لیکن ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود جب پالگھر کے ضلع کلکٹر نے انتخابات نہیں کروائے تو کوکن کمشنر نے پالگھر کے ضلع کلکٹر کے بدلے اس کام کے لئے تھانہ کے ضلع کلکٹر کو مقرر کردیا ہے۔جس کے بعد تھانہ کے ضلع کلکٹر نے 22 دسمبر کو چیئرمین کے انتخاب کی تاریخ طے کی تھی۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بناء پر طے شدہ تاریخ پر انتخاب نہ کروا کر تھانہ ضلع کلکٹر کے ذریعے آئندہ کی تاریخ دینے کا اعلان کردیا گیا تھا۔

لیکن مذکورہ اعلان کے باوجود چیئرمین کے عہدے کے لئے انتخاب کی تاریخ نہ دینے کی وجہ سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن ارون راؤت نے 24 دسمبر کو تھانہ ضلع کلکٹر سے براہ راست ملاقات کرنے کے علاوہ میمورنڈم پیش کرتے ہوئے چیئرمین کا انتخاب فوری طور پر کرانے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد تھانہ ضلع کلکٹر نے ارون راؤت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ بہت جلد انتخاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ لیکن ابھی تک انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے شبہ پیدا ہورہا ہے کہ کسی سیاسی دباؤ کی وجہ سے جان بوجھ کر اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کے انتخاب کو ٹالا جارہا ہے؟ اس کے بعد ارون راؤت نے 5 جنوری کو کوکن ڈویژن کے کمشنر کو بھی میمورنڈم دے کر مذکورہ صورتحال سے آگاہ کراتے ہوئے جلد سے جلد انتخاب کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب میں غیر ضروری تاخیر ہونے کی وجہ سے عوامی کاموں میں مختلف رکاوٹوں کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کی تجویز کو منظور کرنے سمیت دیگر عوامی فلاح و بہبود اور ضروری کاموں کے لئے بھی دشواریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ ارون راؤت نے کوکن کمشنر کو دئیے گئے میمورنڈم میں واضح طور پر کہا ہے کہ اگر بھیونڈی میونسپل اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے کا انتخاب فوری طور پر نہیں کیا جاتا ہے اور اسے ملتوی کیا جاتا ہے تو انصاف کے لئے قانونی یا عدالتی طریقہ کار اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com