Connect with us
Wednesday,26-November-2025

جرم

مالیگاؤں میں گیان واپی مسجد احتجاج معاملے میں مظاہرین پر مقدمہ درج، مظاہرین کو ملی کورٹ کسٹڈی

Published

on

Gyanvapi-Masjid

مالیگاؤں (وفا ناہید) تحریکوں کے شہر مالیگاؤں کو اس وقت شدید جھٹکا لگا جب آج بروز جمعہ گیان واپی مسجد معاملے میں ایس ڈی پی آئی کی جانب سے شہیدوں کی یادگار کے پاس ایک احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا. پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے مگر مظاہرین کو حیرت کا جھٹکا لگا جب سٹی پولس اسٹیشن نے متعدد مظاہرین پر مقدمہ درج کردیا اور عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد تمام مظاہرین کو کورٹ کسٹڈی دے کر ناسک سینٹرل جیل روانہ کر دیا. واضح رہے کہ مظاہرین کی تعداد پندرہ بتائی جا رہی ہے.

گرفتار مظاہرین نے اس ضمن میں ہوئی کھلی ناانصافی اور تعصب کے لئے مستقیم ڈگنیٹی کو طلب کیا مگر انتظامیہ کی بالا دستی حاوی رہی. میڈیا رپورٹس کے مطابق مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ معاملہ اتناسنگین نہیں تھا پھر بھی پولس نے مظاہرین پر شیشن کمٹ کیس درج کیا مستقیم گنیٹی نے انتہائی حیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب شہر کو جائز احتجاج سے بھی محروم کیا جارہا ہے پولس مظاہرین پر زیادتی کر رہی ہے اس بابت سٹی پولس انچارج مسٹر گھسر نے استفسار کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے شہر کے لاء اینڈ آرڈر کو سلامتی کے لئے قانونی کاروائی کی ہے کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوئی دوسری طرف ایس ڈی پی آۓ کے دیگر بیرونی عہد داران جلد ہی مالیگاؤں آکر مظاہرین کی قانونی امداد کے لئے کوشش کریں گے.

بہرحال یہ معاملہ اب شہر میں موضوع بحث ہے. ایک طرف شہر میں سیاسی قیادت کی کمی محسوس کی جارہی ہیں . وہیں پولس اس طرح کے متعصبانہ رویے پر ناراضگی کا اطہار بھی کیا جارہا ہے . اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ ملک بھر میں کہیں بھی اقلیتوں پر ظلم زیادتی ہوتی ہے تو سب سے پہلے مالیگاؤں سے ہی احتجاج درج کیا جاتا ہے . سارے ہندوستان بشمول میڈیا کی نظریں بھی مالیگاؤں پر مرکوز ہوتی ہے. کیونکہ مسلم اکثریتی شہر تحریکوں کے شہر کے نام سے جانا جاتا ہے . جمہوری اقدار والے اس ملک میں جمہوری قدروں کی پامالی کب تک ہوتی رہے گی. واضح رہے کہ 12 نومبر تشدد معاملے کے بعد میڈیا پر بھی پولس کا دباؤ بنائے جانے کی بات سامنے آئی ہے . اس ضمن میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کچھ نڈر اور بے باک صحافیوں کو شہر ایس پی کی جانب سے نوٹس بھی دیا گیا تھا . تو اب میڈیا پر پولس کی اجارہ داری قائم ہورہی ہے یا پریس کی آزادی چھینی جارہی ہے . اگر شہر کی مسلم قیادت اب بھی نہ جاگی تو آگے مالیگاؤں کا اللہ حافظ ہے .

بحر حال پولس کے اس رویے کے جلتے شہر میں بیشتر افراد میں ناراضگی پائی گئی وہیں مختلف افراد نے بے اثر قیادت پر بھی افسوس کا اظہار کیا

جرم

واکولہ پانچ سالہ مغویہ بچی بازیاب ، پانچ گرفتار ، پنول میں بچی کو ماموں نے یرغمال بنایا تھا

Published

on

ممبئی پولس نے پانچ سالہ بچی کواغواکرنے کے الزام میں ماموں مومانی سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گروہ نے بچی کو اغوا کر فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا واکولہ پولس اسٹیشن کی حدود میں۲۲ نومبر کو نابالغ بچی کے اغوا کا کیس درج کیا گیا اس پر زون ٨ اور۷ میں متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی اس دوران تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ایک مشتبہ رکشہ پنول جاکر واپس لوٹی ہے اس رکشہ میں رات ۲ سے تین بجے کے دوران ایک مرد عورت رکشہ ڈرائیو ر اور بچی موجود تھی اغواکاروں کی شناخت ہوئی اور بچی کے ماموں لارنس نیکونیلس فرنانڈیز ۴۲ سالہ اور ان کی اہلیہ مومانی منگل ڈگری کے طور پر ہوئی ہے یہ دونوں ہی رکشہ سے پنول کی جانب گئے تھے اور یہ مغوی بچی کو فروخت کرنے والے تھے ان کے شناسا سنس کے قبضے سے مغویہ بچی برآمد کر لی گئی مطلوب ملزمین سے متعلق سنس نے تفتیش میں تفصیلات بتائی جس کے بعد نیو پنول رائے گڑھ سے وندرا دنیش چوان ۶۰ سالہ اور انجلی اجیت کورگاؤکر ۵۷ سالہ کو گرفتار کیا یہ مغویہ بچی کو 1,80,000/ میں فروخت کیا تھا اور ورندا چوان کو اس کے گھر سے زیر حراست لیا گیا اور بچی کو بحفاظت واکولہ لایا گیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے یہ کارروائی انجام دی اور بچی کو صحیح سلامت بازیافت کروایا گیا ۔ اس کیس میں پولس نے رکشہ ڈرائیور لطیف عبدالمجید شیخ ۵۲ سالہ سانتا کروز ساکن ، لارنس نیکلنس فرنانڈیز ۴۲ سالہ مزدور رائے گڑھ ، منگل ڈگرا جادھو ۳۸ سالہ رائے گڑھ ، کرن ماروتی سنس ۳۸ سالہ پنول ، ورندا ونیش چوان ۶۰ سالہ رائے گڑھ کو گرفتار کر لیا ہے اور تفتیش جاری ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

حیدرآباد میں کار میں آگ لگنے سے ایک شخص جھلس کر مارا گیا۔

Published

on

حیدرآباد، 24 نومبر حیدرآباد میں پیر کی صبح ایک کار میں آگ لگنے سے ایک شخص زندہ جل گیا۔ یہ حادثہ شہر کے مضافات میں شامیر پیٹ کے قریب آؤٹر رنگ روڈ پر پیش آیا۔ پولیس کے مطابق آگ سڑک کنارے کھڑی ایکو اسپورٹ کار میں لگی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص کار میں اے سی کو بند کرکے سو گیا تھا۔ وہ پھنس گیا کیونکہ آگ تیزی سے پھیل گئی اور پوری کار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کار شامیرپیٹ سے کیسارا جاتے ہوئے لیونیا ریسٹورنٹ کے قریب سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ راہگیروں کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ گاڑی مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی آگ لگنے کا شبہ ہے کہ فنی خرابی تھی۔ شمر پیٹ پولس اسٹیشن میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ متوفی کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ سراغ(کرائم لیبارٹری الٹیمیٹ ایویڈینس سسٹم) کی ٹیم نے آگ لگنے کی وجہ کی مکمل تحقیقات کرنے اور مرنے والے کی شناخت کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔

ایک اور واقعہ میں الوال میں ایک تیز رفتار کار دکانوں سے ٹکرا گئی۔ حادثہ سلیکٹ تھیٹر کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ارٹیگا کار سڑک کنارے دکانوں اور کمرشل بلاک سے ٹکرا گئی۔ کار چلانے والے شخص کو شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دکانیں بند ہونے اور دکانوں میں کوئی نہ ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہ شخص شراب کے نشے میں کار چلا رہا تھا۔ حیدرآباد اور اس کے مضافاتی علاقوں میں حیدرآباد، سائبرآباد اور رچاکونڈہ کمشنری کی حدود میں نشے میں ڈرائیونگ کو روکنے کے لیے باقاعدہ مہم کے باوجود اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ حیدرآباد ٹریفک پولیس نے خبردار کیا ہے کہ نشے میں ڈرائیونگ قید کی سزا کا باعث بنے گی۔ 21 اور 22 نومبر کو دو روزہ خصوصی مہم کے دوران کل 535 ڈرائیوروں کو پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق دو پہیہ گاڑیوں کے خلاف 430، تھری وہیلر کے خلاف 39 اور فور وہیلر اور دیگر کے خلاف 66 مقدمات درج کیے گئے۔

Continue Reading

جرم

پالگھر: 13 سالہ پڑوسی کی مبینہ زیادتی کے الزام میں نالاسوپارہ شخص کو گرفتار کیا گیا

Published

on

ممبئی : نالاسوپارہ سے ایک چونکا دینے والے واقعے میں، ایک 35 سالہ شخص کو مقامی پولیس نے اپنے 13 سالہ پڑوسی کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم، جو اسی کالونی میں رہتا ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہے، کو نابالغ کے خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی رسمی شکایت کے بعد بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مبینہ طور پر بدھ کی شام 5:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ نالاسوپارہ پولیس کے حوالے سے ایک میڈیا کے مطابق، ملزم اس کے والد کے بارے میں پوچھنے کے بہانے متاثرہ کے گھر گیا، جو خاندان کا ایک جاننے والا ہے۔ نابالغ نے، درخواست کو حقیقی مانتے ہوئے، اپنے والد کا فون نمبر فراہم کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب ملزم نے مبینہ طور پر دیکھا کہ نوجوان لڑکی گھر میں اکیلی ہے۔ اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ایک گلاس پانی کی درخواست کی۔ جب زندہ بچ جانے والی لڑکی باورچی خانے میں جانے کے لیے مڑی، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص اس کا پیچھا کرتا تھا، اسے جسمانی طور پر پیچھے سے روکتا تھا۔ خوفزدہ لڑکی کی فرار ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں کیونکہ ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جائے وقوعہ سے فرار ہونے سے پہلے، اس نے مبینہ طور پر ایک خوفناک دھمکی جاری کی، جس میں نابالغ کو متنبہ کیا گیا کہ اگر اس نے اس واقعے کا کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ صدمے کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کے والدین رات 8 بجے گھر واپس آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی پیچھے ہٹی ہوئی ہے اور بظاہر ہلتی ہوئی، ایک کونے میں لپٹی ہوئی ہے۔ نرمی سے پوچھ گچھ کرنے پر، نابالغ پھوٹ پڑی، آنسو بہاتے ہوئے اس خوفناک آزمائش کو بیان کرتے ہوئے جو اس نے ابھی برداشت کی تھی۔ وحشیانہ حملے سے شدید صدمے میں، خاندان نے تیزی سے کام کیا، فوری طور پر اپنی بیٹی کو شکایت درج کرانے کے لیے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ نالاسوپارہ پولیس نے مبینہ مجرم کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے سخت قانون (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔ نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر کمار گورو نے فورس کی جانب سے کی گئی فوری کارروائی کی تصدیق کی۔ رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر گورو نے کہا، "شکایت درج ہونے کے بعد، ہم نے فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کی، اور رات کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com