Connect with us
Wednesday,30-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

فرضی خبروں یا پیغامات کی تشہیر قابل سزا جرم:وزارت داخلہ

Published

on

کورونا وبا کے تعلق سے سوشل میڈیا پر فرضی خبریں اور پیغامات کے وائرل ہونے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ یہ قابل سزا جرم ہے۔ قصورواروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
وزارت داخلہ نے اپنے سائبر سیکیورٹی محکمہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کورونا وبا کے تعلق سے واٹس ایپ،ٹویٹراور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی ، غیر مصدقہ اور گمراہ کن پیغامات وائرل کئے جا رہے ہیں۔ “ہمیں محتاط رہنا ہے اور ان پر یقین نہیں کرنا ہےاورنہ ہی ان کو پھیلانا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ جعلی پیغامات یا خبریں پھیلانے والے شخص کو قانون کے مطابق سزا دی جاسکتی ہے۔ اگر آپ کو کسی بھی پیغام کی صداقت پر شک ہے تو پہلے اس کی سچائی معلوم کرنے کی کوشش کریں۔
وائرل ہونے والے میسج کی سچائی جاننے کے لئے ، حکومت کے انفارمیشن آفس سے ٹویٹر ہینڈل @ پی آئی بی فیکٹ چیک یا واٹس ایپ نمبر99711259 87 91 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ وزارت نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کسی شخص کو کسی ایسے پیغام یا فرضی خبر کا پتا چلتا ہے جس سے فرقہ وارانہ تشدد پھیل سکتا ہے تو اس کی اطلاع پولیس کو دی جانی چاہئے۔

سیاست

مہاراشٹر حکومت پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بل لانے جا رہی ہے، بل کا مسودہ تیار

Published

on

coaching-centers

ممبئی : حکومت مہاراشٹر میں پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ ریاست میں قانون بنایا جائے گا۔ دیویندر فڑنویس حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کو اس کی اطلاع دی۔ حکومت نے کہا کہ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کے ریگولیشن کے لیے ایک مسودہ بل تیار کیا گیا ہے۔ اسے جلد اسمبلی میں پاس کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ حالانکہ اس سے قبل بھی حکومت نے پرائیویٹ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے قانون بنانے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔ سرکاری وکیل پورنیما کنتھریا نے عدالت کو یہ جانکاری دی ہے۔ فورم فار فیئرنس ان ایجوکیشن نے اس معاملے پر عدالت میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ کوچنگ سینٹرز چلانے کے لیے کوئی ریگولیٹری نظام نہیں ہے۔

سرکاری وکیل نے بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک ارادے کی بنچ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے 16 جنوری 2024 کو ایک خط بھیجا ہے۔ خط میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے مناسب قانونی ڈھانچہ تیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت نے ریاستی تعلیمی کمشنر سے کہا کہ وہ اس معاملے سے متعلق رہنما خطوط کا مطالعہ کریں۔ مزید، عدالت کو بتایا گیا کہ مہاراشٹر پرائیویٹ ٹیوشن کلاسز ریگولیشن کا مسودہ سال 2018 میں تیار کیا گیا تھا تاکہ پرائیویٹ کوچنگ مراکز کے ریگولیشن کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کیا جا سکے۔ تاہم یہ بل اسمبلی کے گزشتہ مانسون اجلاس میں منظور نہیں ہو سکا تھا۔

Continue Reading

سیاست

اب دوبارہ نہیں ہوگی غلطی…، ہندی-مراٹھی تنازعہ کے درمیان گاہک کے ساتھ بدسلوکی پر ایم این ایس برہم، ملازم سے معافی کا مطالبہ

Published

on

MNS-Worker

ممبئی : ممبئی سمیت مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازع پر گورگاؤں میں ایم این ایس کے جارحانہ کارکنوں نے ہنگامہ کیا۔ گورے گاؤں میں مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جہاں گورے گاؤں ایسٹ میں بجاج فائنانس کے دفتر کے ایک ملازم نے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ بحث کرتے ہوئے ایک مراٹھی گاہک کے خلاف گالی گلوچ کا استعمال کیا۔ الزام لگایا گیا کہ ملازم نے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف بھی توہین آمیز ریمارکس کیے۔ ایم این ایس کارکنوں کے ہنگامے کے درمیان، ملازم نے معافی مانگی اور کہا کہ وہ دوبارہ ایسا نہیں کرے گا۔ اس کے بعد ایم این ایس کے کارکنان شامل ہو گئے۔ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔

گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو چودھری کی قیادت میں ایم این ایس کارکنوں نے ایک مراٹھی گاہک کے ساتھ برا سلوک کرنے کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر حملہ کیا۔ ایم این ایس کے کارکن پیر کو بجاج فائنانس کے دفتر پہنچے۔ اس کے بعد انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے دفتر میں تمام کام ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ جادھو نے واضح الفاظ میں کہا کہ جب تک متعلقہ ملازم خود سامنے نہیں آتا، ہم اس دفتر کو کھولنے نہیں دیں گے۔ ملازم نے سرعام معافی مانگ لی۔ اس کے بعد سارا معاملہ ٹھنڈا ہوگیا۔ اس دوران ایم این ایس کے تمام کارکنان اور لیڈران موجود تھے۔

ایم این ایس کے لیڈروں اور کارکنوں نے پرائیویٹ کمپنی کے دفتر کا بھی معائنہ کیا تاکہ وہاں پر نازیبا زبان استعمال کرنے والے ملازم کی شناخت کی جا سکے۔ اس کے بعد معافی مانگی گئی۔ ایم این ایس کارکنوں کے بجاج فائنانس کے دفتر جانے کی اطلاع ملتے ہی ونرائی پولیس بھی موقع پر پہنچی اور حالات کو قابو میں کیا۔ گورے گاؤں اسمبلی ایم این ایس کے صدر وریندر جادھو کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کی اور متعلقہ ملازم کو براہ راست پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کا حکم دیا۔ یہی نہیں متعلقہ ملازم وریندر جادھو نے معافی مانگ لی۔ اس نے کہا کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔ ممبئی میں ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی کے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن پر مشرق اور مغرب کو جوڑنے والا فلائی اوور جون 2026 تک کھلنے کی امید ہے، جانیے آخری تاریخ

Published

on

Vidya-Vihar

ممبئی : ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے اوپر سے گزرنے والے ممبئی ایسٹ اور ممبئی ویسٹ کو جوڑنے والے فلائی اوور کو جون 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا منصوبہ ہے۔ پل کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دو لین والا فلائی اوور لال بہادر شاستری مارگ (ایل بی ایس روڈ) اور رام چندر چیمب روڈ کو جوڑتا ہے۔ یہ 650 میٹر لمبا پل ریلوے کی پٹریوں پر 100 میٹر ہے، جب کہ مشرقی جانب 220 میٹر اور مغرب کی جانب 330 میٹر کی اپروچ روڈ بنائی جا رہی ہے۔ اس فلائی اوور سے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم تک ایک رابطہ سڑک بھی بنائی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ دونوں اطراف ریلوے ٹکٹ کاؤنٹر، سٹیشن ماسٹر آفس اور سیڑھیاں بھی بنائی گئی ہیں۔

فلائی اوور میں دونوں طرف سروس روڈ بھی شامل ہے۔ سروس روڈ کے کام کے حصے کے طور پر، مشرقی جانب سومیا ڈرین کو بھی دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔ این وارڈ (گھاٹ کوپر) کے تحت تعمیر کیے جانے والے ودیا وہار ریلوے اوور برج کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ابھیجیت بنگر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پل کے مشرقی جانب کا تمام کام 31 دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے۔ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 18 کروڑ روپے ہے۔ جس میں ریلوے ٹریک پر مین فلائی اوور کی لاگت تقریباً 100 کروڑ روپے اور اپروچ روڈ اور دیگر کاموں کی لاگت 78 کروڑ روپے ہے۔

اس پل کی تعمیر کا منصوبہ سال 2016 میں تیار کیا گیا تھا، اس پل کو سال 2022 میں مکمل ہونا تھا، لیکن وزارت ریلوے کے ریسرچ، ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈز (آر ڈی ایس او) نے پل کے ڈیزائن میں تبدیلی کی تجویز دی تھی۔ اس کے نتیجے میں ریلوے کے علاقے کی ترتیب میں تبدیلی آئی جبکہ پل کے مشرقی اور مغربی حصوں کو بھی تبدیل کرنا پڑا۔ پل کی تعمیر کا ورک آرڈر 2 مئی 2018 کو دیا گیا تھا لیکن 2020 میں کووڈ بحران کے دوران پابندیوں کی وجہ سے منصوبے کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوئی، اس کے علاوہ ریلوے انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی اور کام کی ضرورت کے مطابق ریلوے بلاک حاصل کرنا بھی چیلنجنگ ثابت ہوا، جس کی وجہ سے پل کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com