Connect with us
Friday,18-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

5 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں 5 سال تک نہ بڑھنے دینے کا وعدہ، جانئے مہاراشٹر کے لیے ادھو ٹھاکرے کا منشور کیا ہے؟

Published

on

Uddhav-Thackeray

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو پارٹی کا منشور جاری کیا۔ انہوں نے اپنے منشور کو ‘وچنا نامہ’ کہا ہے۔ اس میں کسانوں، نوجوانوں اور ممبئی کے لیے اگلے 5 سال تک کم از کم 5 ضروری اشیاء کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے بڑے وعدے کیے گئے ہیں۔ ادھو نے کہا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں بی جے پی نے مہاراشٹر کے حقوق کے کئی پروجیکٹ گجرات اور دیگر ریاستوں کو بھیجے ہیں۔ اگر بھارتی اتحاد کی حکومت آئی تو مہاراشٹر کی چھینی ہوئی شان کو واپس لانے کے لیے کام کیا جائے گا۔ بی جے پی نے ممبئی میں بنائے جانے والے بین الاقوامی مالیاتی مرکز کو احمد آباد منتقل کر دیا ہے، بھارتی حکومت بننے پر ممبئی میں نیا سنٹر بنایا جائے گا اور حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہو گی۔

ادھو کے منشور میں دیہی علاقوں میں نوجوانوں اور خواتین کو مقامی روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے زیادہ کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ادھو نے درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، او بی سی کے ساتھ ساتھ معاشی اور دیگر محروم گروہوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کو اعلیٰ تعلیم اور بیرون ملک تعلیم کے لیے امداد بڑھانے کا وعدہ کیا ہے۔

ادھو ٹھاکرے کے عہد میں، تمام ضلعی ہسپتالوں کو جدید آلات سے لیس کرنے، ایک ملک، ایک ٹیکس کے تصور کے تحت ایک ہی شرح پر جی ایس ٹی میں اصلاحات اور جی ایس ٹی نافذ کرنے اور جی ایس ٹی کی آمدنی کا منصفانہ حصہ مقامی خود کو دینے کے انتظامات ہوں گے۔ حکومتی اداروں. ادھو نے کہا کہ اقتدار کی ڈی سینٹرلائزیشن سے، ملک کو آمریت کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے مرکزی ریاستی حکمرانی کے نظام کو مضبوط کیا جائے گا۔ زرعی بیج، کیڑے مار ادویات، کھاد، آلات وغیرہ پر جی ایس ٹی کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے گا۔

: کسانوں سے وعدے
– کسان دوست فصل بیمہ کے اصول بنائے جائیں گے۔
– زرعی پیداوار کی درآمدی برآمدی پالیسی میں کسانوں کو نقصان نہیں اٹھانا چاہیے۔
– گودام اور کولڈ اسٹوریج بنائے جائیں گے۔
– اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ کسان مقروض نہ ہوں۔
– زرعی پیداوار کو منصفانہ گارنٹیڈ قیمت دینے کی پالیسی۔
– کسانوں کی انتخاب اور فروخت کی بنیاد پر رہنمائی کی جائے گی۔
– ایسی سپلائی چین بنائی جائے گی تاکہ زرعی مصنوعات براہ راست صارفین تک پہنچیں۔
– زراعت اور کسانوں کے فائدے کے لیے فصل انشورنس اسکیم کا جائزہ لیا جائے گا اور اس میں ترمیم کی جائے گی۔

: دوسرے وعدے
ریاستوں کو ان منصوبوں کو مسترد کرنے کا حق دیا جائے گا جو ماحولیات کے لیے مضر ہیں۔
مہاراشٹر میں صنعتی شعبے کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ ساتھ سیاحت کے کاروبار کو بھی فروغ دیا جائے گا۔
– مہاراشٹر کی صنعتیں دوسری ریاستوں میں منتقل نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے بہتر اسکیمیں اور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
– مہمان نوازی کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینا اور اسے ترقی دینا۔
– نوجوانوں کے روزگار کے لیے 1 سال میں سرکاری اور پبلک سیکٹر کی سرگرمیوں میں 30 لاکھ بھرتیاں۔
– مرکزی حکومت میں تمام نئی ملازمتوں کا 50 فیصد خواتین کے لیے مختص کیا جائے گا۔
-غریبوں کے لیے شہری روزگار گارنٹی اسکیم لاگو کی جائے گی۔

: شرد پوار کا وعدہ، سستا ڈیزل-پٹرول ملے گا
این سی پی شرد پوار دھڑے نے جمعرات کو اپنی پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا، جس کا نام حلف نامہ تھا۔ شرد کی موجودگی میں جاری کردہ منشور میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر اور سستا ڈیزل اور پٹرول 500 روپے میں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین، لڑکیوں، کسانوں، مزدوروں، معذوروں اور تیسری جنس کے لیے بھی بہت سے وعدے کیے گئے ہیں۔ پارٹی نے غریب خواتین کو ہر سال ایک لاکھ روپے دینے اور سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 50 فیصد ریزرویشن دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

منشور میں بزرگ شہریوں کے لیے کمیشن بنانے، صحت کے لیے 4 فیصد اور تعلیم کے لیے 6 فیصد تک بجٹ کی فراہمی کے بڑے وعدے کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زرعی اور تعلیمی مواد کو جی ایس ٹی سے پاک کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سرکاری ملازمتوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے اور ذات پات کی مردم شماری کرانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

بھارت فرانس سے مزید 40 رافیل لڑاکا طیارے خریدے گا، فضائیہ میں طیاروں کی تعداد بڑھانے کی کوشش، پاکستان کا بلڈ پریشر بڑھے گا

Published

on

Rafale-fighter-aircraft

پیرس : ماہرین بھارتی فضائیہ میں طیاروں کی مسلسل کم ہوتی تعداد پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ جبکہ چین اپنی فضائیہ کی صلاحیت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ اس سب کے درمیان، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہندوستانی حکومت نے فرانس سے مزید 40 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت اور فرانس کے درمیان 40 مزید رافیل لڑاکا طیاروں کے لیے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے پر دستخط کیے جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق فرانسیسی وزیر دفاع 28 یا 29 اپریل کو ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دوران ہندوستان اور فرانس کے درمیان ہندوستانی بحریہ کے لئے رافیل سمندری لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ رافیل میرین لڑاکا طیارے ہندوستان کے طیارہ بردار جہازوں پر تعینات کیے جائیں گے۔

بھارت شکتی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی اور فرانسیسی حکام کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھارت میں تیار کیے جانے والے ہیلی کاپٹروں کے لیے سیفران ایندھن کی خریداری اور بھارتی فضائیہ کے لیے رافیل لڑاکا طیاروں کی دوسری کھیپ کی خریداری پر بھی بات چیت ہوئی۔ اسے فی الحال فاسٹ ٹریک ایم آر ایف اے-پلس معاہدہ کہا جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ایم آر ایف اے یعنی ملٹی رول فائٹر جیٹ پروگرام کے تحت ہندوستان 114 لڑاکا طیارے خریدنے جا رہا ہے، جس کے لیے مختلف سطحوں پر بات چیت ہو رہی ہے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستانی فضائیہ کے پاس ہر حال میں 42.5 سکواڈرن کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ لیکن اس وقت ہندوستانی فضائیہ کے پاس صرف 31 سکواڈرن ہیں۔ اس لیے چین اور پاکستان کے ساتھ دو محاذوں پر جنگ کی صورت میں یہ بھارت کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے کئی ریٹائرڈ افسران نے اسے ‘ایمرجنسی’ بھی قرار دیا ہے۔ اس سال کے شروع میں، ہندوستانی فضائیہ کے مارشل اے پی سنگھ نے اسکواڈرن کی کمی اور پرانے طیاروں کی ریٹائرمنٹ کو پورا کرنے کے لیے ہر سال 35-40 نئے لڑاکا طیارے شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ دوسری طرف، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) 2030 تک 97 تیجس ایم کے-1اے جیٹ طیارے فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ لیکن پیداوار کی کمی کی وجہ سے، یہ مشکل لگتا ہے۔

ملٹی رول فائٹر ایئر کرافٹ (ایم آر ایف اے) پروجیکٹ کے تحت 114 لڑاکا طیارے خریدے جانے ہیں۔ لیکن ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی ٹینڈر جاری نہیں کیا گیا۔ پراجیکٹ اس لیے پھنس گیا ہے کیونکہ درخواست برائے تجویز (آر ایف پی) جاری نہیں کی گئی ہے۔ لیکن اندرونی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا فیصلہ ہندوستانی فضائیہ کی فوری ضروریات اور فضائیہ اور رافیل کے درمیان ہم آہنگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ بات چیت سے واقف ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ “دونوں فریق ایک اسٹریٹجک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ صرف ایک خریداری نہیں ہے بلکہ ایک جاری منصوبے کا حصہ ہے۔”

ہندوستانی بحریہ 26 رافیل کلاس میرین لڑاکا طیاروں کے لیے 63,000 کروڑ روپے (تقریباً 7.5 بلین ڈالر) کے معاہدے پر دستخط کرنے کے راستے پر ہے۔ کیبنٹ کمیٹی برائے سیکورٹی (سی سی ایس) نے اس ماہ کے شروع میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی۔ اس معاہدے میں 22 سنگل سیٹ والے طیارہ بردار بحری جہاز پر مبنی جنگجو اور چار جڑواں سیٹوں والے ٹرینرز شامل ہیں۔ یہ جیٹ طیارے آئی این ایس وکرانت سے کام کریں گے اور عمر رسیدہ مگ-29کے بیڑے کی جگہ لیں گے۔ ان کی ترسیل 2028 کے آس پاس شروع ہونے والی ہے اور تمام لڑاکا طیارے 2031 تک بحریہ کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ اہم بات یہ ہے کہ بحریہ کے معاہدے میں ہتھیاروں کا پیکیج، آسٹرا میزائل کی شمولیت، مقامی ایم آر او سہولیات اور عملے کی تربیت شامل ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سودے سے ہندوستانی فضائیہ کے رافیل ماحولیاتی نظام کو بھی فروغ ملنے کی امید ہے۔

لڑاکا طیاروں کا تجربہ شام، لیبیا اور مالی میں کیا گیا ہے اور لداخ میں اونچائی پر کارروائیوں کے دوران ہندوستانی آسمانوں میں بھی اپنے آپ کو ثابت کیا ہے۔ رافیل ہندوستان کی ڈیٹرنٹ پوزیشن میں ایک اہم کڑی بن گیا ہے۔ اعلی درجے کی پے لوڈ کی صلاحیت، میٹیور سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل، ایس سی اے ایل پی اسٹینڈ آف ہتھیاروں اور اے ای ایس اے ریڈار کے ساتھ، رافیل لڑاکا جیٹ ہندوستانی فضائیہ کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔ اسی لیے ہندوستان نے ایک بار پھر رافیل لڑاکا طیارے پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… مہاراشٹر میں ہر کسی کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر کیا گیا ہے لازمی۔

Published

on

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے بعد اٹھائے گئے سوالات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پانچویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کو قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جمعرات کو، سی ایم دیویندر فڑنویس نے زور دیا کہ مہاراشٹر میں ہر شخص کو مراٹھی کے ساتھ ساتھ ہندی اور دیگر زبانیں بھی جاننی چاہئیں تاکہ ملک کے اندر رابطہ قائم ہو سکے۔ فڈنویس نے کہا کہ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ہر فرد کو ملک کے اندر رابطے قائم کرنے کے لیے ہندی اور دیگر زبانوں کے ساتھ مراٹھی بھی سیکھنی چاہیے۔

ممبئی میں میٹرو لائن 7 اے ٹنل کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاست میں مراٹھی بولنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے حصے کے طور پر زبان کو لازمی قرار دینے کے حکومتی اقدام پر زور دیا۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نے نئی تعلیمی پالیسی کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔ پالیسی کے مطابق، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہر کوئی مراٹھی کے ساتھ ساتھ ملک کی زبان بھی جانتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی پورے ہندوستان میں ایک مشترکہ ابلاغی زبان کے استعمال کی وکالت کرتی ہے، اور مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی مراٹھی کے وسیع استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فڑنویس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز نے یہ پالیسی بنائی ہے تاکہ ملک میں بات چیت کی جانے والی زبان ہو۔ تاہم، مہاراشٹر میں ہم نے پہلے ہی مراٹھی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مہاراشٹر میں، ہر ایک کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے، لیکن اگر وہ چاہیں تو کوئی اور زبان سیکھ سکتے ہیں۔ فڑنویس کا یہ بیان مختلف ریاستوں میں زبان کی پالیسیوں، خاص طور پر علاقائی زبانوں کے استعمال پر جاری بحث و مباحثے کے درمیان آیا ہے۔ مہاراشٹر میں غیر مراٹھی بولنے والوں کے خلاف بربریت اور ہراساں کرنے کے مقدمات درج تھے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ان لوگوں کے ساتھ برا سلوک کیا جو مراٹھی نہیں بولتے تھے۔ فڈنویس نے پہلے 2 اپریل کو ریمارک کیا تھا کہ مراٹھی زبان کے فروغ کی وکالت کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔ فڑنویس نے اصرار کیا تھا کہ احتجاج قانونی ہونا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com