Connect with us
Saturday,12-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

پرینکا گاندھی کی آج اپنی سسرال میں ’پرتگیہ ریلی‘

Published

on

priyanka

کانگریس جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کی پارٹی کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا مغربی اتر پردیش کے ضلع مراد آباد میں آج پرتگیہ ریلی کا انعقاد کرکے پارٹی کارکنوں کو آئندہ اسمبلی الیکشن کے لیے انتخابی حکمت عملی سے آگاہ کریں گی۔
پرینکاگ گاندھی کے پروگرام کے مطابق وہ مراد آباد کے بدھی وہار میں پرتگیہ ریلی سے خطاب کریں گی۔ کانگریس کے اقلیتی مورچہ کے صدر عمران پرتاپ گڑھی جو پرینکا گاندھی کے مرادآباد دورے کے انچارج ہیں، وہ گزشتہ روز سے جلسہ گاہ پر تیاریوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 15 نومبر کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کی خرابیٔ صحت کی وجہ سے ان کا مرادآباد کا دورہ آخری وقت پر ملتوی کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ واڈرا کا آبائی ضلع ہونے کی وجہ سے مراد آباد پرینکا گاندھی کا سسرال بھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے راؤت سے معافی کا مطالبہ بصورت دیگر ہتک عزت کا کیس کا فیصلہ، سنجے سرشاٹ نے وائرل ویڈیو کو مارف ویڈیو قراردیا

Published

on

Sanjay & Shirsaath

ممبئی شیوسینا یوبی ٹی لیڈر اور رکن پارلیمان نے شیوسینا شندے سینا کے وزیر سنجے سرشاٹ کاایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کیا تھا, اب سنجے سرشاٹ نے سنجے راؤت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کرنے کا اعلان کیا ہے, ساتھ ہی مجرمانہ کیس بھی ہوگا۔ سنجے سرشاٹ نے یہ دعوی کیا ہے کہ جو ویڈیو جاری کیا گیا ہے۔ وہ ویڈیو مارف کیا گیا ہے ان نشانہ بنانے کے ساتھ بدنام کرنے کی کوشش بھی ہے اس لئے اب وہ معاملہ میں خاموش نہیں رہیں گے۔ وہ سنجے راؤت کو سبق سکھائیں گے اسلئے سنجے راؤت کو نوٹس ارسال کرنے کے ساتھ معافی کا بھی مطالبہ وزیر موصوف نے کیا ہے, اگر معافی طلب نہیں کی جاتی تو مجرمانہ اور ہتک عزت کا کیس درج ہوگا سنجے سرشاٹ نے اس متعلق یہ واضح کیا تھا کہ جو ویڈیو جاری ہوا ہے وہ ان کی رہائش گاہ ہے اور وہ اپنی بیڈ پر بیٹھ کر آرام کر رہے ہیں لیکن پیسوں کی بیگ نہیں ہے۔ جو بیگ ہے وہ کپڑوں کی ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کی رہائش گاہ ہر ایک کے لیے کھلی ہے اور میری ملاقات کے لئے رقعہ یا چھٹی درکار نہیں ہے, جس طرح سے ماتوشری کا اصول ہے میں عام ورکر اور جنتا کا سیوک ہوں اس لیے میرے گھر میں کوئی بھی حاضری دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کسی نے وائرل کر دیا ہوگا اس سے وہ لاعلم ہے کہ ویڈیو کیسے وائرل ہوئی ہے۔ سنجے سرشاٹ نے اب سنجے راؤت پر ہتک عزت کا دعویٰ کا کیس درج کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سنجے سرشاٹ کاُویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی تھی اور اس کے بعد سنجے سرشاٹ نے اس پر وضاحت بھی دی تھی اب وزیر موصوف نے کیس داخل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں 14 جولائی کو بارز اور ریسٹورینٹس بند رہیں گے، ٹیکس میں اضافے کے خلاف ہوٹل انڈسٹری کا احتجاج

Published

on

tax hikes

ممبئی، 12 جولائی 2025* – حالیہ ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مہاراشٹرا بھر کے ہزاروں بارز، ریسٹورینٹس اور پرمٹ رومز پیر، 14 جولائی کو بند رہیں گے۔ یہ ریاست گیر بند انڈین ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس ایسوسی ایشن (اے ایچ اے آر) کی جانب سے بلایا گیا ہے۔ ہوٹل انڈسٹری کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس اضافہ اس شعبے کے لیے وجود کا مسئلہ بن چکا ہے۔

تین گنا ٹیکس کا بوجھ

یہ بند اس سال انڈسٹری پر لگنے والے تین بڑے مالی دباؤ کے خلاف ہے :

  • شراب پر ایکسائز ڈیوٹی میں 60 فیصد اضافہ
  • شراب پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (وی اے ٹی) 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کر دیا گیا
  • سالانہ لائسنس فیس میں 15 فیصد اضافہ

اے ایچ اے آر کے مطابق، ان اقدامات نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو، جو پہلے ہی وبا کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے، مزید تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

انڈسٹری دباؤ میں

مہاراشٹرا کی ہوٹل اور ریسٹورینٹ انڈسٹری ملک کی سب سے بڑی انڈسٹریز میں سے ایک ہے، جو 20 لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کرتی ہے اور تقریباً 50,000 سپلائرز کو سہارا دیتی ہے۔ بڑھتے ہوئے آپریٹنگ اخراجات کے ساتھ، نئے ٹیکسوں نے متعدد کاروباروں کو مالی بحران میں ڈال دیا ہے۔

اے ایچ اے آر کے صدر سدھاکر شیٹی نے کہا، “یہ صرف ٹیکس کا مسئلہ نہیں، بلکہ ہمارے زندہ رہنے کا سوال ہے۔ ہر طرف سے دباؤ بڑھ رہا ہے — لاگت میں اضافہ، ٹیکس میں اضافہ اور صارفین کی آمد میں کمی۔ اگر حکومت نے پالیسیوں پر نظر ثانی نہ کی تو بہت سے کاروبار مستقل طور پر بند ہو جائیں گے۔”

وسیع پیمانے پر شرکت متوقع

*20,000 سے زائد بارز اور ریسٹورینٹس، جن میں سے تقریباً *8,000 صرف ممبئی ریجن میں ہیں، اس بند میں حصہ لیں گے۔ اس احتجاج کو دیگر ہوٹل اور تجارتی تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہوگی، جس سے یہ حالیہ برسوں کا سب سے بڑا منظم بند بننے جا رہا ہے۔

حکومت سے اپیل

انڈسٹری کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ اکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ و وزیر خزانہ اجیت پوار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ان ٹیکسوں پر نظر ثانی کریں۔ اے ایچ اے آر نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے کوئی قدم نہ اٹھایا تو یہ ایک دن کی علامتی ہڑتال مستقبل میں غیر معینہ مدت کے بند میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

شیٹی نے مزید کہا، “ہم لڑائی نہیں چاہتے، ہمیں صرف جینے کا حق اور منصفانہ سلوک چاہیے۔ ہوٹل انڈسٹری ریاست کی معیشت اور سیاحت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ہمیں پائیدار طریقے سے کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔”

*صارفین کے لیے اس کا مطلب

14 جولائی کو صارفین کو درج ذیل کا سامنا ہو سکتا ہے :

  • مہاراشٹرا بھر میں زیادہ تر بارز اور پرمٹ رومز بند رہیں گے
  • شراب پیش کرنے والے ریسٹورینٹس میں کھانے پینے کی سہولت محدود ہوگی
  • ہوٹل انڈسٹری سے جڑی سپلائی چین میں تاخیر کا امکان ہے نتیجہ

14 جولائی کا بند مہاراشٹرا کی ہوٹل انڈسٹری کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ جب لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی اور مقامی معیشت داؤ پر لگی ہو، تو انڈسٹری کے رہنما امید کر رہے ہیں کہ یہ متحدہ احتجاج حکومت کو ایک متوازن اور قابل عمل ٹیکسیشن پالیسی کی طرف مائل کرے گا۔ تب تک، گرمی صرف کچن تک محدود نہیں رہے گی۔

Continue Reading

جرم

داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

Published

on

arrested

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔

آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔

اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔

رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com