سیاست
وزیر اعظم مودی 30 مارچ کو ناگپور میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کا دورہ کریں گے، مودی اور موہن بھاگوت کے درمیان بی جے پی صدر کے انتخاب پر بات ہو سکتی ہے۔

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی اس ماہ کے آخر میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کریں گے۔ 30 مارچ کو وزیر اعظم کے دورہ سے پہلے پیر 17 مارچ کو ناگپور میں افراتفری مچ گئی۔ وہیں ہندو تنظیمیں جو ظالم مغل حکمران اورنگ زیب کی تصویر جلا رہی تھیں ان پر حملہ کیا گیا اور زبردست تشدد کیا گیا۔ وزیر اعظم مودی ہنگامہ کے 11 دن بعد ناگپور میں ہوں گے۔ بڑی بات یہ ہے کہ نریندر مودی وزیر اعظم بننے کے بعد پہلی بار آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کا دورہ کر رہے ہیں۔ نریندر مودی نے آٹھ سال کی عمر میں آر ایس ایس میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے سنگھ میں مختلف عہدوں پر کام کیا اور ایک مبلغ بھی تھے۔ پھر انہوں نے کیوں انتظار کیا جب تک کہ وہ وزیر اعظم کے طور پر دو میعاد پوری نہ کر لیں اور اپنی تیسری میعاد میں نو ماہ تک آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کریں؟ کیا نریندر مودی ایک بار پھر ‘سنگھم شرنم گچھامی’ کے موڈ میں ہیں یا یہ محض ایک عام واقعہ ہے؟
مندرجہ بالا سوالات کی تحقیق کے لیے میں نے مختلف ذرائع سے معلومات اکٹھی کرنا شروع کیں۔ اسی سلسلے میں گوگل کے اے آئی پلیٹ فارم جیمنائی سے پوچھا گیا کہ ‘وزیراعظم نریندر مودی آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کا دورہ کب کریں گے اور کیوں؟’ ان نکات پر ایک نظر ڈالیں جنہیں انہوں نے اپنے جواب میں ‘اہم’ قرار دیا :
➤ وزیر اعظم بننے کے بعد مودی کا آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
➤ یہ میٹنگ بی جے پی کے نئے قومی صدر کے انتخاب کی تیاری میں ہو رہی ہے۔
➤ یہ میٹنگ آر ایس ایس کے ‘گروجی’ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھی اہم ہے۔
➤ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب لوک سبھا انتخابات سے پہلے آر ایس ایس اور بی جے پی کے تعلقات میں تناؤ کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
‘اہم نکات’ کا انکشاف کرنے سے پہلے، جمنائی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی 30 مارچ 2025 کو ناگپور میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کا دورہ کریں گے۔ پھر اس نے یہ وجوہات بتائی-
مادھو نیترالیا کا افتتاح : پی ایم مودی 30 مارچ کو ناگپور میں آر ایس ایس کی حمایت یافتہ پہل مادھو نیترالیا کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
آر ایس ایس سربراہ سے ملاقات : وزیر اعظم مودی آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کرنے کا امکان ہے۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے نئے قومی صدر کے انتخاب پر بات ہو سکتی ہے۔
آر ایس ایس کے بانی کو خراج عقیدت : پی ایم مودی آر ایس ایس کے بانی کیشو بلیرام ہیڈگیوار کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کریں گے۔
آر ایس ایس سے تعلق : یہ دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب آر ایس ایس اور بی جے پی قیادت کے درمیان تعلق کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
تب مجھے یاد آیا کہ مشہور صحافی برکھا دت نے اپنے پوڈ کاسٹ میں کئی تجزیہ کاروں کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کی لیکس فریڈمین پوڈ کاسٹ میں کہی گئی باتوں کے مضمرات کے بارے میں بات کی تھی۔ اس بحث میں آر ایس اے کے بارے میں فریڈمین کے سوال کے جواب میں مودی نے جو کچھ کہا اس کے پیچھے کا خیال بھی بیان کیا گیا۔ سینئر صحافی اور مصنفہ نیرجا چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس کے درمیان ایک بار پھر ہم آہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس شخصیت پرستی کے خلاف ہے۔ وہ ناراض تھے کیونکہ سب کچھ مودی تک محدود ہوتا جا رہا تھا۔ آر ایس ایس چاہتی ہے کہ فیصلہ اجتماعی طور پر لیا جائے۔ نیرجا کہتی ہیں، ‘اب ایسا لگتا ہے کہ مودی اور آر ایس ایس ایک ہی صفحے پر ہیں۔’
درحقیقت، جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اکثریت کے لیے درکار 272 سیٹیں حاصل نہیں کر سکی، تو آر ایس ایس کے ساتھ اس کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے۔ تجزیہ کاروں نے کہنا شروع کیا کہ آر ایس ایس اس بات سے ناراض ہے کہ بی جے پی مودی بھکتی میں شامل ہوگئی ہے۔ انتخابات سے پہلے ایک انٹرویو میں بی جے پی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا (جے پی نڈا) نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اب پارٹی کو آر ایس ایس کی اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی پہلے تھی۔ اس کا سادہ سا مطلب یہ تھا کہ مودی ہے تو حرج کیا ہے۔ بی جے پی مودی کے چہرے پر الیکشن جیت کر ایک مضبوط حکومت بنانے کی اہل ہے۔ اس کا زمین پر بڑا اثر ہوا۔ آر ایس ایس کے کارکن گھروں میں ہی رہے۔
نتیجہ یہ نکلا کہ جب راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کی قیادت میں اپوزیشن نے ووٹروں کو یہ سمجھانا شروع کیا کہ اگر تیسری بار مودی حکومت بنتی ہے تو وہ آئین کو بدل دے گی اور ریزرویشن کو ختم کر دے گی، تب انہیں یہ سمجھانے والا کوئی نہیں تھا کہ ان باتوں میں کوئی مادہ نہیں ہے۔ بی جے پی کو اس کی قیمت چکانی پڑی اور پارٹی 240 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ اور یہ جادو ٹوٹ گیا کہ مودی ہے تو سب کچھ ممکن ہے۔ پارٹی کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور آر ایس ایس کی قدر کو دوبارہ سمجھا۔ ایسا ہی ہوا، دونوں پھر سے ایک دوسرے کے قریب آنے لگے۔ پھر اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے اور سب کچھ بدل گیا۔ بی جے پی نے ہریانہ، مہاراشٹر اور دہلی میں بظاہر ناممکن کامیابی حاصل کی۔
بین الاقوامی خبریں
یوکرین یورپ شراکت داری، روس پر دباؤ… زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہی اپنا رویہ دکھایا، بڑا اعلان کر دیا

کیف : ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پوتن کی ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد انہوں نے سخت موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بعد ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ اپنا موقف ہم آہنگ کیا۔ یوکرین کا موقف واضح ہے کہ ہم ایک حقیقی امن قائم کرنا چاہتے ہیں جو مستقل ہو۔ زیلنسکی نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ قتل جلد بند ہوں۔ میدان جنگ اور فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ ہمارے بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر پر فائرنگ بھی بند ہونی چاہیے۔ یوکرین کے تمام جنگی قیدیوں اور شہریوں کو رہا کیا جائے اور روس ہمارے مغوی بچوں کو واپس کرے۔ جب تک حملہ اور قبضہ جاری رہے گا، روس پر دباؤ برقرار رہنا چاہیے۔’
زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ ‘صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں, میں نے کہا تھا کہ اگر سہ فریقی ملاقات نہیں ہوتی یا روس جنگ سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تو پابندیاں مزید سخت کر دی جائیں۔ پابندیاں ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔ یورپ اور امریکہ دونوں کی شرکت کے ساتھ، سلامتی کی قابل اعتماد اور طویل مدتی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔ یوکرائنی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے لیے اہم تمام مسائل پر ہماری شرکت سے بات ہونی چاہیے۔ خاص طور پر علاقائی مسائل کا فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی رہنماؤں کے بیان سے ہماری پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔ ہم تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ الاسکا میں پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد ہفتے کے روز ٹرمپ کے ساتھ ان کی طویل اور بامعنی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے پیر کو ذاتی طور پر ملاقات کی دعوت پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ زیلنسکی نے یوکرین جنگ پر مذاکرات میں یورپ کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یورپی رہنما امریکہ کے ساتھ مل کر قابل اعتماد سیکورٹی کی ضمانتوں کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر شامل ہوں۔ ہم نے یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں امریکی فریق کی شرکت پر بھی بات کی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو آ رہے ہندوستان، ایس جے شنکر اور اجیت ڈوبھال سے ان مسائل پر ہوگی بات چیت

نئی دہلی : چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو ہندوستان آ رہے ہیں۔ اس دوران وہ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندے (ایس آر) میکانزم کے تحت سرحدی معاملے پر بات چیت کریں گے۔ وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی دعوت پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو ہندوستان کا دورہ کریں گے۔’ وزارت خارجہ نے مزید کہا، ‘اپنے دورے کے دوران، وہ ہندوستان-چین سرحد کے سوال پر این ایس اے ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندوں (ایس آر) کی بات چیت کا 24 واں دور منعقد کریں گے۔’ یی اور ڈوبھال کو خصوصی نمائندہ سطح کے مذاکرات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران وانگ وی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کریں گے۔
چینی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر تیانجن کے دورے سے پہلے آیا ہے۔ اس سے قبل ڈوبھال نے گزشتہ سال دسمبر میں چین کا دورہ کیا تھا اور وانگ کے ساتھ خصوصی نمائندے کی سطح پر بات چیت کی تھی۔ یہ میٹنگ پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے روس کے شہر کازان میں دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ میکانزم کے مختلف میکانزم کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد ہوئی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا