Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر اعظم مودی کو کسانوں سے جلد از جلد بات کرنی چاہئے : راہل گاندھی

Published

on

rahul

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ملک بھر کے کسان زراعت سے متعلق تینوں قوانین کو سمجھنے لگے ہیں، اور ان کی تحریک تھمنے کے بجائے زیادہ پھیل جائے گی، لہذا وزیر اعظم نریندر مودی کو کسانوں سے بات کر کے جلد از جلد مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔

راہل گاندھی نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پورے ملک کے کسان ان قوانین سے پیدا ہونے والے خطرناک حالات کو سمجھنے لگے ہیں۔ اب تک پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، راجستھان وغیرہ ریاستوں کے کسان ان تینوں قوانین سے پیدا ہونے والی صورتحال کو سمجھ رہے تھے، اس لئے وہ تحریک چلا رہے ہیں، لیکن اب ملک کے دیگر حصوں کے کسانوں کو بھی ان قانون سے ہونے والی پریشانی سمجھ میں آنے لگی ہے۔ کسانوں کی تحریک نہیں رکے گی بلکہ پورے ملک میں پھیل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسان ملک کی آواز ہیں اور ان کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ انہیں نقصان پہنچایا جارہا ہے اور انہیں بحران کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ ان کی چوری ہورہی ہے اور ان کے حقوق چھین لئے جارہے ہیں۔ ان تمام صورتحال کے بیچ وزیر اعظم کو یہ کیسے لگتا ہے کہ جن لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے اور جن کے خلاف وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں، وہ اپنے مطالبات پورے کیے بغیر ہی تحریک کے مقام سے ہٹ جائیں گے۔

کانگریسی قائد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی کو یہ سمجھ لیناچاہئے کہ کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی وجہ سے ملک کو بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اگر ملک کو نقصان سے بچانا ہے تو کسانوں سے ان کو بات کرنی ہوگی اور ان کی بات کو مانتے ہوئے تینوں قوانین کو واپس لینا ہوگا۔ آپ کو کسانوں کی بات سننی ہوگی اور جلد از جلد ان سے بات کرنا ہوگی اور ملک کو بڑے نقصانات کی طرف بڑھنے سے روکنا ہوگا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت صرف چار پانچ سرمایہ داروں کے مفادات کے لئے کام کر رہی ہے اور انہیں کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس حکومت میں عام آدمی کی بات نہیں سنی جارہی ہے اور جو امیر ہے وہ زیادہ امیر ہوتا جارہا ہے اور جو غریب ہے وہ مزید غریب ہوتا جارہا ہے۔

حکومت جس پالیسی پر کام کر رہی ہے اس کی وجہ سے کسان اپنی فصلوں کی قیمت پر کسی سے بات نہیں کرسکیں گے۔ اسے لوٹا جائے گا اور اس کی سننے والا کوئی نہیں ہوگا، لہذا حکومت کو ان قوانین کو واپس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صورتحال کو سمجھتی ہے لہذا کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف کھڑی ہے۔

کانگریسی رہنما نے کہا کہ دھرنے پر بیٹھے کسانوں کو ڈرایا اور دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کے خلاف قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) استعمال کی جارہی ہے۔ حکومت دہلی سے ملحقہ سنگھو بارڈر پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ غلط سلوک کررہی ہے۔ حکومت کو کسانوں کے ساتھ بد سلوکی کرنے کے بجائے ان کی بات سننی چاہئے اور تینوں قوانین کو واپس لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بتانا چاہئے کہ لال قلعے کے اندر جو 50 کسا ن داخل ہوئے تھے ان کو کس نے وہاں جانے کی اجازت دی اور انہیں وہاں جانے کی اجازت کیوں دی گئی؟ انہوں نے کہا کہ غلط کام کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے لیکن تمام کسانوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہئے۔

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ میں واقع تاریخی قلعہ سے متصل سمندری پانی کے علاقے میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی کی موجودگی کی ملی اطلاع۔

Published

on

Raigad-Coast

پونے/ رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ایک مشکوک کشتی دیکھے جانے کے بعد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ کشتی رائے گڑھ قلعے سے متصل سمندری علاقے میں دیکھی گئی۔ سکیورٹی اداروں کی مدد سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ مشکوک کشتی پاکستانی کشتی ہونے کا امکان ہے جو کہ ماہی گیری کی کشتی ہو سکتی ہے۔ 2008 کے ممبئی حملے کی تاریخ کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس واقعے کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق، شارک کو اتوار کی رات مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع میں ریوڈانڈا ساحل کے قریب میری ٹائم سیکورٹی ایجنسیوں نے دیکھا۔ یہ پاکستانی ماہی گیر کشتی ہونے کا امکان ہے۔ مشکوک کشتی کورلائی کے ساحل سے تقریباً دو سمندری میل کے فاصلے پر دیکھی گئی۔

پی ٹی آئی کے مطابق، ایک اہلکار نے بتایا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر، ضلع میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے اور پولیس فورس کی ایک بڑی نفری کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ یہی نہیں اس واقعے کے بعد پولیس اور میری ٹائم سیکیورٹی حکام نے سیکیورٹی بڑھا دی اور کشتی کی تلاش شروع کردی۔ رائے گڑھ پولیس، کوئیک ری ایکشن ٹیم (کیو آر ٹی)، بم ڈیٹیکشن اینڈ ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ڈی ایس)، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے اہلکار رات دیر گئے موقع پر پہنچ گئے۔ رائے گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آنچل دلال اور دیگر سینئر پولیس افسران صورتحال کا جائزہ لینے ساحل پر پہنچ گئے۔

ایک اہلکار کے مطابق ایس پی نے بجر کا استعمال کرتے ہوئے کشتی تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن موسم کی وجہ سے انہیں واپس جانا پڑا۔ تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے کشتی کو تلاش کرنے اور اس تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور پھر آپریشن سندھ کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے کہ ہندوستانی سمندری حدود میں ایک مشکوک پاکستانی کشتی دیکھی گئی ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تاریخی رائے گڑھ قلعہ کا دورہ کیا۔ یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے منسلک ہے۔

Continue Reading

سیاست

میرا روڈ واقعہ کے بعد اب نشے میں دھت ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کا سکینڈل! راکھی ساونت کی دوست کی گاڑی ٹکرا گئی

Published

on

Rahil-Jawed-Sk.

ممبئی : میرا روڈ واقعے کے بعد اب ممبئی کے ایم این ایس لیڈر کے بیٹے کے نشے کی حالت میں کار سے ٹکرانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ راکھی ساونت کی سابقہ ​​دوست راجشری مورے نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ نے ممبئی کے اندھیری میں ان کی گاڑی کو ٹکر ماری۔ راج شری مورے نے کہا ہے کہ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کا بیٹا اس وقت شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ انسٹاگرام پر، راج شری نے جائے وقوعہ کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا، جس میں ملزم کی شناخت ایم این ایس لیڈر جاوید شیخ کے بیٹے راحیل جاوید شیخ کے طور پر کی گئی ہے۔ فوٹیج میں راحیل نیم عریاں نظر آرہا ہے، وہ جارحانہ نظر آرہا ہے اور اسے گالی گلوچ کا استعمال کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ کلپ میں ایک جگہ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ‘میرے والد ایم این ایس کے ریاستی نائب صدر ہیں۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ملزم پولیس افسران کے ساتھ گرما گرم بحث کرتا ہے اور جارحانہ انداز میں راج شری کے پاس آتا ہے اور اسے شکایت درج کرانے کا چیلنج کرتا ہے۔ مراٹھی میں، اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، “جا کر پولیس کو بتاؤ کہ میں جاوید شیخ کا بیٹا ہوں، پھر آپ دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔ واقعے کے بعد، راجشری نے راحیل جاوید شیخ کے خلاف درج ایف آئی آر کی ایک تصویر شیئر کی، اس نے مزید الزام لگایا کہ مقامی مراٹھی کمیونٹی کے بارے میں ان کے حالیہ تبصروں کی وجہ سے انہیں ایم این ایس کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور راحیل کے خلاف مراٹھی زبان کے خلاف جاری بحث نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر میں ہندی اور مراٹھی کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، راج شری نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ممبئی میں مقامی مراٹھی آبادی کی صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اگر مہاجرین شہر چھوڑ دیں گے۔ ان کے تبصرے کے بعد، ورسووا کے ایم این ایس کارکنوں نے اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں راج شری مورے کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اس کے جواب میں راجشری نے عوامی طور پر معافی مانگی اور متنازعہ ویڈیو کو اتار دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com