Connect with us
Wednesday,10-September-2025

سیاست

تبلیغی جماعت پر کارروائی، تو ایودھیا بھوپال میں تقاریب منعقد کرنے والوں پر کیوں نہیں

Published

on

مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی ایم) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے تبلیغی جماعت پر ہونے والی کارروائیوں کے حوالہ سے کہا ہے کہ ملک کے تمام شہریوں کے ساتھ ایک ہی طرح کا سلوک ہونا چاہیے، حکومت تبلیغی جماعت کے خلاف کارروائی کر رہی ہے تو ان لوگوں پر بھی کارروائی کرنی چاہیے جن لوگوں نے لاک ڈاؤن کے باوجود تقاریب کا انعقاد اور لوگوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات چیت کرتے ہوئے سیتارام یچوری نے کہا کہ پورے ملک کو اس وبا سے متحد ہو کر لڑنا چاہیے، کسی خاص طبقہ کو آپ چھوڑ نہیں سکتے۔ یچوری نے کہا، ’’یہ مہلک وائرس کے خلاف ہندوستان کی لڑائی ہے، جسے تمام ہندوستانیوں کو مل کر لڑنا ہے۔ آپ ایک طبقہ کو چھوڑ نہیں سکتے اور یہ نہیں سوچ سکتے کہ آپ محفوظ ہیں، آپ محفوظ نہیں ہیں‘‘
تبلیغی جماعت کے سوال پر یچوری نے کہا، ’’تبلیغی جماعت کی تقریب میں ملائشیا اور انڈونیشیا کے لوگوں کو ہندوستان آنے کی اجازت کس نے دی؟ ان کی جانچ (ہوائی اڈے پر) کی گئی تھی یا نہیں؟ یہ ایسے ایشوز ہیں جن کے لئے حکومت کو جوابدہ ہونا چاہیے لیکن فی الحال ہماری توجہ وبائی مرض پر ہونی چاہیے۔‘‘
ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران حکمراں جماعت کے ممبران اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کے سالگرہ کی تقریب کا انعقاد کرنے اور عہدیداروں کے ساتھ مار پیٹ کے واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر سی پی آئی (ایم) رہنما نے کہا، ’’یہ لاک ڈاؤن کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے اور ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے، لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا جاسکا ہے‘‘
یچوری نے مزید کہا، ’’اتر پردیش حکومت نے جماعتیوں (جو لاپتہ ہیں) ان کے بارے میں معلومات دینے والے کے لئے 5 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے لیکن بی جے پی کی طرف سے منعقدہ عوامی تقاریب کے حوالہ سے ایسا ہی کیوں نہیں کیا گیا؟ مثال کے طور پر بی جے پی نے بھوپال میں حلف برداری کی تقریب کا اہتمام کیا، اسی طرح ایودھیا میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جہاں ہزاروں افراد جمع ہوئے۔ کارروائی کا معیار ایک جیسا ہونا چاہیے، ہم اس طرح کی تقاریب کے انعقاد پر الگ الگ خیالات نہیں رکھ سکتے۔‘‘
ہندوستان کی سماجی و معاشی امور کے بارے میں اپنی گہری تفہیم کے لئے مشہور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم یچوری نے کہا ’’ہم اس وبا کے خلاف ایک انتہائی سنجیدہ لڑائی کے بیچ میں ہیں۔ لوگ ذریعہ معاش، خوراک کی قلت اور بھوک جیسے سنگین مسائل سے دو چار ہیں۔ ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ایف سی آئی (فوڈ کارپوریشن آف انڈیا) کے گوداموں میں حکومت کے پاس 7.5 کروڑ میٹرک ٹن اناج کا ذخیرہ ہے۔ اس اسٹاک کو غریبوں میں تقسیم کرنے کے لئے فوری طور پر ریاستوں کے پاس بھیجا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے ہر جن-دھن کھاتہ میں 5000 روپے ٹرانسفر کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا ہے۔ غریبوں کو بچانے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے۔‘‘

جرم

ممبئی ۴۲۰ کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ ممنوعہ اشیاء ضبط، تین افراد پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested-

‎ممبئی انٹیلی جنس کی بنیاد پر این سی بی کی دو ٹیموں نے الپرازولم کی اسمگلنگ کے مشتبہ گروہ پر نگرانی کی۔ ۵ ستمبر کے اوائل میں پونے ضلع میں، تین افراد یعنی نیلیش بنگر، نوین بی اور راجیش آر کو ممنوعہ اشیاء کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ تلاشی لینے پر 420 کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ برآمد ہوا۔ چونکہ کلورل ہائیڈریٹ این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت طے شدہ مادہ نہیں ہے، اس لیے ممنوعہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، جس کے دائرہ اختیار میں یہ مادہ آتا ہے۔

بوریولی میں ملزم نوین بی کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران تھوڑی مقدار میں کلورل ہائیڈریٹ بھی ضبط کر کے اسٹیٹ ایکسائز کے حوالے کیا گیا۔ ‎ایکسائز حکام کے مطابق، گرفتار افراد جرائم پیشہ ہیں جن کا تعلق تاڈی میں ملاوٹ کرنے والے سنڈیکیٹ سے ہے، اور ان کی گرفتاری اس غیر قانونی نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹ ہے۔

صحت عامہ کا سیاق و سباق ‎تلنگانہ جیسی ریاستوں میں تاڈی کی ملاوٹ کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں فروخت ہونے والے 95% تاڈی میں الپرازولم، ڈائی زیپم، اور کلورل ہائیڈریٹ جیسی مسکن ادویات شامل ہیں، جو روایتی طور پر ہلکے مشروبات کو صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا رہے ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے حالیہ واقعات، بشمول بچوں میں، اس طرح کی ملاوٹ کے سنگین خطرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ‎یہ ضبطی این سی بی اور ریاستی ایکسائز حکام کی صحت عامہ کے تحفظ اور ملاوٹ شدہ نشہ آور اشیاء کے ذریعے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت عمل آوری کو یقینی بنانے کی مربوط کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

‎ممبئی نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا ووٹوں کی تقسیم : شریکانت شندے

Published

on

shrikant shinde

‎ممبئی نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور این ڈی اے امیدوار کے نمائندے ڈاکٹر شریکانت شندے نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے طنز کیا کہ راہول گاندھی کی کال پر انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ضمیر کی آواز سنی اور این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیا۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو 452 پہلی پسند ووٹ ملے، جب کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار، ریٹائرڈ جسٹس بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بارے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت شندے نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا کہ راہل گاندھی نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ دیتے وقت اپنے ضمیر کی بات سنیں۔ درحقیقت انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے ان کی بات نہیں سنی اور ضمیر کی آواز سن کر ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی پسند کا ووٹ سی پی رادھا کرشنن کے حق میں ڈالا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر بھروسہ ہی ضمیر کی حقیقی آواز ہے، اور اپوزیشن نے اس چیز کو دیر سے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این ڈی اے کو ووٹ دیا۔

‎ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی جی پچھلے 10 سالوں سے کام کر رہے ہیں، آپریشن سندور جیسے اہم اقدامات اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے نہ صرف این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ بلکہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اسی وجہ سے نائب صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پیز نے بھی ووٹ ڈالے۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے امیدوار نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری لی۔ انہوں نے ووٹوں کی گنتی، رابطہ کاری اور جیت کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو توقع سے زیادہ ووٹ ملے، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی اے کا مضبوط اتحاد برقرار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سمرُدّھی مہا مارگ وائرل ویڈیو : ایم ایس آر ڈی سی کی وضاحت

Published

on

MSRDC Not

ممبئی : (قمر انصاری) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سمرُدّھی مہا مارگ ایکسپریس وے پر کیلیں گاڑیوں کے ٹائروں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوام میں تشویش اور بحث کو جنم دیا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور ہائی وے کی اصل صورتحال کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادارے نے واضح کیا کہ معمول کی جانچ کے دوران ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں سڑک پر جان بوجھ کر کیلیں لگانے کی تصدیق ہو۔

حکام نے مزید کہا کہ واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات شیئر نہ کریں تاکہ غیر ضروری خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ ایم ایس آر ڈی سی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سمرُدّھی مہا مارگ پر باقاعدگی سے دیکھ بھال اور حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پرسکون سفر فراہم کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز عوامی تاثر پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتی ہیں، اور صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تصدیق کے بغیر کسی بھی مواد کو آگے نہ بڑھائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com