Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی کی پوش کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیر ہاسپٹل کے ڈین نے پوش قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالی، تعاون نہیں کیا

Published

on

Rais Shaikh

ممبئی : بی ایم سی کی پریوینشن آف سیکسول ہراسمنٹ (پوش) کمیٹی نے نائر ہسپتال کے ڈین کو قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے اور ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر کے خلاف ایم بی بی ایس کی طالبہ کی طرف سے درج کی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت کی کارروائی میں تعاون کرنے میں ناکامی کا قصوروار پایا ہے۔

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قانون ساز رئیس شیخ نے چیف منسٹر ایکناتھ شندے کو خط لکھ کر میڈیکل کالجوں میں طالبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نیر اسپتال کے ڈین کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ شیخ نے کہا کہ ریاست بھر میں ایک واضح پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے کہ حکومت خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

پوش کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق، نائر ہسپتال کے فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو ایم بی بی ایس کی طالبہ کی طرف سے درج کرائی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت میں قصوروار پایا گیا ہے۔ پروفیسر پر الزام تھا کہ انہوں نے طالبہ کے ساتھ بدسلوکی اور نامناسب طریقے سے چھونے کی وجہ سے اسے تکلیف پہنچائی۔

“اس معاملے میں نیر ہسپتال کے ڈین کا کردار افسوسناک اور غیر حساس نظر آتا ہے۔ ڈین نے قانون کے نفاذ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ ڈین نے کیس کی کارروائی میں تعاون نہیں کیا اور اپنے احکامات پر عمل درآمد میں تاخیر کی۔ اعلیٰ افسران کو نائر ہسپتال کے ڈین کو تحریری انتباہ جاری کیا جانا چاہئے،” پوش کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے۔

شیخ نے اس معاملے میں ڈین کے کردار کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے اور ایک مضبوط مثال قائم کرنے کے لیے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو طالبات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈین کے اقدامات سے عوام میں یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ محکموں کے اعلیٰ افسران ایسے معاملات میں شکایت کنندگان کی بجائے ملزمان کی حمایت کرتے ہیں۔ ایک مثال قائم کرنا اور یہ ظاہر کرنا بہت ضروری ہے کہ حکومت لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ شیخ نے کہا، “مجھے امید ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس معاملے میں فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔‘‘

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ۵۰ کروڑ روپے کی منشیات ڈرگس تباہ

Published

on

Mumbai-Police

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ۱۰۰ دنوں کے پروگرام کی مناسبت سے ممبئی پولس کے انسداد منشیات سیل اے این سی نے ممبئی میں درج ۱۳۰عدالتی کیس ضبط شدہ ۵۳۰ کلو وزن ۴۴۳۳ کو ڈین بوتلیں کل ۵۰ کروڑ مالیت کی منشیات کو ضائع اور تباہ کیا گیا۔ یہ کارروائی مہاراشٹر سرکار کی منظور شدہ ویسٹ مینجمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی تلوجہ پنول رائے گڑھ میں مکمل کی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری، جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے ستیہ نارائن چودھری کمیٹی کے صدر بھی ہے اور یہ کارروائی اے این سی کے ڈی سی پی شیام گھاگھے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

بین القوامی

ورجن اٹلانٹک کی پرواز کا رخ طبی ایمرجنسی کے باعث ترکی کی طرف موڑ دیا گیا، 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے تک فوجی ایئربیس پر پھنسے رہے۔

Published

on

download (18)

ممبئی، 8 اپریل : لندن سے ممبئی جانے والی ورجن اٹلانٹک کی پرواز وی ایس 358 نے جہاز پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے ترکی کے دور دراز کے فوجی ایئر بیس دیار باقر ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ اس واقعے کی وجہ سے فلائٹ میں سوار 200 سے زائد مسافر 22 گھنٹے سے زائد عرصے سے وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ پرواز بدھ کی صبح 11:40 بجے لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے سے ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے کے لیے روانہ ہوئی۔ راستے میں، ایک مسافر کو گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے پرواز کو ترکی کے دیار باقر ہوائی اڈے کی طرف موڑنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق طیارہ ترک ایئربیس پر لینڈ کرنے کے بعد مسافروں کو تقریباً پانچ گھنٹے تک طیارے میں انتظار کرنا پڑا جس کے بعد انہیں طیارے سے باہر آنے کی اجازت دی گئی۔ تاہم، کیونکہ دیار باقر ایئرپورٹ بنیادی طور پر ایک فوجی ایئربیس ہے، اس لیے یہ نہ تو وسیع باڈی والے طیارے کو سنبھالنے کے قابل ہے اور نہ ہی مسافروں کو باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں نے سوشل میڈیا پر اپنی حالت زار شیئر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں نہ تو کوئی رہائش دی گئی ہے اور نہ ہی کھانے پینے جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “میں اور 270 دیگر ہندوستانی مسافر لندن سے ممبئی کی پرواز وی ایس 358 کا رخ موڑنے کی وجہ سے دیار باقر ہوائی اڈے پر پھنسے ہوئے ہیں۔ بزرگ، بچے تکلیف میں ہیں اور ہمیں ورجن اٹلانٹک سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ براہ کرم مدد کریں،” ستیش کاپسیکر، ایک مسافر نے ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر لکھا۔

ایک اور پوسٹ میں شرلین فرنینڈس نے لکھا، “ایک حاملہ خاتون سمیت 200 سے زائد مسافر پانی اور بنیادی سہولیات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔ اس ناپسندیدہ لینڈنگ پر ناراض ہوائی اڈے کا عملہ مسافروں سے پاسپورٹ کا مطالبہ کر رہا ہے”۔ ایئر لائن نے مسافروں کو بتایا کہ متبادل طیارے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ اس واقعے کی وجہ سے جمعرات کو لندن سے ممبئی جانے والی وہی فلائٹ منسوخ کر دی گئی۔ واقعے کے بعد انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ متحرک ہوگیا اور پھنسے ہوئے مسافروں کی مدد کے لیے ترک حکام سے رابطہ کیا۔ “انقرہ میں ہندوستانی سفارت خانہ دیار باقر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹوریٹ اور متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ پھنسے ہوئے مسافروں کی دیکھ بھال کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے،” سفارت خانے نے ایکس پر پوسٹ کیا۔

ممبئی پریس نے ورجن اٹلانٹک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن ایئر لائن سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ساتھ ہی، مسافر اور ان کے اہل خانہ مسلسل مدد کی التجا کر رہے ہیں، کیونکہ 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی صورتحال کا کوئی واضح حل نہیں نکل سکا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com