Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

گاندربل میں لوگوں کا فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کا خیر مقدم

Published

on

وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں لوگوں نے فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم ساتھ ہی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ خدمات جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں فوری طور پر بحال کی جانی چاہئیں۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر کے دو اضلاع گاندربل اور ادھم پور میں اتوار کی رات فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات زائد از ایک سال بعد تجرباتی طور پر بحال کر دی گئیں۔ تاہم باقی 18 اضلاع کو ان خدمات کے لئے ابھی اور انتظار کرنے پڑے گا۔
سنجے ورما، جو گاندربل میں وجے میموریل ایجوکیشنل انسٹی چیوٹ نامی تعلیمی ادارہ چلاتے ہیں، نے فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا: ‘پچھلے ایک سال اور گیارہ دنوں سے انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی۔ اب امید ہے کہ فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے ساتھ ہی ہم آن لائن کلاسز کا انعقاد کرا سکتے ہیں۔ ٹو جی انٹرنیٹ پر ویڈیوز کی اپ لوڈنگ مشکل کام تھا’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘میں انٹرنیٹ کی بحالی کے لئے ضلع انتظامیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ میری خواہش ہے کہ یہ خدمات پورے جموں و کشمیر میں جلد از جلد بحال ہونی چاہئیں’۔
بلال احمد شاہ نامی شہری کا کہنا تھا: ‘فور جی کی بحالی سے بہت راحت ملی ہے۔ ساتھ ہی میں یہ کہنا چاہوں گا کہ زیادہ اچھا یہ ہوتا اگر یہ خدمات پوری وادی میں بحال کر دی جاتیں’۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ سال پانچ اگست کو دفعہ 370 منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی حاصل نیم خود مختار حیثیت ختم کر دی تھی اور اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ اس اقدام کے بعد احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔
مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ جموں و کشمیر کے دو اضلاع میں 15 اگست کے بعد فور جی انٹرنیٹ تجرباتی طور پر بحال کی جائیں گی اور صورتحال بہتر رہنے کی صورت میں باقی اضلاع میں فور جی انٹرنیٹ مرحلہ وار طریقے سے بحال کیا جائے گا۔
اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی سے نہ تو کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج پر کوئی اثر پڑا ہے اور نہ ہی تعلیمی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر میں سیکورٹی کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر موبائل فونز پر فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے لئے ماحول سازگار نہیں ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ مخصوص علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے امکانات کا جائزہ لے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com