Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں محرم کی رسومات کا پر امن اختتام

Published

on

(خیال اثر)
کورونا بیماری کے چلتے لاک ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ پانچ مہینے میں جو تہوار اور مواقع آئے، سب پابندی کی نذر ہو گئے. عرس، اجتماع، وعظ کے پروگرام تو دور، عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کی نماز کی بھی اجازت نہیں دی گئی. اس لئے محرم الحرام کی رسومات اور تعزیہ داری کی اجازت مل سکے گی یا نہیں؟ اس تعلق سے تعزیہ داروں کے علاوہ عام مسلمان بھی فکر اور تشویش میں مبتلا تھے. ایسے وقت میں دیگر لوگوں کے ساتھ ساتھ سنی تعزیہ کمیٹی کے نے بھی مہاراشٹر حکومت تک اپنی بات پہنچائی. جس کی وجہ سے حکومت نے اپنی گائیڈ لائن میں واضح طور پر تعزیہ رکھنے کی اجازت دے دی. اب مسئلہ یہ تھا کہ بیماری نا پھیلے، اس کی روک تھام کے لئے تعزیہ کے پاس بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لئےمناسب احتیاط اور انتظام کرتے ہوئے قانون کی پاسداری کرتے ہوئے رسومات ادا کی جائے. سب سے بڑا مسئلہ تعزیہ کو لے کر جانے کا تھا. کیونکہ اس کی اجازت سرکار نے نہیں دی.
سنی تعزیہ کمیٹی نے اپنی حکمت عملی کے تحت بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے سرکاری انتظامیہ، محکمہ پولیس اور میونسپل کارپوریشن سے ہر ممکن سہولیات اور چھوٹ حاصل کرنے کی کوشش کی، اور مناسب انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا.اور اللہ نے سنی تعزیہ کمیٹی کے ارکان کی زبان میں وہ اثر دیا کہ ہر جگہ ہماری بات سنی بھی گئی اور مانی بھی گئی.اور آج محرم الحرام کی تمام تقریبات خصوصاً تعزیہ داری کی تمام رسومات قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے پوری احتیاط کے ساتھ پر امن طریقے سے اور اپنی روایتی شان و شوکت کے ساتھ انجام دی گئی.اور آخری مرحلہ تعزیہ کو کربلا یا امام باڑے تک لے جانے کا بھی کارپوریشن کے تعاون سے مکمل کیا گیا.اس طرح سنی تعزیہ کمیٹی نے ہر جگہ مناسب نمائندگی کرتے ہوئے جس طرح کی سہولیات اور انتظامات فراہم کروائے، اس کے لئے تعزیہ داروں کے ساتھ ساتھ شہر کے ہر مکتبہ فکر کے مسلمانوں کی جانب سے اطمینان کا اظہار کیا جارہا ہے.
درمیان میں کچھ ایسے لوگ بھی منظر عام پر آئے، جو سال بھر کہیں نظر نہیں آتے. اور سنی تعزیہ کمیٹی کے بر خلاف خود کو نمایاں کرنے کی کوشش کی. اس کے لئے کچھ اخبارات میں ایسے بیانات دیئے، مانو گاڑی انہیں لوگوں نے کھینچی ہے. جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے اپنی حرکتوں سے صرف مشکلیں بڑھائیں تھی. گنپتی وسرجن کے لئے جس طرح تیرہ جگہوں پر پوائنٹ بنا کر گاڑیوں کا انتظام کارپوریشن نے کیا، اسی طرح کا کوئی انتظام تعزیہ کے لئے کرنے کا مطالبہ جب سنی تعزیہ کمیٹی نے پولس کنٹرول روم کی میٹنگ میں کیا، تو وہ لوگ مخالفت میں خوب چینخ وپکار کر رہے تھے، مگر سنی تعزیہ کمیٹی کے مطالبے کو منظور کرتے ہوئے عملی کاروائی شروع ہوئی تو اخبارات میں ایسے بیان شائع کروائے گئے کہ سب ان کا ہی کارنامہ ہے. جبکہ شہریان بخوبی جانتے ہیں کہ کون کام کرتا رہتا ہے، اور کون کام کروانے کی صلاحیت رکھتا ہے.
بہر حال! اراکین سنی تعزیہ کمیٹی اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتے ہیں، کہ سب کچھ اطمینان کے ساتھ اختتام پذیر ہوا. اسی طرح تمام سرکاری آفیسران، کارپوریشن محکمہ اور خصوصی طور پر پولیس محکمہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ پولس ڈپارٹمنٹ نے شہر کے امن کے لئے اپنے ڈیوٹی سے محنت بھی کی اور تعاون کیا. ہم شہر کی عوام کے بھی شکر گزار ہیں کہ عوام کے تعاون کے بغیر تو یہ ممکن ہی نہیں تھا.
ریاض احمد عطر والے(صدر سنی تعزیہ کمیٹی )، جاوید انور(سکریٹری) اور تمام عہدے دار و اراکین سنی تعزیہ کمیٹی، مالیگاؤں کی جانب سے تمام ہی لوگوں کا شکریہ ادا کیا گیا.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com