سیاست
کیا این سی پی (ایس پی) لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس میں ضم ہوجائے گی؟ جانئے شرد پوار کے بیان پر سیاست کیوں گرم ہوئی؟
ممبئی : لوک سبھا انتخابات کے درمیان، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار کے ایک بیان پر مہاراشٹر میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ پوار نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ نظریاتی طور پر ہم گاندھی اور نہرو کے ہیں۔ کانگریس اور ہمارے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد چندر پوار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سے کئی علاقائی پارٹیاں کانگریس میں ضم ہو سکتی ہیں۔ اس کے بعد پھر سے یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ پوار کی پارٹی کانگریس میں ضم ہو جائے گی۔ یہی نہیں پوار کے اس اشارے پر ریاست میں سیاسی بیان بازی کا ایک مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس پارٹی میں کئی سال گزارنے کے بعد انہوں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی بنیاد رکھی لیکن اب نیشنلسٹ کانگریس میں دو دھڑے بن چکے ہیں۔ شرد پوار نے دعویٰ کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد علاقائی پارٹیاں کانگریس میں ضم ہو سکتی ہیں۔ فروری میں، لوک سبھا انتخابات سے پہلے، یہ امکان پیدا ہوا تھا کہ این سی پی کا شرد پوار دھڑا کانگریس میں ضم ہوسکتا ہے۔ بعد میں این سی پی شرد پوار گروپ کے لیڈروں نے اس کی تردید کی تھی۔
پوار نے انٹرویو میں کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ کام کرنے کے بارے میں مثبت ہیں۔ میں نے اس کی سوچ دیکھی ہے۔ وہ ہماری طرح ہے۔ ادھو ٹھاکرے ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے بارے میں مثبت ہیں۔ پوار کے اس بیان پر اب بی جے پی سمیت مہاوتی کے دیگر لیڈروں نے نشانہ بنایا ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ اگر شرد پوار زندہ رہنا چاہتے ہیں تو انہیں کانگریس میں شامل ہونا پڑے گا۔ انہیں اپنی شکست نظر آنے لگی ہے، اس لیے 4 جون تک شرد پوار کا دھڑا اور ادھو ٹھاکرے کا دھڑا کانگریس میں ضم ہو جائے گا۔ فڑنویس نے کہا کہ 4 جون کے بعد دونوں پارٹیاں ختم ہو جائیں گی۔ مہاراشٹر میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ پرتھوی راج چوہان نے یہ بھی کہا ہے کہ شرد پوار کی پارٹی کو کانگریس میں ضم ہونا چاہیے یا نہیں، یہ ان کا فیصلہ ہے۔ چوہان کے بیان کے بعد سیاسی ماحول مزید گرم ہونے کا امکان ہے۔
کچھ دن پہلے کانگریس چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہونے والے سنجے نروپم نے اس معاملے پر تنقید کی ہے۔ نروپم نے کہا ہے کہ شرد پوار جی طویل عرصے سے اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ کانگریس نے بھی انہیں کئی بار یہ تجویز دی تھی۔ بیٹی کے حوالے سے مسئلہ تھا۔ انہوں نے مہاراشٹر میں کانگریس کی قیادت اپنی بیٹی کو سونپنے کی درخواست کی تھی جسے کانگریس نے مسترد کر دیا تھا۔ اب صورتحال بدل چکی ہے۔ ان کی پارٹی ٹوٹ چکی ہے۔ ان کے تازہ بیان کا مطلب ہے کہ بارامتی ان کے ہاتھ سے پھسل سکتی ہے۔ شاید ان کے ذہن میں ایسے ہی خدشات ہیں۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں بھی ان کے پاس کانگریس میں ضم ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ کیونکہ ان کی بیٹی کے پاس جو سیاسی ذہانت ہے وہ ایک ڈوبتی ہوئی پارٹی کو بچانے کے لیے کافی نہیں ہے بلکہ جو انضمام ہو گا وہ دوبارہ خسارے میں چلنے والی دو کمپنیوں کا انضمام ہوگا۔ نتیجہ، ایک بڑا صفر۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بی ایم سی انتخابات کے لیے سماجوادی تیار، پارلیمانی کمیٹی تشکیل! سیاسی سرگرمی عروج پر، امیدواروں کیلئے انٹرویو بھی شروع

ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات کے اعلان کے بعد اب سیاسی پارٹیو ں نے بھی تیاریاں شروع کردی ہے مہایوتی مہاوکاس اگھاڑی انتخابی مفاہمت کیلئے کوشاں ہے۔ تو سماجوادی پارٹی نے اپنے دم خم پر انتخابات میں حصہ لینے کا ببانگ دہل اعلان کردیا ہے اور بی ایم سی الیکشن میں پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے متمنی امیدواروں کے انٹرویو کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔ میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات 2026 کے لیے سماج وادی پارٹی نے پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا۔ امیدواروں کے انٹرویو کی تاریخوں کا اعلان بھی ایس پی نے کیا ہے ۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دیتے ہوئے، سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ریاستی صدر اوررکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ممبئی ریاست کے لیے ایک پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا ہے۔ یہ بورڈ آئندہ بی ایم سی انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم اور پارٹی کی حکمت عملی کے حوالے سے اہم فیصلے کرے گا۔تشکیل شدہ پارلیمانی بورڈ کے عہدیداران میں ابو عاصم اعظمی، (ایم ایل اے اور ریاستی صدر) یوسف ابراہانی ،ایگزیکٹیو صدر، ممبئی ، رئیس شیخ، (ایم ایل اے اور جنرل سکریٹری، ممبئی کپل پاٹل، (خصوصی مدعو رکن)معراج صدیقی، (چیف جنرل سکریٹری، ممبئی) |اجے یادو، (نائب صدر، ممبئی) کبیر موریہ، (جنرل سکریٹری، ممبئی) ایس پی سے امیدواری کے خواہاں امیدواروں کے انٹرویو 19 دسمبر 2025 اور 21 دسمبر 2025 کو منعقد ہو گا۔انٹرویو کا مقام اور وقت جلد ہی طے کیا جائے گا تمام خواہاں امیدواروں کو ان تاریخوں پر حاضر ہونے کی تیاری کرنی چاہیے۔ اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے ممبئی کے چیف جنرل سکریٹری جناب معراج صدیقی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔سماجوادی پارٹی نے اپنے طور پر بی ایم سی الیکشن تنہا لڑنےکا بھی اعلان کیا تھا اب باقاعدہ اس کی تیاریاں بھی شروع کردی ہے بی ایم سی الیکشن میں زیادہ سے زیادہ نشستوں پر اپنےامیدواراتارنے کا بھی فیصلہ سماجوادی پارٹی نے کیا ہے ۔
(جنرل (عام
نتیش کمار کے حجاب ویڈیو تنازع پر ایس پی لیڈر ابو اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

ممبئی، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے لیڈر ابو اعظمی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں مسلمانوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ اعظمی نے یہ بیان نتیش کمار کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دیا، جس میں وہ مبینہ طور پر ایک خاتون کا حجاب اتارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد دیگر (اپوزیشن) پارٹیوں کے لیڈران نتیش کمار پر سخت حملہ کر رہے ہیں۔ ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس پی لیڈر ابو اعظمی نے اس واقعہ پر اپنے غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ اتنے اعلیٰ درجے کے اور تجربہ کار لیڈر (وزیراعلیٰ) جو کئی بار خدمات انجام دے چکے ہیں، نے ایک خاتون کے ساتھ اتنا نامناسب سلوک کیا۔ اعظمی نے کہا کہ اگر کوئی عورت برقعہ پہنتی ہے تو یہ اس کی اپنی مرضی ہے۔ اسے ہٹانے پر مجبور کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسلمانوں کی جانوں کی کوئی قیمت نہیں ہے اور کوئی بھی اس کا پردہ ہٹا سکتا ہے۔ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بننے کے لیے ووٹ دیا، اس لیے عوام کو اس پر سوال کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو اس پورے معاملے پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سے وابستہ ہونے کی وجہ سے ان کا تکبر بڑھ گیا ہے۔ اس لیے اس نے ابھی تک معافی نہیں مانگی، لیکن اسے چاہیے، اور ایسا نہ کرنے کے لیے کوئی عذر نہیں ہے۔ اسے معافی مانگنی چاہیے۔ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس کے خلاف احتجاج کریں اور اسے اس وقت تک نہ بخشا جائے جب تک وہ خاتون سے معافی نہیں مانگتا اور وہ اسے معاف نہیں کر دیتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک سیکولر ہے اور ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سبھی مذاہب کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اس واقعہ کے خلاف جتنا بھی احتجاج کیا جائے کافی نہیں ہوگا۔ بلدیاتی انتخابات کے اعلان کے بعد، ممبئی کے مختلف علاقوں سے سماج وادی پارٹی سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں نے ایس پی کے ریاستی صدر ابو اعظمی سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کی تیاریاں زوروں پر ہیں، آپ ہماری تیاریاں دیکھ لیں۔ ہم زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
(جنرل (عام
راہول گاندھی ‘ووٹ چوری’ کہتے رہتے ہیں کیونکہ وہ ہار قبول نہیں کر سکتے : گری راج سنگھ

نئی دہلی، مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے منگل کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر مبینہ طور پر ووٹ چوری کے معاملے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی انتخابی شکست کو چھپانے کے لیے بار بار دوسروں پر الزام لگاتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے تبصرے پر بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا، "راہل گاندھی کا اپنا ڈرامہ ہے، اپنی شکست چھپانے کے لیے، وہ کہانیاں گھڑتے ہیں اور جھوٹی یقین دہانیاں کراتے ہیں، وہ اپنے نقصان کا ذمہ دار دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہوتی تو وہ تسلیم کیوں نہیں کرتے؟ عمر عبداللہ یہ کہہ رہے ہیں، سپریا سولے کہہ رہی ہیں۔” "جب وہ ہماچل، تلنگانہ یا کرناٹک میں جیت جاتے ہیں، تو کانگریس ‘ووٹ چوری’ نہیں کہے گی۔ راہول گاندھی ہار کو قبول کرنے کے قابل نہیں ہیں، اسی لیے وہ ووٹ چوری، ووٹ چوری کہتے رہتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔ وزیر کے تبصرے جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ کے ایک بیان کے جواب میں آئے ہیں، جس نے کہا تھا کہ "ووٹ چوری” کے الزامات زیادہ تر کانگریس کا مسئلہ ہے۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے نوٹ کیا کہ کانگریس کو اپنا سیاسی ایجنڈا طے کرنے کا حق حاصل ہے اور نئی دہلی کے رام لیلا میدان ریلی میں اس کی مہم ہندوستانی بلاک سے آزاد تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہر سیاسی جماعت کو اپنا سیاسی ایجنڈا طے کرنے کا آزادانہ ہاتھ ہے‘‘۔ سنگھ کے تبصرے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کانگریس کے انتخابات کے بعد کے بیانیے پر تنقید کی نشاندہی کرتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہیں کہ وزیر نے کانگریس کے رہنماؤں کی طرف سے اپنی انتخابی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی بار بار کوششوں کے طور پر بیان کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس دونوں نے 2024 کے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات ہندوستانی بلاک کے ایک حصے کے طور پر لڑے تھے، حالانکہ کانگریس نے انتخابات کے بعد عمر عبداللہ کی حکومت سے دور رہنے کا انتخاب کیا۔ وزیر نے خاص طور پر دوسری ریاستوں میں کانگریس کے ردعمل پر روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ لیڈران اکثر "ووٹ چوری” کے الزامات لگانے سے گریز کرتے ہیں جب پارٹی فتوحات حاصل کرتی ہے، انتخابی شکایات کے لیے ایک منتخب نقطہ نظر کا مشورہ دیتے ہیں۔ سنگھ کے تبصروں کا مقصد انتخابی جوابدہی اور شفافیت پر بی جے پی کے موقف کو تقویت دیتے ہوئے انتخابات کے بعد کے بیانات کی ساکھ پر سوال اٹھانا ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
