Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

پٹنہ اپوزیشن کی میٹنگ: عام آدمی پارٹی نے آرڈیننس کے معاملے پر کانگریس کا ساتھ نہ دینے پر واک آؤٹ کرنے کی دھمکی دی

Published

on

Arvind Kejriwal

پٹنہ میں 23 جون کو ہونے والی اپوزیشن کی میٹنگ کی تیاریاں جاری ہیں۔ تاہم، میٹنگ سے ایک دن پہلے، اپوزیشن اتحاد میں کشیدگی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ اگر کانگریس ایسا نہیں کرتی ہے تو وہ میٹنگ سے واک آؤٹ کر سکتی ہے۔ آرڈیننس کے معاملے پر میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔ قبل ازیں، عام آدمی پارٹی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ نے پارٹیوں سے کہا تھا کہ وہ میٹنگ میں آرڈیننس کے معاملے پر بات کریں۔ کیجریوال نے آرڈیننس کے معاملے پر حمایت حاصل کرنے کے لیے مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے، مغربی بنگال میں ممتا بنرجی، تلنگانہ میں سی ایم کے سی آر اور لکھنؤ میں اکھلیش یادو سمیت کئی رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔ مرکز نے 19 مئی کو “ٹرانسفر پوسٹنگ، چوکسی اور دیگر متعلقہ معاملات” کے سلسلے میں جی این سی ٹی ڈی کے لیے قوانین کو مطلع کرنے والا آرڈیننس لایا تھا۔ اس آرڈیننس کی وجہ سے آپ اور مرکز کے درمیان ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ “مجھے امید ہے کہ کانگریس اپنا موقف واضح طور پر بیان کرے گی، جیسا کہ میٹنگ میں موجود دیگر سیاسی جماعتیں اس کے بارے میں پوچھیں گی۔ بحث کا پہلا موضوع دہلی آرڈیننس ہوگا۔ میں میٹنگ میں شریک ہر پارٹی کو اس آرڈیننس کے خطرات کی وضاحت کروں گا۔” “میں اپنے ساتھ ہندوستان کا آئین لاؤں گا اور دکھاؤں گا کہ یہ آرڈیننس کس طرح اس کا مذاق اڑاتا ہے،” کیجریوال نے کانگریس سے کہا کہ وہ دہلی میں مرکز کے ذریعہ لائے گئے آرڈیننس کنٹرول سروسز کے معاملے پر اپنا موقف واضح کرے۔

کانگریس پارٹی صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-این سی پی کے سربراہ شرد پوار۔
ڈی ایم کے – ڈی ایم کے پارٹی کے صدر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن۔
TMC – مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی۔
عام آدمی پارٹی- دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان۔
سماج وادی پارٹی (ایس پی) – ایس پی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔
شیو سینا (یو بی ٹی) – شیو سینا یو بی ٹی لیڈر ادھو ٹھاکرے۔
نیشنل کانفرنس (NC) – نیشنل کانفرنس لیڈر فاروق عبداللہ۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) – پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی۔
بائیں بازو کے لیڈران بشمول سیتارام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے جنرل سکریٹری۔

تاہم، میٹنگ سے پہلے ہی، تیجسوی یادو نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اور اپوزیشن کی میٹنگ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے متبادل کے ساتھ آنے کی مشق کے طور پر پیش کرتے ہوئے لفظوں کی جنگ چھڑ گئی۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی لیڈر سشیل مودی نے آر جے ڈی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ’’جس پارٹی (آر جے ڈی) کے پاس لوک سبھا میں ایک بھی سیٹ نہیں ہے، وہ پارٹی (بی جے پی) کو 303 سیٹوں کے ساتھ چیلنج کر رہی ہے‘‘۔ بہار 40 سیٹیں دے گا، 40 لوک سبھا سیٹیں پی ایم مودی کو دیں گے۔

سیاست

راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کی تعریف کی، لیکن پوچھا کہ مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ کب دستیاب ہوگی۔

Published

on

Rahul-Gandhi

نئی دہلی : کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن (ای سی) سے مہاراشٹر انتخابات کے لئے ووٹر لسٹ کے بارے میں سوال پوچھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کمیشن بتائے کہ ووٹر لسٹ کب دستیاب ہوگی۔ دراصل، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ وہ 2009 سے 2024 تک ہریانہ اور مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ فراہم کرے گا۔ راہل گاندھی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘ووٹر لسٹ حوالے کرنے میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اٹھایا گیا پہلا قدم اچھا ہے۔’ راہل گاندھی نے اب الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کہ یہ ڈیٹا ڈیجیٹل فارمیٹ میں کب دستیاب ہوگا تاکہ اسے آسانی سے پڑھا جاسکے۔ انہوں نے ایک میڈیا رپورٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہریانہ اور مہاراشٹر کی ووٹر لسٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دہلی ہائی کورٹ کو دی گئی یقین دہانی کے بعد لیا گیا ہے۔ راہل نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے، ‘یہ ووٹر لسٹ پر الیکشن کمیشن کی طرف سے اٹھایا گیا ایک اچھا قدم ہے۔ کیا الیکشن براہ کرم ہمیں بتا سکتے ہیں کہ یہ ڈیٹا مشین ریڈ ایبل فارمیٹ میں ڈیجیٹل شکل میں کب فراہم کیا جائے گا؟

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے ایک دن پہلے ایک مضمون میں مہاراشٹر میں 2024 کے اسمبلی انتخابات میں قدم بہ قدم ہیرا پھیری کا الزام لگایا تھا۔ “میرا مضمون بتاتا ہے کہ یہ کیسے ہوا، مرحلہ وار،” انہوں نے ایکس پر لکھا۔ مرحلہ 1 : الیکشن کمیشن کی تقرری کے لیے پینل کو پریشان کریں۔ مرحلہ 2 : ووٹر لسٹ میں جعلی ووٹرز شامل کریں۔ 3 : ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ کریں۔ مرحلہ 4 : جعلی ووٹنگ کو بالکل وہی جگہ بنائیں جہاں بی جے پی کو جیتنے کی ضرورت ہے۔ 5 : ثبوت چھپائیں۔

Continue Reading

سیاست

مرکز کی نریندر مودی حکومت نے 11 سال مکمل کر لیے، اس دوران کانگریس اور راہل گاندھی نے حکومت کو بنایا نشانہ، جانیں پورا معاملہ

Published

on

Rahul-&-Modi

نئی دہلی : لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے پیر کو مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 11 سالوں میں مودی حکومت نے نہ احتساب کیا اور نہ ہی تبدیلی، اس نے صرف اپنے آپ کو فروغ دیا۔ 2025 کی بات کرنے کے بجائے حکومت اب 2047 کا خواب بیچ رہی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا کہ جب مودی حکومت ‘خدمت’ کے 11 سال کا جشن منا رہی ہے، ملک کی حقیقت ممبئی سے آنے والی افسوسناک خبروں میں نظر آتی ہے- ٹرین سے گر کر کئی لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہندوستانی ریلوے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، لیکن آج یہ عدم تحفظ، بھیڑ اور افراتفری کی علامت بن چکی ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پوسٹ میں مزید لکھا، ‘مودی حکومت کے 11 سال – کوئی احتساب نہیں، کوئی تبدیلی نہیں، صرف پروپیگنڈہ ہے۔ حکومت نے 2025 کی بات کرنا چھوڑ دی اور اب 2047 کے خواب بیچ رہی ہے، کون دیکھے گا کہ آج ملک کس حال میں ہے؟ میں مرنے والوں کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔’ اس سے پہلے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے مودی حکومت کے 11 سالہ دور اقتدار پر حملہ کیا۔

کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ‘گزشتہ 11 سالوں میں مودی حکومت نے ہندوستانی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے ہر آئینی ادارے کو کمزور کیا اور ان کی خود مختاری پر حملہ کیا۔ چاہے وہ رائے عامہ کو چرانا ہو اور پچھلے دروازے سے حکومتوں کو گرانا ہو یا زبردستی یک جماعتی آمرانہ حکومت مسلط کرنا ہو۔ اس دور میں ریاستوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا اور وفاقی ڈھانچہ کمزور ہوا۔ معاشرے میں نفرت، دھمکی اور خوف کی فضا پھیلانے کی کوششیں جاری ہیں۔ دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے استحصال میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہیں ریزرویشن اور مساوی حقوق سے محروم کرنے کی سازش جاری ہے۔ منی پور میں نہ ختم ہونے والا تشدد بی جے پی کی انتظامی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

کھرگے نے مزید لکھا، ‘بی جے پی-آر ایس ایس نے ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو کو 5-6 فیصد کرنے کا عادی بنا دیا ہے، جو یو پی اے کے دوران اوسطاً 8 فیصد ہوا کرتی تھی۔ سالانہ 2 کروڑ نوکریاں پیدا کرنے کے وعدے کے بجائے نوجوانوں سے کروڑوں نوکریاں چھین لی گئیں۔ افراط زر نے عوامی بچت کو 50 سالوں میں سب سے کم اور معاشی عدم مساوات کو 100 سالوں میں سب سے زیادہ بنا دیا ہے۔ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن اور غیر منظم شعبے کو نقصان پہنچانے نے کروڑوں لوگوں کا مستقبل تباہ کر دیا۔ میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، نمامی گنگے، 100 اسمارٹ سٹیس سب ناکام ہو گئے۔ ریلوے تباہ ہو گئی۔ صرف کانگریس-یو پی اے کے ذریعہ بنائے گئے انفراسٹرکچر کے فیتے کاٹ دیں۔ مودی حکومت نے آئین کے ہر صفحے پر آمریت کی سیاہی رگڑنے میں گزشتہ 11 سال ضائع کر دیئے۔

Continue Reading

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com