Connect with us
Saturday,26-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

پہلگام دہشت گردانہ حملہ, ڈومبیولی کے چشم دید گواہوں سے باز پرس

Published

on

Atul,-Hemanti-and-Sanjay-Leela

ممبئی : پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے چشم دید مہاراشٹر کے سیاحوں سے بھی این آئی اے، آئی بی کی باز پرس شروع ہوگئی ہے, ان سیاحوں سے باز پرس کے لئے ڈومیبولی میں ٹیم پہنچ گئی ہے۔ ڈومبیولی کے اتل مانے، ہیمنت جوشی، اور سنجے لیلے کنبہ کشمیر بغرض سیاحت گیا تھا۔ پہلگام میں دہشت گردوں نے ہندو کون ہے پوچھ کر گولی داغی تھی, اس دوران اتل مانے، ہیمنت جوشی اور سنجے لیلے کی موت واقع ہوگئی تھی, اور ان دہشت گردوں کو اس کنبہ نے انتہائی قریب سے دیکھا ہے اور یہ اس معاملہ کی چشم دید گواہ بھی ہے۔ اس لئے تفتیشی ایجنسیاں ان سے باز پرس کے لئے ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں ٹیم پہنچ گئی ہے۔ تمام ٹیمیں ڈومبیولی پولیس اسٹیشن میں پہلے حاضر ہوئی وہاں سے پھر ان کنبہ کے گھر پر روانہ ہوئی ہے۔ پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف اپنا آپریشن بھی تیز کر دیا ہے اور دہشت گردوں پر بیس لاکھ روپے کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی شناخت بھی ہوچکی ہے, اور خاکہ بھی جاری کیا گیا ہے۔ این آئی اے ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردانہ حملہ کے معاملہ میں پیش رفت کے لئے ہیں اور تفتیشی ایجنسیوں کو مزید سراغ ملنے کی بھی امید ہے۔ این آئی اے اور تفتیشی ایجنسیاں دردناک واقعہ کے بعد اب مہاراشٹر کے سیاحوں سے بھی تفصیلات جمع کرنے اور سراغ لگانے میں سر گرم عمل ہوگئی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

پہلگام دہشت گردانہ حملہ… ریاست میں پاکستانیوں کے ویزا منسوخ، مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری، وزیر اعلی فڑنویس کی کارروائی کی ہدایت

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : پہلگام سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد اب مہاراشٹر میں پاکستانی شہریوں کا ریکارڈ جمع کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس متعلق مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں سے متعلق احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی شہریوں کی جانچ بھی شروع کردی گئی ہے۔ اگر کوئی غیر قانونی طریقے سے ہندوستان یا مہاراشٹر میں پاکستانی شہری مقیم ہے, اس پر کارروائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ کے بعد پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے, اس کے علاوہ ان کے ویزا بھی منسوخ کر دیئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی طبی ویزا بھی منسوخ کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے بعد مہاراشٹر میں بھی اس کی تعمیل ہوگی۔

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ سرکار نے لیا ہے, کوئی بھی شہری پاکستانی ویزا ۴۸ گھنٹے سے زیادہ ہندوستان میں قیام نہ کرے, ان پاکستانیوں کے خلاف کارروائی ہوگی, جو غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ وزارت داخلہ سے اس متعلق گفت و شنید کی گئی ہے، انہوں نے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ پاکستانی ایکٹر یا دیگر فنکاروں سے بھی ہمیں کوئی ہمدردری نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ دشمن جب ہمارے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے تو ملک کی تمام پارٹیاں متحد ہو جاتی ہے۔ اٹل بہاری واجپئی نے بنگلہ دیش کے معاملہ میں اس وقت کی سرکار کا ساتھ دیا تھا ہم متحد ہے، فڑنویس نے کہا ہے کہ مودی جی نے دہشتگردوں کو مٹی میں ملانے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مودی جی جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں, اس سے قبل بھی انہوں نے اپنا وعدہ وفا کیا ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد مہاراشٹر پولیس بھی الرٹ پر ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی سمیت دیگر شہروں میں بھی پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ دیویندر فڑنویس نے بھی اب مہاراشٹر میں مقیم پاکستانیوں کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دیدیا ہے, اور تمام پاکستانیوں کو ملک سے باہر نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری مقیم ہے, یہ ریاست کے مختلف اضلاع میں مقیم ہے۔ محکمہ داخلہ کے ایک سنیئر افسر نے بتایا کہ ان میں سے ۱۹ پاکستانی تھانے شہر میں ۱۸ ناگپور ۱۲ جلگائوں تین پونے شہر میں ایک نئی ممبئی، ممبئی اور رائے گڑھ میں بھی پاکستانی شہری مقیم ہے۔ ریاستی محکمہ داخلہ پاکستانیوں سے متعلق انتہائی سخت ہے اور مہاراشٹر کے وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے بھی اس پر سخت احکامات جاری کئے ہیں۔

Continue Reading

جرم

قرض کی آڑ میں دھوکہ دلی کال سینٹر بے نقاب : بجاج فائنانس کے نام پر قرض دلانے پر دھوکہ دھڑی تین ملزمین گرفتار، 105 موبائل کا دغابازی میں استعمال

Published

on

ممبئی : بلاسودی قرض کی فراہمی کا لالچ دے کر لوگوں کو بے وقوف بنانے والے گروہ کو ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے بے نقاب کیا ہے۔ سائبر پولیس اسٹیشن مغربی ممبئی میں شکایت کنندہ بزرگ شہری 70 سالہ نے شکایت درج کروائی, جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان دغا بازوں کا سراغ لگایا اور دلی میں ایک کال سینٹر کا بھی پردہ فاش کیا, جہاں سے لوگوں کو بے وقوف بنایا جاتا تھا۔ شکایت کنندہ کو 28 اگست 2023 سے 2 نومبر 2024ء تک فریب دیا گیا۔ شکایت کنندہ کو بتایا گیا کہ انہیں بجاج فائنانس دلی سے زیرو صفر سود پر قرض کی فراہمی ہوسکتی ہے۔ اس کی آڑ میں شکایت کنندہ سے متعدد معاملات کی فیس کے نام پر بینکوں سے ایک کروڑ 14 لاکھ روپے وصول کئے۔ اس کے بعد کرائم برانچ نے تفتیش کی اور دلی میں میکسیمم مارکیٹنگ پرائیوٹ لمٹیڈ آنند ویہار میں چھاپہ مار کارروائی کی اور یہ کال سینٹر کا پردہ فاش کر دیا۔ اس میں پولیس نے شہزاد لال خان عرف رحمان 30 سالہ، انوج اتم سنگھ راؤت عرف انیل کمار یادو 30 سالہ اور عامر حسین 34 سالہ کو گرفتار کر لیا۔ ان کے قبضے سے 105 موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ برآمد کیا گیا ہے, اس تفتیش میں یہ خلاصہ ہوا ہے کہ یہ موبائل نمبر ملک بھر میں سائبر جرائم میں استعمال کیا گیا ہے اور یہ نمبر 132 جرائم میں استعمال کیا گیا ہے, یہ کارروائی ممبئی کرائم برانچ اور سائبر سیل نے انجام دی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی کرائم ڈٹیکشن دتہ نلاوڑے نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سائبر پر دغا بازی سے الرٹ رہے اور زیادہ سرمایہ کاری کے نام پر نفع بخش کی لالچ میں سرمایہ کاری نہ کرے۔ سوشل میڈیا پر بلا کاغذات کے قرض کی فراہمی کے دام میں نہ آئے شناساؤں کے کہنے پر کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری نہ کرے اور کسی بھی قسم کا موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ نہ کرے, اگر کوئی دغا بازی کا شکار ہوتا ہے تو فوری طور پر 1930 پر رابطہ کرے۔

Continue Reading

قومی

اداریہ : پہلگام بدلہ لیں گے, مگر کیسے؟

Published

on

modi & amit

قمر انصاری (ممبئی) : پہلگام دہشت گرد حملے کے صدمے سے ملک اب تک باہر نہیں آ سکا ہے۔ چونکہ یہ دعویٰ کیا گیا کہ کشمیر سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا ہے، پورے ملک سے پچیس لاکھ سیاح کشمیر پہنچے اور اسی دوران یہ حملہ ہو گیا۔ عوام میں شدید غصہ ہے کہ کشمیر میں بہائے گئے خون اور آنسو کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے, اور پاکستان کو سبق سکھایا جائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ پہلگام واقعے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ یہ مطالبہ اس لیے اب کیا جا رہا ہے کیونکہ اس حملے نے حکومت کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ اگر اس حکومت نے گزشتہ دس برسوں میں کسی سانحے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال نہ کیا ہوتا، تو آج ایسی باتیں کرنے کی نوبت نہ آتی۔ پہلگام حملہ غیر انسانی اور قابلِ نفرت ہے، اور اس کا بدلہ ضرور لیا جانا چاہیے، لیکن سوال یہ ہے کہ بدلہ کیسے لیا جائے؟

ملک کو اصل خطرہ ان لوگوں سے ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ بی جے پی کو ووٹ دینا، مودی کو وزیر اعظم بنانا ہی بدلہ ہے، اور اس طرح کرنے سے دہشت گرد اپنی پناہ گاہوں میں چھپ جائیں گے۔ بدلہ پاکستان اور دہشت گردوں سے لینا ہے، نہ کہ ہندوستانی مسلمانوں سے۔ کیا پہلگام کا بدلہ مسلمانوں کو چیلنج کر کے، ان کی مسجدوں اور مدرسوں پر حملہ کر کے لیا جائے گا؟ کچھ لوگوں میں ایسا کرنے کی شدید خواہش پائی جاتی ہے۔ لڑائی پاکستان کے خلاف ہے، ان قوم پرست مسلمانوں کے خلاف نہیں جو ہندوستان کے شہری ہیں۔ اُڑی اور پلوامہ حملوں کے بعد بھی “ہم بدلہ لیں گے، سبق سکھائیں گے” جیسے نعرے لگائے گئے۔ پارلیمان اور جلسوں میں جوش و خروش سے بیانات دیے گئے۔ اُڑی کا بدلہ لینے کے لیے پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں “سرجیکل اسٹرائیک” کی گئی۔ تب کہا گیا کہ پاکستان اور دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے، لیکن حقیقت میں کچھ بھی نہیں بدلا۔

اندرا گاندھی نے 1971 میں براہ راست جنگ کر کے پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور حقیقی سبق سکھایا، پھر بھی پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا۔ اب سوال یہ ہے کہ مودی حکومت آخر کیا کرنے جا رہی ہے؟ حکومت کو کام کرنا چاہیے، صرف تشہیر نہیں۔ اگر وہ صرف اس اصول پر عمل کر لے تو کافی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کابینہ کی میٹنگ بلائی اور کچھ فوری فیصلے کیے۔ پاکستان کا سفارت خانہ بند کر دیا گیا ہے۔ ہندوستان میں موجود تمام پاکستانی شہریوں کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ حتیٰ کہ واہگہ بارڈر بھی عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ پاکستان سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کی شروعات ہے۔ تو پھر کرکٹ کا کیا ہوگا؟ بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ دبئی میں ہوتے ہیں اور بڑی تعداد میں بھارتی شائقین وہاں جاتے ہیں۔ جے شاہ عالمی کرکٹ کے سربراہ ہیں۔ انہیں صاف اعلان کرنا چاہیے کہ اب پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلیں گے۔ یہاں پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانا اور باہر جا کر کرکٹ کھیلنا بند ہونا چاہیے۔

پہلگام حملے سے متاثر ہو کر مودی نے سعودی عرب کا دورہ منسوخ کر دیا۔ راہول گاندھی بھی اپنا امریکہ کا دورہ ختم کر کے واپس آ رہے ہیں۔ ایسے وقت میں حکومت کی طرف سے آل پارٹی میٹنگ بلانا عام بات ہے، لیکن جب حکومت حزب اختلاف کی آواز دبائے، کشمیر سے منی پور تک پارلیمان میں کسی معاملے پر بحث نہ ہونے دے، تو ایسی میٹنگ سے کیا حاصل ہوگا؟ وزیر داخلہ قومی سلامتی کے معاملے میں سنجیدہ نظر نہیں آتے۔ وہ عوام کی جانوں کے تحفظ میں ناکام رہے۔ ان کو ہٹانا ایک متفقہ عوامی مطالبہ بنتا جا رہا ہے۔ اگر حکومت اس مطالبے پر غور نہیں کرے گی، تو ایسی میٹنگیں محض دکھاوا ہوں گی۔

آرٹیکل 370 کا خاتمہ ایک اچھا قدم تھا، مگر جموں و کشمیر کا مکمل ریاستی درجہ ختم کر کے کیا حاصل ہوا؟ حکومت اس کا جواب دینے کو تیار نہیں۔ فوج میں بڑی کٹوتیاں کی گئیں، دفاعی بجٹ میں کمی کی گئی۔ یہ نہایت خطرناک کھیل ہے۔ پلوامہ میں فوجی جوانوں کو ہوائی جہاز دستیاب نہ ہوئے، اور پہلگام میں ہزاروں سیاحوں کی سیکیورٹی خطرے میں ڈال دی گئی۔ اب جب حملہ ہو چکا ہے اور معصوم لوگ مارے گئے ہیں تو حکومت بھاگ دوڑ میں مصروف ہو گئی ہے۔ پہلگام حملہ اگرچہ وحشیانہ ہے، لیکن اس پر ہندو-مسلمان نفرت کو ہوا دینا اس سے بھی زیادہ غیر انسانی ہے۔ پہلگام کے دیہاتیوں نے فوری طور پر زخمیوں اور ان کے اہل خانہ کی مدد شروع کر دی۔ ایک مقامی نوجوان سید حسین شاہ نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی۔ جب اس نے ان کے ہاتھ سے بندوق چھیننے کی کوشش کی تو اسے گولی مار دی گئی۔ وہ گڑگڑا کر بولا: “یہ لوگ ہمارے مہمان ہیں، انہیں مت مارو۔” لیکن آخرکار اسے اپنی جان گنوانی پڑی۔ سید ہندو نہیں تھا، پھر بھی دہشت گردوں نے اسے قتل کر دیا۔

تمام سیاحوں کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں نے پہلگام اور آس پاس کے علاقوں میں ان کی مدد کی، اس کے باوجود بی جے پی کا ‘آئی ٹی سیل’ اس واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے میں لگا ہوا ہے۔ پہلگام میں حملہ صرف سیاحوں پر نہیں، ہم سب پر تھا۔ کشمیری عوام نے انسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ “ہم بھی زخمی ہوئے ہیں”— ان جذبات کی قدر کی جانی چاہیے۔ ہماری لڑائی پاکستان اور دہشت گرد گروہوں سے ہے۔ اگر کوئی اس لڑائی میں ہندوستانی مسلمانوں یا کشمیری عوام کو بدنام کر رہا ہے، تو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ وہ ملک کے مسائل کا حل نہیں چاہتے بلکہ پلوامہ کی طرح پہلگام کو بھی سیاست کی نذر کرنا چاہتے ہیں۔ اب حکومت کو صرف قومی مفاد میں سوچنا چاہیے۔ ہندو اور مسلمان آپس میں کیا کرنا ہے، یہ خود سمجھ لیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com