Connect with us
Friday,11-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے زیر اہتمام

Published

on

muslim-waqfa-board

۲۰تا۲۲؍مارچ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کا انعقاد

برادران اسلام اور مستورات سے شرکت کی اپیل

مالیگاؤں (خیال اثر)
آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی ان دنوں نکاح کو آسان بنانے اور بیجا رسوم ورواج کو مٹانے کے لیے سرگرم عمل ہے،اس مقصد سے گزشتہ دنوں مہاراشٹر ،گجرات ،تلنگانہ اور مدھیہ پردیش کے علماء و ائمہ کرام اور سرکردہ افراد کی مشورتی نشستیں ہوچکی ہیں،جن میں دس روزہ سادہ اور مسنون نکاح مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس مہم کے سلسلے میں یہ بات بھی طے پائی تھی کہ سہ روزہ آن لائن کانفرنس کا انعقاد کیا جائےگا،چنانچہ یہ کانفرنس مورخہ۲۰؍۲۱؍۲۲مارچ کو اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لابور ڈ کےزیر اہتمام منعقد کی جائے گی ،اس کانفرنس کے تحت چھ نشستیں ہوں گی،جن کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
پہلی نشست:مورخہ ۲۰؍مارچ بروز سنیچر صبح دس بجےسے تااختتام
زیر صدارت :حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب (ناظم اعلیٰ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ و صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا سعید الرحمان اعظمی ندوی صاحب( مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی صاحب( رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۳) حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب( سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
(۴) حضرت مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا صاحب(صدر کل ہند مجلس شیعہ علماء و ذاکرین)
دوسری نشست:مورخہ ۲۰؍مارچ بروز سنیچررا ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر صدارت : امیر شریعت حضرت مولاناسید محمد ولی رحمانی صاحب ( جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا عبید اللہ خان اعظمی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا ڈاکٹر سعود عالم قاسمی صاحب (سابق صدر شعبہ دینیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی )
(۳) حضرت مولانا صلاح الدین سیفی نقشبندی صاحب (بانی خانقاہ فیض اولیاء ترکیسر گجرات )
تیسری نشست :مورخہ ۲۱؍مارچ بروز اتوارصبح دس بجےسے تااختتام
زیرصدارت: حضرت مولانا عبداللہ مغیثی صاحب (صدر آل انڈیا ملی کونسل ورکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا مفتی محمود بارڈولی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا سلمان بجنوری نقشبندی صاحب (استاذ حدیث و مدیر ماہنامہ دارالعلوم دیوبند )
(۳) حضرت مولانا مفتی محمد احسان صاحب قاسمی( استاذ حدیث دارالعلوم وقف دیوبند )
(۴) مولاناڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب( استاذ حدیث معہد تعلیم الاسلام،شکاگو امریکہ )
چوتھی نشست :مورخہ ۲۱؍مارچ بروز اتوار را ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر سرپرستی :حضرت مولانا سید اطہر علی اشرفی صاحب( رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
زیر صدارت :حضرت مولانا صغیر احمد رشادی صاحب (امیر شریعت کرناٹک)
مقررین خصوصی:
(۱) حضرت مولانا خالد رشید فرنگی محلی صاحب (رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۲) حضرت مولانا محمد الیاس ندوی بھٹکلی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
(۳) حضرت مولانا ابو طالب رحمانی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۴) حضرت مولانا علی اصغر حیدری صاحب( معروف شیعہ خطیب ممبئی)
پانچویں نشست برائے خواتین :مورخہ ۲۲؍مارچ بروز پیرصبح دس بجے سے دوپہر 3 بجے
زیرصدارت: ڈاکٹر اسماء زہراء صاحبہ( کنوینر ویمنس ونگ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
اظہار خیال:
(۱) محترمہ افروز فاطمہ جعفری صاحبہ( پٹنہ) (۲) محترمہ ڈاکٹر عرشین خان صاحبہ (دھولیہ)
(۳) محترمہ منیرہ گیگانی صاحبہ( ممبئی) (۴) محترمہ ڈاکٹر عطیہ صاحبہ( دہلی)
(۵) محترمہ فاطمہ مظفر صاحبہ( چنئی) (۶) محترمہ نگہت خان صاحبہ( لکھنؤ)
(۷) محترمہ یاسمین عنبر صاحبہ( مہاراشٹر) (۸) ڈاکٹر ثمرہ سلطانہ صاحبہ (راجستھان)
(۹) محترمہ صالحہ رضوان صاحبہ(بھوپال) (۱۰) محترمہ سمیہ نعمانی صاحبہ(مہاراشٹر)
(۱۱) محترمہ نیلم غزالہ صاحبہ(کلکتہ)
اختتامی نشست :۲۲؍مارچ بروز پیر را ت ساڑھے آٹھ بجے سے تا اختتام
زیر صدارت : حضرت مولانا فخرالدین اشرف صاحب( سجادہ نشین کچھوچھہ شریف)
مقررین خصوصی :
(۱) حضرت مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی صاحب ( کل ہندامیر جمعیت اہل حدیث)
(۲) محترم جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب (امیر جماعت اسلامی ہند)
(۳) حضرت مولانا کلیم صدیقی صاحب ( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )
(۴) حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
تمام مسلمان بھائیوں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ اس سہ روزہ کانفرنس میں حضرات علمائے کرام کے بیانات سے استفادہ کریں۔
نوٹ:مزید تفصیلات کے لیے مولانا مہدی حسن عینی (دیوبند) سے 9557113167پر رابطہ کیا جاسکتاہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی خبریں

این آئی اے نے 26/11 ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور رانا کی امریکہ سے کامیاب حوالگی کو یقینی بنایا

Published

on

Tahur-Hussain-Rana

نئی دہلی، 10 اپریل 2025 : ‎قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو 26/11 کے مہلک ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ تہور حسین رانا کی حوالگی کو کامیابی کے ساتھ حاصل کر لیا، برسوں کی مسلسل اور ٹھوس کوششوں کے بعد 2008 کی تباہی کے پیچھے کلیدی سازش کار کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ‎رانا کو امریکہ میں ان کی حوالگی کے لئے ہندوستان-امریکہ حوالگی معاہدے کے تحت شروع کی گئی کارروائی کے تحت عدالتی تحویل میں رکھا گیا تھا۔ حوالگی بالآخر اس وقت ہوئی جب رانا نے اس اقدام کو روکنے کے لیے تمام قانونی راستے ختم کر دیے۔

کیلیفورنیا کے سنٹرل ڈسٹرکٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 16 مئی 2023 کو ان کی حوالگی کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد رانا نے نویں سرکٹ کورٹ آف اپیلز میں متعدد قانونی چارہ جوئی کی، جن میں سے سبھی کو مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بعد اس نے سرٹیوریری کی رٹ، دو حبس بندی کی درخواستوں، اور امریکی سپریم کورٹ کے سامنے ایک ہنگامی درخواست دائر کی، جسے بھی مسترد کر دیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان حوالگی کی کارروائی اس وقت شروع کی گئی جب بالآخر ہندوستان نے امریکی حکومت سے مطلوب دہشت گرد کے لئے ہتھیار ڈالنے کا وارنٹ حاصل کیا۔

یو ایس ڈی او جے، یو ایس اسکائی مارشل کی فعال مدد کے ساتھ، این آئی اے نے حوالگی کے پورے عمل کے ذریعے دیگر ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں، این ایس جی کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے ہندوستان کی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو بھی ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ تال میل کرتے ہوئے دیکھا تاکہ معاملے کو اس کے کامیاب انجام تک پہنچایا جا سکے۔

رانا پر ڈیوڈ کولمین ہیڈلی @ داؤد گیلانی کے ساتھ سازش کرنے کا الزام ہے، اور نامزد دہشت گرد تنظیموں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) اور حرکت الجہادی اسلامی (ہوجی) کے کارندوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں مقیم دیگر شریک سازش کاروں نے ممبئی میں تباہ کن دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے لیے، اے260 میں کل 160 افراد کو ہلاک کیا تھا۔ مہلک حملوں میں 238 زخمی ہوئے۔ ‎لشکر طیبہ اور ہوجی دونوں کو حکومت ہند نے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی کے ایلفنسٹن پل کو دوبارہ بنایا جائے گا اور اس کے لیے پل دو سال تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا، ‘ایسے’ ہیں متبادل راستے

Published

on

Elphinstone-Bridge

ممبئی : ممبئی کا صدی پرانا مشہور ایلفنسٹن روڈ اوور برج (آر او بی) اب جمعرات سے دو سال کے لیے بند رہے گا۔ کیونکہ اس کی تزئین و آرائش ہو رہی ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ ملک کی مالیاتی راجدھانی کے مشرقی اور مغربی حصوں کو جوڑنے والے اہم لنکس میں سے ایک یہ پل وسطی ممبئی کے پریل اور پربھادیوی علاقوں کو جوڑتا ہے۔ اس پل کو ممبئی میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے ‘سیوری ورلی ایلیویٹڈ کنیکٹر پروجیکٹ’ کے تحت دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ پل کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کرنے سے اسے گرانا آسان ہو جائے گا۔ اس آر او بی کے بند ہونے سے خاص طور پر دادر، لوئر پریل، کری روڈ اور بھارت ماتا کے علاقوں میں ٹریفک جام ہو سکتا ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ٹریفک نظام کے حوالے سے عوام سے اعتراضات طلب کیے ہیں۔ لوگ 13 اپریل تک اپنی رائے بھیج سکتے ہیں۔ موجودہ ایلفنسٹن آر او بی 13 میٹر چوڑا ہے۔

ایلفنسٹن پل دو سال کے لیے بند رہے گا اور اس کے مطابق ٹریفک کا رخ موڑ دیا جائے گا۔ چونکہ اس تعمیر نو کے کام سے ٹریفک میں شدید رکاوٹ پیدا ہوگی۔ اس لیے پل کو گرانے کے لیے 13 اپریل تک نوٹس طلب کیے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ اگر 13 اپریل تک لوگوں نے اعتراض نہ اٹھایا تو 15 اپریل تک ٹریفک بند کر کے مسمار کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

ٹریفک پولیس کی طرف سے تجویز کردہ ٹریفک تبدیلیاں

  • گاڑیاں مڈکے بووا چوک (پریل ٹرمینس جنکشن) سے دائیں مڑیں گی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ کی طرف بڑھیں گی۔ نیز گاڑیاں خداداد سرکل (دادر ٹی ٹی جنکشن) سے بائیں جانب تلک پل کو لے کر مطلوبہ منزل تک پہنچ سکتی ہیں۔
  • مڈکے بووا چوک (پریل ٹی ٹی جنکشن) سے ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر روڈ تک گاڑیاں سیدھے کرشنا نگر جنکشن، پریل ورکشاپ، سپاری باغ جنکشن اور بھارت ماتا جنکشن کے راستے جائیں گی۔ وہاں سے مہادیو پالو روڈ پر دائیں مڑیں، کری روڈ ریلوے پل کو عبور کریں اور پھر لوئر پریل پل تک پہنچنے کے لیے شنگٹے ماسٹر چوک پر دائیں مڑیں۔
  • خداداد سرکل (دادر ٹی ٹی جنکشن) سے، گاڑیاں دائیں مڑیں گی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ سے ہوتے ہوئے تلک پل کی طرف بڑھیں گی۔
  • گاڑیاں سنت روہیداس چوک (ایلفنسٹن جنکشن) سے سیدھی چلیں گی، وڈاچ ناکہ جنکشن سے بائیں مڑیں گی اور لوئر پریل برج سے آگے بڑھیں گی۔ شنگٹے ماسٹر چوک پر لیفٹ ٹرن کا آپشن دستیاب ہوگا۔ مہادیو پالو روڈ اور کری روڈ ریلوے پل سے بائیں مڑ کر منزل تک پہنچا جا سکتا ہے۔
  • سنت روہیداس چوک (ایلفنسٹن جنکشن) سے گاڑیاں سیدھی جائیں گی، وڈاچ ناکہ جنکشن پر بائیں مڑیں گی۔ اس راستے سے گاڑیاں لوئر پریل برج سے شنگٹے ماسٹر چوک تک جائیں گی۔ اس کے بعد گاڑیاں مہادیو پالاو روڈ کی طرف بائیں مڑیں گی اور کری روڈ ریلوے برج سے ہوتے ہوئے بھارت ماتا جنکشن کی طرف بڑھیں گی۔
  • مہادیو پالو روڈ (کوری روڈ ریلوے پل) کامریڈ کرشنا دیسائی چوک (بھارت ماتا جنکشن) سے شنگٹے ماسٹر چوک تک یک طرفہ ٹریفک کے لیے صبح 7 بجے سے دوپہر 3 بجے تک اور مخالف سمت میں 3 بجے سے رات 8 بجے تک کھلا رہے گا۔ دونوں سمتیں رات 10 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے انسانی دانتوں کو خطرناک ہتھیار نہیں مانا، ایف آئی آر منسوخ، خاتون نے اپنے سسرال پر دانتوں سے کاٹنے کا لگایا تھا الزام۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے ایک خاتون کی جانب سے اپنے سسرال والوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی دانتوں کو اتنا خطرناک ہتھیار نہیں سمجھا جا سکتا۔ جس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔ اپنی شکایت میں خاتون نے اپنے سسرال کے ایک رشتہ دار پر اسے دانتوں سے کاٹنے کا الزام لگایا تھا۔ 4 اپریل کے اپنے حکم میں، اورنگ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ویبھا کنکن واڑی اور سنجے دیشمکھ کی بنچ نے کہا کہ شکایت کنندہ کے میڈیکل سرٹیفکیٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دانتوں کے نشانات کی وجہ سے اسے صرف معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

خاتون کی شکایت پر اپریل 2020 میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق، جھگڑے کے دوران اسے اس کے سسرال کے ایک رشتہ دار نے کاٹا اور اس طرح اسے خطرناک ہتھیار سے چوٹ آئی۔ ملزمان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی متعلقہ دفعات کے تحت خطرناک ہتھیاروں سے چوٹ پہنچانے اور زخمی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ انسانی دانتوں کو خطرناک ہتھیار نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے ملزم کی جانب سے دائر درخواست منظور کرتے ہوئے ایف آئی آر کو خارج کر دیا۔

تعزیرات ہند کی دفعہ 324 (خطرناک ہتھیار کے استعمال سے چوٹ پہنچانا) کے تحت، چوٹ کسی ایسے آلے کی وجہ سے ہونی چاہیے جس سے موت یا شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہو۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ موجودہ کیس میں شکایت کنندہ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ ظاہر کرتا ہے کہ صرف دانتوں کی وجہ سے معمولی چوٹ لگی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جب دفعہ 324 کے تحت جرم ثابت نہیں ہوتا ہے تو ملزم کو ٹرائل کا سامنا کرنا قانون کے عمل کا غلط استعمال ہوگا۔ عدالت نے ایف آئی آر کو کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملزم اور شکایت کنندہ کے درمیان جائیداد کا تنازع ہے۔ (ان پٹ زبان)

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com