سیاست
وقف بورڈ بل پر اختلافی نوٹ نکالنے کا اپوزیشن کا الزام، پارلیمنٹ میں ہنگامہ، حکومت نے اپوزیشن کے الزامات کی تردید کی، رپورٹ دوبارہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ

نئی دہلی : حکومت نے جمعرات کو وقف بورڈ (ترمیمی) بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی رپورٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کی۔ اپوزیشن نے حکومت پر اختلافی نوٹوں کو ہٹانے کا الزام لگا کر دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ خاص طور پر ایوان بالا راجیہ سبھا میں کافی ہنگامہ آرائی ہوئی۔ حکومت نے رپورٹ سے اختلافی نوٹ ہٹانے کے الزام کو واضح طور پر مسترد کردیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اپوزیشن صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جیسے ہی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے رکن اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر میدھا وشرام کلکرنی نے راجیہ سبھا میں بل سے متعلق کمیٹی کے ثبوت کا ریکارڈ پیش کیا، اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کردیا۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے دیے گئے اختلافی نوٹوں کو ایوان میں پیش کی گئی رپورٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے باعث اسپیکر جگدیپ دھنکھر نے ایوان کی کارروائی 10 منٹ کے لیے ملتوی کردی۔
قائد ایوان جگت پرکاش نڈا نے کہا کہ بحث و مباحثہ جمہوریت کا حصہ ہے لیکن ہمیں روایات کو ملحوظ رکھنا چاہئے اور آئینی دفعات کے مطابق ایوان کی کارروائی چلانی چاہئے۔ یہ افسوسناک ہے کہ بار بار کی درخواستوں کے باوجود اس ایوان میں صدر کے پیغام کو درست طریقے سے نہیں رکھا جا سکا۔ ایوان اس معاملے پر اپوزیشن کے رویہ کی مذمت کرتا ہے۔ نڈا نے کہا کہ اپوزیشن ایوان کو نہیں چلانا چاہتی اور صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے الزام لگایا کہ اپوزیشن ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپوزیشن نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وقف بل سے متعلق مشترکہ کمیٹی کی رپورٹ سے ارکان کے اختلاف رائے کو ہٹانا مناسب نہیں ہے اور وہ اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل اور جمہوریت کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں باہر کے لوگوں سے تجاویز لی گئی ہیں، یہ انتہائی حیران کن بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کو نوٹ آف ڈسنٹ کے ساتھ پیش کرنا ہوگا، اس کے بغیر اپوزیشن رپورٹ قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں اختلافی خطوط نہیں ہیں تو واپس بھیجیں اور پھر ایوان میں پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ممبران سوسائٹی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم ملک میں جامع ترقی چاہتے ہیں۔ لیکن اگر حکومت نے آئین کے خلاف کام کیا تو اپوزیشن احتجاج کرے گی۔ یہ رپورٹ کمیٹی کو واپس بھیجی جائے اور اس کا جائزہ لے کر دوبارہ پیش کی جائے۔ ڈی ایم کے کے تروچی سیوا نے قاعدہ 274 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی رپورٹ ایوان میں صرف اختلافی نوٹ کے ساتھ پیش کی جا سکتی ہے۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سنجے سنگھ نے کہا کہ میں کمیٹی کا رکن ہوں۔ آپ ہم سے اتفاق یا اختلاف کر سکتے ہیں لیکن آپ ہماری بات کو رپورٹ سے کیسے نکال سکتے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھوپیندر یادو نے کہا کہ رول 274 اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے لیے ہے۔ سلیکٹ کمیٹی کا طریقہ کار رولز 72 سے 94 میں بیان کیا گیا ہے اور چیئرمین کو اختیار دیتا ہے کہ اگر وہ اختلافی نوٹوں کو قواعد کے خلاف سمجھتا ہے تو اسے خارج کر دے۔ ساتھ ہی وزیر مملکت برائے امور داخلہ کرن رجیجو نے ان الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ سے کچھ بھی نہیں نکالا گیا اور ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کی تیاری میں کسی اصول کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔ تمام اختلافی نوٹ رپورٹ میں ہیں اور ایوان کو غلط معلومات دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب رپورٹ پیش کی جاتی ہے تو اس پر بعد میں بات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میں نے کمیٹی کے چیئرمین سے بات کی ہے اور کوئی حصہ حذف کیے بغیر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ آج بحث کا موقع نہیں ہے۔
کانگریس کے ناصر حسین نے کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر ایوان کو الجھا رہے ہیں۔ میرا اختلافی نوٹ رپورٹ میں نہیں ہے۔ رپورٹ میں باہر کے لوگوں کے تبصرے شامل ہیں۔ یہ رپورٹ غلط ہے، اسے واپس لیا جائے۔ اسی وقت ترنمول کانگریس کے ساکیت گوکھلے نے پوچھا کہ اختلافی نوٹ کے کچھ حصے کیوں ہٹائے گئے؟ چیئرمین دھنکھر نے کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی رکن کی طرف سے کہی گئی بات کو رپورٹ سے نہیں ہٹایا گیا ہے اور اپوزیشن کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے۔ اسپیکر نے اپوزیشن کے اس ‘نامناسب عمل’ پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں جو ‘حقیقت میں ناقابل تائید اور جھوٹی’ ہوں ایوان میں برداشت نہیں کی جائیں گی۔
اس دوران لوک سبھا میں جب جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال رپورٹ پیش کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔ حکمران جماعت کے ارکان نے میزیں اچھال کر جواب دیا۔ اس کے بعد اپوزیشن ارکان پال کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی کو اپوزیشن کے اختلافی نوٹوں کو بغیر کسی تبدیلی کے شامل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے چیئرمین سے کہا کہ وہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کریں۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان، شاہ نے کہا، “میں اپنی پارٹی کی جانب سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ انہیں جو بھی اعتراضات ہیں، آپ انہیں پارلیمانی طریقہ کار کے مطابق رپورٹ کے ساتھ منسلک کرسکتے ہیں، جیسا کہ آپ مناسب سمجھیں”۔ میری پارٹی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
سیاست
“چلو دہلی” کا نعرہ دیا منوج جارنگے پاٹل نے… مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جانیں کیا تیاریاں ہیں؟

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں گزشتہ دو سالوں سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ پچھلے مہینے جارنگے پاٹل نے ممبئی تک مارچ کر کے فڑنویس حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ ریاستی حکومت کو حیدرآباد گزٹ کو قبول کرنے پر راضی کرنے کے بعد، جارنگ حکومت سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ او بی سی لیڈر چھگن بھجبل اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان منوج جارنگے پاٹل نے ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی طرح وہ بھی ریاست چھوڑ دیں گے۔ پاٹل نے ‘دہلی چلو’ کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے۔
منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھواڑہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں ملک بھر سے مراٹھا برادری کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ حیدرآباد گزٹ اور ستارہ گزٹ کے نفاذ کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جارنگ نے بدھ کو دھاراشیو میں حیدرآباد گزٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اسی میٹنگ کے دوران جرنگے پاٹل نے یہ بڑا اعلان کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ہمارے مراٹھا بھائی کئی ریاستوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک زمانے میں چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہمارے لیے سوراج بنائی تھی۔ اس لیے اب تمام بھائیوں کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا چاہیے۔
اگر جارنگ دہلی میں کانفرنس منعقد کرتے ہیں تو یہ مہاراشٹر سے باہر ان کا پہلا پروگرام ہوگا۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیے جارنگے اب تک سات بار انشن کر چکے ہیں۔ ممبئی پہنچنے کے بعد انہوں نے آزاد میدان میں اپنی آخری بھوک ہڑتال کی۔ ریزرویشن کے وعدے پر جارنگ نے انشن توڑ دیا۔ جارنگ کو آزاد میدان میں مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنا ہی نہیں، فڑنویس حکومت کے کئی وزرا بھی بات چیت کے لیے پہنچے۔ منوج جارنگے پاٹل تمام مراٹھوں کو کنبی قرار دے کر او بی سی زمرے میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر ان کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں۔ اس سے او بی سی برادری پریشان ہے۔ چھگن بھجبل نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔
سیاست
شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا بی ایم سی انتخابات کو پارٹی کے لیے اگنی پریکشا دیا قرار، تمام 227 وارڈوں میں مکمل تیاری کرنے پر زور۔

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات کو اپنی پارٹی کے لیے اگنی پریکشا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے بلکہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی طاقت اور وجود کا امتحان بھی ہے۔ ٹھاکرے نے اپنی شاخوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں واضح ہدایات دیں کہ تمام کارکنان اور قائدین 227 وارڈوں میں پوری طاقت کے ساتھ تیاری کریں اور کسی بھی وارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان سابق کونسلروں کو ٹکٹ دینے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے جو شندے پارٹی میں چلے گئے تھے اور اب واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفاد کو مدنظر رکھ کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی اور ذاتی عزائم کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔
کیا ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ہوگا؟
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وقت آنے پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم این ایس تقریباً 90 سے 95 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس تعداد کو سیٹ بائے سیٹ بات چیت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے نے سب کو تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے اس انتخاب کو لٹمس ٹیسٹ قرار دیا اور کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے میئر کو کسی بھی حالت میں بی ایم سی میں بیٹھنا چاہئے۔ وقت آنے پر اتحاد کا اعلان کیا جائے گا لیکن ہر وارڈ میں تیاریاں شروع ہونی چاہئیں۔
بی ایم سی کے کئی سابق کونسلر، جنہوں نے پہلے شندے پارٹی کی حمایت کی تھی، اب ادھو ٹھاکرے کیمپ میں واپس آنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کا کوئی وعدہ نہیں کیا جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سابق کونسلر سریش پاٹل نے کہا کہ مراٹھی لوگ شیو سینا اور ایم این ایس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ ہم نے ادھو جی سے یہ درخواست کی ہے۔ اب وہ حتمی فیصلہ کرے گا۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا