Connect with us
Thursday,31-July-2025
تازہ خبریں

بزنس

اپریل 2023 سے شروع ہوگا پرائیویٹ ٹرینوں کا آپریشن: ریلوے بورڈ

Published

on

پرائیویٹ ٹرینوں کا آپریشن اپریل 2023 شروع ہونے کی امید ہے، جس کے بعد تمام مسافروں کو کنفرم ٹکٹ ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔
ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے آج یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ پرائیویٹ ٹرینوں کو چلانے کے لئے رواں سال نومبر تک مالیاتی بولی لگائی جائے گی۔ کلسٹروں کو آئندہ سال فروری- مارچ تک بولی کی بنیاد پر الاٹ کیا جائے گا اور توقع ہے کہ اپریل 2023 تک ملک میں پرائیویٹ ٹرینیں چلنا شروع ہوجائیں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ ٹرینوں کی سروس کو بند کرکے کسی بھی روٹ پر صرف پرائیویٹ ٹرینیں شروع نہیں کی جائیں گی۔ یہ ٹرینیں موجودہ ٹرینوں کے علاوہ ہوں گی۔ انہی راستوں کو پرائیویٹ ٹرینوں کے لئے منتخب کیا گیا ہے جہاں ریل گاڑیوں کی طلب بہت زیادہ ہے اور ویٹنگ لسٹ زیادہ طویل ہونے کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے ٹکٹ کنفرم نہيں ہوپاتے ہيں۔
پرائیویٹ ٹرینوں کا کرایہ طے کرنے کا اختیار اسے چلانے والی کمپنی کے پاس ہوگا۔ اس سے کرایے میں اضافے کے امکان پر مسٹر یادو نے کہا کہ ہر سال تقریبا پانچ کروڑ افراد کے ٹکٹ ویٹنگ لسٹ میں ہی رہ جاتے ہیں۔ پرائیویٹ ٹرینوں کے شروع ہونے کے ساتھ ہی، جو لوگ مہنگا سفر کرسکتے ہیں وہ ان میں سفر کریں گے تاکہ غریب مسافروں کو ریلوے کی ٹرینوں میں کنفرم ٹکٹ مل سکے۔ ریلوے مسافروں کی بڑی تعداد کے پیش نظر جدید ٹکنالوجی کو اپناتے ہوئے سفر کے وقت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
ریلوے نے بدھ کے روز پرائیویٹ ٹرینوں کے لئے ٹینڈر کا پروسس شروع کیاہے۔ اس کے تحت 12 کلسٹروں میں 151 ٹرینیں چلانے کے لئے اہلیت کی درخواستیں مدعو کی گئی ہیں۔ ہر ایک کلسٹر کے لئے الگ الگ بولی لگانی ہوگی۔ پرائیویٹ ٹرین آپریٹروں کو کل 109 راستوں پر گاڑیاں چلانے کی اجازت دینے کی تجویز ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت تمام 7 ملزمین بری، فیصلے کے بعد بی جے پی نے کانگریس کے خلاف کھول دیا محاذ

Published

on

sadhvi-pragya-thakur

نئی دہلی : ممبئی کی این آئی اے عدالت نے مالیگاؤں دھماکے میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت تمام 7 ملزمان کو بری کردیا۔ یہ فیصلہ آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس پر حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ بھگوا دہشت گردی کا کانگریس کا بیانیہ منہدم ہو گیا ہے۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں بی جے پی لیڈر امیت مالویہ نے کہا کہ بھگوا دہشت گردی کا بیانیہ کانگریس کی قیادت میں بنایا گیا تھا لیکن یہ نہ صرف منہدم ہوا ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے تباہ ہو گیا ہے۔ امیت مالویہ نے کہا کہ مالیگاؤں دھماکے (2008) کے سبھی ساتوں ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پرساد پروہت کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ بھگوا دہشت گردی کی دلدل کو بڑھانے کی کانگریس کی مذموم سازش نہ صرف ناکام ہوئی ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے دفن ہو گئی ہے۔

مالویہ نے مزید کہا کہ سونیا گاندھی، پی چدمبرم اور سشیل کمار شندے جیسے لوگوں کو، جنہوں نے اس بدنیتی پر مبنی مہم کی قیادت کی، سناتن دھرم کو بدنام کرنے کے لیے ہندوؤں سے غیر مشروط معافی مانگیں۔ آپ کو بتا دیں کہ 29 ستمبر 2008 کو ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ایک دھماکہ ہوا تھا۔ رمضان کے دوران مسلم اکثریتی علاقے میں ہونے والے اس دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دھماکے کے بعد 101 افراد زخمی ہوئے۔ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ واقعہ ایک موٹرسائیکل میں آئی ای ڈی دھماکے سے انجام دیا گیا۔ دہشت گردانہ حملوں کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی ہندو تنظیم کا نام لیا گیا۔ اس وقت مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت تھی۔ پھر پہلی بار بھگوا دہشت گردی جیسی اصطلاح سیاست میں داخل ہوئی۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی کے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن پر مشرق اور مغرب کو جوڑنے والا فلائی اوور جون 2026 تک کھلنے کی امید ہے، جانیے آخری تاریخ

Published

on

Vidya-Vihar

ممبئی : ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے اوپر سے گزرنے والے ممبئی ایسٹ اور ممبئی ویسٹ کو جوڑنے والے فلائی اوور کو جون 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا منصوبہ ہے۔ پل کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ یہ دو لین والا فلائی اوور لال بہادر شاستری مارگ (ایل بی ایس روڈ) اور رام چندر چیمب روڈ کو جوڑتا ہے۔ یہ 650 میٹر لمبا پل ریلوے کی پٹریوں پر 100 میٹر ہے، جب کہ مشرقی جانب 220 میٹر اور مغرب کی جانب 330 میٹر کی اپروچ روڈ بنائی جا رہی ہے۔ اس فلائی اوور سے ودیا وہار ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم تک ایک رابطہ سڑک بھی بنائی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ دونوں اطراف ریلوے ٹکٹ کاؤنٹر، سٹیشن ماسٹر آفس اور سیڑھیاں بھی بنائی گئی ہیں۔

فلائی اوور میں دونوں طرف سروس روڈ بھی شامل ہے۔ سروس روڈ کے کام کے حصے کے طور پر، مشرقی جانب سومیا ڈرین کو بھی دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔ این وارڈ (گھاٹ کوپر) کے تحت تعمیر کیے جانے والے ودیا وہار ریلوے اوور برج کا پورا کام 31 مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ابھیجیت بنگر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ پل کے مشرقی جانب کا تمام کام 31 دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے۔ منصوبے کی کل تخمینہ لاگت تقریباً 18 کروڑ روپے ہے۔ جس میں ریلوے ٹریک پر مین فلائی اوور کی لاگت تقریباً 100 کروڑ روپے اور اپروچ روڈ اور دیگر کاموں کی لاگت 78 کروڑ روپے ہے۔

اس پل کی تعمیر کا منصوبہ سال 2016 میں تیار کیا گیا تھا، اس پل کو سال 2022 میں مکمل ہونا تھا، لیکن وزارت ریلوے کے ریسرچ، ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈز (آر ڈی ایس او) نے پل کے ڈیزائن میں تبدیلی کی تجویز دی تھی۔ اس کے نتیجے میں ریلوے کے علاقے کی ترتیب میں تبدیلی آئی جبکہ پل کے مشرقی اور مغربی حصوں کو بھی تبدیل کرنا پڑا۔ پل کی تعمیر کا ورک آرڈر 2 مئی 2018 کو دیا گیا تھا لیکن 2020 میں کووڈ بحران کے دوران پابندیوں کی وجہ سے منصوبے کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا ہوئی، اس کے علاوہ ریلوے انتظامیہ کے ساتھ ہم آہنگی اور کام کی ضرورت کے مطابق ریلوے بلاک حاصل کرنا بھی چیلنجنگ ثابت ہوا، جس کی وجہ سے پل کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن کو دیوا شیل میں 11 غیر قانونی عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا، جن میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے تھانے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو دیوا شیل اور 11 غیر مجاز عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس میں ایک سکول بھی شامل ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے 3 عمارتیں گرادی ہیں۔ دیوا شیل میں غیر قانونی عمارتوں کے تعلق سے سبھدرا ٹکلے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے 12 جون کو سخت موقف اختیار کیا اور میونسپل کمشنر کو ذاتی طور پر دیوا جانے اور عدالت کے مقرر کردہ افسر کی موجودگی میں 17 غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد دوسرے دن سے ہی انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔ اس کارروائی کے بعد عدالت نے ایک اور درخواست کی سماعت کرتے ہوئے مزید 4 عمارتیں گرانے کا حکم دیا۔ اس طرح میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تمام 21 افراد کے خلاف انہدامی کارروائی کی گئی۔ گزشتہ ہفتے فیروز خان اور چندرا بائی علیمکر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کو مزید 11 عمارتوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔

اس بارے میں ایک اہلکار نے بتایا کہ 11 میں سے 3 کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔ باقی عمارتوں کے مکینوں کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ وہ بھی خالی ہوتے ہی گرا دیے جائیں گے۔ جن 11 عمارتوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں وہ 2018 سے 2019 کے درمیان تعمیر کی گئی تھیں۔ یہ عمارتیں 3 سے 10 منزلہ اونچی ہیں۔ بلڈر اور زمین کا مالک دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں اور ان کے درمیان عدالت میں تنازع چل رہا تھا۔ ان عمارتوں میں تقریباً 345 خاندان رہتے ہیں۔ غیر قانونی عمارت کی ایک منزل پر ایک سکول بھی چل رہا تھا۔ سکول کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم سکولوں کے طلباء کو دوسرے سکولوں میں جگہ دینے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com