Connect with us
Thursday,21-November-2024
تازہ خبریں

مہاراشٹر

کورونا ویکسین کے دونوں ڈوز لینے والے مسافروں کو ہی مل سکتی ہے ممبئی لوکل میں سفر کی اجازت

Published

on

local

پوری دنیا جانتی ہے کہ ممبئی بغیر لوکل ٹرین کے جل بن مچھلی کی طرح ہے۔ لوکل کے بغیر ، ممبئی کے تمام کام ٹھپ ہوجاتے ہیں۔ کرونا مدت کے آغاز سے ہی ممبئی کے لاکھوں باشندے لوکل سفر سے دور رہے ہیں ، لیکن اب ان کے5 صبر جواب دے چکا ہے۔ انفیکشن کی روک تھام کے نام پر حکومت مسافروں کو صرف ممبئی لوکل سے ہی دور رکھ رہی ہے۔ لوکل کے علاوہ ، چاہے وہ بسیں ہوں یا بازار ، ہر جگہ بے تحاشہ ہجوم ہے۔ بہرحال ، وہ یاتری سنگھٹنا ہو یا سیاسی پارٹیاں ، ہر طرف سے ہورہے مطالبے کے بعد اس ہفتے ان مسافروں کے بارے میں فیصلہ لیا جاسکتا ہے جنھوں نے ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

تقریبا ایک ماہ قبل ، کچھ کاروباری تنظیموں نے لوکل میں ایسے لوگوں کو اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا جو ویکسین کی دونوں خوراکیں لیں چکے ہیں ۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ دکانیں کھولنے کے باوجود بھی ایک پریشانی ہے کیوں کہ مالک یا عملہ دکان تک پہنچنے سڑک کے راستے سفر کررہا ہے ، جس میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں۔ تاجروں کے بعد ، کچھ لیڈران نے بھی ایسے مسافروں کو اجازت دینے کی ضرورت کا اعادہ کیا جو دو خوراکیں لے چکے تھے۔ اس کے بعد ، یاتری سنگھٹنا نے سوشل میڈیا مہم چلائی۔ گذشتہ ہفتے ، بی جے پی کی مختلف یونٹوں نے اسٹیشنوں کے باہر دستخطی مہم چلائی۔ ان سرگرمیوں کے بعد ، نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار نے رواں ہفتے مسافروں کی اجازت سے متعلق فیصلہ لینے کا عندیہ دیا ہے۔

کچھ لوگ یہ بھی مانتے ہیں کہ پوری ممبئی اور ایم ایم آر لوکل ٹرینوں پر منحصر ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر دو خوراکوں کی اجازت دی گئی ہے ، تو لوگوں میں ویکسین لگانے کا جوش بھی بڑھ جائے گا۔ ریل یاتری پریشد کے سبھاش گپتا کا کہنا ہے کہ
جہاں روزانہ 80 لاکھ لوگ لوکل ٹرین کے ذریعہ سفر کرتے ہو اگر ان کی لائف لائن کو ہی الگ کردیا جائے تو ان پر کیا بیتے گی ۔ تاہم ، ابھی بھی بہت سے لوگوں کو ویکسین نہیں لگائی جارہی ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر دو ڈوز لینے والے افراد کو اجازت دی جاتی ہے ، تو پھر جن لوگوں نے ٹیکہ نہیں لگایا وہ بھی پرجوش ہوں گے۔ ریلوے حکام کے مطابق ، انہوں نے ریاستی حکومت کے ساتھ ہونے والی ہر میٹنگ میں دو خوراک لینے کی اجازت دینے کی بات کی ہے۔ تجارتی محکمہ سے وابستہ ذرائع کے مطابق مسافروں کی کمی کی وجہ سے ریلوے خود ہی پریشانی کا شکار ہے۔ مسافر کرایوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی کے ساتھ ، بہت سارے مشتہرین وغیرہ بھی اس وقت رقم خرچ نہیں کررہے ہیں۔ پی پی پی ماڈل پروجیکٹس میں پیسہ خرچ کرنے کے لئے بھی پارٹیاں آگے نہیں آرہی ہیں ، کیوں کہ پہلے کی بہ نسبت کم لوگ ہیں۔ ریلوے کے مطابق ، وہ مزید مسافروں کو لے جانے کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں ، لہذا انہوں نے لوکل خدمات کی تعداد میں کوئی بڑی کمی نہیں کی ہے۔

ممبئی میں فی الحال روزانہ 3141 لوکل خدمات حاری ہیں۔ اگر پہلے کے مقابلے میں 50٪ مسافروں کو ٹرین میں جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو پھر تقریبا 50 لاکھ افراد کو سفر کرنے کا موقع ملے گا۔ ریل پرواسی سنگھ کے ایک ممبر سدھیش دیسائی کے مطابق ، مزید زمرے (کٹیگری) بڑھا کر
لوگوں کی آمد و رفت پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے ، جیسا کہ گذشتہ لاک ڈاؤن میں ہوا تھا۔

سیاست

ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔

Published

on

sharad pawar ajit pawar

ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔

این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے ​​زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔

لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

Published

on

Mahayuti or Mahavikas Aghadi

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔

سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ​​نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔

اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

بارامتی میں اسمبلی ووٹنگ کے دوران کشیدگی، فرضی ووٹنگ سے ہلچل، یوگیندر پوار کی ماں کا الزام، شرمیلا بھابھی نے اجیت دادا کو نشانہ بنایا۔

Published

on

Ajit-Pawar-&-Sharmila-Pawar

پونے : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ہائی وولٹیج سیٹ بارامتی میں ووٹنگ جاری ہے اور ماحول گرم ہے۔ شرد پوار کے گروپ کے امیدوار یوگیندر پوار کی والدہ شرمیلا پوار نے الزام لگایا ہے کہ جعلی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اجیت پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ شرد پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ووٹروں کو گھڑی کے نشان والی پرچیاں بھی دی جارہی ہیں۔ لیکن اجیت پوار گروپ کے کارکنوں نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ شرمیلا پوار پولنگ ایجنٹ کے بغیر پولنگ بوتھ پر کیسے آئیں؟ اجیت پوار گروپ نے یہ سوال کیا ہے۔

یہ الجھن بارامتی کے مہاتما گاندھی بالک مندر اسمبلی حلقہ میں دیکھی گئی ہے۔ اس الجھن کے بعد اجیت پوار خود وہاں پہنچے ہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ مجھے اپنے کارکنوں پر بھروسہ ہے اور شرمیلا پوار نے جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ الیکشن کمیشن جعلی ووٹنگ کی تحقیقات کرے گا۔ اجیت پوار نے کہا کہ شکایت میں کچھ سچائی ہونی چاہیے۔ اس کے بجائے میرے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیا گیا۔ ہم پچھلے کئی سالوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اجیت دادا نے یہ بھی کہا کہ ہم مہذب مہاراشٹر میں رہتے ہیں۔ ہمارے کارکن ایسا نہیں کریں گے۔ شرمیلا پوار خود بارامتی میں پولنگ بوتھ کے باہر بیٹھی تھیں۔ اس وقت این سی پی کانگریس شرد پوار گروپ کے کارکنان ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ جعلی ووٹنگ کا الزام لگنے کے بعد اجیت پوار خود پولنگ بوتھ پہنچے۔ اس وقت شرمیلا ٹھاکرے کے تمام الزامات کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دیا گیا تھا۔

بارامتی میں تصادم، پوار خاندان میں وقار کی جنگ اس دوران بارامتی اسمبلی حلقہ میں تصادم جاری ہے۔ اس میں شرد پوار گروپ کے یوگیندر پوار اجیت پوار کے خلاف کھڑے ہیں۔ پوار خاندان میں ایک اور وقار کی جنگ چل رہی ہے۔ سپریا سولے نے لوک سبھا میں سنیترا پوار کو شکست دی۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ بارامتی کے عوام اسمبلی انتخابات میں کس کو گلال پھینکنے کا موقع دیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com