Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

نوپور شرما تنازعہ : سپریم کورٹ نے تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کیں

Published

on

Nupur-sharma

سپریم کورٹ نے بدھ کو بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر درج تمام ایف آئی آرز دہلی پولیس کو منتقل کر دیں۔

سپریم کورٹ نے انہیں ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دی۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے عدالت کی نگرانی میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے شرما کے خلاف ملک بھر میں درج تمام ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کا حکم دیا، جس کی دہلی پولیس جانچ کرے گی۔ اس عمل میں سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی سخت مخالفت کو مسترد کر دیا، جو چاہتی تھی کہ اس کی پولیس دہلی پولیس یا عدالت کی طرف سے مقرر کردہ SIT کا حصہ ہو۔

بنچ نے شرما کو دہلی ہائی کورٹ جانے کی اجازت دی تاکہ ان کے ریمارکس کے لیے درج ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے، یا ان کے ریمارکس کے لیے مستقبل میں درج کی جانے والی کسی بھی ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے۔ اس نے کہا کہ مستقبل میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں درج کی جانے والی تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کی جائیں گی۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ شرما کو گرفتاری سے تحفظ تمام زیر التواء اور مستقبل کی ایف آئی آر میں جاری رہے گا۔ بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ کے ذریعہ ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جو کہ ایک خصوصی ایجنسی ہے، اور اسے جانچنے کا مشورہ دیا ہے۔

مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مینکا گروسوامی نے دہلی پولیس کو ایف آئی آر منتقل کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شرما کے خلاف پہلی ایف آئی آر ممبئی میں درج کی گئی تھی۔ انہوں نے دلیل دی کہ ملزم کو دائرہ اختیار کا انتخاب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ نے عرض کیا کہ عدالت عظمیٰ کی مداخلت کی ضرورت ہے، کیونکہ ان کے مؤکل کو ٹی وی مباحثے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

19 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے حکم دیا تھا کہ شرما کے خلاف پہلے سے درج ایف آئی آر میں اور مستقبل کی ایف آئی آر میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا تھا، “اس دوران، ایک عبوری اقدام کے طور پر، یہ ہدایت دی گئی ہے کہ FIR کے مطابق نوپور شرما کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔”

شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف نو ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری پر روک لگائی جائے، جو ان کے خلاف پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے درج کی گئی تھی، اور ساتھ ہی دہلی میں درج دیگر تمام ایف آئی آرز کو منسوخ کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔

یکم جولائی کو عدالت عظمیٰ نے شرما پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیغمبر پر ان کے ریمارکس نے ملک گیر تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان کی ڈھیلی تقریر نے پورے ملک کو آگ لگا دی تھی، اور ان کے غیر ذمہ دارانہ ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ضدی اور متکبر ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔

Continue Reading

بزنس

میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کا پہلا مرحلہ تھانے میں شروع کیا گیا، تھانے میٹرو کا کام کب شروع ہوگا؟ ایم ایم آر ڈی اے نے تاریخوں کا کیا اعلان۔

Published

on

Metro

ممبئی / تھانے : مہاراشٹر کے تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کا ٹرائل رن پیر کو کیا گیا۔ گھوڈبندر لائن پر چار میٹرو اسٹیشنوں کا تکنیکی معائنہ اور ٹرائل رن بھی پیر کو مکمل کیا گیا۔ اس ٹیسٹ رن نے تھانے کے رہائشیوں اور مسافروں میں پروجیکٹ کے آغاز کے بارے میں جوش بڑھا دیا ہے۔ مہاراشٹر میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے اب اس پروجیکٹ کی مرحلہ وار تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ وڈالا-گھاٹکوپر-ملوند-کسارواداولی-گیمکھ میٹرو لائن 4 اور 4 اے پروجیکٹ کی کل لمبائی 35.20 کلومیٹر ہے۔ اس پوری ایلیویٹڈ لائن میں کل 32 اسٹیشن ہوں گے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 15,498 کروڑ روپے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2031 تک 13.43 لاکھ مسافر روزانہ میٹرو کا استعمال کریں گے۔ ایم ایم آر ڈی اے کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ مہتواکانکشی پروجیکٹ تین بڑے مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔

اس مرحلے میں، گائمکھ سے کیڈبری جنکشن تک 10.5 کلومیٹر کے حصے کو شروع کیا جائے گا۔ اس میں کل 10 اسٹیشن ہوں گے۔ ان میں سے چار اسٹیشن دسمبر 2025 تک کام کر جائیں گے، جبکہ باقی چھ اسٹیشن اپریل 2026 تک کام کرنے کی امید ہے۔ کیڈبری جنکشن سے گاندھی نگر تک 11 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس مرحلے میں کل 11 اسٹیشن ہوں گے۔ گاندھی نگر سے وڈالا تک کا آخری 12 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2027 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ چار میٹرو لائنیں ہندوستان کا سب سے طویل ایلیویٹڈ راستہ فراہم کریں گی، تقریباً 58 کلومیٹر طویل۔ اس سے روزانہ 2.162 ملین مسافروں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ تھانے اور ممبئی کے شہروں کو جوڑنے سے میٹرو سفر کے وقت میں 50% سے 75% تک کمی کرے گی۔ یہ مسافروں کو ماحول دوست، محفوظ اور جدید سفری نظام فراہم کرے گا۔ مزید برآں، یہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا اور شہر میں معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کے ٹرائل رن کے دوران، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں سفر کے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے گائمکھ جنکشن اور وجے گارڈن کے درمیان چار کلومیٹر کے راستے پر میٹرو کی سواری کی۔ فڈنویس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ میٹرو لائن کے اس روٹ کو اگلے سال کے آخر تک مکمل کیا جائے، حالانکہ کچھ کام اگلے سال تک جاری رہ سکتا ہے، لیکن ایک بار تمام کام مکمل ہونے کے بعد یہ ملک کا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موگر پاڑہ میں 45 ایکڑ اراضی پر ایک ڈپو بھی بنایا جا رہا ہے جو میٹرو روٹس 4، 4 اے، 10 اور 11 پر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر تقریباً 16,000 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ میٹرو لائنز 4 اور 4 اے، 35.20 کلومیٹر لمبی، ممبئی کے وڈالا، گھاٹ کوپر، اور مولنڈ کے علاقوں کو تھانے کے کسارواداولی اور گائمکھ سے جوڑے گی۔ فڑنویس نے میٹرو پروجیکٹوں میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کے لیے پچھلی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

شندے، جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ اور ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان کے دور میں تھانے کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا۔ بڑھتی ہوئی آبادی اور رابطے کی ضرورت کے باوجود، تھانے کے میٹرو کے مطالبات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ “ہمیں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، یہاں تک کہ پروجیکٹوں کو ملتوی کیا گیا، لیکن مہاوتی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے، پروجیکٹ اب مضبوطی سے پٹری پر آ گئے ہیں۔” جانچ کی تکمیل کے ساتھ، ایم ایم آر ڈی اے اب خود مختار سیفٹی اسیسسر (آئی ایس اے) سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھے گا، جس کے بعد کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے لازمی منظوری لی جائے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com