Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

نوپور شرما تنازعہ : سپریم کورٹ نے تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کیں

Published

on

Nupur-sharma

سپریم کورٹ نے بدھ کو بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر درج تمام ایف آئی آرز دہلی پولیس کو منتقل کر دیں۔

سپریم کورٹ نے انہیں ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دی۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی طرف سے عدالت کی نگرانی میں ایس آئی ٹی جانچ کے لیے دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے شرما کے خلاف ملک بھر میں درج تمام ایف آئی آرز کو یکجا کرنے کا حکم دیا، جس کی دہلی پولیس جانچ کرے گی۔ اس عمل میں سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کی سخت مخالفت کو مسترد کر دیا، جو چاہتی تھی کہ اس کی پولیس دہلی پولیس یا عدالت کی طرف سے مقرر کردہ SIT کا حصہ ہو۔

بنچ نے شرما کو دہلی ہائی کورٹ جانے کی اجازت دی تاکہ ان کے ریمارکس کے لیے درج ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے، یا ان کے ریمارکس کے لیے مستقبل میں درج کی جانے والی کسی بھی ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے۔ اس نے کہا کہ مستقبل میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں درج کی جانے والی تمام ایف آئی آر دہلی پولیس کو منتقل کی جائیں گی۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ شرما کو گرفتاری سے تحفظ تمام زیر التواء اور مستقبل کی ایف آئی آر میں جاری رہے گا۔ بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اور اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ کے ذریعہ ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جو کہ ایک خصوصی ایجنسی ہے، اور اسے جانچنے کا مشورہ دیا ہے۔

مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مینکا گروسوامی نے دہلی پولیس کو ایف آئی آر منتقل کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شرما کے خلاف پہلی ایف آئی آر ممبئی میں درج کی گئی تھی۔ انہوں نے دلیل دی کہ ملزم کو دائرہ اختیار کا انتخاب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ نے عرض کیا کہ عدالت عظمیٰ کی مداخلت کی ضرورت ہے، کیونکہ ان کے مؤکل کو ٹی وی مباحثے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

19 جولائی کو عدالت عظمیٰ نے حکم دیا تھا کہ شرما کے خلاف پہلے سے درج ایف آئی آر میں اور مستقبل کی ایف آئی آر میں ان کے ریمارکس کے سلسلے میں کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا تھا، “اس دوران، ایک عبوری اقدام کے طور پر، یہ ہدایت دی گئی ہے کہ FIR کے مطابق نوپور شرما کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔”

شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست کی تھی کہ ان کے خلاف نو ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری پر روک لگائی جائے، جو ان کے خلاف پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے درج کی گئی تھی، اور ساتھ ہی دہلی میں درج دیگر تمام ایف آئی آرز کو منسوخ کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔

یکم جولائی کو عدالت عظمیٰ نے شرما پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیغمبر پر ان کے ریمارکس نے ملک گیر تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ان کی ڈھیلی تقریر نے پورے ملک کو آگ لگا دی تھی، اور ان کے غیر ذمہ دارانہ ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ضدی اور متکبر ہیں۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com